Tag: CM sindh qaim ali shah

  • سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئے

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کورونا وائرس کا شکار ہوگئے

    کراچی: سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کوروناوائرس میں مبتلا ہوگئے، وکیل نے قائم علی شاہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی بھرتیوں اوراختیارات کے ناجائزاستعمال کے کیسز میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، صوبائی وزیر شرجیل میمن اوردیگرکی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کوروناوائرس میں مبتلاہوگئے ، قائم علی شاہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، وکیل نے بتایا کہ قائم علی شاہ علیل ہیں پیش نہیں ہوسکتے۔

    کراچی:شرجیل میمن عدالت میں پیش ہوئے ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا ملزمان کیخلاف انکوائری مکمل ہوچکی ہے، جس پر عدالت نے شرجیل میمن، قائم علی شاہ اوردیگرکی عبوری ضمانت میں 21ستمبر تک توسیع کردی اور نیب سےآئندہ سماعت پرپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    نیب کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں من پسندافراد کی غیر قانونی بھرتی کا الزام ہے، جس میں قائم علی شاہ، شرجیل میمن نے سندھ ہائیکورٹ سےعبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، وزیراعلیٰ سندھ مشاورت کیلئے دبئی روانہ

    کراچی : سندھ میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور خصوصی اختیارات کا معاملہ حل نہیں ہوسکا، وزیراعلیٰ سندھ نے سمری پر دستخط نہیں کیے اس کے بعد اختیارات 19 جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ میں رینجرزکےخصوصی اختیارات کی مدت رات بارہ بجے ختم ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کے پاس سمری موجود ہے تاہم انہوں نے اس پر دستخط نہیں کیے ہیں، قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرزاختیارات کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، اس سلسلے میں پیپلزپارٹی کی قیادت سے مشاورت کیلئے دبئی روانہ ہوگئے۔

    دوسری جانب مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ رینجرز کو اختیارات میں توسیع کب ملے گی یہ تو وزیر اعلیٰ ہی بتا سکتے ہیں کراچی آپریشن صرف کراچی تک ہی محدود ہے لیکن اب بھی اگر رینجرز 12 بجے کے بعد بھی کوئی کارروائی کرے تو وہ غیر آئینی نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں:  مقررہ وقت گزرگیا، رینجرزکواختیارات میں توسیع نہ مل سکی

    یاد رہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے تین جولائی کو رینجرز کے اختیارات میں تین ماہ کے اضافے اور رینجرز کے صوبے میں قیام میں ایک سال کے اضافہ کی سمری وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کی تھی۔

    مزید پڑھیں : رینجرز اختیارات میں توسیع، چودھری نثار علی خان نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو خط

    اس سے قبل رینجرز کے خصوصی اختیارات میں 77 روز کا اضافہ کیا گیا تھا اور اس طرح رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات دونوں انیس جولائی کی رات بارہ بجے ختم ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ رینجرز کے اختیارات میں اضافہ اس سے قبل بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد روک دیاگیا تھا ، وفاقی حکومت کی مداخلت اور اعلیٰ سطحی رابطوں کے بعد اختیارات ختم ہونے کے ایک ہفتے کے بعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی گئی تھی اور اس کا اطلاق ختم ہونے والی تاریخ سے کیا گیا تھا تاکہ ان اختیارات کو قانونی تحفظ دیا جاسکے۔

  • رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    لاڑکانہ : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو کراچی کے سوا کسی اور شہر میں کارروائی کا اختیار نہیں۔ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کیلئے پارٹی قیادت کی ہاں کا انتظار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قائم علی شاہ نے کہا کہ 4 سنگین جرائم پر قابو پانے کے لئے رینجرز کو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے۔

    رینجرز اور پولیس کو اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کرنا چاہئیے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء سے متعلق کافی قیاس آرائیاں ہوئیں، شکر ہے کہ وہ خیریت سے بازیاب ہو گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ امجد صابری قتل کیس کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، خالد محمود سومرو قتل کیس میں بھی ملزمان پکڑے گئے۔

