Tag: CM sindh

  • غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار

    غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے غیر تصدیق شدہ ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس غیر قانونی قرار دے دیے۔

    وزرات داخلہ نے سندھ میں ڈھائی لاکھ سے زائد اسلحہ لائسنس تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی قرار دے دیے ہیں، سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے دس لاکھ نناوے ہزاراسلحہ لائسنسوں کی تصدیق کے لیے احکامات دیے گئےتھے جن میں سے ڈھائی لاکھ اسلحہ لائسنسوں کی تصدیق نہیں کرائی گئی، تمام غیر تصدیق شدہ اسلحہ لائسنسوں کی قانونی حیثیت ختم ہوچکی ہے۔

    پڑھیں : ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں

    قائم مقام سیکریٹری داخلہ ریاض سومرو نے یہ اطمینان دلایا کہ وزیر اعلی سے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے لیے تین ماہ کی مزید مہلت کی سفارش کی گئی ہے۔

    سیکریٹری داخلہ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے غیر تصدیق شدہ لائسنس کو منسوخ کرنے کی منظوری دی تھی،10 لاکھ 99 ہزار لائسنس کی تصدیق کے لیئےڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کیے تھے ،ڈھائی لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں کرائی گئی۔

    پڑھیں :   ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ لائسنس میں سے 5 لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    انہوں نے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اپنے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کروالیں بصورت دیگر منسوخ کردیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کو ویب سائٹ فعال کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

  • ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں، مراد علی شاہ

    ساڑھے 5 لاکھ اسلحہ لائسنس تاحال غیر تصدیق شدہ ہیں، مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ لائسنس میں سے 5 لاکھ سے زائد لائسنس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ سے اسلحہ لائسنس کے حوالے سے رپورٹ طلب کی اور غیر تصدیق شدہ  اسلحہ لائسنس سے متعلق سمری طلب کی، اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو آگاہ کیا کہ ’’سندھ حکومت کی جانب سے 10 لاکھ 7 ہزار اسلحہ لائسنس جاری کیے گیے ہیں جن میں سے 4 لاکھ 8 ہزار کی تصدیق ہوچکی ہے‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ہوم سیکریٹری سندھ کو ہدایت جاری کیں کہ ’’غیر تصدیق شدہ ساڑھے 5 لاکھ لائسنس  منسوخ کردیے جائیں اور تصدیق ہونے والے والے لائسنس کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈالی جائیں‘‘۔

    انہوں نے اسلحہ لائسنس حاصل کرنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اپنے اسلحہ لائسنس کی تصدیق کروالیں بصورت دیگر منسوخ کردیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کو ویب سائٹ فعال کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔

    پڑھیں :   ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے گزشتہ روز ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے والے شخص سے ملاقات کرتے ہوئے 50 ہزار روپے بطور انعام دیے اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لائسنس رکھنے والے افراد اسلحہ سجا کر نہ رکھیں بلکہ اسے اپنے ساتھ لے کر چلیں اور جہاں دہشت گردوں کو دیکھیں انہیں زخمی کردیں اسی طرح اسٹریٹ کرائم پر قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’صدر پارکنگ پلازہ کے قریب جب ملٹری کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تو عوام وہاں سے بھاگنے لگے اگر کسی شخص کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ موجود ہوتا تو ممکن ہے کہ دہشت گردوں کو نشانہ بناکر گرفتار یا ہلاک کیا جاسکتا تھا‘‘۔

  • نئے وزیراعلیٰ سندھ کا نیا دور صرف تین دن میں ہی پرانا، وزراء غائب

    نئے وزیراعلیٰ سندھ کا نیا دور صرف تین دن میں ہی پرانا، وزراء غائب

    کراچی : سندھ سیکریٹریٹ میں بیورو کریسی نے نئے وزیراعلیٰ کو الو بنا دیا، سندھ کے نئے سائیں کی نئی ٹیم تین دن میں پرانے طور طریقے اپنا بیٹھی۔ وزراء اور مشیروں کی سترہ رکنی ٹیم کی اکثریت سندھ سیکریٹریٹ میں اپنے ناموں کی تختیاں لگواکر غائب ہوگئی۔ عمارت کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  صرف ایک دن کیلئے کیا گئے سندھ سیکریٹریٹ کانقشہ ہی بدل گیا، نئے سائیں کانیا دور محض تین دن میں ہی پرانا ہوگیا۔ نئی کابینہ کے نئے ارکان کا جوش و ولولہ وقت سے پہلے ہی ٹھنڈا ہوگیا۔

