Tag: cm qaim ali shah

  • پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں، تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قائم علی شاہ

    پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں، تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میں کوئی تضاد نہیں اور پارٹی میں تمام فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں، قیادت کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ پارٹی اور سندھ کی بہتری کیلئے ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلچرل ڈیپارٹمنٹ  لیاقت لائبریری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ سندھ اس موقع پر کالے سوٹ کے ساتھ کالی ٹائی زیب تن کیے ہوئے تھے۔

    قائم علی شاہ نے وزارت اعلیٰ سے سبکدوشی پر لب کھولنے کے بجائے پارٹی اختلافات کا تاثر زائل کرنے پر بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایک ہیں پارٹی قیادت جو فیصلہ کریگی وہ ہمیں من و عن قبول ہے۔ انہوں نے پارٹی فیصلے پر شاعرانہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے شعرعرض کیا کہ۔۔

    ’’سر تسلیم خم ہے، جو مزاج یار میں آئے‘‘

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صوبے کی ترقی ہے اور بالخصوص کراچی کو ان مسائل سے نجات دلانا ہے کہ جس کا اس کو آج کل سامنا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں اور ایک کارکن کی حیثیت سے کام کریں گے تاہم اپنے 8 سالہ دور اقتدار کا حساب عوام کے سامنے دیں گے۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے سندھ کی ترقی اور خوشخالی ، روزگار، تعلیم اور صحت کے میدان میں بہت کام کیا۔ سید قائم علی شاہ نے اس بات اعتراف کیا کہ تاریخی کتب گاہ نظرانداز کی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کلچرل ڈیپارٹمنٹ کی لائبریری تاریخی لائبریری ہے،لائبریری میں کتابوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو مفید لٹریچر پڑھنے کو ملے اور یہاں آنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ جب تقریب میں شرکت کیلئے آئے تو ان کے ہمراہ امریکی قوصل خانے کے سربراہ بھی موجود تھے۔

     

  • سیاسی رہنماؤں نے مختلف شہروں میں نمازعید ادا کی

    سیاسی رہنماؤں نے مختلف شہروں میں نمازعید ادا کی

    کراچی / لاہور / ملتان : مختلف سیاسی رہنماؤں نے مختلف شہروں میں نماز عید ادا کی۔ قوم کو عید کی مبارکباد کے ساتھ کچھ سیاسی باتیں کیں اورنیک خواہشات کا اظہار کیا، جبکہ وزیر اعظم نواز شریف لندن ، سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دبئی میں نماز عید منا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ممنون حسین نے اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد میں نماز عید ادا کی، وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے شاہ فیصل مسجد پہنچے۔

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے نمازعید گڑھی خدا بخش لا ڑکا نہ میں ادا کی، اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ امجد صابری کے قاتلوں کے قریب پہنچ چکے ہیں ساتھ ہی انہوں نے چوہدری نثار کے انداز تخا طب کو غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی قرار دیا۔

    وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں عید کی نماز ادا کی۔ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے اپنے صاحبزادے علی گیلانی کے ہمراہ نماز عید ملتان کے دربار موسیٰ پاک میں ادا کی۔

    اس موقع پران کا پیغام تھا کہ عید کی خوشیوں میں غریبوں کو بھی یادرکھیں، اغواکاروں کے چنگل سے آزادی پانے والےعلی گیلانی نےبھی خوشی کا اظہار کیا۔

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے اپنے آبائی شہر سکھرمیں نمازعید ادا کی، ان کا کہنا تھا کہ عید بیرون ملک کے بجائے اپنوں میں منانا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ عید کے بعد اجلاس میں کیا جائے گا، گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نےعید کی نماز کراچی کے پولو گراؤنڈ میں ادا کی۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے ملک کے استحکام کیلئے خصوصی دعا کی۔

    پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے ملتان میں شاہ رکن عالم کے دربار پر عید کے اجتماع میں نماز عید ادا کی اور ملکی سلامتی کی دعا کی۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے آبائی علاقے ڈی آئی خان میں عید کی نماز ادا کی ۔ اے این پی کے رہنما غلام بلور نے پشاور میں نماز عید ادا کی۔

     