    پی پی رہنما عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری وزیرداخلہ اور آئی جی کا فرض ہے، وہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے فرارہوئے، پولیس کو انہیں پکڑنا ہوگا۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہورہی ہیں اس پرقابوپارہے ہیں، پولیس کوجدید ہتھیاروں سے لیس کریں گے۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ کا عدلیہ کی سیکیورٹی کیلئے علیحدہ یونٹ تشکیل دینے کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا عدلیہ کی سیکیورٹی کیلئے علیحدہ یونٹ تشکیل دینے کا حکم

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پولیس کو یہ ہدایت کی ہے کہ عدلیہ کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے ان کے مشورے رہنمائی اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک علیحدہ یونٹ یا ونگ تشکیل دیاجائے اور کسی بھی قسم کے مسائل پیدا نہیں ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ ہاوٴس میں عدلیہ کی سیکیورٹی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

    اجلا س میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو،سیکریٹری قانون اور داخلہ و دیگر موجود تھے۔

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو اویس شاہ کے اغوا سے متعلق بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے دستیاب وسائل سے بھرپور طریقے سے استفادہ کرتے ہوئے اس کیس پر کام کر رہے ہیں اورانشاء اللہ بہت جلد ہم اویس شاہ کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنائیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ نے بتایا کہ عدلیہ کی سیکیورٹی کے لئے 2670پولیس فورس کے اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں جس میں سے 1200پولیس اہلکار سپریم کورٹ ، ہائی کورٹ کے ججوں کی سیکیورٹی پر مامور ہیں اس کے علاوہ رینجرز کے اہلکار بھی انکے ساتھ ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ جوڈیشری کی نچلی سطح سے لے کر ٹاپ جوڈیشری تک سیکیورٹی کے لئے علیحدہ ونگ یا یونٹ تشکیل دیا جائے مگر یہ مکینزم بہت زیادہ مستحکم جب ہوگا اگرجج صاحبان کی رہنمائی، ہدایات اور مشاورت بھی شامل ہو جائے۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے امجد صابری قتل کیس کا بھی جائزہ لیا اور اس حوالے سے ضروری ہدایات جاری کیں انہوں نے شہر کی سیکیورٹی کے حوالے سے مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔

     

  • اویس شاہ اورامجد صابری کیس حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، قائم علی شاہ

    اویس شاہ اورامجد صابری کیس حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ بیرسٹر اویس شاہ کی با حفاظت بازیابی اور امجد صابری کے قاتلوں کی گرفتاری حکومت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے اس وجہ سے پولیس اور رینجرز دوسری ایجنسیوں کے ساتھ رابطہ کر کے ان دونوں کیسز پر کام کریں۔

    یہ بات انہوں نے آ ج وزیر اعلیٰ ہاوٴس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء سید مراد علی شاہ ،سہیل انور سیال ،سید ناصر شاہ اور ڈاکٹر قیوم سومرو و دیگر موجود تھے۔

    ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا کہ ٹارگیٹڈ آ پریشن اور اویس شاہ اور امجد صابری کیسز پر پیش رفت ہو رہی ہے۔

    آ ئی جی پولیس سندھ نے امجد صابری کیس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ امجد صابری قتل کیس میں کچھ اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں اور کچھ اہم ثبوت کے ذریعے قاتلوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اویس شاہ کی محفوط بازیابی کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے معاون خصوصی مذہبی اومور واوقاف ڈاکٹر قیوم سومرو کو ہدایت کی کہ تمام اضلاع میں امن کمیٹیز کا قیام عمل میں لائیں جو پہلے سے ہی تشکیل دی گئی ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز اور آ ئی جی پولیس سندھ کو ہدا یت دیتے ہوئے کہا کہ اویس شاہ اور امجد صابری کیسز کے حوالے سے ضروری اقدامات کریں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی ہے۔

     

  • سندھ میں قیام امن : قائم علی شاہ کا ڈی جی رینجرز سے ٹیلیفونک رابطہ

    سندھ میں قیام امن : قائم علی شاہ کا ڈی جی رینجرز سے ٹیلیفونک رابطہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سندھ میں امن وامان کے قیام کے لئے ڈی جی رینجرز سے فون پر رابطہ کیا ہے، اس کے علاوہ چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق بڑے سائیں کو صوبے میں امن وامان کا خیال آگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ڈی جی رینجرز کو فون کرکے امن وامان کی صورتحال اور عید پر سیکیورٹی کے انتظامات پر گفتگو کی.

