Tag: CM sindh

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    کراچی : وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ نے ملاقات کی اور ناشتہ ایک ساتھ کیا ، وزیر اعلیٰ نےایپکس کمیٹی کےفیصلوں اوراس پر عمل سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعظم نے ساتھ ناشتہ کیا، دونوں کےدرمیان ملاقات پونے دو گھنٹے جاری رہی۔

    وزیر اعلٰیٰ نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں اور اس پر عمل سےمتعلق آگاہ کیا جبکہ کراچی میں آپریشن اور امن کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو کے سی آر سے متعلق رکاوٹوں کے بارے میں بتایا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے گورنر ہاﺅس میں گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں صوبہ کی صورتحال،امن و امان ، وفاق کے تحت جاری منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت، معاشی ، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں سمیت اہمیت کے حامل دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق پورے ملک کی یکساں ترقی کے وژن پر گامزن ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور انھیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ امن و امان کے قیام سے معاشی ،اقتصادی ، تجارتی ، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے، وفاق کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر سیاستدانوں کا ردعمل

    اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر سیاستدانوں کا ردعمل

    اسلام آباد : اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو خود سے استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا، اسحاق ڈار بیمار ہے یا نہیں لیکن پاکستان کی معیشت بیمار کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر سیاستدانوں کا ردعمل سامنے آیا ، کسی نے کہا ڈار کو بھگا دیا تو کسی نے کہا ڈار سے زیادہ ملکی معیشت بیمار ہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈارکوبھگادیا گیا،نہ بھگایا جاتا تو شریف خاندان کے راز اگل دیتے۔

    نواز شریف اور ان کے خاندان کے خزانے کی چابی اسحاق ڈار کے پاس ہے، جووعدہ معاف ایک مرتبہ بن سکتاہےوہ آئندہ بھی ثبوت دے سکتا ہے،چنددن انتظارکرلیں ابھی بہت کچھ سامنے آئے گا۔

    اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما  فواد چوہدری نے کہا کہ اسحاق ڈار ملک کی معیشیت کو بیمار کر کے چلے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کے استعفے کا معلوم نہیں ہے، مسائل کے حل کیلئے آگے بڑھنا چاہیے۔

    سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغاسراج درانی کا اسحاق ڈار کے استعفیٰ سے کہنا تھا کہ ن لیگ جب بھی مشکل میں ہوتی ہے تو وزرا کو کمرمیں درد ہوتا ہے، اسحاق ڈارکو پہلےہی استعفیٰ دینا چاہئے تھا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر کہا کہ عمران خان نےکرپشن الیون کی ایک اور وکٹ گرادی، تعجب ہےوزارت خزانہ وزیراعظم نےسنبھالنےکامنصوبہ بنالیا، لگتاہےوزارت خارجہ بھی وزیر اعظم کوہی سنبھالناہوگی۔

    پپپلز پارٹی کے سنیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اسحا ق ڈار لندن میں بیٹھ کر وزارت چلانا چاہتے تھے،اسحاق ڈار کو خود سے استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا اس میں سیاسی بات نہیں وزارت خزانہ کی ساکھ کاسوال تھا۔

    پی ٹی آئی کے رہنما خرم نوازگنڈاپور نے اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کے فیصلے پر کہا کہ اسحاق ڈارکےاستعفےکی خبریں نئی ڈرامہ بازی ہے، شریف خاندان نے منصوبہ بندی کےتحت اسحاق ڈارکو فرارکرایا، اسحاق ڈارکرپشن کیسز کے اہم گواہ اور ملزم ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہےکہ ریلوے حکام کراچی سرکلرریلوےمیں مسائل پیدا کر رہے ہیں، پراجیکٹ میں تاخیرہوئی تو جوابدہ ریلوے اور وفاق ہونگے، کراچی کےعوام کے ساتھ دھوکہ نہیں ہونے دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت سی پیک کی تیاریوں سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ کے سی آر کیلئے ریلوے حکام ریلوے ٹریک کاپورشن نہیں دینا چاہتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ میں تاخیرہوئی تو جوابدہ ریلوے اور وفاق ہونگے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ریلوے کی زمین حکومت سندھ کی ملکیت ہے، زمین پر پہلا حق کراچی کے عوام کا ہے، کراچی کے عوام نے بڑے دھوکے کھائے ہیں اب میں دھوکا دینے نہیں دوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اکیس نومبر کو جے سی سی اجلاس میں معاہدے پر دستخط ہونے چاہئیں، وزیر اعظم سے بھی بات کروں گا۔

