Tag: CM sindh qaim ali shah

  • وزیراعلیٰ سے کورکمانڈرکراچی نوید مختار کی ملاقات

    وزیراعلیٰ سے کورکمانڈرکراچی نوید مختار کی ملاقات

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سےکور کمانڈرکراچی نوید مختار نے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔

    ملاقات میں صوبائی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کےعملدرآمد پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران ٹارگٹڈآپریشن اورسیکیورٹی کی صورتحال سمیت دیگرامورپربھی غور کیا گیا۔

     وزیراعلیٰ سندھ اورکورکمانڈرکراچی نےظہرانہ بھی ساتھ کیا۔

  • سانحہ شکارپور کے گرفتارملزمان نےاہم انکشافات کیےہیں، ایس ایس پی

    سانحہ شکارپور کے گرفتارملزمان نےاہم انکشافات کیےہیں، ایس ایس پی

    شکارپور: ایس ایس پی ثاقب اسماعیل کا کہنا ہے کہ سانحہ شکار پور کے گرفتار ملزمان نے کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔

    شکارپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور کے گرفتاردہشتگردوں نے درگاہ حاجن شاہ کو بھی نشانہ بنایا تھا، جس میں گدی نشین حاجن شاہ سمیت چارافراد جاں بحق ہوئے تھے۔

     ان کا کہناتھاکہ سابق ایم این اے محمد ابراہیم پرخودکش حملے کا مفرور ملزم گرفتاردہشتگرد علی شیر کا بھائی فرید بروہی ہے جودہشتگردی کے مختلف واقعات میں ملوث رہا ہے۔

     ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور کے دہشتگردوں نے اپنے نیٹ ورک کی تمام ترتفصیل بتادی، جس کی مدد سے دہشتگردوں کی گرفتاری کاسلسلہ جاری ہے ۔

  • ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل، سندھ حکومت تذبذب کا شکار

    ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل، سندھ حکومت تذبذب کا شکار

    کراچی: ایپکس کمیٹی کےفیصلوں پرعمل درآمد پرسندھ حکومت تذ بذب کا شکار ہو گئی،صوبائی حکومت آئی جی اور چیف سیکریٹری کو ہٹانے کے بجائے اٹھارویں ترمیم کاسہارا لے کر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔

    سیکیورٹی صورتحال کےباعث سندھ کو کراچی،حیدرآباد اور سکھرزون میں تقسیم کرنا تھا تاہم سندھ حکومت سیکیورٹی زونز میں تقسیم کرنےکانوٹیفکیشن اب تک جاری نہ کرسکی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کہتےہیں کہ ایساکوئی فیصلہ ہی نہیں ہوا، صرف پریزینٹیشن پرتجویز تھی، رینجرز اور ایجنسیوں کےساتھ رابطےہیں، زونل ایپکس کمیٹیوں کی تشکیل کامعاملہ مل بیٹھ کرحل کرلیں گے۔

    سندھ حکومت پرپولیس اور دیگر اداروں میں سیاسی عمل دخل کا بھی الزام لگتا رہا ہےجس کا اظہار وزیراعظم کی زیرصدارت حالیہ اجلاس میں بھی سامنے آیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق وفاق آئی جی اورچیف سیکریٹری کوبھی ہٹاناچاہتاہے پرصوبائی حکومت اٹھارویں ترمیم کا سہارا لیکرمسلسل معاملےکوٹال رہی ہے۔

    صوبےمیں صرف دوماہ کے مختصر عرصے میں چارسیکریٹری داخلہ کوتبدیل کیاجاچکاہے، جبکہ موجودہ قائم مقام سیکریٹری داخلہ کبیرقاضی کو وزیر اعظم پہلے ہی کرپشن کے الزام میں برطرف کرچکے ہیں، لیکن سائیں سرکار کو دو عہدے رکھنے والے کبیر قاضی کی برطرفی کا نوٹیفیکشن اب تک موصول ہی نہیں ہوا۔

  • سانحہ شکارپور کمیٹی سے حکومت کے مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم

    سانحہ شکارپور کمیٹی سے حکومت کے مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم

    کراچی :وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سانحہ شکار پور کے شہداء کیلئے بنائی جانے والی کمیٹی کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس میں شہدا کے ورثاء کیلئے امداد کا اعلان کیا، مذاکرات کی کامیابی کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سانحہ شکار پور کے شہدا کیلئے بنائی جانے والی کمیٹی کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ شکار پور کو افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے ورثاء سے ہمدردی ہے، سندھ حکومت جو بھی اقدامات کرسکتی تھی کئے ہیں۔

    اس موقع پر وزیرِاعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے سانحہ شکار پور کے شہیدوں کے ورثاء کیلئے فی کس بیس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔

      اس موقع پر سندھ کے وزیرِاطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے گی اور مقدمہ فوجی عدالت میں بھیجا جائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ کالعدم مذہبی تنظیموں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی۔