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی بلاول بھٹو زرداری کو صوبے کی موجودہ صورتحال پربریفنگ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی بلاول بھٹو زرداری کو صوبے کی موجودہ صورتحال پربریفنگ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج بلاول ہاوٴس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور انہیں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور حالیہ پیش ہونے والے بجٹ پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے زوردیا کہ امن امان کی صورتحال حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور سکیورٹی میں موجود کسی بھی خلا کو پر کیا جائے۔

    دہشت گرد عناصر کو روکنے کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید فعال بنایا جائے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے ملک میں دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے۔

    اس لیے قوال امجد صابری کے قتل اور اویس شاہ کے اغواء سمیت کراچی میں دہشتگردی کے واقعات امن امان کے حوالے سے معمولی نہیں۔

    اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے مناسب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، دہشتگردی کے خلاف آپریشن کی فنڈنگ صوبائی وسائل سے کی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کچھ وفاقی وزراء نیشنل ایکشن پلان کی ایک صوبے سے دوسرے صوبے کی سطح تک الگ تشریح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ وفاقی وزراء سندھ میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کوامن و امان کی صورتحال سے منسلک کرکے پیپلزپارٹی کی حکومت پر الزام لگا رہے ہیں، جبکہ دیگر صوبوں میں پیش آنے والے اس طرح کے مجرمانہ واقعات کودہشتگردی کے طور پر لیا جا رہا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا کہ قانون کے نفاذ اور مالیاتی شعبوں میں تعاون کی کمی کی وجہ سے صوبائی حکومت کو صورتحال کا سامنا کرنے میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت قانون نافذ کرنے والی مشینری کے تعاون سے دہشتگردی اور ان کے سرپرستوں کو شکست دینے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کرے گی۔

     

  • نیب اورایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پرحملہ ہیں، قائم علی شاہ

    نیب اورایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پرحملہ ہیں، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہیں ، نیب نے سندھ میں سیکریٹری ایکسائز کو بغیر بتائے گرفتار کیا۔ یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں سی پی این ای کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تاثر دیاجارہا ہے کہ کرپشن صرف سندھ میں ہے،نیب والےگرفتارلوگوں پرذہنی،جسمانی تشدد کرتے ہیں۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں آئی ڈی پیز کی آڑ میں دہشت گرد بھی آئے جس سے شہر کے حالات خراب ہوئے،شہر میں پولیس اوررینجرزکی کارروائیو ں سے امن ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کےبعدایف آئی اےبھی میدان میں آگئی،نیب ،ایف آئی اے کی کارروائیاں سندھ پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں بہت سے لوگ غیرقانونی طور پر مقیم ہیں ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر تارکین وطن کی میزبانی کی ہے۔

    سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ 20لاکھ سےزائدبنگلادیشی،افغانی،برمی باشندےمقیم ہیں، ایف آئی اےغیرقانونی تارکین چھوڑکردیگرکارروائیوں میں لگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی ڈیڑ ھ کروڑ آبادی کے لئے صرف 32ہزار اہلکار ہیں ،شہر میں لوکل گینگ بھی سر گرم تھے جنہیں کچلا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے سوال کیا کہ کیاایف آئی اےکوسندھ میں کارروائیوں کامینڈیٹ دیاگیاہے؟

     

  • مردم شماری ملتوی نہیں مؤخر ہوئی ہے، سید قائم علی شاہ

    مردم شماری ملتوی نہیں مؤخر ہوئی ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں ہوئی بلکہ اس کے بارے میں فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل ( سی سی آئی ) کے 25 مارچ کے آئندہ اجلاس تک مؤخر ہوا ہے ۔

    سی سی آئی کے اگلے اجلاس میں وزیر اعظم اور دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کروں گا کہ مردم شماری کا فوری انعقاد ضروری ہے ۔

    وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے نکتہ اعتراض پر بیان دے رہے تھے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں نے سی سی آئی کے اجلاس میں سندھ کے لوگوں کے جذبات کی بھرپور ترجمانی کی اور یہ بتایا کہ سندھ کی تمام سیاسی جماعتیں فوج کی نگرانی میں مردم شماری کا فوری انعقاد چاہتی ہیں ۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی مردم شماری کے انعقاد میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ اس لئے ہم نے اس معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی ) بلائی تھی ، جس میں سندھ کی 32 سیاسی جماعتوں نے شرکت کی تھی ۔ ان کا کہنا یہ تھا کہ جب تک وہاں موجود غیر ملکی تارکین وطن کی رجسٹریشن نہ ہو جائے ، تب تک مردم شماری نہ ہو ۔

