Tag: CM sindh

  • سندھ :  وزیراعلی سندھ کی صدارت میں سرکلر ریلوے کے معتلق اجلاس

    سندھ : وزیراعلی سندھ کی صدارت میں سرکلر ریلوے کے معتلق اجلاس

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سرکلر ریلوے کے تعمیراتی منصوبے کے حوالے سے اجلاس معنقد ہوا. اجلاس میں وزیراعلیٰ کو منصوبے اور سرکلرریلوے کی زمین پر قبضے کےمتعلق بریفنگ دی گئی۔

    کراچی کے بے شمار مسائل میں سے ایک مسئلہ پبلک ٹرانسپوٹ کا فقدان اوراس کی ناقص صورتحال بھی ہے جس کا فوری حل ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابقصوبائی حکومت شہر کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکلر ریلوے کا قیام عمل میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج صبح وزیراعلیٰ ہاوس میں مراد علی شاہ کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو منصوبے کے تخمینے اورتجاوازت کے حوالے سے بریف کیا گیا۔

    ڈی ایس ریلوے کے مطابق سرکلرریلوے کا منصوبہ 2 ارب 60 کروڑ ڈالر کا ہے. جس کے لئے 67 ایکڑزمین مختص کی گئی ہے . جس کی لمبائی 43 کلو میٹر سے زائد ہے جبکہ سرکلر ریلوے کے لئے 360 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے۔

    ڈی ایس ریلوے نے وزیراعلیٰ سندھ کو مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکلر ریلوے کے لئے مختص کی گئی زمین کو قبضہ مافیا نے اپنی اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی سے جامعہ کراچی تک سوا چارایکڑ، لیاقت اآباد سے گیلانی اسٹشین تک ڈھائی ایکڑ سے زائد ، اورنگ نالے سے ناظم آباد سے ڈیرھ ایکڑ، وزیر مینشن سے بلدیہ تک اور اورنگ نالے کے پاس 2 ایکڑ ، وزیر مینشن کے قریب 29 ایکڑ سے زائد زمین پرقبضہ مافیا قابض ہے۔

    ڈی ایس ریلوے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ اس روٹ پر 2 ہزار 997 دیگر اقسام کے قبضے بھی ہیں‘ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو تجویز دی گئی کہ تجاوزات ہٹانے کے لئے 5 ہزار 653 گھروں کو گرانا ہوگا۔

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے تجاوزات کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دیں. انہوں نے کمشنر کو حکم دیا کہ وہ خود ڈی سی کے ہمراہ جاکر صورتحال کاجائزہ لیں گے۔

  • پاک چین جوائنٹ کوآرڈینشن کمیٹی کا اجلاس، سندھ کے لئے3توانائی منصوبوں کی منظوری

    پاک چین جوائنٹ کوآرڈینشن کمیٹی کا اجلاس، سندھ کے لئے3توانائی منصوبوں کی منظوری

    بیجنگ : چین میں سی پیک سے متعلق چھٹی پاک چین جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس آج سے شروع ہوگیا، اجلاس میں سندھ کیلئے توانائی کے تین منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ کوآرڈینشن کمیٹی کا اجلاس میں سی پیک کے تحت سندھ میں بنے والے منصوبوں پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریزنٹیشن دی، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کوششوں سے سندھ کی توانائی کے تین منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

    ان منصوبوں میں حب ،تھل نووا اور اوریکل بلاک کا کوئلہ پلانٹ شامل ہے۔

    آئندہ سال سے شروع ہونے والے ان منصوبوں سے انیس سو اسی میگاواٹ بجلی ملے گی جبکہ کراچی سرکلر منصوبہ بھی اب سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، منصوبے کی فزیبلیٹی تین ماہ میں تیار کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : وفاق نےکراچی سرکلر ٹرین منصوبے کو سی پیک میں شامل کرلیا


    اس کے علاوہ ہر صوبے کیلئے ایک صنعتی زون جبکہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

    اجلاس میں کیٹی بندی منصوبے کی فزیبیلیٹ جمع کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسان اقبال اور وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے بھی کی شرکت۔

