Tag: Cm sindh murad ali shah

  • وفاق سے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارے حوالےکردیں، مرادعلی شاہ

    وفاق سے کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارے حوالےکردیں، مرادعلی شاہ

    کراچی :  وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے لوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی  وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ خود ساختہ ہے ،گیس کی کمی کا مسئلہ نہیں ہے، وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کے الیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہے توہمارےحوالے کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں پہلا ایشو امن و امان اور انفرااسٹرکچرکامسئلہ تھا، جو کچھ میں نے کہاتھا وہ پورا کیا، شہیدذوالفقاربھٹونے شارع فیصل کو بنایا تھا،ہم نےتوسیع کی، واٹراینڈ سیوریج کی لائنیں بھی ٹھیک کی گئیں، طارق روڈ پر کام 40سال بعد ہوا ، یونیورسٹی روڈ کو مکمل کیا، بہترین سڑک تعمیر کی گئی۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کےکامیاب انعقاد کوکراچی والوں نے انجوائےکیا، حالات پہلےکی نسبت بہت اچھےہیں، بوہری کمیونٹی کے روحانی پیشوا کو میں نے دعوت دی تھی، پرنس کریم آغاخان بھی کراچی کاکامیاب دورہ کرکے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکم ہےکام کرولیکن بتاؤنہیں کیونکہ پابندی لگائی گئی ہے، حکم ہےتمہاراوقت پوراہوگیا ہےاب جاکرآرام سے سوجائیں۔

    کراچی میں بجلی کے بحران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کےمسئلےپربات چیت جاری ہے، بجلی کےمسئلے پر وزیراعظم سے6مرتبہ بات چیت ہوچکی ہے، ایس ایس جی سی اورکےالیکٹرک کےآپس میں مسائل ہیں، دونوں اداروں کےمسائل کاخمیازہ عوام بھگت رہےہیں، ایس ایس جی سی کا 73 فیصد کنٹرول وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

    مرادعلی شاہ نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر وزیراعظم کوکئی خطوط لکھ چکاہوں، اسلام آبادمیں بیٹھ کربڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں، وزیراعظم نے مفتاح اسماعیل سے بات چیت کرنےکی ہدایت کی، مفتاح اسماعیل سےرابطے کی کوشش کی پتہ چلاوہ بیرون ملک ہیں، وزیراعظم خود بیرون ملک دورے کر چکے ہیں لیکن مسئلہ حل نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایک صاحب لندن میں دوسرےواشنگٹن میں ہیں، کراچی کےلوگ بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سےعذاب میں مبتلا ہیں، کے الیکٹرک بھی وفاق کےکنٹرول میں آتاہے، کے الیکٹرک میں سندھ حکومت کا کوئی حصہ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی کی انڈسٹری بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سےتباہ ہورہی ہے، کراچی کی انڈسٹری ان لوگوں کےدل میں کھٹکتی ہے، بجلی کے مسئلے پر وزیراعظم کو آج پھر ایک خط لکھ رہاہوں، سی سی آئی کی میٹنگزبلائی گئی ہیں وزیراعظم کو کہوں گا میں واک آؤٹ کرتاہوں۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کامسئلہ خود ساختہ ہے، گیس کی کمی کا مسئلہ نہیں، وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کے الیکٹرک اورسوئی سدرن نہیں سنبھل رہے تو ہمارےحوالے کر دیں، لوگوں کولوڈشیڈنگ سےترسانےکیلئےایف آئی اےکواستعمال کیاجارہاہے، ایس ایس جی سی والےکہتے ہیں ایف آئی اے جیل میں ڈالنے کی دھمکی دیتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم کوخط

    کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم کوخط

    کراچی : شہر  قائد  میں بڑھتی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا، جس میں وزیراعظم کی کراچی میں بجلی کے  شارٹ فال اور بڑھتی لوڈشیڈنگ پر  توجہ دلائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا اور شدید گرمی میں عوام بجلی کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی سمیت اندرون سندھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط بھی لکھ دیا ، جس میں کراچی میں بجلی کےشارٹ فال اوربڑھتی لوڈشیڈنگ پرتوجہ دلائی ۔