    میں نے انہیں بتایا کہ سندھ میں غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے ۔ ان میں سے بعض غیر ملکیوں کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی ہے ۔ اس طرح کی مشکلات تو رہیں گی لیکن مردم شماری ہونی چاہئے ۔

    قبل ازیں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ہمیشہ یہ بات کرتے رہے کہ مردم شماری سندھ کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے لیکن مردم شماری کے التواء کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے سی سی آئی کے اجلاس میں سندھ کا مقدمہ صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا ہے ۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے تجویز دی کہ اگر وفاقی حکومت مردم شماری نہیں کرا سکتی تو سندھ حکومت خود صوبے میں مردم شماری کرائے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ سندھ میں کیا صورت حال ہے ۔ سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ وہ سندھ کے ایشوز پر ایک ساتھ ہیں۔

     

  • دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کو مردم شماری میں الگ رکھا جائے، اے پی سی

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مردم شماری پر منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں آج پچیس سے زائد سیاسی ، مذہبی اور قوم پرست پارٹیوں کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں آباد ، غیر ملکیوں اور دوسرے صوبوں سے آنے والے افراد کو مردم شماری میں الگ الگ رکھا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت ہونے والی کانفرنس میں ایم کیوایم،مسلم لیگ فنکشنل ، مسلم لیگ ن،قومی عوامی تحریک ،جماعت اسلامی ،سندھ یونائیٹڈ پارٹی،سندھ ترقی پسند پارٹی،جمعیت علمائے پاکستان،جمعیت علمائے اسلام سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔

    اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ سندھ کی آبادی کا توازن نہ بگڑے، سندھ کے مفادات پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔

    وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مردم شماری کرائے،سندھ کی سیاسی جماعتوں کا مردم شماری پر جو موقف ہوگا وہی متفقہ موقف ہوگا۔

    مردم شماری کے مسئلے پر مشترکہ مفادات کی کونسل پر بات کریں گی،سندھ کی تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو سندھ حکومت کی دعوت پر کانفرنس میں شریک ہوئیں۔ مردم شماری کے مسئلے پرسندھ کی عوام کے موقف کے ساتھ ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر گہری تشویش کا اظہار

    وزیر اعلیٰ سندھ کا شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر گہری تشویش کا اظہار

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ کو فون کر کے شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز اور بینک ڈکیتیوں کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے کو بھی سیریس لیتے ہوئے اسے بھی سنگین جرائم کی طرح لیا جائے اور ان سے نمٹا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ شہریوں نے شہر میں امن کی بحالی کے بعد سکھ کا سانس لیا تھا کہ انہیں اب دوبارہ اپ سیٹ کرنا شروع کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ تمام ایس ایس پیز اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے ذمہ دار ہیں انہیں چاہیے کہ علاقوں میں پیٹرولنگ میں اضافہ کریں اور ملزمان کی سرگرمیوں پر کڑنی نگاہ رکھی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ بینک ڈکیتیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور یہ بھی سنگین نوعیت کا معاملہ ہے لہذا اس سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ اوز اور دیگر متعلقہ پولیس اہلکار شہر میں الرٹ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی علاقے میں اسٹریٹ کرائمز ہوئے یا بینک ڈکیٹی ہوئی تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ پر زور دیا کہ وہ متعلقہ پولیس تھانوں کو ہدایت کریں کے وہ اسٹریٹ کرائم اور بینک ڈکیتیوں کے کیسیز پر کام کریں اور انہیں ہر پندرہ دن کے بعد رپورٹ پیش کریں۔

  • ملیر پندرہ کے زیرتعمیرفلائی اوور کا عجلت میں افتتاح

    ملیر پندرہ کے زیرتعمیرفلائی اوور کا عجلت میں افتتاح

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو محکمہ بلدیات کے افسران نے ماموں بنادیا ، 53 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہونے والا ملیر پندرہ کا فلائی اوور منصوبہ ایک ارب روپے میں بھی مکمل نہ ہوسکا۔