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاق سے درخواست کی تھی کہ کراچی سرکلر ٹرین منصوبے کو سی پیک میں شامل کیا جائے، جس کے بعد وزیراعظم نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبےکو سی پیک کا حصہ بناتے ہوئے منصوبہ سندھ کو سونپنے کی منظوری دیدی تھی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے چھٹی کا دن عوام کیلئے مخصوص کردیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے چھٹی کا دن عوام کیلئے مخصوص کردیا

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس کو عوامی ہاؤس میں تبدیل کردیا۔ مراد علی شاہ نےچھٹی کا دن عوامی شکایتوں کےحل کیلئے مخصوص کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے صوبے کی عوام کو ایک اورخوشخبری سنا دی گئی، مراد علی شاہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے دروازے عام لوگوں کیلئے کھلوا دیئے۔

    آج مراد علی شاہ سے دادو اور جامشورو ضلع کےعام لوگوں نے ملاقاتیں کیں۔ لوگوں نے انہیں اپنے علاقے کے مسائل کے حوالے سے شکایات سے آگاہ کیا۔

    وزیرعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ میراحلقہ انتخاب صرف سہون شریف نہیں پورا سندھ ہے۔ آج جوکچھ بھی ہوں عوام کی وجہ سے ہوں، ہرضلع میں جاکرعوامی شکایات سنوں گا اورانہیں حل کروں گا۔

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ پورے صوبے کا نمائندہ ہوں ،عہدہ عوام کی امانت ہے، اس موقع پر عام لوگوں نے مرادعلی شاہ کے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بھی بنوائیں۔

  • متحدہ میں کوئی نوکری نہیں، اگر نکلی تو خود پوری کریں گے، خواجہ اظہار

    متحدہ میں کوئی نوکری نہیں، اگر نکلی تو خود پوری کریں گے، خواجہ اظہار

    کراچی: ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہےکہ دو ہزار اٹھارہ میں اپنا وزیراعلیٰ منتخب کروا کر سندھ کو ترقی دیں گے اور  سکھر،لاڑکانہ، خیرپوراورٹھٹھہ کوکراچی کے برابر لائیں گے۔

    کورنگی میں ایم کیو ایم کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور تشدد ایک دوسرے کی ضد ہیں، دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے ایم کیو ایم اپنا بھر پور کردار ادا کرسکتی ہے۔

    کنونیر متحدہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پہلے بھی متحدہ تھی اور آج بھی متحد ہے، یہ بکاؤ مال نہیں جس کے لوگ پیسوں کی وجہ سے ادھر اُدھر چلے جائیں جبکہ ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کے خواہش مند افراد اور جماعتیں کے کارکنان خود منقسم ہورہے ہیں۔

    پڑھیں: متحدہ پتنگ کی ڈور مشرف کے ہاتھ آئے گی، نبیل گبول

     انہوں نے کہا کہ  آئندہ آنے والے مہینوں میں تاریخی اور فیصلہ کُن جلسہ کریں گے، ملکی میں برسوں سے قائم جاگیرداری، وڈیرہ شاہی اور کوٹا سسٹم کی باقیات کو مل کر ختم کریں گے۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اور متحدہ رہنما خواجہ اظہار الحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ہمارے استعفوں کا مطالبہ کررہے ہیں مگر ہم مستعفی ہوکر کراچی کسی کو نہ پلیٹ میں رکھ کر دیں گے اور نہ ہی ایسے عناصر کو اپنے علاقوں میں قابض ہونے دیں گے۔

    مزید پڑھیں: دہشت گردی سے نمٹنے کی حکومتی حکمت عملی ناقص ہے : خواجہ اظہار الحسن

     خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ دبئی میں پرویز مشرف سے میری ملاقات کو اپنی خواہش اور خبر بنایا جا رہا ہے، ایم کیو ایم میں کوئی نوکری خالی نہیں اور اگر نوکری نکلی بھی تو اس کی جگہ ایم کیو ایم کے اندر سے پوری کی جائے گی۔
  • امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ

    امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر کے حالات خراب کرنے والوں کی گرفتاریوں کے لیے سی ٹی ڈی نے اہم کارروائی کی جس کے نتیجے میں لیاقت آباد سے لشگر جھنگوی نعیم بخاری گروپ کے دو خطرناک دہشت گرد گرفتار ہوئے۔