    اس سے قبل وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین نے ملک ریاض نے ملاقات کی، ملک ریاض نے شہیدوں کے ورثاء کیلئے دس لاکھ روپے فی کس اور زخمیوں کیلئے پانچ پانچ لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا، مذاکرات کی کامیابی کے بعد علامہ مقصود علی ڈومکی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    یاد رہے کہ  تین روز قبل سانحہ شکار پور کے شہداء کمیٹی کا لانگ مارچ اور دیگر افراد کراچی پہنچے اور نمائش چورنگی پر دھرنا دیا۔

    واضح رہے کہ شکار پور کے علاقے لکھی در کی امام بارگاہ میں دھماکے سے جمعے کی نماز کے لیے آئے بچوں سمیت 58افراد جاں بحق اور 39زخمی ہوگئے تھے

  • ماضی میں سندھ کی عوام کونفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا، الطاف حسین

    ماضی میں سندھ کی عوام کونفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا، الطاف حسین

    لندن: ایم  کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ماضی میں سندھ کی عوام کو نفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا جبکہ سندھ کو افہام وتفہیم بھائی چارگی اور امن کی ضرورت ہے۔

    الطاف حسین نے وزیرِاعلٰی سندھ قائم علی شاہ اور رحمان ملک سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا، گفتگو گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے وفد کی ملاقات کے بعد ہوئی، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ماضی میں سندھ کی عوام کونفرت وتعصب کی بنیاد پر لڑایا گیا، سندھ دھرتی شاہ لطیف کی دھرتی ہے، اسے تصادم اور محاذ آرائی کی سیاست سے بچانا ہے۔

    الطاف حسین نے اس موقع پر شرجیل میمن، نثارکھوڑو اور مرادعلی شاہ سے بھی گفتگو کی اور ملک میں استحکام اور سندھ کی خوشحالی کیلئے دعا بھی کروائی۔

    گورنرسندھ سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رحمان ملک نے میڈیا کو بتایا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم کے درمیان سیاسی مفاہمت ہوچکی ہے۔

    میں سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات بھی دونوں جماعتیں مل کرلڑیں گی، اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے، جسے ختم کرنے کیلئے تمام جماعتوں کو اختلافات بھلا کرایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔

    اس سے قبل وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ناراضگی اتنی ذیادہ نہیں تھی، رابطہ اور بات چیت رہتی ہے ، حکومت میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔

    ایرانِ انقلاب کی چھتیس ویں سالگرہ کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی حکومت میں شمولیت کا فیصلہ پارٹی قیادت نے کیا ہے ، مذاکرات کیلئے دو رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جبکہ فوکل پرسن پارلیمانی لیڈر و سینئر وزیر نثار کھوڑو ہوں گے ۔

  • وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدرجمالی کی ملاقات

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدرجمالی کی ملاقات

    کراچی : وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے آئی جی غلام حیدر جمالی کی ملاقات میں فوجی عدالتوں کیلئے دس مقدمات وفاق کو بھیج دیئے گئے۔

    زرائع کے مطابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی غلام حیدرجمالی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران فوجی عدالتوں کیلئے دس مقدمات وفاق کوبھیج دیئے گئے، جس میں کارساز، مہران بیس اور ایئرپورٹ حملہ کیس جیسے مقدمات شامل ہیں ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں اس بات کا فیصلہ بھی کیا گیا کہ جمعے تک مزید47مقدمات وفاق کو بھیج دیئے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرِ صدارت وزیراعلیٰ ہاﺅس میں سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں گورنرسندھ عشرت العباد خان، آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی، ڈی جی رینجرز بلاک اکبر، اور کورکمانڈر کراچی نے شرکت کی۔

    اجلاس میں صوبے میں امن وامان کے قیام کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ انسداد دہشتگردی کی خصوصی فورس تشکیل دینے کے فیصلے کی منظوری دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک ہزار اہلکاروں پر خصوصی فورس تشکیل دی جائے گی جس کو پاکستان آرمی خصوصی تربیت فراہم کرے گی۔

    اجلاس میں دہشتگردی کے 57 مقدمات وفاقی حکومت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، وفاقی حکومت نے سندھ کی جانب سے مقدمات نہ بھیجے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

    اجلاس میں اہم اور حساس مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے، کراچی آپریشن کو بلاامتیاز جاری رکھنے اورتیز کرنے سے متعلق بھی مشاورت ہوئی تھی۔

  • ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ کو تین زون میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ کو تین زون میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ ایپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں سندھ سے دہشت گردی کے ستاون مقدمات آئندہ دس روز میں وفاقی حکومت کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہہ ان کی نظر میں سانحہ پشاور اور سانحہ شکارپور ایک جیسے ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ہزار اہلکاروں کی فورس بنائی جا ئے گی جس کی تربیت فوج کی مدد سے کی جا ئے گی۔

     فورس کی ایک پلاٹون سواہلکاروں پرمشتمل ،پلا ٹون کا سربراہ ایس پی لیول کا افسرہوگایہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صو بہ کو اس حوالے سے تین زونز ہو نگے کراچی زون ون، حیدرآباد اوربے نظیر آبادزون ٹو،سکھر اور لاڑکانہ زون تھری ہر زون پر مشتمل ایک کمیٹی جس کا حصہ جی او سی ، کمشنر ، ڈی آئی جی ، اور سیکٹر کمانڈر ہو نگے۔

