Tag: CM sindh

  • وزیراعلیٰ سندھ کا انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے اےٹی سی کی 8 عدالتیں کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی منظوری دیدی،مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ عدالتوں کومنتقل کرنے کا جلد ازجلد نوٹی فکیشن جاری کیا جائے.

    تفصیلات کے مطابق کراچی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ کو انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی.

    اجلاس کے شرکاوں نے سید مراد علی شاہ کو بتا یا کہ موجودہ حالات میں قیدیوں کو سینٹرل جیل سےکلفٹن لانا خطرناک ہے، روزانہ قیدیوں کوکلفٹن انسداد دہشت گردی عدالتوں میں لایاجاتا ہے.

    اجلاس کے دوران تجویز دی گئی کہ اے ٹی سی کی عدالتوں کو سینٹرل جیل منتقل کرنا موجودہ حالات کے پیش نظر مناسب ہے جبکہ پہلے ہی انسداد دہشت گردی کی 2 عدالتیں سینٹرل جیل میں کام کررہی ہیں.

    وزیراعلیٰ سندھ نے اےٹی سی کی 8عدالتیں کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی منظوری دیدی، انہوں نے حکم دیا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کوفوری طورپرمنتقل کیا جائے، مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ عدالتوں کومنتقل کرنے کا جلد ازجلد نوٹی فکیشن جاری کیا جائے.

    مزید پڑھیں:جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ سال چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے بلوچستان سے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بلوچستان کےسرحدی علاقوں کشمور،کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکارپور میں ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا حکم دے دیا، انہوں نے قانون نافذ کرنے والےاداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں تک ہر صورت پہنچا جائے۔

    وزیراعلیٰ کے احکامات کے بعد سندھ میں کومبنگ آپریشن کے ساتھ بلوچستان سے متصل علاقوں کو ٹارگٹ کرلیا گیا۔ کشمور، کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکار پور میں ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیخلاف کاررراوئیاں جاری ہیں۔

    دادو کی تحصیل جوہی سے حساس اداروں نےسانحہ سہون میں سہولت کاری کے الزام میں منیر جمالی اور عزیرجمالی کوحراست میں لے لیا۔ پولیس اورحساس اداروں نےسہون شریف کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران ستر مشتبہ افراد پکڑے گئے۔

    لاڑکانہ کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرزنے کومبنگ آپریشن کے دوران بیس سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، گھوٹکی میں پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے چارمشتبہ افراد کوحراست میں لیا۔

    تھرپارکر سے پانچ مشتبہ کو گرفتار کیا گیا۔ بغیرانٹری رہائش دینے پرچھ ہوٹل مالکان کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا سرکلر ریلوے سے متعلق سخت فیصلہ

    وزیراعلیٰ سندھ کا سرکلر ریلوے سے متعلق سخت فیصلہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں‌ ٹرانسپورٹ کے مسائل کا مثبت حل اولین ترجیح ہے، انہوں نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ غفلت برنتے والوں کے خلاف عبرناک کارروائی کی جائے گی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں سرکلر ریلویز سے متعلق اجلاس معنقد ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ کے سی آر کے روٹ پر 762کچے مکانات ہیں.

    یہاں‌پڑھیں:سندھ : وزیراعلی سندھ کی صدارت میں سرکلر ریلوے کے معتلق اجلاس

    اجلاس کے دوران مراد علی شاہ نے انکروچمنٹ کے حوالے سے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جب انکروچمنٹ ہوتی ہے تو متعلقہ انتظامیہ اور پولیس سورہی ہوتی ہے.

    مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ انکروچمنٹ کو ہٹایا جاتا ہے تو حکومت بدنام ہوتی ہے،انہوں نے متنبہ کیا کہ اب اگر دوبارہ انکروچمنٹ ہوئی تو متعلقہ افسران کے خلاف ایسی کارروائی ہوگی جو دنیا دیکھے گی.

    ان کا کہنا تھا کہ اب  یہ مذاق ختم ہونا چاہیے، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور پولیس پر لازم ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، شہریوں کی خواہش اور ضرورت ہے کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کے مسائل حل ہوں.

    یہاں پڑھیں: گجر نالے کے اطراف میں تجاوزات کے خلاف آپریشن آخری مراحل میں داخل

    دوران اجلاس 2013کے بعد قائم کی گئی تجاوزات کو ہٹانے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا، تجاوزات ہٹانے کے بعد انہیں معاوضہ دینے کا بھی سوچوں گا.
    وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کے سی آر "سی پیک ” میں شامل ہو چکی ہے، جس کے لئے ہم نے کے لئے بڑی محنت کی ہے، تجاوزات کے باعث عوامی سہولت کے منصوبے میں تاخیرنہیں کرسکتے ہیں.

