Tag: Cm sindh murad ali shah

  • وزیراعلیٰ سندھ  کا  اگلے 14دن  لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ کا اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اگلے 14دن لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل ٹیسٹ کٹس اور دیگر سامان آنے کا ذکر کیا تھا، سندھ میں گزشتہ 24گھنٹےمیں 1523ٹیسٹ ہوئے ، اس سے پہلے ہم ایک روز میں 500سےزائد ٹیسٹ نہیں کر پارہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا ٹیسٹنگ کاعمل بڑھادیاگیا ہے،اب تک سندھ بھر میں 16026ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں،کوئی یہ سمجھ رہا کہ پاکستان میں وائرس دیگرممالک سے کم ہے تو یہ غلط ہے ، سندھ میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد1668 ہے۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ سندھ میں اب تک 507مریض صحت یاب ہوئے ، 24گھنٹے کےدوران 137افراد صحت یاب ہوئے جبکہ کورونا سے جاں بحق مریضوں  کی تعداد41ہوگئی ہیں، سندھ میں جو 41اموات ہوئیں یہ وہ ہیں جن کاٹیسٹ مثبت آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے بھائیوں کے آئسولیشن میں ٹیسٹ بھی شروع کئےہیں، تبلیغی جماعت کے 5ہزار کے قریب افراد کو آئسولیشن کیا تھا جبکہ حیدر آباد میں تبلیغی جماعت کے 110 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا سےمتعلق تمام صورتحال کومانیٹرنگ خود کر رہا ہوں، سندھ میں کورونا سے اموات کی شرح 2.4 فیصد ہے ، کورونا کے مریضوں کی 24،24گھنٹے میں بھی اموات ہورہی ہیں۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسےکیسزبھی اسپتالوں میں آرہےہیں جومردہ حالت میں لائےگئے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ایک بار مر جائے تو اس کا ٹیسٹ نہیں  لیا جا سکتا، ماہرین نے اسپتال لائے گئے مرنے والوں کے ایکس رے ودیگرٹیسٹ کئے ہیں، ڈاکٹرز نے بتایا مردہ حالت میں لائے گئے لوگوں کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ایسے کیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہ ہیں، ہم نے کچھ لوگوں کی تدفین ایسے کرائی جن کی کورونا ایس اوپیز کے تحت ہوتی ہے ، کچھ ایسی اموات بھی ہیں جو رپورٹ نہیں ہورہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ اسپتالوں میں مردہ حالت میں بھی لوگ لائےجارہےہیں، مردہ شخص کاکوروناٹیسٹ نہیں ہوسکتا، ماہرین نے مردہ شخص کے پھیپھڑوں کی جانچ سےاندازہ لگایاکوروناہوسکتاہے، ڈاکٹروں نے بتایامردہ حالت میں لائے گئے افراد کے پھیپھڑوں کا معائنہ کیا ، مرنے والے افراد کے پھیپھڑے کورونا مریضوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ایسالگ رہا ہے ایسےکیسز رپورٹ نہیں ہورہے جوکورونا سے متاثرہیں، 100کےقریب ایسی اموات ہیں جن پر خدشہ ہیں، ہمارے یہاں ٹیسٹنگ کی بنیاد پر کیسز کی شرح دنیا کےبرابر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی بھی اقدام اٹھائیں گے اس کا اثر سب پر پڑےگا، پورا ملک ایک صورتحال کیساتھ چلے گا تو اس کا فائدہ سب کو ہوگا، کل وزیراعظم  کیساتھ میٹنگز کے بعد مزید14روز کے لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوا، گزشتہ روز سب صوبوں کا یہی خیال تھا کہ لاک ڈاؤن بڑھنا چاہیے، وفاق نے 14روز لاک  ڈاؤن بڑھایا اس کا مطلب ہے کوئی تو ایشو ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اگلے 14دن سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کسی چیز کو نہیں کھولاجارہا ، سندھ میں لاک ڈاؤن صبح8سے5بجے تک کی پالیسی برقرار رہےگی ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری سے پابندی نہیں اٹھائی جائے گی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پلمبر ، ہیئرڈریسر ، درزی کی دکانیں کھولنےسےمنع کردیاہے، آٹو موبل انڈسٹری کھولنے جارہے تھے اس پر بھی ہم نے منع کردیا، وفاق کو ہم نے سندھ کےایس او پیز دیئے ہیں، آٹو موبل انڈسٹری پر بات مانی گئی اور پھر سب نے نہ کھولنے پر اتفاق کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈومیسٹک فلائٹس مزید ایک ہفتے نہ کھولنے پر اتفاق ہوا ،ملازمین کو فیکٹری تک لانے کیلئے کمپنی اپنی ٹرانسپورٹ چلائےگی، فیکٹری کی گاڑی میں40کی گنجائش ہےتو15سےزائد لوگ نہیں بیٹھ سکتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پلمبر وغیرہ گھرجاکرکام کرسکیں گےاس کی ایس او پیز بنا رہے ہیں، فیکٹریز پر آنیوالے کو سینی ٹائز کیا جائے گا ،سماجی فاصلے کا خیال رکھاجائے گا ، ہر انڈسٹری کے باہر بورڈ پر ایس او پیز لکھے ہوں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہر ایک شخص کیلئے الگ ایس او پی ہوگا، الگ طریقہ کار ہوگا، سمجھ نہیں آرہا ہے کہ کنسٹرکشن کو اسوقت کھولنے کی کیا وجہ ہے، انڈسٹریزکےایس او پیز پر سب نے اتفاق کیا جس پر وزیر اعظم کومبارکباد دیتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو کہتاہوں کنسٹرکشن کی کوئی سائٹ نہیں کھلی ہونی چاہیے، کنسٹرکشن سائٹس ایس اوپیز کے بعدکھولنے کی اجازت دیں گے، کوئی شخص گھر بنارہا ہویا شہر،اسےپہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگا، پہلے کوئی چھپ چھپا کر کام کررہا تھا تو وہ اب نہیں کرسکے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ریسٹورنٹس کی ہوم ڈیلیوری بھی ایس اوپیز سے مشروط ہیں ، ریسٹورنٹس ایس اوپیز فالو کرکے ہی ہوم ڈیلیوری کرسکتے ہیں ، غریب اور مزدور طبقے کے ریسٹورنٹس کھولنے کے ایس اوپیز ہیں، چھوٹے ریسٹورنٹس کھولے تو وہاں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شکرگزار ہوں کہ وزیراعظم نے میری باتیں تحمل سے سنیں، وزیراعظم نے کل کہا ہے2دن بعد علما سے ملاقات کریں گے، مذہبی اجتماعات پرجوبھی متفقہ فیصلہ ہووہ آپ اعلان کریں۔