    خط میں بتایا گیا کہ لوڈشیدنگ سےعوام متاثرہورہے ہیں، گیس کمپنی نے بھی کے الیکٹرک کو فراہمی کم کردی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کو بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ امتحانی مراکز کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیربرائےپاورڈویژن اویس لغاری نے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کمپنی میں واجبات کے تنازعے کا نوٹس لیتے ہوئے نیپرا کو تنازع کے حل میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کردی۔

    اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے، دونوں فریق واجبات کامسئلہ فوری حل کریں، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کومقررہ کوٹےکےمطابق بجلی دےرہی ہے، کے الیکٹرک حکام سوئی سدرن کوواجبات کی ادائیگی کےاقدامات کریں۔


    مزید پڑھیں :پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ


    دوسری جانب کے الیکٹرک نے شہر میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کا اعتراف کرتے ہوئے گیس کی قلت کو جواز بنا کر کہا کہ شارٹ فال کے باعث کراچی والوں کو ویسٹ انڈیز کی سیریز اور رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، مستثنیٰ علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن، کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال سمیت وہ علاقے جہاں بل مکمل ادا کیا جاتا ہے، وہاں بھی لوڈ شیڈنگ دو دو گھنٹے سے تین تین بار لوڈ شیڈنگ کا عمل جاری ہے جبکہ غیر مستثنیٰ علاقوں جن میں لانڈھی،کورنگی، جعفر طیار، شاہ فیصل کالونی، ملیر، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، عزیز آباد، گولیمار، گلبہار ، بفرزون سمیت دیگر علاقوں میں لوڈ شینڈنگ کا دورانیہ کو بڑھا کر بارہ گھنٹےسے تجاویز کردیا گیا ہے۔

    تعلیمی بورڈ کے امتحانات جاری ہیں جس سے طلبا و طالبات کو دشواری کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یومِ پاکستان: گورنر، وزیر اعلیٰ سندھ  کی مزار قائد پر حاضری

    یومِ پاکستان: گورنر، وزیر اعلیٰ سندھ کی مزار قائد پر حاضری

    کراچی : یوم پاکستان کے موقع پر گورنر، وزیراعلیٰ سندھ، میئر کراچی اور مسلح افواج کے نمائندوں نے مزار قائد پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھول چڑھائے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں یوم پاکستان جوش وجذبے سےمنایا جا رہا ہے، یوم پاکستان پر بابائے قوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گورنرسندھ محمد زبیر ، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ ، میئر کراچی وسیم اختر، صوبائی کابینہ کے ارکان اور مسلح افواج کےنمائندوں نے مزار قائد پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ یوم پاکستان اس مرتبہ بھی جوش وخروش سے منایا جارہا ہے، آج قائداعظم کے احکامات پر عمل پیرا ہونے کے عہد کا دن ہے، خوشحال پاکستان کے خواب کوعملی جامہ پہنانے کے لئےمل کر کام کرناہوگا۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کی بحالی کیلئے بہت کام ہوا، قانون نافذ کرنے والے ادارے امن کی بحالی کیلئے کردار ادا کررہے ہیں، امن کی بحالی کی وجہ سے پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ہورہا ہے۔

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ یوم پاکستان پر مزارقائد پر حاضری کیلئے آئےہیں، آج پھر تمام پاکستانی ملک کی ترقی کیلئےعہد کریں، پاکستان کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے، متحد ہوکر ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔


    مزید پڑھیں : یوم پاکستان پرپریڈ گراؤنڈ میں مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ


    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ2018 انتخابات کاسال ہے، متحدہ مجلس عمل کی بحالی کاخیرمقدم کرتے ہیں ، راؤانوار کی گرفتاری اورآئی جی کی تبدیلی کا کوئی تعلق نہیں۔

    دوسری جانب لاہور میں مصور پاکستان علامہ اقبال کے مزار پر گارڈزتبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی، پاک فضائیہ کے دستے نے مزار اقبال پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لئے، پنجاب رینجرز کے جوانوں نے مزار اقبال پر سلامی پیش کی۔

    پاک فضائیہ کے ایئرکموڈور سید صباحت حسن مہمان خصوصی تھے، انھوں نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی اور مہمان خصوصی نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلم بند کیے۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    یاد رہے 23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں مسلم لیگ نے برصغیر سے علیحدگی کے لیے قرار داد پیش کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مسلمانوں کے لیے علیحدہ ملک قائم کیا جائے کیونکہ ہندو اور مسلم علیحدہ نظریات کی حامل اقوام ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: رینجرزاختیارات میں مزید تین ماہ کی توسیع

