Tag: CM Punjab

  • شہبازشریف کی ہدایات نظرانداز، صوبائی وزیرعدلیہ پربرس پڑے

    شہبازشریف کی ہدایات نظرانداز، صوبائی وزیرعدلیہ پربرس پڑے

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی واضح ہدایت کے باوجود عدلیہ کیخلاف بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا راستہ نہیں روک سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کا حکم ان کے ہی وزیر نے نظر انداز کر دیا، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے قومی اداروں کے حوالے سے ارکان اسمبلی، وزراء اور پارٹی عہدیداروں کو بیانات جاری نہ کرنے کی ہدایات کو صوبائی وزیر اطلاعات میاں مجتبی شجاع الرحمان نے ہوا میں اڑا دیا۔

     لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات مجتبی شجاع الرحمان اعلیٰ عدلیہ کے پانامہ کیس کے فیصلے پر برس پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی جانب سے نوازشریف کو نا اہل کرنے کے فیصلے کو عوام نے مسترد کردیا ہے، ہم نے عدلیہ کے فیصلے کو قبول کیا اور آئین کے اندر رہتے ہوئے نظرثانی کی درخواست ڈال دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عدلیہ نواشریف کا راستہ نہیں روک سکتی، اس موقع پر رانا مشہود کا کہنا تھا کہ مشرف کا بھوت نہیں باقیات مختلف اداروں میں موجود ہے جنہیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔


    مزید پڑھیں: شہبازشریف نے اراکین کو اداروں کیخلاف بیان سے روک دیا


    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشر یف نے قومی اداروں کے حوالے سے بیان بازی پر پابندی عائد کردی ہے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا کو ئی رکن یا صوبائی وزیر قومی ادارو ں کے حوالے سے منفی بیان بازی ہر گزنہیں کرےگا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اداروں کے درمیان تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پارٹی رہنما اورعہدیدار قومی اداروں کیخلاف بیانات سے احتراز کریں اور ایسے بیانات سے گریز کریں جو اداروں کے وقاراوراحترام کے منافی ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف نے اراکین کوقومی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا

    شہبازشریف نے اراکین کوقومی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شر یف نے قومی اداروں کے حوالے سے بیان بازی پر پابندی عائد کردی، اراکین پنجاب اسمبلی اور صوبائی وزراء قومی اداروں کیخلاف کوئی بیان نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون میں اداروں سے مفاہمت اور مزاحمت کے حامی گروپ سامنے آگئے، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشر یف نے قومی اداروں کے حوالے سے بیان بازی پر پابندی عائد کردی۔

    شہباز شریف کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا کو ئی رکن یا صوبائی وزیر قومی ادارو ں کے حوالے سے منفی بیان بازی نہیں کرےگا۔

    شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اداروں کےدرمیان تصادم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پارٹی رہنما اورعہدیدار قومی اداروں کیخلاف بیانات سے احتراز کریں اور ایسے بیانات سے گریز کریں جو اداروں کے وقاراوراحترام کے منافی ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ ایک گروپ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کر نے کاحامی ہے تو دوسرا گروپ نواز شریف پر ڈٹ جانے اورمزاحمتی سیاست کا دباؤ ڈالنے لگا۔

    مفاہمتی گروپ میں شہبازشریف ،چوہدری نثار اور ان کے ساتھی شامل ہیں جبکہ مزاحمتی گروپ میں مریم نواز،پرویز رشید ،آصف کرمانی اور کچھ اور رہنما شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مزاحمتی گروپ کو نواز شریف کی خاموش رضا مندی حاصل ہے۔

  • دعا ہے نوازشریف گھر خیریت سے پہنچ جائیں، تہمینہ درانی

    دعا ہے نوازشریف گھر خیریت سے پہنچ جائیں، تہمینہ درانی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے کہا کہ دعا گو ہوں، نوازشریف گھرخیریت سے پہنچ جائیں اور نوازشریف واپس آتے ہی تمام مشیروں کو فوری فارغ کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی اہلیہ تہیمہ درانی نے نواز شریف کی ریلی کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا دعا ہے کہ نوازشریف خیریت سے گھر پہنچ جائیں اور انکو مشورہ بھی دیا کہ وہ واپس آتے ہیں اپنے سارے مشیر فارغ کردیں۔

    تہمینہ درانی نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ آپ کے مشیر وں میں عقل کی کمی ہے، وہ نہیں جانتے کہ پاکستان ایک پیچیدہ قوم ہیں۔


    مزید پڑھیں : میاں صاحب نے ریلی نکال کروزیراعلیٰ پنجاب کومشکل میں ڈال دیا، اہلیہ شہبازشریف