    وزیراعلیٰ سندھ سے نامکمل فلائی اورکا افتتاح کرواکر فلائی اوور کو عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے ، جنوری 2014 میں شروع ہونے والے شہید عبداللہ مراد فلائی اوورکیلئے 53 کروڑ روپے مختص کئے گئے جس کو ایک سال میں مکمل ہونا تھا، لیکن 37 ماہ گذرنے کے باوجود پل مکمل نہ ہوا تھا عجلت میں افتتاح کردیا گیا۔

    پل پر جگہ جگہ گڑھے بنے ہوئے ہیں اور دونوں اطراف کی سڑکیں بھی نہیں بنائی گئیں جبکہ بظاہر مکمل فلائی اوور کو کارپیٹ بھی نہیں کیا گیا اور پل کا ایک حصہ ریلوے پٹری کراس کرکے الفلاح تک جانا ہے اس کا کام بھی شروع نہیں ہوا ہے ۔

     ذرائع کے مطابق ٹھیکیدار نے فلائی اوور کے مذکورہ حصے کیلئے مزید 20 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ فلائی اوور کی تعمیرات میں واضح طور پر بدعنوانیاں نظر آرہی ہیں، تین بار ٹھیکیداروں کو تبدیل کیا گیا۔

    اس منصوبے کے دوران صوبے میں بلدیات کے تین وزیر بھی تبدیل ہوچکے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ پل کے افتتاح کیلئے ایم این اے فریال تالپور، وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور وزیر بلدیات جام خان شورو کے ہمراہ آئے تھے۔

    افتتاح کے بعد وزیراعلیٰ سندھ میڈیا کاسامنا کئے بغیر واپس چلے گئے جبکہ وزیربلدیات جام خان شورو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مکمل ہے میڈیا کو تنقید سے گریز کرنا چاہئیے ، کراچی کے تمام میگا پراجیکٹس پیپلزپارٹی کی حکومت مکمل کرے گی۔

  • پسماندہ علاقوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری

    پسماندہ علاقوں میں خوراک کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا ہے کہ پورے صوبے میں خصوصاً تھر، کوہستان اور کاچھو جیسے پسماندہ علاقوں میں خواتین اور بچوں میں خوراک کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ” نیوٹریشن مہم“ شروع کی جائے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار آج بلاول ہاوٴس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کے دوران کیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال اورصوبائی حکومت کی جانب سے جاری اور مکمل کئے گئے ترقیاتی کاموں کے متعلق بریفنگ دی۔

    بلاول بھٹو زداری نے کہا کہ جتنا جلد ہو سکے تمام صوبائی محکموں کو ای۔گورننس پر منتقل کیا جائے، انہوں نے زور دیا کہ صحت اور تعلیم کے محکموں کی بہتر کارکردگی کو مزید مستحکم اور وسیع کیا جائے۔

  • میئرکومشرف دورجیسے اختیارات نہیں دے سکتے، قائم علی شاہ

    میئرکومشرف دورجیسے اختیارات نہیں دے سکتے، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہاہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے موجودہ قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیاہے اور بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات بھی اسی قانون کے مطابق ملیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رینجرز اختیارات کامعاملہ طےہوگیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورکمانڈرکراچی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    کورکمانڈر لیفٹننٹ جنرل نوید مختارسے ملاقات میں کراچی آپریشن پرتبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹےمیں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلائےجانےکاامکان ہے۔

    بلدیاتی اداروں سےمتعلق سوال پرقائم علی شاہ نے کہا کہ میئرابھی بنےنہیں پہلےسےہی اختیارات مانگ رہے ہیں، دوہزارتیرہ کے بل کے مطابق اختیارات دیئے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم نے موجودہ بلدیاتی قانون کے تحت انتخابات میں حصہ لیا ہے اس لئے 2001والے اختیارات اب نہیں مل سکتے۔

    بلدیاتی نمائندوں کو مشرف دورجیسے اختیارات نہیں دے سکتے، مشرف دور کے اختیارات دیئے گئے تو پھر سندھ حکومت کیا کرے گی؟