    انھوں نے کہا کہ تاجروں سے بات ہوئی تحمل سے میری بات سننےپران کاشکر گزار ہوں ، پہلے دن سے مؤقف ہے کچھ دن سخت لاک ڈاؤن کریں تو ہی فائدہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ دنیاوی چیزیں بھول جائیں رمضان قریب سے اللہ کی عبادت گھروں سے کریں، وائرس پراسوقت تک قابو نہیں ہوسکتا جب تک سخت لاک ڈاؤن نہ ہو، مستقبل میں وائرس کا حل نظر نہیں آرہا مگر اللہ بڑا ہے وہی ہمیں نجات دلائےگا۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ خاص طورپر بزرگ لوگوں کو یہ وائرس بہت جلدی متاثر کرتا ہے، باہر جانیوالے نوجوان گھر کے اندر جانے سے پہلے خود کو سینی ٹائز کریں، آپ نے ایک زندگی بچائی تو سب گناہ دھل جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب کوہم اپنامؤقف صحیح نہیں سمجھاسکے ، کوشش کریں گےاعلیٰ عدالت کو اپنے اقدامات سےآگاہ کریں، ہم سےبھی غلطیاں ہوئیں لیکن کچھ بھی نہ کرناسب سےبڑی غلطی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یونین کونسل کو بند کرنے کافیصلہ غلط نہیں تھا ،یونین کونسل کی پرانی سرحدوں کا معاملہ بیچ میں آیا ، ہیلتھ سیکٹر کے پاس یوسی سے متعلق فہرستیں اپ ڈیٹ نہیں تھیں ، میرا مذاق اڑایا گیا مگر مجھے جو پتہ ہے وہ میں آپ کو نہیں بتاسکتا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈسڑکٹ ایسٹ کی 11یوسیز میں زیادہ کیسز سامنے آئے، ان یوسیزمیں کورونا کے کل 234 کیسز سامنے آئے تھے ، جمشید ٹاؤن میں کورونا کے72کیسز تھے، ان یوسیز سےتعلق رکھنے والے 5مریض وینٹی لیٹرز پر بھی تھے، سب سے زیادہ اموات بھی انھی یوسیز سے ہورہی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری غلطیوں کوکبھی معاف بھی کردیں ،کام نیک نیتی سے ہورہا ہے، افسوس ہے سپریم کورٹ میں سندھ کی صورتحال نہ سمجھا سکے، جب چیزیں متنازع ہوجاتی ہیں تو ان کو سنبھالنامشکل ہوجاتا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کٹس بھی آگئی ہیں، ہمیں سیکٹرز اورجغرافائی کی طرف دھیان دینا چاہیے ، 12 ارب میں سے3ارب روپے کوروناایمرجنسی فنڈمیں دیئےہیں، 28 ملین ایکسپو سینٹر آئیسولیشن پر خرچ کئےگئے ہیں اور انڈس اسپتال کو 300ملین روپے دیئے۔

    راشن کی تقسیم کے حوالے سے مرادی علی شاہ نے کہا کہ ابھی تک سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ راشن بیگز تقسیم کئے، جن کو راشن تقسیم کئے، ان کے شناختی کارڈنمبر موجود ہیں آڈٹ کرالیں، میں اپنی گاڑی میں بھی ایس او پی پر عمل کرتاہوں ،جن لوگوں کو اپنا نام کہیں نہیں نظرآرہا ان کا تو کوئی علاج نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری صرف ایک ترجیح ہے کہ لوگوں کی جانیں بچائیں،حکومت کی ہدایت پر عمل کریں اور سماجی فاصلے رکھیں، ہاتھ جوڑ کر کہتاہوں لوگوں کی زندگی کا سوچیں۔

  • سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 66 نئے کیسزسامنے آئےہیں جبکہ مزیدچارلوگ جاں بحق ہونےکےبعد کُل تعداد35 ہوگئی ، سندھ میں اموات کی شرح بڑھ کر دواعشاریہ تین فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کوروناوائرس کےحوالےسےپیغام میں کہا کہ آج66نئےکیسزآئے، 4لوگ زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد کوروناکےباعث جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد35ہوگئی، افسوس کی بات ہےاموات کی شرح2.3ہوگئی ہے۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ موبائل ٹیم کےذریعےکچی آبادیوں میں1700ٹیسٹ کئے، ان نئےٹیسٹ کارزلٹ کل تک آجائےگا، اس وقت 671 مریض گھروں میں ، 58 مریض آئیسولیشن مراکز، 227 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج مزید8افرادصحتیاب ہوکرگھروں کوچلےگئے، سکھرمیں280زائرین کےکیسزآئےتھے، اب سکھرمیں سوائے6افرادکےباقی اپنےگھرجاچکےہیں، 6 لوگ بھی جلداپنےگھروں کوچلےجائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جومتاثرعلاقےہیں ہم نےان کوسیل کیاہے، سیل علاقوں میں ٹیسٹ کرنےکی تعدادبڑھارہےہیں ، تبلیغی جماعت کےبھائی جن کے ٹیسٹ مثبت آئےانکاعلاج جاری ہے، جوآئیسولیشن میں ہیں ان کاجلدٹیسٹ کیاجائےگا،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ

    سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کافیصلہ وفاقی حکومت کرےگی جس کااعلان ہوجائےگا، پیغام ہےحکومت جوبھی ایس اوپی بنائےاس پرعمل کیاجائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے درخواست کی کہ اپنےبزرگوں کوکسی صورت باہرنہیں نکالیں، جب آپ گھرواپس جائیں تواپنےبزرگوں سےدوررہیں، جوبزرگ وائرس کاشکارہوئےانکی اموات کی شرح زیادہ ہے، آپ اپناخیال رکھیں،ملک کوآپ کی ضرورت ہے۔

  • مشورہ ملا ہے کہ 2ہفتے  لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    مشورہ ملا ہے کہ 2ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے دن سے سماجی فاصلے برقرار رکھنے کا کہاجارہاہے، آج صبح تک سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد1452ہوگئی ہے، 24 گھنٹے کےدوران سندھ میں مزید ایک شخص جاں بحق ہوا، جس کے بعد سندھ میں مجموعی طورپر 31اموات ہوگئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 2لوگ گھروں میں قرنطینہ میں ہیں، 37 لوگ قرنطینہ سینٹرمیں،317لوگ اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں موجودہ صورتحال میں ہم اکیلے بیٹھ کر اپنے فیصلے نہیں کرسکتے ، میں جو فیصلہ کروں آپ عمل نہ کریں تو نقصان میرا بھی ہوگا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے 26فروری کو پہلا کیس آنے پر کام شروع کر دیا تھا، 27 فروری کو ہم نے ٹاسک فورس بنا لی تھی ، ہم نے ٹاسک فورس میں سرکاری ، پرائیوٹ لوگ بھی شامل کئے ، دنیا کے حالات دیکھتے ہوئےہی ہم نے آگے بڑھنے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے کہ بغیر سوچے سمجھےلاک ڈاؤن کیا یہ بالکل غلط ہے، جس دن وائرس نے اوورٹیک کرلیا تو ہم پیچھے رہ جائیں گے،جس اسپیڈ سے ہم چلنا چاہتے تھے اور مانتا ہوں ہم سے بھی غلطیاں ہوتی ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن پلاننگ کےتحت صلاح مشورہ کرکے کیا ، سب سے پہلے اسکول بند کئے،پھر شاپنگ سینٹرز، تفریحی مقامات بند کئے، ہم نے ایسا نہیں کیا کہ ایک ہی رات میں اعلان کیا کہ کل سب سے بند ہوگا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سب غلطیاں کریں گے مگر سب سے بڑی غلطی یہ ہوگی کہ ہم کچھ نہ کریں، 13 مارچ کو اسلام آبادکی میٹنگ میں جاکر سندھ کامؤقف سامنے رکھا اور الارمنگ مؤقف اپنایا تھا کہ پلانڈ لاک ڈاؤن کی طرف جاناچاہیے ،13مارچ کو ہم پلانڈ لاک ڈاؤن پر عمل کردیتے تو آج جیسی صورتحال نہ ہوتی۔