    انہوں نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ تجاوزات ہٹانے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے، وقت دینے کے بعد تجاوزات گرانے کے لئے مشینری لگائیں، تجاوزات ہٹانے کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کے سی آر روٹ پر فینسنگ لگائے

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کو بہترکرنا ہے توآپ سب کا ساتھ چاہئے، شہر کو قبضہ اورترقی میں رکاوٹ بننے والے دشمنوں سے نجات دلائیں.

  • کراچی میں بد امنی : وزیراعلیٰ کا آئی جی سندھ پراظہار برہمی

    کراچی میں بد امنی : وزیراعلیٰ کا آئی جی سندھ پراظہار برہمی

    کراچی : شہر قائد میں بد امنی پر وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ پولیس کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ نجی ٹی وی چینل کے ڈی ایس این جی پر حملہ کے حوالے سے اطلاع نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی صاحب آپ میری ٹیم میں کام کے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں نجی ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ اور اس کے نتیجے میں اسسٹنٹ کیمرہ مین کے جاں بحق ہونے پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ٹیلی فون کیا۔

    انہوں نے اے ڈی خواجہ پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں دہشت گردی ہوئی آپ نے مجھے بتایا کیوں نہیں؟ مجھے اطلاع نیو زچینلز سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ دیانتدار پولیس افسر عہدوں پرتعینات ہو رہے ہیں، آئی جی صاحب آپ میری ٹیم میں کام کے نہیں ہیں۔ مراد علی شاہ نے ٹیلی فون پر آئی جی سندھ سے کئی سوال پوچھ لیے۔

    مزید پڑھیں : نجی چینل کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق 1 زخمی

    انہوں نے کہا کہ پولیس وین پر حملے کے بعد پولیس ٹیمیں دیر سے بھی کیوں نہیں پہنچیں؟ وزیراعلیٰ نے آئی جی سے مزید کہا کہ جواز مت بتائیں جو پوچھا جا رہا ہے اس کا جواب دیں کہ شہر میں وارداتیں اچانک کیوں بڑھ رہی ہیں، پولیس کہاں ہے؟ اس واقعے کے ذمہ داران کون ہیں ؟ ڈی آئی جی ،ایس ایس پی ،اے ایس پی ،ڈی ایس پی یاایس ایچ اوز؟

    واضح رہے کہ نارتھ ناظم آباد کے علاقے کے ڈی اے چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے سماء ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوئے۔ اسسٹنٹ کیمرہ مین تیمور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ ڈی ایس این جی آپریٹر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

  • چڑیا گھرکوماڈل زو بنانا چاہتا ہوں’  وزیراعلیٰ سندھ

    چڑیا گھرکوماڈل زو بنانا چاہتا ہوں’ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے چڑیا گھر کا ٹوپوگرافیکل اورماحولیاتی سروے کرانے کی ہدایات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر کو ماڈل زون بنانا چاہتا ہوں.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت وزیراعلی سیکریٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں انہوں نے چڑیا گھرکی حالت زار بہتر بنانے ، پارکنگ ،داخلی اور خارجی راستے تبدیل کرانے سے متعلق بریفنگ دی، اجلاس میں جام خان شورو،میئروسیم اختر،ثمرعلی خان ودیگر نے شرکت کی.

    وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ چڑیا گھر کو ماڈل زو بنانا چاہتا ہوں، جس کے تحت آپ کی تجاویز کی ضرورت ہے ، اسی وجہ سے آج اجلاس طلب کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ چڑیا گھرکی بہتری کیلئے تجاویز پر تفصیلی غور کیا جا رہا ہے.

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ میرادورہ چڑیا گھرانتہائی اہم رہا،بعد ازاں میں نے اس کی تعمیر نو کرانے کا فیصلہ کیا، انہوں نے چڑیا گھر کا ٹوپوگرافیکل اور ماحولیاتی سروے کرانے کا حکم دیا.

    انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کو بہتر تفریحی مقامات فراہم کرنے کے لئے سفاری پارک کو اچھا بنانے کیلئے بھی اسکیم بنائی جائے گی.

    دوران اجلاس وزیراعلیٰ سندھ نے مئیر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی سروے کرانے میں ٹیم کی مدد کریں جس پر وسیم اختر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں گے جانوروں کوکہیں اورمنتقل نہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی والوں کو صحت مند تفریح فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
    یہاں پڑھیں: کراچی والوں کو مزید تفریح مقامات بنا کردیں گے وزیراعلی سندھ

    وزیر اعلیٰ سندھ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ چڑیا گھر کے کام سے متعلق مجھے آئندہ جمعے تک رپورٹ کریں.