    سینٹرل پولیس آفس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سی ٹی ڈی نے شہر کے حالات خراب کرنے والے دو اہم ملزمان کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ملزمان کا تعلق لشکر جھنگوی نعیم بخاری گروپ سے ہے جن کی شناخت اسحاق عرف بوبی اورعاصم عرف کیپری کے نام سے ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحے کی فرانزک کروائی گئی۔


    پڑھیں:  متحدہ سیکٹر انچارج شہزاد ملا کا امجد صابری کے قتل کا اعتراف


    انہوں نے کہا کہ اسلحے کی فرانزک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ شہر میں 28 مقامات پر ہونے والی دہشت گردی کے واقعات ان ہی کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحے سے مل گئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے وارداتوں کی تفصیلات کے حوالے سے آگاہ کیا کہ ایف سی ایریا امام بارگاہ پر بم دھماکہ، ناظم آباد میں مجلس پر فائرنگ، عائشہ منزل پر ٹریفک پولیس اہلکاروں کا قتل، فوجی جوانوں کی گاڑی پر فائرنگ، اتحاد ٹاؤن میں 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے علاوہ دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ملزمان معروف قوال امجد صابری شہید کے قتل میں بھی ملوث ہیں، انہوں نے کہا کہ عاصم عرف کیپری امجد صابری کا پڑوسی تھا جسے لیاقت آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمان شہر کے بڑے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کی گرفتاری سے ماسٹر مائنڈ تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔


    مزید پڑھیں: امجد صابری کے قتل میں ملوث دو بھائی گرفتار


    وزیر اعلی نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے ڈیپارٹمنٹ کے لیے نقد انعام کا بھی جلد اعلان کیا جائے گا۔

    شہر میں جاری دھرنوں اور گرفتاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر کے حالات خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، کراچی کے عوام حکومت اور اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور یقین رکھیں کہ جو بے گناہ ہوگا اُسے رہا کردیا جائے گا۔

  • ٹرین حادثہ، متاثر ہونے والوں کو ہر ممکنہ سہولیات دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    ٹرین حادثہ، متاثر ہونے والوں کو ہر ممکنہ سہولیات دیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مسافر ٹرین کے تصادم میں زخمی ہونے والے افراد کے علاج اور اس میں جاں ہونے والے افراد کی میتوں کو اُن کے آبائی علاقے بھیجنے کے تمام تر اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی۔

    جناح اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عالمی حادثاتی انشورنش پالیسی کے تحت جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کو ایک لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی جبکہ تمام تر زخمیوں کے علاج کی ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے۔


    پڑھیں: ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کیلئے 15 لاکھ اور زخمیوں کو3 لاکھ روپے دینے کا اعلان


     انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک سانحہ ہے جس میں ہم پوری طرح سے متاثرین کے ساتھ ہیں اور اُن کی ہر ممکنہ مدد کے لیے تیار ہیں، تمام زخمیوں کو بہتر سے بہتر سہولیات مہیا کرنے کے لیے انہوں نے جناح اسپتال کے عملے کو ہدایات بھی دیں۔

    مراد علی شاہ نے لانڈھی کے قریب مسافر ٹرینوں کے تصادم اور اس میں انسانی جانوں کے ضیاء پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کی۔


    یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی جناح اسپتال آمد، ٹرین حادثے کے زخمیوں کی عیادت


     اُن کا کہنا تھا کہ ریلوے کے نظام کو بہتر ہونا چاہیے، وزیر اعلیٰ نے مطالبہ کیا کہ اس سانحے کی اعلی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے اور جو بھی اس میں ذمہ دار ہو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے اپیکس کمیٹی کے اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے اپنی پوری توجہ دہشت گردی کے خاتمے مرکوز کی ہوئی ہے اور انشاء اللہ جلد کراچی میں پوری طرح سے امن و امان قائم ہوجائے گا‘‘۔

    یاد رہے آج صبح کراچی میں لانڈھی کے علاقے قذافی ٹاؤن کے قریب فرید ایکسپریس اور زکریا ایکسپریس آپس میں ٹکرا گئیں تھیں، جس کے باعث اب تک 20 سے زائد افرادجاں بحق جبکہ 45 افراد زخمی ہوئے، زخمی اور جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں تھیں جبکہ فرید ایکسپریس کا انجن تباہ ہو گیا تھا۔