    اجلاس میں وزیراطلاعات،چیف سیکریٹری ،چیئرمین پی اینڈ ڈی ،پرنسپل سیکریٹری اور دیگر حکام بھی شریک تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ایپکس کمیٹی اجلاس: لوٹ مار کرنیوالے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی اجلاس: لوٹ مار کرنیوالے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

    کراچی : شہر قائد میں لوٹ مار کرنے والے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا، رینجرزاور پولیس مل کرآپریشن کرے گی۔

    اس بات کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے بحث ہوئی۔

    اس موقع پر آئی جی سندھ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ بھی دی، مراد علی شاہ نے متعلقہ پولیس حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کو کسی صورت بھی کنٹرول کرنا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسٹریٹ کرمنلز کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جائے گا، اس حوالے سے رینجرز اور پولیس مل کر آپریشن کرے گی۔

    دریں اثناء اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، آئی جی سندھ کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ سچل، گلستان جوہر، منگھوپیر، سرجانی ٹاؤن میں زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے، ان زمینوں کا پیسہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کیسز کیلئے الگ عدالتیں بنائی جائیں، اس سلسلے میں مقدمات کی درجہ بندی کرنا ہوں گی۔

    انہوں نے وزیرقانون، ایڈووکیٹ جنرل، سیکریٹری داخلہ کی تین رکنی کمیٹی قائم کرتے ہوئے کمیٹی کو چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے ملاقات کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ کمیٹی آئندہ اپیکس کمیٹی میں پیشرفت رپورٹ پیش کرے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وفاق کو کہوں گا کہ وہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ترمیم کرے، ترمیم سے ان لوگوں کے بینک اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشن رک جائے گی۔

    صوبائی وزیر بلدیات ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ زمینوں کے جعلی پیپرز بنانے والوں کی نشاندہی کی جائے، لوگ جعلی پیپرز بنا کر سرکاری زمین پر قبضہ کرتے ہیں، سرکاری یا پرائیویٹ مالکان جعلی پیپرز لے کرعدالت پہنچتے ہیں، اتنی موٹی فائل ہوتی ہے کہ دیکھ کر لگتا ہے کہ کیس الجھ جائے گا۔

    جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بہت ہی سنگین جرم ہے، حکمت عملی بنا کر مربوط آپریشن کیا جائے، عوام کی سرکاری زمینیں حکومت کے پاس امانت ہیں، اگر ہم اس امانت کو سنبھال نہیں سکے تو تکلیف کی بات ہوگی۔

    رواں سال17ہزار184موبائل فون چھینے گئے، اجلاس کو بریفنگ

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال17ہزار184موبائل فون چھینے گئے،
    ایک ہزار اڑتیس گاڑیاں،18337موٹرسائیکلیں چوری و چھینی گئیں۔

    ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ رینجرز نے شہر کئے مختلف علاقوں میں بلاتفریق آپریشن کیے، گرفتار ملزمان نے7282قتل کرنے کا اعتراف کیاہے، ڈی جی رینجرز کے مطابق ایک ہزار اٹھاسی اسٹریٹ کرمنلز،472ڈکیت گرفتارکیے گئے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے شہر قائد کی سڑکوں پر ٹریفک جام کا نوٹس لے لیا، شوروم کے باہر سڑکوں پر کار پارکنگ کے خاتمے اور رپورٹ آئی جی سندھ سے طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے بالآخر ٹریفک جام سے پریشان مظلوم شہریوں کی پکار سن ہی لی، کراچی میں شو روم  مالکان کی ہٹ دھرمی کا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ کوشاہراہوں سے گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کر دی ہے۔

     مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو نیو ایم اے جناح روڈ، خالد بن ولید روڈ اور شاہراہ قائدین سمیت دیگر مرکزی شاہراہوں پر کھڑی شو روم کی گاڑیاں ہٹانے اوررپورٹ پیش کرنےکی ہدایت کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی ہی حکومت کے زیر کنٹرول اداروں سے سخت بازپرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واضح ہدایت کے باوجود انتظامیہ اس معاملے پر چادر تان کر کیوں سو رہی ہے؟

    وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کیا کہ شہر میں کار شوروم مالکان اپنی گاڑیاں فٹ پاتھ پر کھڑی کردیتے ہیں، عوام کو فٹ پاتھ پر چلنا نصیب نہیں ہوتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے دکانداروں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات اورگاڑیاں خود ہٹالیں ورنہ ان کےخلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے غیرقانونی پارکنگ میں ملوث عناصرکے خلاف سخت قانونی اقدامات اٹھائے فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے انتظامیہ کو مکمل معاونت فراہم کرنے کی یقین دھانی بھی کرائی ہے۔


    مزید پڑھیں : کراچی، شوروم مالکان کو فٹ پاتھوں سے گاڑیاں‌ ہٹانے کا حکم


    یاد رہے کہ رواں سال ماہ جنوری میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ نے شوروم مالکان کو سڑکوں پر موجود گاڑیاں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر سے یہ گاڑیاں ہٹ بھی گئیں تو یہی انتظامیہ رشوت لے کر دوبارہ سے گاڑیاں پارک کرنے کی اجازت دے گی کیوں کہ یہاں پورا مافیا کام کررہا ہے جو بھتہ کی رقم وصول کرتا ہے۔

    صدر ایمپریس مارکیٹ اس کی واضح مثال ہے جہاں انکروچمنٹ کے خلاف بارہا آپریشن کے باوجود آج بھی پتھارے موجود ہیں۔

  • عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو،مراد علی شاہ

    عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو،مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ عمران خان جو چاہیں کرلیں سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کوسپورٹ کرتے ہیں، عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو، درگاہ کی زیارت نصیب نہ ہونا یہ عمران خان کی بدقسمتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا، مسئلہ کشمیر کودیگرحکومتوں نے اتنا اجاگر نہیں کیا جتنا کرنا چاہئے تھا، عمران خان سندھ میں آئے ہیں تو کسی غیرملک میں نہیں آئے ، عمران خان نے سیہون میں جلسہ کرکے مہربانی کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ مزار پر جانے کا پروگرام نہیں دیا تھا،انتظامیہ کو پہلے اطلاع کرنا پڑتی ہے، عمران خان نے ڈراما کیا کہ مزار کے دروازے بند کردیئےگئے، دروازے بند تھے تو شاہ محمود قریشی کیا چھلانگ مار کرگئے تھے، شاہ محمود قریشی کو زبان سنبھال کربات کرنی چاہئے، شاہ محمود قریشی کی میں عزت کرتا تھا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کا بلاوا نہیں تھا اس لئے وہ مزار کے دروازے سے لوٹ گیا، عمران خان کو پوری اجازت ہے جتنے جلسے کرنے ہیں کرلو، جلسے کی اجازت شہر سے باہر اس لئے دی گئی تاکہ سیکیورٹی فراہم کی جاسکے۔


    مزید پڑھیں : اختیارات کا رونا نہیں روتا، کام کرتا ہوں، مراد علی شاہ


    انکا کہنا تھا کہ عمران خان جو چاہیں کرلیں سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کوسپورٹ کرتے ہیں، 2018 میں پورے ملک کے عوام پیپلزپارٹی کو ووٹ کرے گی، سیہون میں جلسہ کرانےوالے ایک کونسلر کی نشست بھی نہیں جیت سکتے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آصف زرداری کو بطور سابق صدر سیکیورٹی ملتی ہے ، میرے پاس بھی نجی گارڈ نہیں سرکاری سیکیورٹی ہوتی ہے، درگاہ کی زیارت نصیب نہ ہونا یہ عمران خان کی بدقسمتی ہے ، انتظامیہ سے کہا تھا کوئی روک ٹوک نہیں ،سیکیورٹی فراہم کرینگے۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ کتنے جلسے کرچکےہر بارآکر کہتے ہیں سندھ میں انٹری کرلی ، سندھ کےعوام عمران خان کو قبول نہیں کررہے۔

    شرکا نے ہاتھوں میں کشمیری عوام سے یکجہتی کیلئے بینرز اٹھا رکھے ہیں ، وزیر اعلیٰ سندھ نے بھارتی مظالم کےخلاف نعرے بھی لگائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آصف زرداری نے وزیراعلیٰ کو تنخواہوں میں اضافے سےروک دیا