    کراچی: رینجرزاختیارات میں مزید تین ماہ کی توسیع

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں رینجرز کو تفویض کردہ خصوصی اختیارات میں مزید تین ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکشن جاری کردیا‘ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی کا امن پورے ملک کا امن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے محکمہ داخلہ کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں تین ماہ توسیع کی سمری ارسال کی گئی تھی جسے انہوں نے منظور کرلیا ہے۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کا امن پورے ملک کا امن ہے ‘ رینجرز کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن اور امن کے لیے کوشاں ہے۔ واضح رہے رینجرز کو تین ماہ کے لیے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں‘ یہ اختیارات اے ٹی اے 1997 کے تحت تفویض کیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ماضی میں سندھ حکومت کی جانب سے انسداد دہشت گردی قانون کی کچھ شقوں کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی تھی تاہم وفاقی وزارتِ داخلہ کا موقف تھا کہ انسدادِ دہشت گردی کے قانون پر کسی قسم کی قدغن نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی اس قانون کی متعلقہ شقوں کو جزوی طورپرعلیحدہ یا بدلا جا سکتا ہے اس لیے صوبائی حکومت کی سفارشات کا قانون کے دائرہ کار میں ہونا ضروری ہے اوررینجرزاختیارات کے سلسلے میں تجاویزمتعلقہ قانون کے زمرے میں نہیں آتیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے آج ایڈیشنل آئی جی سندھ سے بھی ملاقات کی اور شہر میں تالے توڑنے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے ان واقعات پر فی الفور قابو پانے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ شہرِ قائد میں کئی تالا توڑ گروہ ان دنوں متحرک ہیں جن کی وجہ سے سینکڑوں کاروباری اپنی قیمتی اشیا اور نقد رقم سے محروم ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا،وزیراعلیٰ سندھ

    پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسماعیلی کمیونٹی کےروحانی پیشوا پرنس کریم آغاخان کی کراچی آمد پر وزیراعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پرنس کریم آغاخان 17 سال کےبعدکراچی آرہےہیں، پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں کمی برداشت نہیں کروں گا۔

    خیال رہے کہ پرنس کریم آغاخان 15سے 19دسمبر تک کراچی میں قیام کریں گے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کرینگے۔

    یاد رہے کہ پرنس کریم آغا خان 7دسمبرکو پاکستان پہنچے تھے ، پاکستان آمد پر خواجہ آصف اورطارق فضل چوہدری نے ان کا استقبال کیا۔


    مزید پڑھیں : صدرممنون حسین کی پرنس کریم آغا خان سے ملاقات


    پرنس کریم آغاخان نے وفد کے ہمراہ صدرممنون حسین اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    صدرمملکت نےپاکستان میں آغاخان فاؤنڈیشن کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آغاخان عالمی امن واستحکام کیلئے گرانقدر خدمات انجام دے رہے ہیں، ثقافتی ورثے کی حفاظت کےحوالے سے آغا خان فاؤنڈیشن نےشاندارخدمات انجام دیں۔

    اس موقع پر اسماعیلی کمیونٹی کےروحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان نے کہا کہ تعلیمی، طبی اور دیہی ترقی میں خدمات میں اضافہ کیا جائے گا، غربت کے خاتمے کیلئے مزید پروگرام شروع کیے جائیں گے۔

    پرنس کریم آغا خان حکومت کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ میں پینے کا زہریلا پانی: وزیر اعلیٰ سندھ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں طلب

    سندھ میں پینے کا زہریلا پانی: وزیر اعلیٰ سندھ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں طلب

    کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری میں سندھ میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال اور پانی کی آلودگی سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو عدالت میں طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں ماحولیاتی آلودگی، صوبہ سندھ میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال اور پانی کی آلودگی سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

    عدالت کی طلبی پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ 45 کروڑ گیلن فضلہ روز سمندر میں شامل کیا جا رہا ہے۔ کوئی ٹرینٹمنٹ پلانٹ کام نہیں کر رہا ہے۔ بتایا جائے کہ صنعتی فضلہ کہاں جارہا ہے؟