    انھوں نے کہا کہ آج دنیا میں 18لاکھ سے زائد لوگ کوروناوائرس سے متاثر ہیں، اسلام آبادکی میٹنگ میں 13مارچ کو میری رائےکومناسب نہیں سمجھا گیا ، 13 مارچ تک ہم لاک ڈاؤن کیلئے کافی قدم اٹھا چکے تھے ، لاک ڈاؤن کامطلب یہ نہیں کہ آپ گھروں سے نہیں نکل سکتے۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے کہ سماجی رابطہ رکھیں ، اس وائرس سے لڑنے کا طریقہ یہی ہے ہاتھ دھوئیں گھروں سے نہ نکلیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یکم اپریل کو وفاقی حکومت نے خود تجویز دی کہ لاک ڈاؤن کو مزید2ہفتےبڑھایاجائے، وفاقی حکومت کی تجویز تھی کہ لاک ڈاؤن کو مزید سخت کیاجائے، بطور وزیراعلیٰ سندھ میں نے وفاقی حکومت کی تجویز کو سراہا اور ساتھ دینے کاکہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے 14اپریل تک لاک ڈاؤن بڑھایا ہم نے ساتھ دیا، 3 اپریل کوکچھ صوبوں میں انڈسٹریز اور کچھ جگہ کھول دی جاتی ہیں، ایک طرف لاک ڈاؤن اور دوسری طرف کچھ صوبوں میں انڈسٹریزکھولنے کا فیصلہ،یہ سب دیکھ کرافسوس ہوا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کورونا وائرس صرف قومی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے ، مجھے اسوقت جتنی گالیاں دینی ہے دل کھول کر دیں مگرایک سمت میں چلیں، ایک طرف ہمیں برا بھلا کہاجارہاہے دوسری طرف مختلف باتیں، جب ہم نےلاک ڈاؤن کیا تو تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی تھی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 13 مارچ کوہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نےوفاق کوفہرست بھیجی تھی ، وفاق سے ابھی تک پوراسامان نہیں ملا،کچھ سامان ملاہے، ہم نےپہلے دن سےریلیف ایشوزپرکام کیا، ہم نےپہلےراشن تقسیم کرنےکاکام شروع کیا، ہم نےسوچ لیاتھاکہ راشن گھروں میں جا کر دینا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کچھ مسائل نظرآئے تو فیصلہ کیاکہ کیش ٹرانسفرکیاجائے، اس کیلئےہمیں نادرااوروفاق کےمددکی ضرورت تھی، کیش تقسیم کرنا تھا تو کیش پوائنٹس بڑھانے کی ضرورت تھی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کہہ کہہ کر تھک گیا ہوں مگر کسی کو سمجھ نہیں آرہی ، دنیابھر میں معیشت تباہ ہورہی ہے ، مگر زندگی سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں، خدانخواستہ قریبی رشتہ دارکوکوروناہوتوآپ ملنےتک نہیں جائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی ایک دوست کی فوٹو راشن بانٹنے پر آجائے تو فون کرکےبرابھلاکہتےہیں، ڈھائی لاکھ کےقریب راشن بیگ گھروں پر خاموشی سے پہنچاچکے ہیں ، کورونا ایمرجنسی فنڈ سے ایک روپیہ بھی راشن تقسیم پر خرچ نہیں کیا، راشن کی تقسیم کیلئے فلاحی اداروں نے سندھ حکومت کی بہت مددکی ہے۔

    راشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صبح 4سے7بجے تک راشن کی تقسیم میں رینجرزنے ہماری بہت مددکی، تقریباًڈھائی لاکھ خاندانوں میں رات کے اندھیروں میں راشن تقسیم کیا ، کورونافنڈمیں سےایک روپیہ بھی استعمال نہیں کیا، کئی لوگ تو ایسے ہیں، جونام بتائےبغیرکارخیرمیں حصہ لے رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کوشش کررہےتھےکہ یہ وائرس غریب علاقوں،دیہاتوں تک نہ جائے، یہ وائرس دیہاتوں میں پھیل گیا تو کنٹرول کرنا مشکل ہوجائےگا، صرف زندگیاں بچانے کے علاوہ ہمارے ذہن میں اور کوئی چیز نہیں۔