    سندھ کے کپتان قائم علی شاہ نے چیف سیکرٹری صدیق میمن اور آئی جی سندھ اے ڈٰی خواجہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کو امن وامان پر بریفنگ دی گئی.

    ملاقات میں قائم علی شاہ کو امجد صابری اور اویس شاہ اغواء کیس میں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں پولیس کی محکمہ جاتی انکوائری رپورٹ میں نااہلی کا پول کھل گیا.

    پولیس افسران کے باہمی رابطوں کا فقدان اور بدترین نااہلی کا انکشاف سامنے آگیا۔ رپورٹ میں نو افسران سمیت چوبیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

     

  • کراچی واٹربورڈ کو حب ڈیم سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت

    کراچی واٹربورڈ کو حب ڈیم سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ذاتی طور پر کوشش کرتے ہوئے کراچی واٹر بورڈ کو حب ڈیم جو کہ ڈیڈ لیول پر ہے وہاں سے 25 ایم جی ڈی پانی لینے کی اجازت دی ہے تاکہ کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے پر قابو پایا جاسکے ۔

    یہ اجازت آئندہ  25 دنوں تک کے لیے ہوگی۔ اس امر کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں کراچی شہر میں پانی کے مسائل سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

    اجلاس میں ڈپٹی کمشنر جنوبی سلیم راجپوت نے کہا کہ پانی کی قلت والے علاقوں مثلاً شیریں جناح کالونی، مچھر کالونی ، لیاری کے مختلف حصے اور دیگر علاقوں میں مفت ٹینکرز کی فراہمی جاری ہے۔

    ڈپٹی کمشنر شرقی نے کہا کہ ضلع شرقی میں 31یوسیز ہیں مگر پانی کی قلت صرف ایک یونین کونسل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلستان جوہر ، محمود آباد اور دیگر چند علاقوں میں ترقیاتی مسائل ہیں۔

     ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی فرید الدین نے کہا کہ ضلع غربی کے بعد سب سے زیادہ پانی کی قلت کے حوالے سے ان کا ضلع متاثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ضلع کی پانی کی ضروریات تقریباً 170ایم جی ڈی ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں صرف 65ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ اس وقت 100ٹینکرز روزانہ فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے روزانہ 50مزید ٹینکرز فراہم کرنے کی درخواست کی جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کئے۔

     ڈپٹی کمشنرضلع غربی آصف جمیل شیخ نے کہا کہ انکا ضلع پانی کی شدید قلت کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 315ٹینکر ز روزانہ تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 200ٹینکرز بلد یہ میں اور 100ٹینکر ز پاکستان رینجرز کے ذریعے تقسیم کئے جاتے ہیں۔

     ڈپٹی کمشنر آصف شیخ نے کہا کہ انہیں کچرے کو اٹھانے کے لئے مشینری کا بندوبست کیا ہے اور کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 90نالے ہیں جس میں سے 40چوک ہیں ہم نے ان کی صفائی کا کام بھی شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ رمضان کے دوسرے ہفتہ تک صورتحال مزید بہتر ہوجائیگی ۔

    کراچی واٹر بورڈ کے ظفر پلیجو نے بتایا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے دو ذرائع ہیں ایک دریاء سندھ اور دوسرا حب ڈیم- دریاء سندھ پر پاور فلکسچوئیشن کے مسائل ہیں اور حب ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ چکا ہے۔

  • سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا معاملہ پھر اٹک گیا

    سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا معاملہ پھر اٹک گیا

    کراچی: سندھ میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات میں توسیع نہ ہوسکی، گرفتاری اور تحقیقات کے اختیارات رات بارہ بجے ختم ہوگئے۔

    سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کا معاملہ پھر اٹک گیا، وزارت داخلہ نے رینجرز اختیارات میں نوے روز کی توسیع کی سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی تھی، جو تاحال وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کی راہ تک رہی ہے۔

    رینجرزکوسندھ میں حاصل خصوصی اختیارات رات بارہ بجےختم ہوچکے ہیں، سمری کی منظوری سے رینجرزکوگرفتاری اورتحقیقات کےخصوصی اختیارات حاصل تھے۔