    عدالت میں موجود چیف سیکریٹری سندھ نے جواب دیا کہ حکومت سندھ انسداد ماحولیاتی آلودگی کے منصوبوں پرکام کر رہی ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیا کہ آپ کے بیان سے لگ رہا ہے مسئلہ ہی حل ہوگیا۔ آپ کے بیانات وزیر اعلیٰ سندھ کو پھنسا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے تنبیہہ کی کہ ہمیں سخت فیصلہ کرنے پر مجبور نہ کریں۔ انہوں نے پوچھا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کب مکمل ہوں گے، تفصیلات پیش کریں۔

    دوران سماعت چیف سیکریٹری نے نا اہلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی نااہلی پر نادم ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ 23 دسمبر کو ہفتے کی چھٹی کے باوجود عدالت لگائیں گے۔


    وزیر اعلیٰ اور مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ میں وزیر اعلیٰ اور دیگر حکام کو نکاسی آب کی صورتحال سے متعلق دستاویزی فلم دکھائی گئی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کی صورتحال میرے لیے بہت تکلیف دہ ہے، آپ کو بلانے کا مقصد طلبی نہیں بلکہ مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔ انسانی فضلہ دانستہ طور پر پینے کے پانی میں شامل کیا جارہا ہے۔

    چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ تیار ہیں ہم دونوں وہ پانی پیتے ہیں؟ یہ سندھ حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا، ’مراد علی شاہ صاحب! ہم صاف پانی بھی مہیا نہیں کر رہے، اس زمین پر سب سے بڑی نعمت ہی پانی ہے‘۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ بلاول بھٹو یہاں ہوتے اور خود صورتحال دیکھتے۔ وہ دیکھیں لاڑکانہ اوردیگر شہروں کے لوگ کون سا پانی پی رہے ہیں۔ انہیں بھی معلوم ہوتا کہ لاڑکانہ کی کیا صورتحال ہے۔

    دوسری جانب جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ کو مسائل حل کرنے کے لیے منتخب کیا گیا، انتظامیہ کی ناکامی کے بعد لوگ عدالتوں کا رخ کرتے ہیں۔ مل کر کوئی حل نکالنا ہوگا تاکہ مسئلہ حل ہو۔

    اپنی باری پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جو ویڈیو دکھائی گئی وہ درخواست گزار کی بنائی ہوئی ہے۔ صورتحال اتنی سنگین نہیں، موقع ملا تو بہت جلد سپریم کورٹ میں ویڈیو پیش کروں گا۔

    جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ شاہ صاحب! ویڈیو کو چھوڑیں مگر کمیشن کی رپورٹ ہی دیکھ لیں، کمیشن کی رپورٹ کی سنگینی کا جائزہ لیں۔ کمیشن کی رپورٹ مسئلے کے حل تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔ رپورٹ میں جو نشاندہی کی گئی اس سے مدد لیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ہمیں حل بتا دیں، 1 ہفتہ، 10 دن ، مسائل کب حل ہوں گے؟ ہم سب مل کر کام کریں گے تو 6 ماہ میں مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ 6 ماہ میں یہ کام مکمل نہیں ہو سکتا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ مہلت مانگیں گے تو وقت بڑھا دیں گے، ’ہم اپنی اگلی نسل کے لیے کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں‘؟

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں آپ کو کام نظر آئے گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو لکھ کر دیں مسائل کب اور کیسے حل کریں گے، ’آپ نے لوگوں سے ووٹ لیے آپ ہی جوابدہ ہیں‘۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گندے پانی کی صفائی کے لیے ساڑھے 3 ارب چاہئیں۔

    بعد ازاں عدالت نے سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو روسٹرم پر طلب کیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو سندھ کے حصے کا 1.51 فیصد پانی دیا جارہا ہے۔ پانی کی فراہمی اور سیوریج وزیر اعلیٰ نہیں مقامی حکومتوں کا کام ہے۔ کے فور منصوبہ بھی پانی کی کمی کو پورا نہیں کر پائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے زیادہ ہے۔ سنہ 2020 تک آبادی 3 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔ کراچی کے شہریوں کو روز 1250 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو شہری حکومت سمیت 13 میونسپل ادارے چلاتے ہیں۔ کراچی میں حدود کا تنازعہ مسائل حل کرنے نہیں دیتا۔ 2007 میں کراچی کا لیگل ماسٹر پلان بنایا، اس سے پہلے نہیں تھا۔ ہمیں الاٹمنٹ کے اختیارات نہیں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رینجرزاختیارات میں توسیع ہوگی یا نہیں،فیصلہ آج ہونے کا امکان