  • کراچی والوں کو مزید تفریح مقامات بنا کردیں گے وزیراعلی سندھ

    کراچی والوں کو مزید تفریح مقامات بنا کردیں گے وزیراعلی سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چڑیا گھراوراطراف میں تجاوزات کا نوٹس لے لیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بچوں کو بہتر تفریح مہیا کرنا چاہتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چڑیا گھرکے اطراف میں تجاوزات کا نوٹس لے لیا، انہوں نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو تجاوزات کے خاتمے کی ہدایت کی، وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر کو بہتر بنا نے کا منصوبہ کراچی پیکج میں شامل ہے.

    یہاں پڑھیں:بلاول کا کراچی کے لئے 150 ارب کے ترقیاتی پیکج کا اعلان

     اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بچوں کو بہتر تفریح مہیا کرنا چاہتی ہے. کراچی والوں کو مزید تفریح مقامات بنا کر دیں گے تا کہ شہریوں کو بہتر تفریح کے مواقع حاصل ہو۔

    یہاں پڑھیں:کراچی کوسرسبزاورخوبصورت شہربنائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وہ کراچی کو ایک بہترین، سرسبز اورخوبصورت شہر میں تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور انہوں نے شہر کی خوشحالی، پائیداری، جامعیت اورسروس ڈلیوری پرتوجہ مرکوز کی ہوئی ہے اور اب کراچی کے پرانے علاقوں کو خوبصورت بنایا جا رہا ہے تاکہ ان علاقوں میں بھی ہرایک آدمی گھر خریدنے میں دلچسپی لے۔

    دوسری جانب نامزد گورنر محمد زبیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سے میرے پرانے تعلقات ہیں، نامزد گورنراورمیں رات کوایک ہی طیارے میں اسلام آباد سے کراچی پہنچے ہیں.

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی پر اظہار برہمی

    وزیر اعلیٰ سندھ کا یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی پر اظہار برہمی

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی کا سختی سے نوٹس لے لیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ صوبے کی ترقی میں ساتھ نہ دینے والا میری ٹیم کاحصہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اے ڈی پی پر اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام کمشنرز نے ویڈیو لنک پر وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبائی اے ڈی پی کا پورٹ فولیو 200 بلین روپے ہے جبکہ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی 25 بلین روپے کی ہے۔ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کا اہم رول ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے یونیورسٹی روڈ کی تعمیر میں سست روی کا سختی سے نوٹس لیا۔ انہوں نے شدید اظہار برہم کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام سست روی کا شکار کیوں ہے؟

    انہوں نے کمشنر کراچی کو یونیورسٹی روڈ کی جلد سے جلد اور معیار کے مطابق تکمیل کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہری تکلیف میں ہیں، ان کا احساس کریں اور تیز کام کریں۔

    اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کی ترقی میں ساتھ نہ دینے والا میری ٹیم کاحصہ نہیں ہوگا۔ ہم سب کو صوبے کی ترقی کے لیے متحرک رہنا ہوگا۔

  • ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    ایم کیو ایم کی تقسیم سے پیپلزپارٹی کراچی کی طاقت بنےگی، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بانی ایم کیوایم کے خطاب پر پابندی ہے، اجازت کیسے دے سکتےہیں، جو بھی گورنر آئے اپنی آئینی حدود میں رہے تو اعتراض نہیں ہوگا، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئے ڈی جی رینجرز کے ساتھ ورکنگ ریلیشن اچھے ہیں، انور مجید کے دفتر پرچھاپے کی مجھےاطلاع نہیں تھی، معاملہ عدالت میں ہےہم نےعدالت پر چھوڑ دیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی پارٹی اگرآئینی حد میں رہے گی توجلسہ کرسکتی ہے، آئین کی حدود میں ہرسیاسی جماعت کوسیاست کی اجازت ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری نظریں آئندہ انتخابات پرہیں، آصف زرداری، بلاول بھٹو الیکشن لڑکرپارلیمنٹ میں آرہے ہیں، جوغلط کام کرےگا بلاول بھٹو اس کی اینٹ سےاینٹ بجاسکتےہیں، ایم کیو ایم کی تقسیم سےپیپلزپارٹی کوسیاسی فائدہ ہوگا کراچی کےلوگوں کوایک متبادل دینا ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی ایک طاقت بنےگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ایڈوائس لیتاہوں لیکن ہدایات میں دیتاہوں، سندھ کےدیہی علاقوں کےحالات پنجاب کےدیہی علاقوں سےبہترہیں، موجودہ حکومت نےتھرمیں ترقیاتی کام کیے، تھرمیں ارباب غلام رحیم نےکوئی کام نہیں کرایا، موجودہ وفاقی حکومت پنجاب کی نسبت سندھ کو کم فنڈ دیتی ہے، وفاق میں جب ہم تھے توسب کو برابری کی سطح پرفنڈز دے رہے تھے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امیدہےڈاکٹرعاصم جلد ضمانت پررہا ہوجائیں گے،ڈاکٹرعاصم کوایک کیس میں ضمانت مل گئی ہے۔

