Tag: CM Murad Ali shah

  • سندھ سے دشمنی کی جارہی ہے، حق لے کر رہیں گے، مراد علی شاہ

    سندھ سے دشمنی کی جارہی ہے، حق لے کر رہیں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے لوگوں سے دشمنی کی جارہی ہے، اپنا حق لے کر رہیں گے، پیپلز پارٹی کراچی سے بھی جیتے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے ایف سی ایریا ٹنکی گراؤنڈ کے معائنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام کل بروز اتوار ٹنکی گراؤنڈ میں جلسے کا انعقاد کیا جا رہا ہے ۔

    جلسے سے بلاول بھٹو زرداری اور دیگر مرکزی قائدین خطاب کریں گے، سید مراد علی شاہ نے جلسے کے انتظامات کے علاوہ خصوصی طور پر سیکیورٹی سمیت دیگرانتظامات کا جائزہ لیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں پی پی کیلئے پہلے بھی کوئی نوگو ایریا نہیں تھا اوراب بھی نہیں ہے، کل بلاول بھٹو کی قیادت میں شاندارجلسہ ہوگا، جلسے کی سیکیورٹی کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پوراپاکستان پیپلز پارٹی کا ہے، پیپلزپارٹی پورے ملک کی طرح کراچی سے بھی جیتے گی، پیپلزپارٹی کے منشور پر عمل کرنے والے پارٹی میں آسکتے ہیں۔

    پیپلزپارٹی سے بڑے لوگ نہیں گئے، وزیراعظم سے کہا ہے کہ کراچی کے لوگوں کو سزانہ دی جائے، سندھ کے لوگوں سے دشمنی کی جارہی ہے ہم اپناحق لے کر رہیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کمپنیوں کی جنگ میں عوام کو نہ پیسا جائے، وزیر اعلیٰ کا جوابی خط

    کمپنیوں کی جنگ میں عوام کو نہ پیسا جائے، وزیر اعلیٰ کا جوابی خط

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو جوابی خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلٹی کمپنیوں کے تنازعات کے باعث کراچی کےعوام کوسزانہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شدید ترین لوڈ شیڈنگ کا معاملہ حکومتی اداروں کے مابین جنگ میں تبدیل ہوگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کے بعد وفاقی وزیر توانائی کے خط کے جواب میں بھی ایک خط لکھ دیا ہے۔

    انھوں نے خط میں کہا کہ وفاقی حکومت اس معاملے سے خود کو الگ نہیں رکھ سکتی، جب کے الیکٹرک کی نج کاری ہورہی تھی تو سندھ حکومت کو اس سے دوررکھا گیا۔ وفاقی حکومت نے معاہدے کی کاپی تک سندھ حکومت کونہیں دی۔

    انھوں نے مصنوعی توانائی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ کے الیکٹرک گنجائش کے مطابق بجلی پیدا نہیں کرتا تو یہ نیپرا کی نا اہلی اور اس کے خلاف چارج شیٹ ہے، اس ادارے کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری نیپرا ہی کی ہے۔ خیال رہے وفاقی وزیر توانائی نے اپنے خط میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بجلی کے واجبات کی بروقت ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے خط میں زائد بلنگ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے لکھا کہ صارفین نے کے الیکٹرک کی طرف سے زائد بل وصول کرنے پر نیپرا کے پاس ہزاروں شکایات درج کی ہیں لیکن نیپرا نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہ کرکے مجرمانہ غفلت برتی ہے۔

    کراچی میں بجلی بحران کی ذمہ دارکےالیکٹرک ہے‘ اویس احمد لغاری

    انھوں نے لکھا کہ اداروں میں بلنگ اورگیس سپلائی کے تنازعے کو بجلی پیداوار سے منسلک نہ کیا جائے، کے الیکٹرک کو پوری گیس دی جائے تاکہ شہریوں کو لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے، وہ صحیح کام نہ کرے تو ایکشن لیا جائے، انھوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ سوئی گیس کمپنی کے ساتھ اس کے تنازعے کے خاتمے کے لیے ٹی او آرز بھی بن چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ کے معاملے کو بھی واضح کرتے ہوئے لکھا کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کی نج کاری کے وقت واٹر بورڈ کے واجبات کی ادائیگی کی گارنٹی دی تھی لیکن واٹربورڈ کے وفاقی اداروں پر آج بھی ایک ارب آٹھ کروڑ روپے کے واجبات ہیں، جن کی ادائیگی بار بار کہنے پر بھی نہیں ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حکومتی وفد کے ساتھ مذاکرات کامیاب، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا منسوخ

    حکومتی وفد کے ساتھ مذاکرات کامیاب، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا منسوخ