    رینجرزاختیارات میں توسیع ہوگی یا نہیں،فیصلہ آج ہونے کا امکان

    کراچی :  رینجرزکو حاصل خصوصی اختیارات سے متعلق وزیراعلی ہاؤس میں آج اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، جس میں رینجرزکی کارکردگی کاجائزہ لیاجائیگا۔        

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرزاختیارات سے متعلق آج سندھ کابینہ اہم فیصلوں سے متعلق سرجوڑے گی، اجلاس آج شام 4 بجے وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہوگا، اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کریں گے۔

    رینجرز کو اختیارات کس حد تک دینے ہیں یا کراچی کیلئے الگ اور اندرون سندھ کیلئے الگ؟ وزیراعلی مرادعلی شاہ آج کابینہ کے ساتھ مشاورت کریں گے جبکہ صوبائی وزیرقانون ضیاءالحسن آئینی نکتہ نگاہ سے کابینہ کوآگاہ کرتے ہوئے معاملے پر تفصیلی بریفینگ دیں گے۔

    اجلاس میں کابینہ کے ارکان، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری خزانہ شرکت کریں گے، سیکرٹری خزانہ آئندہ مالی سال کے بجٹ تیاری سے متعلق آگاہ کریں گے،کابینہ سیکرٹری خزانہ کی آگاہی کی روشنی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خد وخال کی مظوری دے گی۔


    مزید پڑھیں : رینجرز اختیارات، فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا


    خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سندھ میں رینجرز کو اختیارات پنجاب کی طرح پر تفویض کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت نے جو نوٹیفیکیشن جاری کیا اس سے استفادہ کیا جائے گا اور پنجاب میں حاصل اختیارات سندھ میں بھی دیئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوئے ایک ہفتہ ہوگیا، محکمہ داخلہ سندھ نے پانچ اپریل کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں نوے روز کی توسیع کیلئے سمری ارسال کی تھی، جو تاحال وزیر اعلیٰ کی منظوری کی راہ تک رہی ہے۔

    اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور اب یہ معاملہ سندھ کابینہ میں زیر بحث لایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا


    زرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر آصف علی زرداری کے چار ساتھیوں کی گمشدگی پر سندھ حکومت سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے،  جس کی وجہ سے سمری پر تاحال دستخط نہیں ہوسکے۔ 

    واضح رہے کہ سندھ میں کارروائیوں پر سندھ حکومت تحفظات پر پہلے بھی رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ لٹک گیا تھا، جس پروفاق کو رینجرزاختیارات کیلئے مداخلت کرنا پڑی تھی۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ کی دھمکی  ، ایم  کیو ایم اور  جماعت اسلامی کی حمایت

    وزیراعلیٰ سندھ کی دھمکی ، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی حمایت

    کراچی : سیاسی رہنماؤں نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے گیس معاملے پر وفاق اور سوئی سدرن کو وارننگ کا خیر مقدم کیا ہے، کچھ رہنماؤں نے اس اقدام پر تنقید بھی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اراکین سندھ اسمبلی نے گیس کی پیداوار اور فراہمی کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ کے اختیار کردہ موقف کی تائید کر دی ہے جبکہ پی ٹی آئی نے بیان کو سندھ کا رڈ کھیلنے کی کوشش قرار دیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں، حافظ نعیم الرحمان

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ گیس پر وزیراعلیٰ سندھ کے موقف سے اتفاق کرتا ہوں اور وزیراعلیٰ سندھ کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں، سندھ کی انڈسٹری کو مطلوب گیس فراہم کی جانی چاہئے، دھمکیاں دیناوزیراعلیٰ سندھ کو زیب نہیں دیتا ہے۔

    گیس کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کا موقف درست ہے، سید سردار احمد

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید سردار احمد گیس کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کا موقف درست ہے، جبکہ رہنما ایم کیوایم محمد حسین نے کہا کہ ہم نے گیس کیلئے آواز اٹھائی تو پی پی نے حمایت نہیں کی، الیکشن کی وجہ سے مسائل اسمبلی میں اٹھائے جارہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ ابھی ٹکٹ لیں وزیراعظم سے ملاقات کریں۔