    ریلیف فنڈ سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلیف فنڈمیں 1روپیہ دینےوالےکا نام بھی محکمہ خزانہ ویب سائٹ پر ہے، الزام لگایاگیاکورونافنڈمیں ڈھائی ارب روپےجمع کئےاورکہیں غائب ہوگئے، سندھ حکومت نے آج تک3کروڑ 88لاکھ روپےفنڈ سے خرچ کئے، یہ رقم صرف ایکسپو سینٹر اسپتال پر خرچ کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےکہاتھاکہ حکومت سندھ اس فنڈمیں3ارب روپے دے گی، اس مد میں سرکاری ملازمین،کابینہ ارکان کی تنخواہوں سے پیسے کاٹے گئے، ہم نےوفاق سےوینٹی لیٹر،کٹس ودیگرسازوسامان مانگا، یہ سامان دینےکیلئےوفاق کی پوزیشن ہم سےبہترہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک صوبائی حکومت 10ہزارٹیسٹ پہلے دن ہی ارینج کرسکتی ہے ، صوبائی حکومت مزید50ہزار ٹیسٹ کرسکتی ہے تو وفاق سےامید ہوتی ہے ، سندھ حکومت کوروناسے متعلق بہت ٹارگٹڈ ٹیسٹنگ کررہی ہے، ڈبلیو ایچ او نے دو دن پہلے کہا صرف سندھ حکومت طریقہ کارپرٹیسٹ کررہاہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کے 90فیصد ٹیسٹ مفت ہوئے ہیں ، پرائیوٹ سیکٹرمیں بھی بیشتر ٹیسٹ کیلئےسندھ حکومت کی فنڈنگ تھی ، تنقید کرنیوالے کرتے رہیں ہم اس صورتحال سے گزر جائیں گے، جولوگ تنقیدکررہےہیں کرتےرہیں آپ اسی میں خوش ہیں، اللہ نےاس وباسےنکالااوراگرزندگی رہی توآپ سےنمٹ لیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان آپ ہمیں لیڈ کریں ، ہم نے کوئی بھی فیصلہ اکیلے نہیں کیا سب مشاورت سے کئے، ہم نے صوبے میں بڑے گروسری اسٹورزکو بھی ایس او پیز کا پابند بنایا ، لاک ڈاؤن پر کسی صورت سمجھوتہ ہم سب کیلئے بہتر نہیں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارا یہی پیغام ہے کہ قومی بیانیہ ہو اور سب مل کر ساتھ چلیں ، مجھے مشورے ملے ہیں کہ ہم اس صورتحال سے اتنی جلدی نہیں نکل سکتے، مجھے مشورہ ملا ہے کہ دو ہفتے لاک ڈاؤن کو برقرار رکھ کر مزید سخت کیاجائے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ نارتھ کراچی ، ایسٹ سے کوروناوائرس کےکیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، شہری علاقوں کو سنبھالنا ہمارے لئے اسوقت بہت اہم ہے، لاک ڈاؤن اگر کرنا ہے تو پراپر طریقے سے کرناہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پتاہےکہ رمضان شریف آرہاہے،مشورہ ہے2ہفتےمزیدسختی کرناہوگی،لیاری،ملیر،نارتھ کراچی کی گنجان آبادیوں سےکیسزہیں، ہم نےہرڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزمیں آئسولیشن سینٹرزبنائےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا کی صورتحال میں ترقی یافتہ ممالک بری طرح ناکام ہوچکے ہیں ، پوراپاکستان ایک ہو تب ہی ہم کورونا وائرس کا مقابلہ کرسکتے ہیں، جو چیز وبا پھیلانے کا سبب بن رہی ہے تو اسے روک دیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی یاصوبائی حکومتیں اس وائرس کاعلاج نہیں کرسکتیں، پوراپاکستان ملکراس کوروناوائرس کامقابلہ اور علاج کرسکتاہے ، ہم سب سےغلطیاں ہوتی ہیں ہم نےبھی بہت غلطیاں کی ہیں لیکن ہماری غلطی سےکسی کانقصان نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ جتنی تنقیدکرناہےکریں مگر پوائنٹ اسکورننگ نہ کریں، بعد میں سب سےدودوہاتھ کرلیں گے مگریہ ایک ہونےکاوقت ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ علمائےکرام کابےحدشکرگزارہوں ،انہوں نےبہت تعاون کیا، مستقبل میں جوبھی قدم اٹھاناپڑےان پر علمائے کرام سے صلاح مشورہ کروں گا، ڈاکٹرز کا شکریہ اداکرناچاہوں گاکہ ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ صحت کےعملےکیلئےکوشش ہوگی کہ بھرپورمددکی جائے، کورونا کیخلاف فرنٹ لائن پرکام کرنیوالوں کو سہولتیں فراہم کرینگے، اللہ نہ کرےکسی دوست،رشتےدارکوبیماری ہوتوپھرآپ کواحساس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چاہتاہوں کہ ملکی سطح پرسب ایک ہوں اوروزیراعظم لیڈکریں، شروع میں ساتھ دیاگیاپھرچیزوں کوواپس لیناشروع کر دیا گیا، جوکام کرنا ہے اس کاپہلے ایس اوپی توبنائیں، ہم نےایس اوپی بنائی ہیں اورمیٹنگ میں آگاہ کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جو بھی قانون توڑے گا اس کیخلاف قانون کے مطابق ایکشن ہوگا، چاہتاہوں وفاق اقدامات کرےاور صوبے ان پرعمل کریں، مساجدمیں کہیں کہیں مسائل پیداہوئےتھے، گزشتہ جمعہ کوبھی ایک مسجدمیں ہنگامہ ہواتھا، جوبھی قانون توڑےگااس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • سندھ میں مزید 86 افراد کورونا وائرس میں مبتلا، مجموعی تعداد 1214 ہوگئی