    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ نواز شریف نے ریلی نکال کر وزیراعلیٰ شہباز شریف کو مشکل میں ڈال دیا گیا ہے اگر میں نواز شریف کو مشورہ دے سکتی تو میرا مشورہ قوم سے خطاب کرنا ہوتا نا کہ ریلی نکال کر وفادار بھائی کو بہ طور وزیراعلیٰ پنجاب کو مشکل میں ڈال کر دوراہے پہ لا کھڑا کرنا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پر دہری ذمہ داری آ گئی ہے، انہیں اپنی ہی جماعت کی ریلی کی حفاظت بھی ہے اور اسے کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے معاونت بھی کرنا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • چوہدری نثارسے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات، رنجشیں دور کرنے کی کوششیں

    چوہدری نثارسے وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات، رنجشیں دور کرنے کی کوششیں

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وزیرداخلہ چوہدری نثار سے ملاقات میں ان کے تحفظات کو وزیراعظم کے سامنے پیش کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے پارٹی معاملات کو میڈیا میں نہ لانے کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ چوہدری نثارکو منانے کے لیے کی جانے والی اس ملاقات میں وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور اسحاق ڈار بھی شہباز شریف کے ہمراہ موجود تھے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے وزیرداخلہ چوہدری نثارسے ملاقات میں پارٹی معاملات کو میڈیا میں نہ لانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ معاملات افہام وتفہیم سے حل ہونے چاہئیں۔

    اس موقع پر چوہدری نثار نے کہا کہ تحفظات اصولوں پرمبنی ہیں میرامؤقف اصول پسندانہ ہے، پارٹی پرذات کو کبھی ترجیح نہیں دی، اپنے ضمیر کو فراموش نہیں کر سکتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب جو کہ وزیراعظم کے بھائی بھی ہیں نے چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے تحفظات سے وزیراعظم کو ضرور آگاہ کریں گے تاہم تب تک وہ بھی پارٹی معاملات کو میڈیا میں زیر بحث نہ لائیں۔

    خیال رہے کہ چودھری نثارعلی خان نے پاناما کیس سے متعلق پارٹی رہنماﺅں کے بیانات پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور وزیر اعظم نوازشریف کو بھی آگاہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  پریس کانفرنس منسوخ نہیں ملتوی کررہا ہوں‘ چودھری نثار


    چوہدری نثار کے پارٹی قیادت سے اختلافات بعد قیاس آرائیں کی جارہی ہے کہ پریس کانفرنس میں عہدے سے استعفیٰ کا اعلان کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کو 23 جولائی کو پریس کانفرنس کرنا تھی تاہم کمر درد کے باعث پریس کانفرنس اگلے دن تک کے لئے ملتوی کردی گئی تھی ، جس کے بعد 24 جولائی کو مختصر پریس کانفرنس میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ لاہور دھماکے کے بعد سیاسی بات کرنا ممکن نہیں، جن معاملات پر بات کرنا تھی انہیں منسوخ نہیں ملتوی کررہا ہوں اور مجھے جو کچھ کہنا ہے وہ پریس کانفرنس میں ہی کہوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف کی جنرل اسپتال آمدعوام کیلئے وبال جان بن گئی

    شہبازشریف کی جنرل اسپتال آمدعوام کیلئے وبال جان بن گئی

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف لاہور دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کیلئے جنرل ہسپتال پہنچے تو ان کی آمد مریضوں اوران کے تیمار داروں کیلئے وبال جان بن گئی، سیکیورٹی اہلکاروں نے لواحقین کو دھکے دے کر نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف زخمیوں کی عیادت کیلئے جنرل اسپتال پہنچے تو انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت مریضوں کے لواحقین کو ہسپتال ایمرجنسی میں داخل ہونے سے روک دیا، اندر جانے پر ایک شہری کو سکیورٹی گارڈ اور پولیس نے دھکے دے کر باہر نکال دیا۔

    شہری زخمی عزیز سے ملنے کیلئے اندر جانے کی دہائیاں دیتا رہا، اس کا کہنا تھا کہ مجھے بیٹی اور بھائی کو کھانا دینے سے روک دیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کے وی آئی پی پروٹوکول کے باعث مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    یاد رہے کہ لاہور جنرل اسپتال میں دھماکے کے 39 زخمی زیر علاج ہیں، جن میں سے18زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

    اسپتال ذرائع کے مطابق آنے والی تمام لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا، دوسری جانب جناح اسپتال میں دھماکے کے 15زخمی زیر علاج ہیں چار کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جناح اسپتال آنے والی 13شہداء کی میتیں مردہ خانہ منتقل کردی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اتفاق اسپتال پہنچ کر لاہور دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد اور پولیس اہلکاروں کی بھی عیادت کی۔

    وزیراعلیٰ مختلف وارڈز میں گئے وہ ہر زخمی سے فرداً فرداً ملے اور ان کی خیریت دریافت کی، اس موقع پر انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کے علاج معالجے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے اور تمام طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بزدل اور درندہ صفت دشمن نے سفاکانہ کارروائی کی ہے، قوم اس کا بدلہ ضرور لے گی، معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے اپنے عبرتناک انجام سے بچ نہیں سکتے۔