     اس کمیٹی کو آپریشن کا اختیار ہوگا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر زفوری طور پر وال چاکنگ اور لاؤڈ اسپیکر پر منافرت روکنے کیلئے اقدامات اٹھائیں، ڈپٹی کمشنرز کو گرفتاریوں کے اختیارات بھی دیدیے گئے ہیں۔

  • سانحہ شکارپور: توجہ بڑے شہروں پر تھی اس لئے نقصان ہوا، قائم علی شاہ

    سانحہ شکارپور: توجہ بڑے شہروں پر تھی اس لئے نقصان ہوا، قائم علی شاہ

    شکارپور: امن وامان برقراررکھنے کیلئےوزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کسی کے گھر کوئی مہمان بھی آئے تو اطلاع متعلقہ تھانے کودیں۔

    شکار پور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں ملوث دہشت گردوں کی صحیح اطلاع دینے والے کو 2 کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

    وسائل کی کمی کے باوجود صوبائی حکومت عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی،کراچی کی طرح اندرون سندھ بھی رینجرز اور پولیس مل کر کام کریں گے۔

     دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے گا تاکہ صوبے سے دہشت گردوں کا جڑ سے خاتمہ کیا جاسکے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بڑے شہروں پر توجہ دو تو چھوٹے شہروں میں دھماکے ہونے لگتے ہیں، رینجرز ہر ضلع میں کارروائی کرے گی۔

     انہوں نے صاحب حیثیت لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سیکورٹی خود بنائیں، کیوں کہ سرکاری لوگوں کو سیکورٹی دینا ان کی مجبوری ہے، وزیر اعلیٰ نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ پنے گھر آنے جانے والوں کی اطلاع قریبی تھانے کو دیں۔

     قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مدرسوں مسجدوں اور امام بارگاہوں کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ سندھ  نے شکارپور حملے میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرنے پردوکروڑ روپے انعام کا اعلان بھی کیا۔

  • قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ حملہ قراردے دیا

    قائم علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ حملہ قراردے دیا

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل کے خلاف اور آئی جی غلام قادر تھیبو کے بیان کے خلاف ایوان میں ایم کیو ایم اراکین کے اظہار خیال اور اس پر وزیراعلی سندھ کے رد عمل کے بعد ایوان مچھلی بازار بن گیا اور متحدہ قومی موومنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔

    سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے  کراچی میں کارکنوں کی ماورائے عدالت قتل کے خلاف اظہار خیال کیا اور وزیراعلی سندھ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی قائم علی شاہ سندھ کی حکومت میں کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے، حکومت کو کارکنوں کے قتل کا نوٹس لینا چاہیئے۔

     انہوں نے کہا کہ غلام قادر تھیبو کا بیان ایم کیو ایم کے خلاف سازش ہے، لگتا ہے ایک بار پھر ایم کیو ایم کے خلاف سازش کی جا رہی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے خواجہ اظہار کے تیز و تند الزامات کا جواب انتہائی جارحانہ انداز سے دیا۔

     وزیراعلی سندھ نے  کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے کارکنوں کے قتل کے خلاف وزیراعلی ہاؤس کے سامنے کیا جانے والا احتجاج، احتجاج نہیں بلکہ حملہ تھا جس میں پارٹی رہنماؤں سمیت کارکن رکاوٹیں پھلانگ کر گیٹ تک پہنچ گئے۔

    وزیراعلی کے اس بیان پر ایم کیو ایم اراکین نے احتجاج شروع کر دیا، ایک وقت ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر نعرے بازی کرتے رہے، اسپیکر کی تمام کوششیں بھی بیکار ثابت ہوئیں۔ ایم کیو ایم اراکین کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔

  • ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ حکومتی نااہلی کا نتیجہ ہے، بابرغوری

    ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ حکومتی نااہلی کا نتیجہ ہے، بابرغوری

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے رکن اسمبلی بابر غوری کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت سے جو بھی بات ہوگی صاف اور دو ٹوک ہوگی ۔

    کراچی میں نیوز کانفرنس سے گفتگو میں متحدہ قومی مومنٹ کے رکن اسمبلی بابر غوری نے ٹمبر مارکیٹ میں لگنے والی آگ پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ کئی دکانیں اور عمارتیں ملبے کا ڈھیر ہوگئیں، حکومت نے عملی اقدامات سے منہ چرالیا۔

    بابر غوری نےحکومت سے فی خاندان پچیس لاکھ امداد کا مطالبہ کیا ، رکن اسمبلی بابر غوری نے کا کہنا تھا کہ حکومت سے اب جو بات ہوگی صاف ہوگی، لگی لپٹی کوئی بات نہیں کی جائے گی ، نیوز کانفرنس کے بعد بابر غوری نے ٹمبر مارکیٹ کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی ۔