    سندھ میں مزید 86 افراد کورونا وائرس میں مبتلا، مجموعی تعداد 1214 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہا کہ صوبے میں مزید 86 افراد کورونا میں مبتلا افراد پائے گئے ، جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 1214ہوگئی جبکہ 358 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کورونا کی صورتحال پر اہم پیغام میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 586 مزیدٹیسٹ کئے، نئے ٹیسٹ میں مزید 86 کورونامیں مبتلاافرادپائے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ  کل تک11623 ٹیسٹ کئےگئےتھے، نئےاعدادشامل کرنےکےبعدکُل تعداد12209 ہوگئی، اس حساب سےکورونامریضوں کی تعداد1214ہوگئی اور صحتیاب ہونیوالوں کی تعداد 358 ہے ، جو مریضوں کا 30 فیصد ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ   گزشتہ 24گھنٹےمیں کوروناکےباعث ایک موت ہوئی، یہ موت میرےبہنوئی سیدمہدی شاہ کی تھی، جس کے بعد کوروناکےسبب جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد22 ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  مہدی شاہ 52 سال کےتھے، 28 مارچ کوکوروناٹیسٹ مثبت آیا، وہ کورونا سےجنگ جیت گئےتھے،ان کے 2ٹیسٹ منفی آئےتھے، مہدی شاہ کو کورونا کے باعث پھیپھڑوں اوردیگرامراض نمودارہوئے، ان مسائل کےسبب مہدی شاہ زندگی کی بازی ہارگئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  اسپتال میں مہدی شاہ کوکوروناکامریض ڈکلیئرنہیں کیا، ہم نےپھربھی مہدی شاہ کی تدفین کورونا کی بنیادپرکی، ہزاروں لوگوں نےدکھ کی گھڑی میں تعزیتی پیغامات بھیجے، تعزیتی پیغام بھیجنےوالوں میں زیادہ ترلوگ میرے جاننےوالے نہیں، میں ان سب کاشکرگزارہوں جنہوں نے تعزیت کی ہے،دوستوں سے گزارش ہے مہدی شاہ کی مغفرت کیلئےدعا کریں۔

    مراد علی شاہ  نے عوام سےایک بارپھرگھروں میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا شہری ایک دوسرےسےفاصلہ رکھیں، اپنی،اپنےخاندان اوردوستوں کی زندگی کی حفاظت میں کرداراداکریں ، حکومتی فیصلوں پرعملدرآمدکر کے کوروناکوشکست دیں۔

  • سندھ میں آج کورونا کے51 نئے کیسز رپورٹ، اموات کی تعداد 17ہوگئی

    سندھ میں آج کورونا کے51 نئے کیسز رپورٹ، اموات کی تعداد 17ہوگئی

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ میں کورونا کے 51 نئے کیسز رپورٹ ہونے اور مریضوں کی تعداد 932 ہونے کی تصدیق کردی جبکہ اموات کی تعداد 17ہوگئی ہے اور 253 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کورونا کے51نئےکیس سامنےآگئے، جس کے بعد تعداد932 ہوگئی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کل تک ہم نےکوروناکے8931ٹیسٹ کئےتھے، اب تک ٹھیک ہونےوالےمریضوں کی تعداد 253 ہے، صحتیاب ہونے کی شرح 27.5 فیصدہے جبکہ آج کورونا کے2 مریض جاں بحق ہوئے اور اموات کی تعداد 17ہوگئیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  اس وقت662مریض زیرعلاج ہیں، 342 افراد گھروں میں آئیسولیشن میں ہیں جبکہ 130 لوگ سرکاری اسپتالوں اور 190 افرادنجی اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  مخیرحضرات راشن تقسیم میں لوگوں سےفاصلہ رکھیں، راشن تقسیم سے کورونا پھیلا تویہ جرم سمجھاجائےگا۔

    مراد علی شاہ  نے کہا کہ  ہم لاک ڈاؤن کےبعدکام کرنےکیلئےایس او پی بنارہے ہیں، ہرسیکٹرسےلوگوں کوبننےوالی ایس او پی کےتحت کم کرناہوگا، اپنے بزرگوں،بچوں کاخیال رکھیں اورفاصلہ رکھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ  اگرآپ کورونامریض ہیں یاشک ہےتوحکومت سےتعاون کریں، التجاہےسرکاری فون کالزپرمریض کی درست معلومات دیں، اللہ سب کووائرس سے محفوظ رکھے،آپ سب کی صحت ہماری ترجیح ہے۔

  • صورتحال کودیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے، مراد علی شاہ