  • عمران خان نے بار بارشکست سے کوئی سبق نہیں سیکھا، شہبازشریف

    عمران خان نے بار بارشکست سے کوئی سبق نہیں سیکھا، شہبازشریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان مسلسل شکستوں کے باوجود ان سے سبق نہیں سیکھ رہے، تاریخ میں ان کا نام سیاہ حروف میں لکھا جائےگا، روزانہ سیاسی تماشا لگانے والوں کی منفی سیاست کا ہر حربہ ناکام ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اراکین اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کیلئے آنے والوں میں اراکین قومی اسمبلی پرویز ملک، اسدالرحمن، خالد جاوید وڑائچ اور ایم پی اے محمود قادر خان اور دیگرشامل تھے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے عمران خان پر سیاسی گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ روز نیا سیاسی تماشا لگانے والے ہوش کے ناخن لیں ترقی کے مخالفین جان لیں منفی سیاست کا ہرحربہ ناکام ہوگا۔ بےبنیاد الزامات لگانے والےملک کو ترقی کی پٹری سے اتارنا چاہتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت پر بے بنیاد الزامات کاحقیقت سے کوئی تعلق نہیں، جھوٹ کی داستانیں جھوٹ کے ماہرسیاستدانوں نے ازخود گڑہی ہیں، قوم ایسے بازی گر سیاستدانوں کے مکرو فریب میں نہیں آئے گی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ اب قرضے معاف کرانے والوں کو بھی عدالت کے کٹہرے میں لانا ہوگا، قرضے معاف کرانا اورقومی وسائل کو لوٹنا قومی جرم ہے، قوم کی دولت لوٹنے والوں کابلاتفریق احتساب ہوناچاہئیے۔ نیازی صاحب اپنے دائیں بائیں دیکھیں تو انہیں قرضے معاف کرانے اور قبضہ مافیا والے ہی نظر آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک جماعت نے کرپشن کے ذریعے ملک کو اندھیرے دیئے تو دوسری نے احتجاج کے ذریعے توانائی منصوبوں میں رکاوٹیں ڈالیں۔

    انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک سیاسی بچے کے والد نے ملک میں لوٹ مار کا ایسا بازار گرم کر رکھا تھا جس کی ملک کی 70سالہ تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ سابق کرپٹ حکمرانوں کی کرپشن کا ہر روزایک نئے سکینڈل کا تحفہ غریب قوم کو ملتا تھا۔

    اس بچے کو پہلے اپنے والد کی لوٹ مار پر نظر ڈال لینی چاہیے اور یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ ان کی پارٹی کے دور اقتدار میں ہی قوم کو اندھیروں اوربے روزگاری کے عذاب دیئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کبھی دھرنے ،کبھی لاک ڈاؤن ،کبھی سول نا فرمانی اورکبھی احتجاجی مظاہروں کے ذریعے ترقی کے عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

    باشعورعوام نے احتجاجی سیاست سے لا تعلق رہ کر ان عناصر کے منفی عزائم کو ناکام بنادیا، عام انتخابات سے لے کرضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جھوٹ کی سیاست کے علمبرداروں کو مسترد کیا۔

  • وزيراعلٰی پنجاب شہباز شريف کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر ايس ايچ او ماڈل ٹاؤن طلب

    وزيراعلٰی پنجاب شہباز شريف کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر ايس ايچ او ماڈل ٹاؤن طلب

    لاہور: سيشن کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شريف کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ او ماڈل ٹاون کو طلب کرليا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت علی گوندل نے شہری اظہر عباس کی درخواست کي سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل شاہد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے دسمبر 2016 میں اپنی تقریر میں سابق حکومتوں پر پاکستان کا بیڑہ غرق کرنے کا سنگین الزام لگایا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف بھی دو دفعہ ملک کے سربراہ رہ چکے ہیں، شہباز شريف کا خطاب ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، وزیراعلیٰ نے قائداعظم سے لیکر آخری وزیراعظم تک تمام کی توہین اور تذلیل کی ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شريف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دی مگر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا، عدالت وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم صادر کرے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد ایس ایچ او ماڈل ٹاون کو چوبیس مئی کو طلب کرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ، خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب برہم

    ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ، خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب برہم

    اسلام آباد : ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ پر خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے وزارت پانی وبجلی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے اعداد وشمار غلط بتائے جاتے ہیں، چوبیس اپریل کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس وزیر اعظم ہاوس میں ہواتھا۔