  • سندھ میں‌ ‌دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی منظوری،93 مدارس کی نگرانی کا حکم

    سندھ میں‌ ‌دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی منظوری،93 مدارس کی نگرانی کا حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی منظوری دے دی، انٹیلی جنس بنیادوں پر دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن کیا جائے گا، صوبے کے 93 مدارس کو واچ لسٹ میں ڈالنے حکم دے دیا گیا ساتھ ہی کراچی کے مضافات اور کچی آبادیوں کا ڈیٹا بیس بھی تیار کیا جائےگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن امان سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز، ایڈیشنل آئی جی کراچی، سیکریٹری داخلہ اور دیگر نے شرکت کی۔

    اس موقع پر سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہید ہونے والے اہلکاروں کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں دہشت گردی کے تدارک کے لیے انٹیلی جنس معلومات کی بنیادوں پر بلا امتیاز آپریشن کیا جائے گا، جس کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آپریشن کی منظوری دے دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت دی کہ کراچی شہر کے مضافاتی علاقوں اور کچی آبادیوں میں آباد لوگوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے، انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر ملکیوں کا ریکارڈ تیار کرنے کا حکم بھی دیا، اس عمل میں رینجرز کی مدد بھی لی جائے گی۔

    اجلاس میں سید مراد علی شاہ نے متعلقہ حکام کو صوبے میں قائم 93 مدارس کا نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کا حکم بھی دیا، انہوں نے کہا کہ صوبے بھر بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال اطمینان بخش ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امن کے قیام کے لیے بہترین کردار ادا کیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلٰیٰ سندھ کو سرکاری زمین قائم پر سیاسی جماعتوں کے دفاتر گرائے جانے پر رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تنظیمیں پاکستان کی دشمن ہیں، کوئی بھی تنظیم دہشت گردی میں ملوث پائی گئی تو اس کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائی کی جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن و امان سے متعلق اپیکس کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔

  • وزیر اعلیٰ کا فیصلہ قبول نہیں، زبردستی کی تو کاروبار بند کردیں گے، سندھ تاجر اتحاد

    وزیر اعلیٰ کا فیصلہ قبول نہیں، زبردستی کی تو کاروبار بند کردیں گے، سندھ تاجر اتحاد

    کراچی: سندھ تاجر اتحاد نے کہا ہے کہ اگر کاروباری اور تجارتی مراکز کو شام 7 بجے بند کرنے کے حوالے سے کوئی سازش کی گئی تو پورے سندھ میں احتجاج کیا جائے گا اور تاحکم ثانی کاروبار بند کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کی صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا جس میں کراچی سمیت صوبے بھر میں تمام کاروباری و تجارتی مراکز اور دکانیں معمول کے اوقات میں ہی کھولنے اور بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں سندھ بھر کے کاروباری اور تجارتی مراکز کو شام 7.00 بجے بند کرنے کے وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ سندھ حکومت یا وزیر اعلیٰ کے شاہی احکامات کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا اور  تمام کاروباری و تجارتی مراکز اور دکانیں اپنے مقررہ وقت پر ہی بند کیے جائیں گی۔

    تاجر برداری نے وزیر اعلیٰ کے فیصلے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کوکوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل تاجروں کی نمائندہ جماعت سندھ تاجر اتحاد کو مکمل اعتماد میں لینا چاہیے۔

    اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ تمام کاروباری اور تجارتی مراکز کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کی جائے اور اہلکاروں کو تاجروں کی مشاورت سے مارکیٹوں میں تعینات کیا جائے جبکہ محکمہ محنت کو فعال کیا جائے اور بازاروں میں بے جا ٹریفک ، تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔

    پڑھیں:  سندھ حکومت کا شام 7 بجے شاپنگ سینٹرز بند کروانے کا فیصلہ

     تاجر اتحاد نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ تو اور بازاروں کو 7 بجے ہی بند کرنے کی سازش کی گئی تو تاجر برادی کراچی سے کشمور تک بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی اور تمام مراکز کو تاحکم ثانی بند رکھا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کاروباری مراکز کو صبح جلدی کھولنے اور شام 7 بجے بند کرنے کے احکامات دیے تھے جن پر عملدرآمد یکم نومبر سے کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے مراد علی شاہ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’سندھ حکومت نے بازار شام کو جلد بند کرنے کے حوالے سے اچھا فیصلہ کیا ہے دیگر صوبوں کو بھی اس سے سیکھنا چاہیے کیونکہ اس عمل سے لوڈشیڈنگ پر باآسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔

  • صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی سنبھالیں، پی پی رہنما

    صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی سنبھالیں، پی پی رہنما

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں لندن قیادت پر تنقید کی مگر اُس پر ردعمل ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے دیا گیا جو انتہائی حیران کُن ہے، صوبے کی بات کرنے والے پہلے اپنی پارٹی تو سنبھال لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پیپلزپارٹی کی قیادت اور ریلی پر تنقید کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے متحدہ پاکستان کو ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’خدا کے واسطے اب سندھ میں لسانی سیاست کا سلسلہ بند ہوجانا چاہیے، اردو اور سندھی بولنے والے بھائی ہیں اُن کے درمیان تفرقے نہ پیدا کیے جائیں‘‘۔

    انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے اپنی تقریر میں لندن والوں کو مخاطب کیا مگر اُس کا جواب پاکستانی قیادت کی جانب سے دیے جانے انتہائی حیران کُن عمل ہے، انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے آپ اپنی جماعت سنبھالیں پھر صوبے کی بات کریے گا‘‘۔

    پڑھیں:  سندھ کے وڈیروں نے آج بھی سندھی کوغلام بنایا ہوا ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

     پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے ایم کیو ایم کی قیادت کےبیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو نے مرسوں مرسوں سندھ نا ڈیسوں کا نعرہ لگایا ہے جو اس سندھ کے عوام کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے، سندھ کے عوام تقسیم نہیں چاہتے‘‘۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’’عوام جانتے ہیں کہ آپ نے اس شہر کو برباد کردیا ہے، سیاست میں مخالف کی جانب سے تنقید کی جاتی ہے اُسی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمیز سے جواب دیں ورنہ ہم بھی اپنی قیادت کا دفاع کرنا اور ہر بدتمیزی بے ہودگی کا جواب دینا جانتے ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی لسانیت کی سیاست نہیں کی ، ہم صوبے کی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں مگر ہماری اس پالیسی سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کی جائے‘‘۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر اطلاعات و نشریات و وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’فاروق ستار کو بلاول بھٹو کی کامیاب ریلی ہضم نہیں ہورہی، ایم کیو ایم نے کراچی کو بوری بند لاشوں کا کلچر دیا تاہم اب اس شہر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا‘‘۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  نے ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلوس کا جائزہ لیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہیلی کاپٹرکے ذریعے جلوس کا جائزہ لیا

    سکھر / کراچی : سندھ کے بڑوں شہروں کے علاوہ چھوٹے شہروں میں بھی یوم عاشور کی مناسبت سے مجالس بپا ہوئیں اور ماتمی جلوس نکالے گئے، عزاداران نے پرسہ دیا اور نوحہ خوانی کی۔

    CM Sindh inspects Ashura processions security by arynews
    تفصیلات کے مطابق سکھر میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلوس کےانتظامات کا جائزہ لیا۔ یوم عاشور کا ماتمی جلوس اپنے روایتی راستوں سے گذرتا ہوا ختم ہوگیا۔

    روہڑی میں آٹھ محرم کو شاہ عراق سے برآمد ہونے والا ماتمی جلوس ختم ہوگیا۔ شرکا نے حیدر شاہ حقانی کے مقام پر رات گزاری جس کے بعد دس محرم کو مرکزی امام بارگاہ پر ختم ہوا۔

    حیدر آباد میں بھی یوم عاشور کا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا ختم ہوگیا۔ روٹ پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے لیڈی کمانڈوز بھی تعینات تھیں۔

    ملتان میں مرکزی ماتمی جلوس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں سے انیس چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے جن کے روٹ پر کڑا پہرا تھا۔ تمام جلوسوں کی مرکزی کنٹرول روم سے نگرانی بھی کی گئی۔

    فیصل آباد میں چوک گھنٹہ گھر سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس امام بارگاہ حیدریہ چوک پر ختم ہوا ۔ عزاداروں نے زنجیر زنی کی اور نوحے پڑھے۔ راستے میں سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں۔