    عوامی سیکریٹریٹ عوامی نمائندوں سے تیسرے ہی روز خالی ہوگیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی سترہ رکنی ٹیم میں سے چودہ وزراء و مشیر غائب ہیں، صرف تین نےحاضری لگائی، جام مہتاب ڈہر، شمیم ممتاز اور سعیدغنی اپنے دفاتر میں موجود رہے۔ باقی کا کسی کو کچھ نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہیں۔

    نئی ٹیم کو واٹس ایپ کا خوف نہ نئے سائیں کی جانب سے دی جانے والی وارننگ کا ڈر ہے۔ سترہ رکنی نئی ٹیم نے پرانے وزراء مشیروں کی نام کی تختیاں اکھاڑ پھینکیں۔ بلڈنگ کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان کا منظر پیش کرنے لگا اس کے علاوہ چھتوں کا پلستر بھی جگہ جگہ سے اکھڑ گیا ہے،۔

    سندھ سیکریٹریٹ میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے فائلیں گلیوں میں رلنے لگیں سابق وزراء اورمشیران کی تختیاں کچرے کےڈھیر میں پھینک دی گئیں، صرف تین دن میں سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کا نقشہ ہی بدل گیا۔ کباڑسے بھری ٹوٹ پھوٹ کی شکار عمارت نئی سرکار کی توجہ کی منتظر ہے۔

     

  • وزیر اعلیٰ نے ٹیم چن لی، 8 مرد ایک خاتون وزیر اور چار مشیران کا تقرر

    وزیر اعلیٰ نے ٹیم چن لی، 8 مرد ایک خاتون وزیر اور چار مشیران کا تقرر

    کراچی : وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا،صوبائی کابینہ میں 9 وزیر،4مشیر اور 4 خصوصی معاونین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے گورنرہاؤس میں  نئی صوبائی کابینہ کے نو وزراء سے حلف لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب کی نظامت چیف سکریٹری محمد صدیق میمن نے ادا کئے۔

    post-1

    نئی صوبائی کابینہ میں 9 وزیر،4مشیر اور 4 خصوصی معاونین شامل ہیں۔ حلف اٹھانے والے وزراء میں مخدوم جمیل الزماں (روینیو) ،نثار احمد کھوڑو ( خوراک اور پارلیامانی معاملات )،سہیل انور سیال ( زراعت ) ،جام خان شورو ( بلدیات )مکیش چاولہ ( ایکسائیز )شمیم ممتاز ( سوشل ویلفیئر ) جام مہتاب ڈھر ( تعلیم ) سکندر میندھرو ( صحت) اور سردار علی شاہ ( ثقافت ) شامل ہیں جبکہ مشیروں میں سعید غنی ،،مرتضیٰ وہاب ،مولا بخش چانڈیو ، اصغیر جونیجو شامل ہیں۔

    post-2

    اسی طرح چار معاونین خصوصی مقرر کیے گئے ہیں جن میں کھٹو مل جیون، ارم خالد، سید غلام شاہ،اور ڈاکٹر سکندر شورو شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مخدوم جمیل الزمان کو سینئر وزیر بنائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ابھی کابینہ میں توسیع بھی کی جائے گی کیونکہ قانونی طور پر اٹھارہ وزراء کی اجازت ہے، مشیروں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

     

  • نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    کراچی : نیب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کرپشن کیس کی سماعت سے قبل ڈاکٹر عاصم کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو، وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کو خوش آئند اور نامز میئر کراچی کی گرفتاری کو حیران کُن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف نیب کی عدالت میں کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس کیس سے متعلق دستاویزات اب تک مکمل نہیں لہذا قانون کے مطابق فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی‘‘۔

     اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتار ی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، اگر میرے مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار کرنا ہی تھا تو پہلے کرلیتے‘‘۔

    مزید پڑھیں : نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے منصب پر مراد علی شاہ کی تقرری خوش آئند ہے، اس تبدیلی کے بعد صوبے میں خوشگوار تبدیلی متوقع ہے‘‘۔

      پڑھیں : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

     واضح رہے چھ مئی کو احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین پر دورِ وازارت میں اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گیس اور پیٹرولیم کے ٹھیکے جاری کرنے کے حوالے چونسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹرعاصم حسین پر462 ارب کی کرپشن کے الزام میں فردِ جرم عائد