    کراچی: ادارہ نور حق میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا منسوخ کرکے پریس کلب پر احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے مذاکرات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بجلی کا مسئلہ وفاق نے حل کرنا ہے، میں اس سلسلے میں وفاق کو دو خطوط لکھ چکا ہوں، اب ایک اور خط لکھ رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ جماعت اسلامی کی طرف سے کے الیکٹرک کے خلاف کل وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کی کال پر وزیر اعلیٰ سندھ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سعید غنی، ناصر شاہ اور نثار کھوڑو کے ہمراہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی غرض سے ادارہ نور حق پہنچ گئے تھے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں، ہم نے بجلی کی مصنوعی قلت کو توڑنا ہے اور کے الیکٹرک سے ہر صورت میں بجلی لینی ہے۔

    انھون نےکہا کہ لوڈ شیڈنگ صرف کراچی میں نہیں بلکہ پورا سندھ اس سے متاثر ہے، سندھ کے شہروں میں 18،18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ پانی میں بھی ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، ہم نے تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس ختم کردیے ہیں، میں سی سی آئی اجلاس میں اس سلسلے میں بات کروں گا۔

    حکومتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہم حکومتی وفد کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہم نے کے الیکٹرک سے متعلق اپنا مؤقف دے دیا ہے، کے الیکٹرک کے تمام پلانٹس چلنے چاہئیں۔

    جماعت اسلامی کا 6 اپریل کو کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی الیکٹرک بارہ سال سے کراچی کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے، حکومت کی جانب سے جو اقدامات ہوسکتے تھے وہ نہیں ہوئے۔ ہم چند دن دیکھیں گے اگر مسئلہ حل ہوا تو ٹھیک ورنہ پھراحتجاج کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ واٹر بورڈ میں بھی سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے آج کراچی کی تیس سے چالیس فیصد آبادی کو دو دو ماہ پانی نہیں ملتا۔ ہم احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ نہیں روکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سندھ پولیس پر اب میرا کنٹرول نہیں رہا، آئی جی سندھ کا وزیر اعلیٰ کو خط

    سندھ پولیس پر اب میرا کنٹرول نہیں رہا، آئی جی سندھ کا وزیر اعلیٰ کو خط

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا۔ سندھ پولیس پر اب میرا کنٹرول نہیں رہا۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے یہ بات وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے اپنے ایک خط میں تحریر کی جس میں  آئی جی سندھ کا موقف تھا کہ ایپکس کمیٹی نے آئی جی سندھ کو مکمل طور پر با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم کمیٹی کے فیصلوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    اے ڈی خواجہ نے اپنے خط میں واضح کیا کہ 1986 محکمہ داخلہ،سروسزجنرل ایڈمنسٹریشن کاسندھ پولیس میں عمل دخل ہے۔ پولیس ایکٹ کےمطابق سندھ پولیس کاسربراہ آئی جی ہے، 1986پولیس ایکٹ کی مکمل طورپرخلاف ورزی کی جارہی ہے، پولیس افسران کےتقرروتبادلےمنظوری لئےبغیرکئےجارہے ہیں۔

    اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کےافسران پر غیر قانونی کاموں کیلئے دباؤبڑھایاجارہا ہے جب کہ ایڈیشنل آئی جی،ڈی آئی جی فنانس کو آئی جی کی اجازت کے بغیر ہٹایا گیا۔

    اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کی کہ آپ شکایت کاازالہ کریں توسندھ  پولیس کا مفلوج نظام بحال ہوگا بہ صورت دیگر سندھ پولیس کانظام مفلوج ہونےسےصورتحال خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ چند روز سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہورہے ہیں، گزشتہ روز نامعلوم افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کرکے 3 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا تھا جبکہ اورنگی ٹاؤن میں پی ایس پی کے دو کارکنان کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • وفاقی اجلاس میں صرف ایک وزیراعلیٰ کو مدعو کیا جاتا ہے، مراد علی شاہ

    وفاقی اجلاس میں صرف ایک وزیراعلیٰ کو مدعو کیا جاتا ہے، مراد علی شاہ

    کراچی / لاڑکانہ : وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی سطح کے ہراجلاس میں ایک مخصوص وزیراعلٰی کو ضرور شامل کیا جاتا ہے اور باقی کو نکال دیا جاتا ہے، وفاقی حکومت اب یہ کام نہ کرے، انہوں نے عمران خان کو ملازمت کی پیش کش بھی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی سطح پر جب بھی کوئی کمیٹی بنتی ہے تو اس میں صرف ایک وزیر اعلیٰ نظر آتا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل صوبہ سندھ میں ہے، وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ چاروں صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں، سندھ کو الگ کرنے کی کوشش کریں گے تو ” گو نواز گو“ کے نعرے لگیں گے۔