    راؤ انوار کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ انکوائری ہوئی اورانہیں پھربحال کیا گیا، کبھی نہیں کہارکن اسمبلی کی گرفتاری کیلئےاسپیکرسےاجازت لینی چاہیے، راؤانوارنےغلطی کی اورانہیں سزابھی ملی، راؤانوارکی معطلی کےبعدافسران کوپتہ چل گیاکہ سزاہوسکتی ہے، اےڈی خواجہ اچھےافسرہیں،ان کیخلاف کبھی کوئی بات نہیں سنی۔

  • عوامی مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، مرادعلی شاہ

    عوامی مسائل کا حل اولین ترجیح ہے، مرادعلی شاہ

    کراچی : وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کے لیے کہیں کہیں غیر ضروری کھدائی بھی ہوئی ہے تاہم سڑکوں کی درستگی کے لیے یہ لازمی امر تھا، عوامی مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں موسلا دھاربارش کے دوران شہر کا جائزہ لیتے ہوئی کہی، انہوں نے کہا کہ بارش رحمت کے بجائے زحمت نہ بن جائے اس لیے شہر کا دورہ کر کے موقع پر ہی ہدایات جاری کر رہا ہوں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ دورے کے لیے میئر کراچی سے بھی رابطہ کیا تھا تاہم وسیم اختر بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں عوامی خدمت میں مصروف ہیں، ہم سب مل کرشہر کراچی کی بہتری اور ایک ہی مقصد کے لیے کام کررہے ہیں۔

    شہر بھرمیں ہونے والی کھدائی سے بارش کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلٰیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سڑکیں ٹھیک کررہے ہیں جس کے سبب غیرضروری کھدائی بھی ہوئی ہے تاہم سڑکیں کھدیں گی تو روڈ بنیں گے۔

    واضح رہے وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ آج پورا دن بغیر پروٹوکول کے ہی کراچی کی شاہراہوں کا دورہ کرتے رہے اس موقع پروزیر بلدیات بھی ان کے ہمرا موجود تھے جو وزیراعلیٰ کی گاڑی چلارہے تھے اور ساتھ ساتھ ہدایات بھی لیتے جا رہے تھے۔

    یاد رہے کہ مراد علی شاہ ایک متحرک وزیراعلی ہیں جومنصب سنبھالتے ہی صوبے کی خدمت میں پیش پیش نظرآ رہے ہیں اور گذشتہ ماہ انہوں نے سکھر سے کراچی کا سفر بذریعہ ریل کیا تھا۔

  • کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے

    کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے پینتالیس ملین روپے کی فیزیبلیٹی رپورٹ بنانے کی منظوری دےدی۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات کو وفاقی حکومت سے خودمختار ضمانت لینے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کراچی سرکلرٹرین کاپہیہ گھمانے کیلئے متحرک ہوگئے، مراد علی شاہ نے سندھ سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں انہوں نے کراچی سرکلر ریلوے کے سرکل پر قبضہ مافیا سے متعلق مکمل رپورٹ طلب کی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ تین سو ساٹھ ایکڑ کے ٹریک پر محیط ٹریک میں سے سڑسٹھ ایکڑ پرتجاوازت قائم ہوئی ہیں۔ پانچ ہزار چھ سوترپن مکانات سرکتے سرکتے سرکلر ٹرین کے ٹریک پر آگئے ہیں، اس کے علاوہ دوہزار نوسو ستانوے دیگرعمارتوں کا بھی ٹریک پر قبضہ ہے۔

    وزیر اعلی مراد علی شاہ نے کمشنر کو ڈی سیز کےساتھ جاکر تجاوزات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی اورایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بتایا جائے کہ تجاوزات کے خاتمے میں کتنا وقت درکارہوگا؟

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سی پیک میں کراچی سرکلر ریلوے شامل ہو چکا ہے لہٰذا کراچی سرکلر ریلوے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیئے۔

    یاد رہے کہ دوہزار چھ سو نو ملین ڈالر کی لاگت سے بحال ہونے والے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کیلئے تینتالیس کلومیٹر ٹریک درکار ہے۔