    آصف زرداری نے وزیراعلیٰ کو تنخواہوں میں اضافے سےروک دیا

    لاہور : آصف زرداری نے وزیراعلیٰ کو ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سےروک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سندھ اسمبلی کے اراکین اور مشیروں کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کرنے کا نوٹس لے لیا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن آصف علی زرداری نے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کو ہدایت دی ہے کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں تین سو فیصد اضافے کو فوری طور پر روک دیا جائے۔

    آصف زرداری نے فیصلہ موجودہ معاشی صورتحال کی وجہ سے کیا، سابق صدر کا کہنا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال اس وقت اس اضافے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔


    مزید پڑھیں:  وزیر اعلیٰ سندھ کی تنخواہ35 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ہوگئی


    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ارکان اسمبلی کیلئے خزانے کے منہ کھول دیئے، وزیراعلیٰ سندھ اسپیکر و ڈپٹی اسپیکرکی تنخواہوں اورمراعات میں300فیصد اضافہ کی منظوری دے دی۔

    اس فیصلے سے سرکاری خزانے پر سالانہ 25 سے 30 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، سمری کی منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کی تنخواہ 35 ہزار روپے سے بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ روپے ہوگئی۔

  • خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    خواتین پرحملے کے ملزم کی شناخت ہوگئی، وزیراعلیٰ سندھ کا دعویٰ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ خواتین پر حملوں میں ملوث ایک ملزم کی شناخت ہوگئی ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کر کے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں خواتین پرحملہ کرنے والےملزم کے واضح ثبوت مل گئے ہیں، دو ملزمان پر واضح شک ہے کہ وہ حملوں میں ملوث ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک ملزم کا تعلق ساہیوال جبکہ دوسرے حملہ آور کا تعلق کراچی سے ہے، ساہیوال سے تعلق رکھنے والا ملزم تاحال فرار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ساہیوال کارہائشی ملزم ایسی 30وارداتیں پہلے بھی پنجاب میں کرچکا ہے، مزید حقائق تحقیقات کے بعد سامنے لائےجائیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس معاملےکی تہہ تک پہنچ رہی ہے، حملہ آوروں کے گرد گھیرا تنگ کرلیا گیا ہے، بہت جلد اصلی ملزم کو گرفتار کرکے قوم کو خوشخبری دیں گے۔

    ملزم کو نفسیاتی کہنے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی

    واضح رہے کہ ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچادیا، ملزم کو نفسیاتی قراردینے والی پولیس خود نفسیاتی بن گئی، بارہ دن میں پندرہ خواتین کو لہولہان کرنےوالاکون ہے کیاچاہتاہے؟پولیس کی پیشرفت میں کوئی پیشرفت ہی نہیں ہوئی،۔

    ایک چاقو باز نے کراچی پولیس کو تگنی کاناچ نچا دیا، پولیس ملزم کے بارے میں تاحال ایک لفظ بھی نہ جان سکی کہ ملزم ایک ہے یا پوراگروہ؟

    کراچی پولیس کی اس بارے میں بھی رائے بھی حتمی نہیں۔ باجوڑی محلےکی سی سی ٹی وی فوٹیج نےپولیس کی مشکلات میں مزیداضافہ کردیا،ملزم بارہ دن میں تین بار حلیہ تبدیل کرچکا ہے۔

    شلوارقمیض زیب تن کرکےبھی ایک خاتون پر حملہ کیا کبھی پولیس حکام کہتےگرفتاری کیلئےمختلف زاویوں پر تحقیقات جاری ہیں توکبھی جلد گرفتاری کادعوی کردیتےہیں۔

    وزیرداخلہ سندھ ہو یا صوبائی وزیر اطلاعات سندھ درد سر بنے چاقو باز نے صوبائی حکومت کو بھی پریشان کر رکھا ہے۔

    گلستان جوہر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں کی خواتین یہ سوال کررہی ہیں کہ ایک چھلاوے کو پکڑنےکیلئےکتنے تھانوں کی پولیس اورایجنسیاں درکارہوں گی؟

  • سینٹرل جیل سے متعلق انکشافات، وزیر اعلیٰ کا سی ٹی ڈی کو تحقیقات کا حکم

    سینٹرل جیل سے متعلق انکشافات، وزیر اعلیٰ کا سی ٹی ڈی کو تحقیقات کا حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے سینٹرل جیل سے متعلق انکشافات پر اے آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے جرم ہو رہے ہیں تو قابل معافی نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سینٹرل جیل سے کالعدم شدت پسند تنظیم داعش کے لیے بھرتیوں، منشیات فروشی اور قیدیوں سے اغوا برائے تاوان کی کارروائیاں کروانے کا انکشاف سامنے آیا تھا جس نے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔

    مزید پڑھیں: سینٹرل جیل سے داعش کے لیے بھرتیوں‌ کا انکشاف

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ انسداد دہشت گردی کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ نے دریافت کیا کہ کیا جیل حکام بھی ملزمان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں؟ انہوں نے حکم دیا کہ جس قیدی نےانکشاف کیا ہے اس کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔ ایسی سرگرمیوں میں کوئی ملوث ہے تو اسے سزا دی جائے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سینٹرل جیل میں داعش کے لیے بھرتیوں کی خبر کو رد کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کی بات میں صداقت نہیں، قیدی سے اغوا کی وارداتیں بھی نہیں کروائی جاسکتیں۔

    ڈی آئی جی جیل کا کہنا تھا کہ قیدی تاج محمد کے انکشاف پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بھی اے آر وائی نیوز کی خبر پر انکوائری کمیٹی بنانے اور ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا کی گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ، مئیر کراچی اور فاروق ستار سے ملاقات

    بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا کی گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ، مئیر کراچی اور فاروق ستار سے ملاقات

    کراچی: طاہری مسجد میں بوہری جماعت کے روحانی پیشوا مفضل سیف الدین سے گورنر سندھ محمد زبیر ،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور میئر کراچی نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے داو دی بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین سے طاہری مسجد صدر میں ملاقات کی اور محرم الحرام کی مجلس میں بھی شرکت کی، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور میئر کراچی وسیم اختر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    ملاقات کے دوران صوبہ کی تعمیر و ترقی میں بوہری برادری کے کردار،امن و امان کی قیام میں کمیونٹی کی بھرپور مدد اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر سندھ نے ایک طویل عرصہ کے بعد بوہری کمیونٹی کے سربراہ کی محرم الحرام میں کراچی آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کرتے ہیں کہ وہ آئندہ بھی کراچی میں محرم الحرام کی مجالس منعقد کریں گے، بوہری کمیونٹی صوبہ کی نہایت پر امن برادری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیدنا صاحب کی کراچی آمد شہر میں امن و امان کی بہتر صورتحال کی عکاس ہے، کراچی ملک کا معاشی حب ہے اور اس کی تجارتی سرگرمیوں میں بوہری کمیونٹی کا اہم کردار ہے، ملک کی ترقی کراچی کی ترقی میں مضمر ہے جبکہ امن و امان کے قیام کے بعد صوبہ میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے انتہائی سازگار ماحول میسر ہے۔

    سیدنا مفضل سیف الدین نے کہا کہ ایک طویل عرصہ کے بعد کراچی میں محرم کی مجالس سے خطاب پر وہ خوش ہیں کیونکہ ان کے دادا اور والد بھی کراچی میں مجالس سے خطاب کرچکے ہیں، پورے ملک خصوصاً کراچی میں امن کی بحالی کے لئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔


    مزید پڑھیں :  عمران خان کی داؤدی بوہری جماعت کے روحانی پیشوا سے ملاقات


    روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین کا مزید کہنا تھا کہ شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز خوش آئند ہے ان کی تکمیل سے شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم ہوں گی۔

    انہوں نے محرم کے دوران سکیورٹی کی بہترین سہولیات کی فراہمی پر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہر میں سکییورٹی تھریٹس ہیں، ہم نے سکیورٹی فل پروف بنانے کی پوری کوشش کی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بوہری جماعت کے روحانی پیشوا کی پاکستان آمد سےاتحاد بین المسلمین میں مزید بہتری آئے گی۔

    دریں اثناگورنر سندھ نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے، امن و امان کے لئے شہریوں کا بھرپور تعاون بھی ضروری ہے کیونکہ ان کی مدد سے ہی امن کا قیام یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ تمام مسالک کے علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کرنا چاہئیے، حسینیت کا پیغام تمام عالم کے لئے ہے کیونکہ نواسہ رسول نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے اسلام کا پرچم سربلند کیا اور اسے رہتی دنیا تک کے لئے ایک عالمگیر مذہب بنایا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