کراچی : وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے 9000ایکڑ فاریسٹ لینڈ پاکستان آرمی کے شہید اہلکاروں کے ورثاء کو الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت وزیرِاعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان آرمی نے 2001میں گڑھی یاسین ضلع شکارپور میں 35521ایکڑ فاریسٹ لینڈ کی الاٹمنٹ کی درخواست سندھ حکومت کو دی تھی اور اس سلسلے میں فائل پر مختلف دفاتر میں کام ہو تا رہا جیسا کہ درخواست فاریسٹ لینڈ پاک فوج کے شہداء کے خاندانوں کو الاٹ کرنے سے متعلق ہے۔
لہذا چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے مذکورہ زمین کی الاٹمنٹ کے لئے ذاتی طور پر کہا تھا، صوبائی وزیر جنگلات گیان چند اسرانی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ مذکورہ زمین گڑھی یاسین کے گولو دیرو کے علاقے میں واقع ہے، اس میں سے 5000ایکڑ زمین بعض با اثر افراد کے غیر قانونی قبضہ میں تھی، جسے حال ہی میں رینجرز نے خالی کروایا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ 25000ایکڑ فاریسٹ لینڈ میں سے 5000ایکڑ زمین نجی مالکان کے پاس ہے، اس وقت 9000ایکڑ زمین ان کے محکمہ کے پاس دستیاب ہے جو کہ اگر شہداء کے خاندان کو الاٹ کر دی جائے تو ان کے محکمہ کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن نے کہا کہ پاک آرمی نے 500شہداء کے خاندانوں جن میں سے 200کا تعلق سندھ سے ہے، ان کے لئے زمین کی درخواست کی تھی، سینئر میمبر بورڈ آف رونیو شیعب صدیقی نے کہا کہ پالیسی کے تحت فاریسٹ لینڈ صرف زرعی مقاصد کے لئے الاٹ کی جاسکتی ہے اور پاکستان آرمی نے بھی زرعی مقاصد کے لئے زمین کے استعمال کی درخواست کی لہذا حکومت کو زمین کی الاٹمنٹ میں کو ئی عار نہیں ہے۔
سیکریٹر ی جنگلات سجاد عباسی نے کہا کہ پالیسی کے تحت فاریسٹ لینڈ کا لیز ہولڈر الاٹ کردہ مجموعی زمین کے 20فیصد جنگلات کی کاشت کرنے کا پابند ہے جبکہ باقی ماندہ 80فیصد زمین زرعی مقاصد کے لئے ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ نے اصولی طور پر پاکستان آرمی کو زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری دی اور چیف سیکریٹری سندھ کو اس سلسلے میں سمری بھیجنے کے ہدایت کی۔