    صورتحال کودیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے، مراد علی شاہ

    کراچی :وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ملنےجلنےسےپھیلتا ہے، صورتحال کودیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن سے وائرس کاپھیلاؤ روکا جاسکتا تھا، لاک ڈاؤن پہلے ہوتاتوجانیں بچ سکتی تھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کا تجربہ ہے کورونا وائرس ملنےجلنےسےپھیلتا ہے، صورتحال کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے، 13 مارچ کو حکومت سندھ نےجلد سے جلد لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی، وفاقی حکومت بات مان لیتی تو13مارچ سےلاک ڈاؤن ہوتا تو متاثرہ افرادسےپھیلاؤنہ ہوتا۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ حیدرآباد میں تبلیغی جماعت کےافرادکےٹیسٹ کرائے،کچھ مثبت آئے، سندھ میں تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کی تعدادتقریباً5000تھی، جو زائرین ایران سے بذریعہ سڑک آئے انہیں قرنطینہ کیاگیا، جومختلف ایئر پورٹس پراترے ان سے کورونا وائرس پھیلا۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ سمیت پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر دنیا کو دیکھا جائے تو ہمارے ہاں کورونا وائرس زیادہ بڑھ رہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے بہت ہی کم ٹیسٹ کیے ہیں، اگر ٹیسٹ کرنے کی استعداد بڑھائی جائے تو شاید بہت زیادہ کیسز ظاہر ہوں گے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ خدارا گھروں میں رہیں، عوام کو نہ صرف خود کو اپنے بچوں کو اور دوستوں کو بچانا ہے۔

  • کورونا وائرس، وزیراعلیٰ سندھ کی رپیڈ ٹیسٹ مشین اور ٹیسٹ کٹس خریدنے کی منظوری

    کورونا وائرس، وزیراعلیٰ سندھ کی رپیڈ ٹیسٹ مشین اور ٹیسٹ کٹس خریدنے کی منظوری

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کی رپیڈ ٹیسٹ مشین اور ایک لاکھ ٹیسٹ کٹس خریدنے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ٹیسٹنگ صلاحیت 5ہزارتک کرنا چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں کورونا کی ٹیسٹنگ کٹس کی تعداد سے متعلق جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر صحت نے بتایا 7500 ٹیسٹ کٹیں موجود ہیں اور تمام کٹیں آئند ایک ہفتےکےلیے کافی ہیں، آئندہ 3دن میں 15 ہزار کٹس مزید آئیں گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے 2 لاکھ کٹس کاآرڈر یوکے کی کمپنی کو فوری دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا مسلسل کاوش کےبعد ہماری ٹیسٹنگ گنجائش فی دن 2020 ہوگئی ہے، ٹیسٹنگ صلاحیت 5ہزارتک کرنا چاہتا ہوں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے6 نئی ٹیسٹنگ پی سی آر مشینیں خریدنے کی منظوری دی اور کہا میں لیبزکی تعداد بھی بڑھانا چاہتا ہوں۔

    مراد علی شاہ نے کینیڈا سےریپڈ ٹیسٹ مشین کےساتھ ایک لاکھ ٹیسٹ کٹس خریدنے کی بھی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ تمام مشینوں اور ٹیسٹنگ کٹوں کی تکنیکی کمیٹی منظور ی دےچکی ہے،کورونا وائرس کی تشخیص، علاج و سہولیات کو بہترین بنانا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نےسروسز اسپتال کراچی میں کورونا کے مریضوں کیلئے یونٹ قائم کرنے کی تجویز منظور کرلی اور فوری طورپر13.4 ملین روپے سروسز اسپتال کے کورونا وائرس یونٹ کے لیے جاری کردیئے.

    مراد علی شاہ نے کورونا مریضوں کےلیےبستر، الگ وارڈ، ضروری مشینری کی فوری خریداری کی ہدایات کرتے ہوئے کہا کسی بھی وقت جاکر یونٹ کا دورہ کروں گا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے 3 ارب کا کرونا ریلیف فنڈ قائم کردیا، مرتضیٰ وہاب

    وزیراعلیٰ سندھ نے 3 ارب کا کرونا ریلیف فنڈ قائم کردیا، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے3 ارب روپے کا کرونا ریلیف فنڈ قائم کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے 3 ارب روپے کا کرونا ریلیف فنڈ قائم کردیا ہے، کابینہ ارکان، پی پی ایم پی ایز ایک ماہ کی تنخواہ جمع کرائیں گے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کراچی سمیت صوبے بھر میں 15 دن کے لیے ریسٹورنٹس اور شاپنگ مالز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا 15 دن کیلئے ریسٹورنٹ اور شاپنگ مالز بند کرنے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پبلک پارکس اور سی ویو بھی کل سے بند رہیں گے جب کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں سرکاری دفاتر پرسوں سے بند ہوں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کریانہ اسٹور، سبزی اور مرغی کی مارکیٹیں کھلی رہیں گی، گروسری شاپس بھی 24 گھنٹےکھلی رہ سکتی ہیں۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں انٹر اسٹی بسوں کو پرسوں سے بند کردیا جائے گا، کرونا سے بچاؤ کیلئے لوگوں کو گھروں میں محدود رکھنا چاہتا ہوں۔

    یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 212 ہوگئی ہے، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 172 ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے وزیراعلیٰ سندھ  کے بڑے فیصلے

    کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کے بڑے فیصلے

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کرنے کی نئی کٹس خریدنے اور یونین کونسل کو فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا دیہی علاقوں میں صابن خریدکرعوام میں تقسیم کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سکھر قرنطینہ مرکزکےحوالےسے اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ کی سکھر لیبر کالونی میں زائرین کومکمل سہولتیں دینےکی ہدایت کی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کالونی میں موجود سہولتوں کا جائزہ لیا اور لیبر کالونی سکھر کا ایک بلاک اسپتال میں منتقل کرنے اور وہاں ایم ایس، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، وینٹی لیٹر و دیگر اشیاکا انتظام کرنےکی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں نئے بلاک میں قائم اسپتال کو وہاں موجود زائرین کے علاج کی سہولیت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے اسپتال کیلئے آلات خریدنے کی ہدایت دے دی۔