    پیپلزپارٹی نے سندھ کارڈ کھیلنا شروع کردیا ہے، علی زیدی

    تحریک انصاف نے وزیر اعلی کے بیان کو سندھ کا رڈ کھیلنے کی کوشش قرار دے دیا، پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے کہا کہ قائداعظم نے کہا تھا سیاسی معاملات غنڈاگردی سے حل نہیں ہوتے، پیپلزپارٹی نے سندھ کارڈ کھیلنا شروع کردیا ہے۔

    علی زیدی نے کہا سوئی سے گیس نکلتی ہے، مگرڈیرہ بگٹی کونہیں دی جاتی ہے، ہم حکومت میں ہوتے تو معاملے پربات چیت کرتے،گیس کے معاملے کو بدمعاشی سے حل نہیں کیاجاسکتا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ پہلے صوبے کی ذمہ داری توپوری کریں، افتخارعالم

    رہنماپی ایس پی افتخارعالم کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگ صاف پانی کوترس رہے ہیں،وزیراعلیٰ جواب دیں، وزیراعلیٰ سندھ پہلے صوبے کی ذمہ داری توپوری کریں، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے جان چھڑانے کی کوشش کررہی ہے، الیکشن کی وجہ سے مسائل اسمبلی میں اٹھائے جارہے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے وزیراعلیٰ سندھ کی گیس سے متعلق وارننگ کو کمپنی کی مشہوری قرار دیدیا اور کہا کہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ، یہ خود قبضہ گروپ ہیں،  خود کو زندہ رکھنے کی ناکام کوشش ہے۔


    مزید پڑھیں : گیس نہیں ملی تو سندھ سے سپلائی بند کردیں گے‘ وزیراعلیٰ سندھ


    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی ہمیں پلانٹ کے لئے گیس فراہم نہیں کررہی، گیس نہ دی گئی تو پورے ایوان سے مدد مانگوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وفاق، سوئی سدرن گیس کمپنی کو وارننگ دے رہا ہوں، ہمیں گیس نہ ملی تو سندھ سے جانیوالی گیس بند کریں گے، سندھ سے نکلنے والی گیس پر پہلا حق اس صوبے کا ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری کے جو قواعد و ضوابط ہمارے سامنے رکھے گئے تھے اس کے برعکس کام ہو رہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سے مل کر انہیں‌ مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کروں گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے مردم شماری کے خدشات سے آگاہ کریں گے،انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اسحاق ڈار سے اس سلسلے میں رابطہ ہوا تھا، اس ملاقات میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ بلڈنگ کے ہرفلیٹ کو گنا جائے گا،جبکہ اب اطلاعات ہیں کہ مردم شماری میں ہرگھرکو نہیں گنا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم اپنے تحفظات سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ وہ اس قسم کے اقدامات کی فوری روک تھام کریں۔

    ایم کیوایم پاکستان کے تحفظات

    واضح رہے کہ ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں، اسی تناظر میں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا تھا کہ مردم شماری میں کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    علاوہ ازیں سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے تحفظات کے پیش نظریہ کہا تھا کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.

  • مردم شماری کے حوالے سے سندھ کی سیاسی جماعتوں کو تحفظات

    مردم شماری کے حوالے سے سندھ کی سیاسی جماعتوں کو تحفظات

    کراچی : مردم شماری کا آغاز آج سےہورہا ہے لیکن سندھ کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو کسی نہ کسی طرح مردم شماری کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انیس سال بعد آج سے مردم شماری کا آغاز ہورہا ہے لیکن چند سیاسی جماعتیں اس عمل سے مطمئن نظر نہیں آتیں، سندھ کی حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ نے بھی کہہ دیا ہے کہ اگر کسی کو مردم شماری کے بارے میں شکایات ہیں تو وہ کہاں جائے گا؟

    انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ عوام کی شکایات کے ازالے کے لئے ادارے بنائے جائیں، نثارکھوڑو نے بھی کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ مردم شماری میں ہمارے صوبہ سندھ کی آبادی کو کم کرکے دکھایا جائے۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما بھی مردم شماری کے عمل پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہے۔ اس حوالے سے فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ مردم شماری میں شہری سندھ کی آبادی کو کم دکھانے کی کوشش کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : چھٹی مردم شماری کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    اس کے علاوہ پاک سر زمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کو سیاست سے پاک رکھا جائے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مردم شماری کا عمل تو آج سے شروع ہوگا،اب دیکھنا یہ ہے کہ وقت کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے تحفظات کم ہوں گے یا مزید بڑھ جائیں گے؟