Tag: CM sindh

  • رینجرز موجودگی کے مخالف نہیں، اختیارات کا فیصلہ قیادت کرے گی، مولا بخش چانڈیو

    رینجرز موجودگی کے مخالف نہیں، اختیارات کا فیصلہ قیادت کرے گی، مولا بخش چانڈیو

    حیدر آباد : مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ رینجرز کی موجودگی کے مخالف نہیں کراچی میں امن و امان کے لیے انہوں نے بہت قربانیاں دی جو قابل تحسین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولابخش چانڈیو نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’رینجرز اختیارات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کا قیادت کو اعتماد میں لینا غیر قانونی عمل نہیں ہے، یہی مسئلہ اگر قومی سطح کا ہوتا تو تمام جماعتوں سے مشاورت کی جاتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’اندورن سندھ میں کراچی جیسے حالات نہیں اگر لاڑکانہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں آپریشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو  نیت اچھی کرنی پڑے گی۔ کسی ایک جگہ کے واقعے کو بنیاد بنا کر سندھ میں زبردستی آپریشن شروع نہیں کیا جاسکتا‘‘۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’کچھ نادیدہ قوتوں کی جانب سے وزیر داخلہ سندھ پر بھونڈا الزام عائد کیا گیا مگر جیسے ہی اویس شاہ بازیاب ہوکر اپنے گھر آئے تو الزام لگانے والے شرمندہ ہوگیے‘‘۔وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ رویہ ، بولنا چالنا کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ ’’رینجرز کے خصوصی اختیارات کل رات کو ختم ہوگئے ہیں مزید توسیع کے لیے پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی، انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب بھی ایسا موقع آتا ہے چوہدری نثار سنسنی پھیلانا شروع کردیتے ہیں،  وہ خود تذبذب کا شکار ہیں اور موقع پر فیصلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے ‘‘۔

    مولا بخش چانڈیو نے وفاقی وزیر داخلہ کو یاد دلایا کہ کراچی آپریشن کی منظوری وزیر اعظم اور تمام جماعتوں نے دی تھی، ’’آپ اختیارات کے معاملے میں ایسا رویہ نہ اپنائیں جو غیر جمہوری اور جمہوریت کے دشمنوں سے پیار کرنے والا نظر آئے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’میں آپ سے بہت پیار کرتا ہوں مگر آپ ہمیشہ ایسی بات بولتے ہیں کہ مجبورا اُس پر تبصرہ کرنا پڑتا ہے ‘‘۔

  • وزیر اعلیٰ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پرمتحدہ کا تحفظات کا اظہار

    وزیر اعلیٰ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پرمتحدہ کا تحفظات کا اظہار

    کراچی : ایم کیوایم کے ترجمان نے قیام امن اور قانون کی حکمرانی کے سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ اور ڈی جی رینجرز کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں سے تعصب کی بنیاد پرانصاف اور قانون کا دہرا معیار اپنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔

    ترجمان نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں عوام کی منتخب جماعت کے رہنماوٴں اورکارکنوں کی اندھا دھند گرفتاریاں اوراندرون سندھ کے بااثر جرائم پیشہ اورکرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی سے قبل ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے اجازت لینا ناقابل فہم ہے ۔

    ترجمان نے کہا کہ ایک جانب پیراملٹری رینجرزاہلکاروں پرحملہ کرنے اور رینجرز اہلکاروں سے گنیں چھین کرانہیں رات بھریرغمال بنانے والی بااثرشخصیات کی گرفتاری کیلئے ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی جارہی ہے۔

    سنگین جرائم میں ملوث بااثر شخصیات کے گھروں پرچھاپے مارنے کے بجائے ملزمان کی حوالگی کیلئے انتہائی عاجزی سے درخواستیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب جھوٹے ، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پرقائد تحریک اور ان کی بڑی ہمشیرہ کی رہائش گاہوں سمیت ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو ، علاقائی دفاتر اور کارکنان کے گھروں پر ہزاروں چھاپے مارے جاتے ہیں ۔

    ایم کیوایم کے بے گناہ  رہنماؤںٴ منتخب نمائندوں ، ذمہ داروں ، کارکنوں اورہمدردوں کو گرفتارکرلیا جاتا ہے اور ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرکے جیلوں میں قید کردیا جاتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ آج بھی ایم کیوایم کے 135 کارکنان لاپتہ ہیں جنہیں انکے اہل خانہ کے سامنے گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ61 شدگان کو حراست کے دوران وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاجاچکا ہے۔