    فردِجرم میں مزید کہاگیا تھا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں مصنوعی گیس کی قلت پیدا کی جس کے باعث کھاد دوسرے ملک سے درآمد کر کے مہنگے داموں فروخت کی گئی، جس سے ملکی خزانے کو چار سو باسٹھ ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    کراچی : نئے منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی علی الصباح سی ایم ہاؤس آمد آئی جی سندھ پولیس اور چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ رات حلف لینے کے بعد صبح 9 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں اُن کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیر اعلیٰ کی آمد پر بکل بجا کر سب کو آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے غیر حاضر یا دیر سے دفتر آنے والے ملازمین پر اظہار برہمی کیا اور اور افسران وقت کی پابندی کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی ملاقات کی اور لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، مراد علی شاہ نے منصب سنبھالتے ہی پہلا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں :     وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن سے ملاقات کی اور  کراچی سمیت سندھ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدرات سندھ کے تمام سرکاری محکموں کے سیکریٹریز کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ نے سیکریٹریز کو مستقبل کی حکمتِ عملی کے حوالے سے آگاہ کیا اور تمام صوبائی اور ضلعی افسران کو باقاعدگی سے دفاتر میں حاضری یقینی بنانے اور دفتری اوقات میں امور سرانجام دینے کی سخت ہدایات جاری کیں۔

    واضح رہے مراد علی شاہ گزشتہ روز وزاتِ اعلیٰ کے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد سندھ کے 26 ویں وزیر اعلیٰ بن گیے ہیں، اس پرمسرت موقع پر وزیر اعلیٰ نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ممبران سمیت پارٹی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے اگلے مشن کے حوالے سے آگاہ کیا۔

  • پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ  وزات اعلیٰ کی سیٹ پر میں مراد علی شاہ نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کا کارکن بیٹھ رہا ہے، مستقبل میں پارٹی جو بھی ہدایت دے گی اُس پر عمل کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمیل الدین زماں سے ملاقات کے بعد اُن کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’’پارٹی کی اعلیٰ قیادت جس جماعت سے بھی ملاقات کی ہدایت کرے گی وہاں ضرورت جاؤں گا کیونکہ میں جیالا ہوں اور اعلیٰ قیادت کے احکامات کو ماننا میری ذمہ داری ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہا ’’خواہش ہے کہ صوبے کے معاملات میں اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں اور میری رہنمائی فرمائیں، پیپلزپارٹی افہام و تفہیم سے معاملات کا حل چاہتی ہے، پارٹی کی پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کروں گا‘‘۔

    پڑھیں : بلاول بھٹو نے مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا اعلان کردیا

     نومنتخب وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ’’صوبے میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، اپوزیشن جماعتیں صوبے کی خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور میری رہنمائی کریں، انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کا انتخاب لڑنا اور اس کی مخالفت کرنا سب کا آئینی حق ہے‘‘

    مراد علی شاہ نے کہا ’’رینجرز اختیارات کا معاملہ جلد حل ہوجائے گا، پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اختیارات کے حوالے سے احکامات دے دیے ہیں مگر کراچی آپریشن تب ہی کامیاب ہوگا جبتمام ادارے اپنی ذمہ داری کو محسوس کریں گے‘‘۔

    مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ ’’جمعے کو اسمبلی اجلاس میں اپنے اگلے مشن کا اعلان کروں گا اور عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ سندھ کے تمام مسائل پر جلد قابو پالیا جائے گا‘‘۔

    بعد ازاں مراد علی شاہ نے پی پی رہنماء فریال تالپور سے ملاقات کی اور سندھ کی سیاسی صورتحال حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

  • سندھ میں تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے، مولا بخش چانڈیو

    سندھ میں تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے، مولا بخش چانڈیو

    کراچی: مشیراطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سندھ میں تبدیلی آ نہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے، پیپلز پارٹی نے سندھ کے نئے وزیراعلیٰ کے کیلئے سید مراد علی شاہ کے نام کا اعلان کردیا ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ میں بار بار پیپلز پارٹی کی فتح میں قائم علی شاہ کا کردار اہم ہے، قائم علی شاہ سے تعلق ہمیشہ قائم رہے گا اور پیپلز پارٹی ان سے رہنمائی لیتی رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے وزیراعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ اچانک نہیں ہوا، تبدیلی پر کام کافی دنوں سے چل رہا تھا، چہروں کی تبدیلی سےہی پالیسی تبدیل ہوتی ہے، قائم علی شاہ بھی پارٹی چیئرمین کی ہدایت پرپالیسی قائم کرتے تھے، مراد علی شاہ کو مشاورت کے بعد نامزد کیا گیا۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ اب حالات کا تقاضا تھا اور قائم علی شاہ کو بہت مدت گز ر چکی تھی ،2018میں انتخابات کے لیے بھی پارٹی نے تیاری شروع کردی ہے اس لیے ایسے موقع پر ہمت اور جوش والے رہنما کی ضرورت محسوس کی گئی ۔

    انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ نے اچھے اور برے وقت میں پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا اور اپنے عہدے پر بہترین کام کیا ،اس دوران مراد علی شاہ بھی قائم علی شاہ کے بازو بنے رہے ۔

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کے معاملے کو آئینی طریقے سے حل کیا جائے، بلاول بھٹو

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کے معاملے کو آئینی طریقے سے حل کیا جائے، بلاول بھٹو

    کراچی : بلاول بھٹو زردای کی زیر صدات بلاول ہاوس میں پارٹی رہنماؤں کا اجلاس، صفائی ستھرائی، رینجرز اختیارات اور لاڑکانہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بلاول ہاؤس طلب کر کے رینجرز اختیارات اور کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر رپورٹ طلب کی، بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ پر کراچی میں موجود کچرے کے ڈھیر کے حوالے سے اظہار ناراضی کیا اور اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

    دورانِ ملاقات بلاول بھٹو نے رینجرز کے خصوصی اختیارات سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور وزیر اعلیٰ کو ہدایت کی کہ رینجرز خصوصی اختیارات کے مسئلے کو آئینی طور پر حل کیا جائے، وزیر اعلیٰ نے بلاول بھٹو کو لاڑکانہ میں حالیہ رینجرز کی کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا، جس پر پارٹی کے چیئرمین نے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ لاڑکانہ میں ایسی کون سی وجوہات پیدا ہوگئیں جو رینجرز وہاں کارروائی کرنا چاہتی ہے؟‘‘۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے  لاڑکانہ کی صورتحال پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کو فوری طور پر بلاول ہاؤس طلب کر لیا، اس اجلاس میں نثار کھوڑو سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں اور سندھ حکومت کے وزراء نے بھی شرکت کی، بلاول بھٹو زرداری نے نثار کھوڑو کو ہدایت کی کہ منتخب ارکین قومی و صوبائی اسمبلی کو جلد وطن واپس بلوا کر تمام اراکین کو اسمبلی میں حاضری یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔

  • کراچی میں صفائی کا حکم: وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کچرے کی نذر

    کراچی میں صفائی کا حکم: وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کچرے کی نذر

    کراچی : وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کراچی بھر سے کچرا اٹھانے کا حکم بھی کچرے کی نذر ہوگیا، شہری انتظامیہ نے بات ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دی۔ دو دن گزر گئے شہر سے کچرا تو دورکی بات ایک تنکا بھی نہیں اٹھایا گیا۔

    Kachra5

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ کا الٹی میٹم ختم ہونے میں صرف ایک دن رہ گیا۔ کچراسے بھرا کراچی وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کوچیلنج کررہا ہے۔


    Karachi still not cleaned of garbage despite… by arynews

    وزیراعلی سندھ کے کچرا اٹھانے کا حکم بھی کچرے کی نذر ہوگیا، گٹروں سےابلتا گندہ پانی سائیں کے سخت احکامات کو منہ چڑارہاہے۔

    Kachra2

    کراچی میں آٹھ برسوں میں بھی کچرا نہیں اٹھایا جاسکا تو وزیر اعلیٰ سندھ نے بلدیاتی حکام کو کچرا صاف کرنے کے لیے 3 دن کا الٹی میٹم دیا جس پر تاحال عمل درآمد نہ ہوسکا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کا بیان محض بیان ہی ہے کیوں کہ شہر میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کا بندوبست نہیں کیا گیا۔

    Kachra3

     

    دوسری جانب کچرا اٹھانے کی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ تین دن میں کچرا اٹھانا ممکن ہی نہیں۔ کیوں کہ کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کی مرمت کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے تو کچرا کیسے اٹھایا جا سکتا ہے۔

    Kachra1

    واضح ہدایات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیر موجود ہیں جس کے باعث وزیر اعلیٰ سندھ کا الٹی میٹم مذاق لگتا ہے۔

    بزرگ وزیراعلیٰ کے رعب و دبدبہ کا اندازہ کچرے سے بھرے نالوں کو دیکھ کر بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ جو باربار احکامات اور فنڈزجاری ہونے کے باوجود صاف نہ ہوسکے۔

    Kachra4

    ٹس سے مس نہ ہونے والی مشینیں دیکھ کر حقیقت معلوم ہو جاتی ہے۔ انتظامی ادارے اگر وزیراعلیٰ سندھ کی بھی نہیں سنیں گے تو کیا کراچی میں کچرا اٹھوانےکیلئے وزیراعظم کو آناہوگا؟