    جس میں وزیراعظم نوازشریف نے متعلقہ محکموں کی غفلت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ متعلقہ محکموں نے موسم کی شدت اور ڈیموں میں پانی کی کمی کے تناظر میں احتیاطی اقدامات کیوں نہیں اٹھائے، جس پر وزارت پانی وبجلی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت بڑھنے اور ڈیموں میں پانی کم ہونے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک اضافہ ہوا۔

    وزیر اعظم نے وزارت پانی و بجلی سے بجلی فراہمی کے منصوبے پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجوہات طلب کرلی ہیں۔


    مزید پڑھیں : بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے تجاوز، وزیراعظم کا اظہار برہمی


    وزیراعظم نے بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کے ذریعے صارفین کو ریلیف دیا جانا چاہیے جبکہ اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کے حکام نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ مستقبل قریب میں ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافے سے پن بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔

    دوسری جانب جس کی دستاویزات اور منٹس آف میٹنگ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے ہیں، جس میں شہباز شریف نے اعتراف کیا ہے کہ شہروں میں 6 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، لاہور میں10 سے 12 گھنٹے بجلی جاتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی طلب ساڑھے 21 ہزار میگاواٹ پہنچنے کے بعد بجلی کا شارٹ فال 9 ہزار میگاواٹ سے 10 ہزار میگاواٹ کے درمیان ہے جبکہ ڈیموں سے حاصل ہونے والی اضافی مقدار کے باعث بجلی کی پیداوار صرف 35 منٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ 12 ہزار 700 میگاواٹ رہی۔

    ملک کے مختلف شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ، بجلی کا مجموعی شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرگیا ہے، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعویدار وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث مشتعل عوام سڑکوں پر آگئے۔

    لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ملتان سرگودھا، پشاور اور دیگر شہروں و مضافات میں لوگوں کا سخت گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی سے برا حال ہے۔


    خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب نے پوتیوں کے ساتھ یوم پاکستان منایا

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے پوتیوں کے ساتھ یوم پاکستان منایا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب نے آج یوم پاکستان اپنی پوتیوں کے ساتھ منایا۔ وزیر اعلیٰ نے بچیوں کے ساتھ ٹی وی پر آج کی خصوصی پریڈ بھی دیکھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سرکاری مصروفیات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آج کا اہم دن اپنی لاڈلی پوتیوں کے ساتھ گزارا۔

    شہباز شریف نے اپنی دونوں پوتیوں کے ساتھ ٹی وی پر یوم پاکستان کی پریڈ بھی دیکھی۔

    وزیر اعلیٰ نے اپنی پوتیوں کو آج کے دن کی اہمیت بھی بتائی کہ کس طرح آج ایسے ملک کی قرارداد منظور ہوئی جہاں مسلمان اپنی مذہبی آزادی اور عزت کے ساتھ زندگی بسر کریں گے۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کا عوام کو صاف پانی کی فراہمی کا حکم

    اس موقع پر انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ انشا اللہ ایک دن پاکستان عظیم طاقت بن کر ابھرے گا۔

  • پی ایس ایل فائنل میچ، وفاقی وزیر داخلہ کی وزیراعلٰی پنجاب سے ملاقات

    پی ایس ایل فائنل میچ، وفاقی وزیر داخلہ کی وزیراعلٰی پنجاب سے ملاقات

    لاہور: وزیراعلیٰ شہبازشریف سے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے پی ایس ایل فائنل میچ کیلئے کئے جانے والے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیراعلیٰ شہباز شریف کی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پی ایس ایل فائنل میچ کیلئے کئے جانے والے اب تک کے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے وزیر اعظم نواز شریف اور وفاقی حکومت کی جانب سے فائنل میچ کے سکیورٹی انتظامات کیلئے بھر پورتعاون پر وفاقی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا۔

    شہباز شریف نے صوبہ پنجاب کی درخواست پر فضائی نگرانی کیلئے ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے پر وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی حکومت کے شکرگزار ہیں، سکیورٹی پر سمجھوتہ کئے بغیر ہر وہ اقدام اٹھایا جائے گا، جس سے شہریوں کے روز مرہ معمولات میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ نے اپوزیشن رہنماﺅں کی جانب سے فائنل کیلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے بے بنیاد بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فائنل میچ کیلئے 60 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے حوالے سے اپوزیشن رہنماﺅں کا بیان حقائق کے منافی ہے، میگا ایونٹ کے سکیورٹی انتظامات پر سیاست چمکائی جا رہی ہے۔ سکیورٹی انتظامات کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے اور ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ اتنے بڑے ایونٹ کیلئے تقریباً 10 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کئے جا رہے ہیں جو لاہور جیسے بڑے شہر میں میگا ایونٹ کرانے کیلئے قطعاً زیادہ نہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے سکیورٹی اجلاس کے بارے میں بھی آگاہ کیا، دونوں رہنماﺅں نے پنجاب پولیس اور رینجرز کی اب تک کی گئی مشترکہ کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