    ترجمان نے کہاکہ رینجرز کی جانب سے کراچی ، حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں کے مہاجراکثریتی علاقوں میں کارکنان کی گرفتاری کیلئے ہزاروں چھاپے مارے گئے لیکن پاکستان بھر کے عوام اورمیڈیا کے نمائندگان گواہ ہیں کہ کسی ایک جگہ بھی رینجرز ، پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو مزاحمت کاسامنا نہیں کرنا پڑا ۔

    ایم کیوایم نے کراچی میں قیا م امن اور دہشت گرد عناصر کی بیخ کنی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہرممکن تعاون کیا لیکن ایم کیوایم کے مثبت اقدامات اور خیرسگالی کے جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنے کے بجائے قائد تحریک سے آزادی اظہار کا حق چھین لیاگیا اور آج تک ایم کیوایم کا میڈیاٹرائل کرکے عوام کو گمراہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

    تر جمان نے کہا کہ ڈی جی رینجرز کے اس جانبدارانہ عمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ کراچی آپریشن کا مقصد شہر میں قیام امن اورآئین وقانون کی بالادستی نہیں بلکہ ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے ، اسی سازشی منصوبے کے تحت صوبہ سندھ میں کراچی ، حیدرآبادکیلئے علیحدہ اور لاڑکانہ کیلئے علیحدہ قانون رائج کردیاگیاہے اور بانیان پاکستان کی اولادوں کے ساتھ تعصب اورنفرت کی بنیاد پر انصاف اور قانون کا دہر امعیار اپنایاجارہا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ اگر سندھ کے شہری عوام کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے اور انہیں انصاف سے محروم رکھنے کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو پرامن مہاجروں کے جذبات پر قابو رکھنا بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر عاصم کی ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا

    سکھر: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ڈاکٹر عاصم حسین کی ویڈیو منظر عام پر آنے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    خیرپور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے وزیرداخلہ چودھری نثار کے مطالبہ کو مدنظر رکھتے ہوئے جیل سے ڈاکٹرعاصم حسین کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور اس متعلق تحقیقات کا حکم بھی دے دیاہے، وڈیو کیسے منظر عام پر آئی اس بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں کابینہ کا موجودہ سیٹ اپ برقرار رہے گا،کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی اور نہ ہی وزرا کا قلمد ان تبدیل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال اپنے عہدے پر بدستور کام کرتے رہیں گے۔

  • کیا وزیراعلیٰ سندھ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں؟ جسٹس انورظہیر جمالی

    کیا وزیراعلیٰ سندھ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں؟ جسٹس انورظہیر جمالی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیر جمالی نے کہا ہے کہ سات سال سے سندھ میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سندھ  میں جمہوریت ہے یا بادشاہت؟ کیا وزیر اعلیٰ سندھ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں؟یا سندھ میں کوئی حکومت ہی نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس انورظہیر جمالی نے سندھ میں حکم نہ ماننے والے سرکاری افسران کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کاعندیہ دے دیا۔

    سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جیکب آباد کے شعبہ صحت میں 276 غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق از خود کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے معاملے پر بنائی گئی انكوائری كمیٹی كی رپورٹ 2 ہفتوں میں طلب كرلی۔

    چیف جسٹس نے ڈیپوٹیشن سے متعلق کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے کہ ایک شخص کیلئے پندرہ پندرہ لوگوں کی حق تلفی کی جارہی ہے۔

    عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کے لئے بہانے بنائے جاتے ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ سندھ حکومت میرٹ پر کوئی کام نہیں چاہتی اور سندھ کے عوام کے ساتھ امتیازی رویہ کیوں ہے؟

    جسٹس انورظہیرجمالی نے کہا کہ سات سال سے سندھ میں عدالتی احکامات پر عملدرآمد میں مشکلات کاسامنا ہے۔ گریڈ ون کے افسرکو سترہ گریڈ تک ترقی دی جارہی ہے۔ کیا وزیر اعلیٰ سندھ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں؟یا سندھ میں کوئی حکومت ہی نہیں؟

    دوران سماعت ایڈیشنل ایڈوكیٹ جنرل سندھ سرورخان، سیكرٹری صحت، درخواست گزار اكبر علی كھوسو ودیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے چیف سیکریٹری سندھ سےحکم نہ ماننے والے افسران کی فہرست طلب کرلی۔

     

  • جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دینگے، سید قائم علی شاہ

    جمہوریت کو کسی صورت ڈی ریل نہیں ہونے دینگے، سید قائم علی شاہ

    جامشورو: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جمہوریت کیلئے ہمارا سر حاضر ہے، اس کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کیخلاف ہیں۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس مبارک کی تقریبات کے تیسرے روز اختتامی تقریب کے موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار شریف پہ چادر چڑھا کر دعا بھی کی، انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان انشاء اللہ ملاقات ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لئے ہماری جانیں قربان ہیں جمہوریت کے لئے ہماری اعلیٰ قیادت سمیت کارکنان نے قربانیاں دی ہیں، اس کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت ہی عوام کے راج کا نام ہے، یہ عوام کی حکمرانی ہے عوام بھی چاہتی ہے کہ جمہوری حکومت قائم رہے، کسی ڈکٹیٹر کی حکومت ہمیں نہیں چاہئے، عوام کے مسائل خود عوام سے ساتھ مل کر حل کریں گے۔

    انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ اور پی پی رہنماؤں کے درمیان ملاقات پر جو پارٹی فیصلہ کرے گی وہی ہمارا فیصلہ ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے احتساب کمیشن پر کام جاری ہے افسران اور کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے صحافیوں  سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ کی تزئین و آرائش کے لئے کسی قسم کا حساب کتاب نہیں کیا جائے گا، جنتی رقم لگی لگائے جائے گئی اور درگاہ سمیت شہر بھر کو خوب صورت بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں آنے والے تمام زائرین کو تمام سہولیات فراہم کی گئیں ہیں، جس کے سبب آنے والے زائرین کو عرس کے دوران کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوئی۔

     

  • سمندری بڑھاؤکو روکنے کیلئے باربارآواز اٹھائی، قائم علی شاہ

    سمندری بڑھاؤکو روکنے کیلئے باربارآواز اٹھائی، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کوٹری ڈاؤن اسٹریم پرکم سے کم 10ملین ایکڑ فٹ پانی چھوڑنے کیلئے انہوں نے بار بار آواز اٹھائی تاکہ سمندر کی انٹریوژن کو روکا جا سکے، لیکن ان کی کسی نے ایک نہ سنی اوراب سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات کی اپنی رپورٹ میں یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ سندھ کی 22لاکھ ایکڑ زمین سمندر نے تجاوز کرلی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وزیراعلیٰ ہاوٴس آئے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کی طرف سے سمندر ی انٹریوژن کے حوالے سے مرتب کی گئی50 صفحات پرمشتمل رپورٹ پیش کی۔

    سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی کہ انہوں نے سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقیات کی سربراہی کی اور سمندری انٹریوژن اور ڈاوٴن اسٹریم تک پانی چھوڑنے کی ضروریات کے حوالے سے تحقیق کی۔

    انہوں نے بتایا کہ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی اس نتیجہ پر پہنچی کہ سمندر ی انٹریوژن کو روکنے کیلئے کم از کم 10ایم اے ایف پانی کی اشد ضرورت ہے، ورنہ سمندر زمین کو کھاتاجائے گا،حالانکہ 1991کے پانی معاہدے میں کوٹری ڈاوٴن اسٹریم تک 10ایم اے ایف پانی چھوڑنے کا مطالبہ شامل ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت پر بار بار زور دیتے رہے کہ پانی معاہدے پر من و عن عمل کرالیا جائے لیکن مرکز میں انکی کسی نے ایک نہ سنی، ڈاکٹر کریم خواجہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا کہ سندھ حکومت کو وزیراعظم پاکستان پر زور دیناچاہے کہ وہ اس معاملے پر مشترکہ مفاداتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلائیں اور یہ معاملہ اٹھائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی نے یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ ٹھٹھہ کے سرکریک کے علاقے سے کراچی تک کوسٹل ہائی وے کی تعمیر شروع کی جائے تاکہ سمندری تجاوز ات کو روکا جاسکے اور یہ تجویز کردہ ہائی وے سمندری انٹریوژن کے مقابلے میں ایک دیوار ثابت ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ سندھ گورنمنٹ کی ٹیم کو سمندری انٹریوژن کے حوالے سے فوری طور پر حرکت میں لائیں گے اور وفاقی حکومت پر پانی معاہدہ کے تحت اس اہم اشو کے حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے اور اپنا کردار ادا کرنے کیلئے زور دیں گے۔

     

  • چھاپے اور گرفتاریاں : ایم کیو ایم کے وفد کی قائم علی شاہ سے ملاقات

    چھاپے اور گرفتاریاں : ایم کیو ایم کے وفد کی قائم علی شاہ سے ملاقات

    کراچی : ایم کیو ایم کے آٹھ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ نے وفد کو ان کے تحفظات دور کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق چھاپوں اور کارکنان کی گرفتاریوں پر ایم کیو ایم کا احتجاج جاری ہے، ایم کیو ایم کے آٹھ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

    اس موقع پر وفد نے وزیر اعلیٰ کو گرفتار اور لاپتہ کارکنوں کی تفصیلات پیش کیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما محمد حسین کا کہنا تھا کہ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ کو پانچ نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے.