    یہ بات انہوں نے گڑھی خدا بخش اور کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سندھ کے وزیراعلیٰ نے کپتان کو ملازمت کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کرکٹ کھیلیں وہ ابھی بھی سیمی فائنل اور فائنل میں الجھے ہوئے ہیں۔

    عمران خان ہوتے تو پاکستان ٹیم کل کا میچ بھی ہار جاتی، انہیں دوبارہ سے کرکٹ کھیلنی چاہئیے اور اگر انہیں نوکری چاہئیے تو سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کو سفارش کر سکتا ہوں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے مطالبات کے حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔ سانحہ کار ساز کے شہداء کی قبروں پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو سانحہ کار ساز کی دوبارہ سے تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    مقدمہ پرانا ہونے کی وجہ سے ملزمان تک پہنچنا ضروری ہے لیکن ہم سانحہ کے ذمہ داروں تک ضرور پہنچیں گے۔ وزیراعلٰی سندھ کے انداز اوراطوار بتارہے ہیں کہ وہ وفاق اور کپتان سے ایک ساتھ مقابلے کے لیےتیاری کررہے ہیں۔

     

  • وزیراعلی کا اسلحہ برآمد کرنے والی ٹیم کے لیے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    وزیراعلی کا اسلحہ برآمد کرنے والی ٹیم کے لیے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عزیز آباد سےملنے والے اسلحہ کی مکمل تفصیلات طلب کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کرنے والے ٹیم کے لیے پچاس لاکھ روپے انعام کا اعلان کردیا۔


    خاتون پاکستان کالج کے باہر میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ، عزیز آباد سے ملنے والے اسلحہ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں،اسلحہ کے پس پردہ کون تھے تفصیلات کے بعد صورتحال واضح ہوگی۔


    یہ پڑھیں:عزیزآباد،زیرزمین ٹینک سے بھاری مقدارمیں اسلحہ برآمد


    دریں اثنا انہوں نے اسلحہ برآمد کرنے والے ٹیم کے لیے 50 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کردیا اور کہا کہ اتنی بڑی کارروائی پر مجھے پولیس پر فخر ہے،پولیس اور رینجرز کے مثالی تعاون کی بدولت کراچی میں امن قائم ہوا، ایسی کامیاب کارروائی پر پچاس لاکھ روپے بھی کم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:عزیز آباد سے برآمد اسلحہ بڑی لڑائی میں استعمال ہونا تھا، ڈی جی رینجرز

    عزیز آباد سے پکڑا جانے والااسلحہ پاک فوج کے سپرد

    اسلحہ برآمدگی کیس، جے آئی ٹی تشکیل، متحدہ قیادت سے تفتیش کا امکان

  • کراچی کوسرسبزاورخوبصورت شہربنائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی کوسرسبزاورخوبصورت شہربنائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ کراچی کو ایک بہترین، سرسبز اورخوبصورت شہر میں تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور انہوں نے شہر کی خوشحالی، پائیداری، جامعیت اورسروس ڈلیوری پرتوجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور اب کراچی کے پرانے علاقوں کو خوبصورت بنایا جا رہا ہے تاکہ ان علاقوں میں بھی ہر ایک آدمی گھر خریدنے میں دلچسپی لے۔

    یہ بات انہوں نے آج وزیراعلیٰ ہاوٴس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں عالمی بینک کے 82 ملین ڈالرکے تعاون سے کراچی لیو ایبل ایمپرومنٹ پروجیکٹ کو حتمی شکل دے کر اور شہر کے پرانے علاقوں کو بحال کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کو قومی معیشت میں ایک مرکزی حب کی حیثیت حاصل ہے جس کا جی ڈی پی میں 15سے 29فیصد حصہ ہے مگر اس کی معاشی ترقی بالخصوص شہر کے پرانے علاقے میں گزشتہ دو برس کے دوران رفتار بہت کم رہی ہے اور یہ بہت تکلیف دہ بات ہے کہ کراچی گلوبل لیو ایبل انڈیکس میں دنیا کے 140اہم شہروں کی فہرست میں 134ویں نمبر پر ہے۔

    ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی رہنمائی کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں فٹ پاتھوں اور پارکوں کی بحالی اور گلیوں کو اسٹریٹ لائٹ سے مزین کیا جائے گاعلاوہ ازیں سڑکوں کو دوبارہ تعمیر اور اپ گریڈ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ منصوبے کی تخمینی لاگت 80 ملین ڈالر ہے جس میں سے سندھ حکومت 20فیصد برداشت کرے گی جبکہ 80 فیصد اخراجات کے لیے فنڈز عالمی بینک فراہم کرے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی پیکج کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 10بلین روپے کے کراچی پیکج کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا.

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان منصوبوں پر آج سے کام شروع ہوجانا چاہئیے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی تاخیر کسی صورت میں بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