    سندھ میں کارروائیوں پر سندھ حکومت تحفظات پر پہلے بھی دو بار رینجرز کو اختیارات دینے کا معاملہ لٹک گیا تھا اور وفاق کو رینجرز کےاختیارات کیلئے مداخلت کرنا پڑی تھی ،حکومت سندھ فروری میں رینجرز اختیارات میں تین ماہ کی توسیع کی تھی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آج وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کی پیش رفت کے بارے میں گفتگو کی گئی۔

    ڈی جی رینجرز نے وزیراعلیٰ کو سندھ میں حالیہ گرفتاریوں کے متعلق معلومات دیں اور آگاہ کیا کہ مذکورہ ملزمان کے پکڑے جانے کے بعد جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز کو اس حوالے سے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے رینجرز کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں امن و امان کے لیے رینجرز کا کردار قابل تعریف ہے اور ہم ان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر، وزیراعلیٰ تقریر نہ کر سکے

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر، وزیراعلیٰ تقریر نہ کر سکے

    کراچی : سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی ہنگامہ آرائی نے سائیں سرکار قائم علی شاہ کو تقریر ہی نہ کرنے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ اپنے خیالات کا اظہار نہ کر سکے۔

    اپوزیشن اراکین نے نے شور شرابا کیا اور وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران مداخلت کی کوشش کی۔ وزیر اعلیٰ ایوان میں خطاب کرنے لگے تو اپوزیشن اراکین کی جانب سے ان کی تقریر کے دوران ہنگامہ کیا گیا اور شدید نعرے بازی ہوئی۔

    اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے، ایوان میں ایم کیو ایم کے رہنما دیوان چند چاؤلہ وزیراعلٰی سندھ پر برس پڑے ۔ انہوں نے جھولی پھیلا کر سکھر کے لئے پانی مانگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے دیوان چند چاؤلہ کے مطالبے کو ایکٹنگ قرار دے دیا۔ جس پر اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن اور صوبائی وزیر نثار کھوڑومیں تلخ کلامی نےگرما گرمی بڑھادی۔

    ہنگامہ آرائی میں وزیراعلٰی قائم علی شاہ تقریر نہ کرسکے۔ اس دوران رکن اسمبلی شرجیل میمن نے اپوزیشن اراکین کے شور شرابے پر کہا کہ ان کا رویہ مناسب نہیں جیسے یہ شور کر رہے ہیں ویسے ہم بھی کر سکتے ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سب کو بیٹھنےکی تلقین کرتےرہ گئے، لیکن اراکین نے ایک نہ مانی۔

     

  • گڈاپ کیڈٹ کالج ایشیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہوگا،قائم علی شاہ

    گڈاپ کیڈٹ کالج ایشیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہوگا،قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ میرا خواب ہے کہ گڈاپ کیڈٹ کالج صرف پاکستان کا ہی نہیں بلکہ ایشیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہو اور یہی وجہ ہے کہ میں نے کورکمانڈر کراچی کو بورڈ آف گورنرز کا چیئرمین بنایا ہے۔

    انہوں نے یہ بات آج وزیراعلیٰ ہاوٴس میں کیڈٹ کالج گڈاپ کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئی کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کیڈٹ کالج گڈاپ کا پیٹرن انچیف بننے پر خوشی کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کیڈٹ کالج گڈاپ کا منصوبہ کراچی کے دیہی علاقہ میں شروع کیا گیا جس پر لاگت کا تخمینہ 1.5بلین روپے ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد دیہی علاقوں کے ہونہار طلباء کو گروم کرنا ہے تاکہ وہ پاکستان آرمی کو جوائن کر سکیں۔ یہ منصوبہ کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کے سپرد کیا گیا ہے، کیونکہ یہ اپنے عہد کے پکے ہیں اور وہ اس کالج کو ایشیاء کا بہترین تعلیمی ادارہ بنا سکتے ہیں۔

    کورکمانڈر کراچی نے کہا کہ کیڈٹس کی تربیت اور تعلیم اعلیٰ معیار کی ہوگی اور ہر کوئی اپنے بچے یابچی کا کیڈٹ کالج گڈاپ میں داخلہ کراسکتا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بورڈ آف گورنرز کو منصوبہ کی تکمیل اور اس کے آغاز کے حوالے سے اپنے مکمل اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