    جس میں گرفتار اور لاپتہ کارکنوں کا معاملہ سرفہرست تھا۔ ایم کیوایم کے 172 کارکنان کی جبری گمشدگی ایجنڈے میں سرفہرست تھی،ملاقات کا مقصد جیلوں میں اسیرکارکنوں کی مشکلات سے آگاہ کرناتھا.

    محمدحسین نے کہا کہ چھاپوں اور گرفتاریوں میں بہت تیزی آگئی ہے۔ محمد حسین کا کہنا تھا کہ سائیں قائم علی شاہ نے تحفظات کو غور سے سنا اور مسائل کو حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔

    ایم کیو ایم کے وفد میں محمد حسین، خواجہ اظہار الحسن، علی رضا عابدی، سید سردار احمد، امین الحق اور جمال احمد ودیگر شامل تھے۔

     

  • وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    کراچی : سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، ڈی جی رینجرز نے امن و امان سے متعلق اجلاس میں بتایا کہ کراچی اورصوبے کے دیگر علاقوں میں بھارتی ایجنسی را کیلئے کام کرنے والوں کے خلاف ٹھوس ثبوت ہیں۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے پہلے وزیرا علیٰ ہاؤس میں ایک بریفنگ ہوئی، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

    ڈی جی رینجرزمیجر جنرل بلال اکبر نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں کام کرنے والےرا کے ایجینٹس کے خلاف ٹھوس شواہد ہیں۔

    تمام ایجنسیوں کے مابین قریبی روابط ہیں اور وہ وسیع تر قومی مفاد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا راجن پور میں آپریشن شروع ہونے کے بعد دہشتگرد سندھ کے کچے کے علاقوں میں آچکے ہیں۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ مختلف ایجنسیوں نے بھارت سے تربیت حاصل کرنے والے متعدد کرمنلز کو گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی وہ صوبے اوربالخصوص کراچی میں اگر را کا نیٹ ورک موجود ہے اسے ختم کرنے کیلئے کام کریں۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کی سمری پردستخط کردیئے

    وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزاختیارات کی سمری پردستخط کردیئے

    کراچی : سندھ کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رینجرز اختیارات کی سمری پر دستخط کر دیئے۔ جس کے تحت رینجرز کو صوبے میں تین ماہ کے لئے اختیارات دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار علی خان کا فون کام کرگیا۔ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی سمری کا معاملہ لٹکا ہوا تھا۔ ایسے میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیر اعلیٰ سندھ سے فون پررابطہ کرلیا۔

    نثارعلی خان نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا رینجرزکے اختیارات کانوٹی فکیشن باہمی مشاورت سے جاری کیاجائے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تحفظات دورکرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

    سید قائم علی شاہ نے وزیر داخلہ کی بات سے اتفاق کیا۔ ذرائع کےمطابق چوہدری نثارکےٹیلی فون کے بعد سندھ کابینہ نے رینجرزاختیارات میں توسیع کی سمری منظور کرلی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے دستخط بھی کر دیئے۔ سمری وفاقی حکومت کی منظوری کیلئے بھجوائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے وزیر داخلہ کو کراچی کا دورہ یاد دلایا، جس پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ جلد کراچی آئیں گے۔

  • حکومت سندھ کاملزمان کی پیرول پررہائی کی تحقیقات کا فیصلہ

    حکومت سندھ کاملزمان کی پیرول پررہائی کی تحقیقات کا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ نے ارباب غلام رحیم کے دور میں ملزمان کی پیرول پر رہائی کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔ مُلزمان کو پیرول پررہا کرنے والے بھی گرفتار ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور محکمہ قانون اور داخلہ کے ساتھ میٹنگ میں سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم کے دور میں مُلزمان کی پیرول پر رہائی کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا.

    ذرائع کے مطابق چالیس مُلزمان ارباب غلام رحیم کے دور میں عارضی رہائی کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے معاملے پر محکمہ داخلہ اورقانون سے رائے طلب کی.

    محکمہ داخلہ اورقانون سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے عدالتی کمیشن یا جےآئی ٹی تشکیل دینے پرغور کیا جائے گا۔

    ذارئع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نےپیرول پررہا افراد کی فہرست اورتفصیلات طلب کرلی ہیں۔ اس کے علاوہ ملزمان کو پیرول پر رہا کرانے والوں کی گرفتاری پر بھی غور کیا جارہا ہے۔