    مراد علی شاہ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کرنے کی نئی کٹس خریدنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی مریضوں کےسیمپلز کراچی بھیجتے رہیں اور تمام زائرین کی مکمل میڈیکل ہسٹری رکھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی سیز کو زائرین کا پتہ شیئرکرکے ایک مہینے کا راشن پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا چیف سیکریٹری راشن پہنچانےکی ہدایت جاری کریں اور جو فنڈز چاہئیں مہیاکریں۔

    مراد علی شاہ نے نئے تعمیر شدہ اسپتالوں کوایک ماہ میں فعال کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کوٹری، نوری آباد ،حیدرآباد میں سکھر ماڈل اختیار کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے خالی لیبر فلیٹس میں آئسولیشن وارڈز بنانے کی ہدایت کردی اور کہا خوشی ہے اب عوام نے تعاون کرنا شروع کیا ہے۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے یونین کونسل کو فنڈز جاری کرنے ، دیہی علاقوں میں صابن خریدکرعوام میں تقسیم کرنے اور صابن کمپنیوں سے سبسڈی پر10 لاکھ صابن خریدنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا ڈی سیزعوام کواحتیاطی تدابیرکے حوالے سے آگاہ کرتے رہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والاپرپولیس رپورٹ کویکسرمسترد کرتے ہوئے کہا یہ غفلت نہیں بلکہ یہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، مجھےیہ بتایاجائے میرےخلاف بیان کس نے دلوایا ، پولیس حقائق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتارٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والاکے مبینہ ویڈیو بیان کے معاملے پر آئی جی سندھ ، دیگرپولیس افسران کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات 5 گھنٹے بعد ختم ہوگئی ، پولیس افسران نے وزیراعلیٰ سندھ کے سامنے اعتراف کیا تسلیم کرتے ہیں یہ سنگین غلطی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے یوسف ٹھیلے والاپرپولیس رپورٹ کویکسرمسترد کرتے ہوئے افسران سے یوسف ٹھیلے والا کا بیان سامنے رکھ کرجرح کی ، مراد علی شاہ نے کہا اب آپ خود بتائیں ذمہ دار پولیس افسران کو کیا سزا دی جائے، یہ غفلت نہیں بلکہ یہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی چھوٹے افسر پرذمہ داری ڈال کربڑےافسران بچ نہیں سکتے، بیان کی ریکارڈنگ کےوقت دیگراشخاص بھی موجود تھے، ویڈیو ریکارڈنگ پر ان اشخاص کی موجودگی ، ہدایات پر بے بنیاد بیان ریکارڈ کرایا گیا، میں اس بیان کے ماسٹر مائنڈ تک پہنچنا چاہتا ہوں۔

    مراد علی شاہ نے کہا پولیس حقائق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا، مجھے کوئی سروکارنہیں کہ ٹھیلے والا کتنا بڑا دہشت گرد ہے، انھوں نے سوال کیا مجھے یہ بتایا جائے میرے خلاف بیان کس نے دلوایا، بڑے افسران نے بیان ریکارڈ کا ذمہ دار چھوٹے افسران کو قرار دیا، اس معاملے میں اتنی خامیاں ہیں تو دیگر کیسز میں پولیس کیا تحقیقات کرتی ہو گی۔

    مزید پڑھیں : ٹارگٹ کلر کے بیان کے بعد آئی جی اور وزیراعلیٰ سندھ کے اختلافات میں شدت

    خیال رہے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف ایم کیو ایم لندن کے مبینہ ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کے بیان کا معاملہ شدت اختیار کرگیا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات پرخفیہ انکوائری کا سلسلہ بھی جاری ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا نام مبینہ ٹارگٹ کلر نے کیوں اور کس کے کہنے پر لیا گیا؟

    تحقیقاتی ٹیم ٹارگٹ کلر کے میڈیا بیان پر مختلف زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے ٹھیلے والے کو گرفتار کرنے والی پولیس پارٹی سے بیانات لیے، اس کے علاوہ ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر سے بھی سوالات کیے گئے، ٹھیلے والے کا انٹرویو ریکارڈ کرنے والے صحافی سے بھی تفصیلات لی گئیں، ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے دو روز تک تحقیقات کیں۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کی گرفتاری کے بعد اس کا ایک اور ویڈیو بیان سامنے آیا تھا۔

    ملزم نے بتایا تھا کہ جس دن گرفتاری ظاہر کی گئی اسی دن وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ مجھ سے ملنے بھی آئے تھے، انہوں نے مجھ سے کہا کہ تم دنیا کی نظر میں مر چکے ہو، اب تمہیں دوبارہ زندہ کیا جارہا ہے