Tag: CM sindh

  • الطاف حسین کا مطالبہ ناقابل برداشت اور غیر آئینی ہے، سید قائم علی شاہ

    الطاف حسین کا مطالبہ ناقابل برداشت اور غیر آئینی ہے، سید قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الطاف حسین کی جانب سے ناٹو اور اقوام متحدہ کی فورسز کو کراچی میں بلانے کے مطالبے کو ناقابل برداشت ،غیر ضروری اور غیر آئینی قرار دیا ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے پولیس اور رینجرز کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے ملک بھر سے بالخصوص کراچی شہر سے دہشت گردوں، اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کیلئے سول اور فوجی قیادت کی موجودگی میں متفقہ طور پر آمادگی ظاہر کی تھی اور جب شہر میں امن کا قیام ہو چکا ہے تو اب ناٹو اور اقوام متحدہ سے فورسز بھیجنے کا مطالبہ غیر آئینی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ شہر کے لوگوں،قانون نافذ کرنے اداروں اور عوام کے ساتھ کئے گئے کمٹ منٹ کے ساتھ ناانصافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سول اور فوجی قیادت کی مشترکہ جدوجہدکے صلے میں کراچی میں امن کا قیام ممکن ہوا،قانون نافذ کرنے والے اداروں غیر معمولی اقدامات کرکے کراچی میں امن بحال کروایا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے مہاجر،اردو بولنے والے سندھی ہیں اور انکا نام لیکے کسی دوسرے ملک کو دعوت دینے کا بہانا نہیں چلے گا اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں عمل دخل کرنے کا کسی بھی دوسرے ملک کو کوئی حق نہیں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن کسی بھی مخصوص سیاسی پارٹی ، گروپ یا لیڈر کے خلاف نہیں بلکہ یہ صرف اور صرف دہشتگردوں،جرائم پیشہ اور سماج دشمن عناصر کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس، رینجرز، ایجنسیوں کی مشترکہ کاوشوں اور پاکستان آرمی کی حمایت سے ہم نے جرائم پر مکمل کنٹرول کرلیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کوئی پاگل شخص ہی کسی بیرونی ملک باالخصوص بھارت کو مداخلت کی دعوت دینے کا سوچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کو متنازع بنانے کی کسی بھی کوشش کو ہم برداشت نہیں کریں گے اور اس قسم کا مطالبہ ملک کی خودمختیاری کے خلاف ہے۔

    واضع رہے کہ الطاف حسین نے لندن سے ٹیکساس کے ایک مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے ناٹو اور اقوام متحدہ کی فورسز کو کراچی میں بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور انڈیا کو کراچی میں مہاجروں کے قتل کے خلاف ایکشن نہ لینے پر بزدل قرار دیا تھا۔

  • اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس،مدارس کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی کو جرائم سے پاک کرنے اوردہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن سمیت مدارس کے خلاف کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، کراچی میں وقتی نہیں مستقل دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔

    اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق سندھ میں چالیس سے زائد مدارس کے دہشت گردوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے ۔

    اجلاس کےبعدمیڈیا کو بریفنگ میں وزیراطلاعات سندھ  شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں دہشت گردوں کی نشاندہی اور ایکشن کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو بھتہ اور فطرہ جمع نہیں کرنے دیں گے، شرجیل میمن نے بتایا کہ دہشت گردی کی جانب سے راغب کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو فری ہینڈ دیا ہوا ہے۔ سب اچھا کی رپورٹ پر کراچی آپریشن بند نہیں کریں گے, دہشت گرد نائن زیرو یا کہیں پر ہوں رینجرز یا پولیس کو کارروائی کے لئے تحریری اجازت کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اپیکس کمیٹی میں ہوم سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس کمیٹی بنائی گئی ہے، دشمن ملک کے ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کریں گے ۔ آپریشن کے بعد سندھ میں کرائم ریٹ باقی صوبوں سے کم ہو گیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کےہاتھوں استعمال ہونیوالوں کے خلاف کارروائی پراتفاق ہواہے،  انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کی ترغیب دینےوالےمخصوص مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ کیا گیاہے۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں پی پی کی اکثریت ہے رینجرز اختیارات کی سمری منظور کرالیں گے۔

  • سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    کراچی : سندھ رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں صرف ایک ماہ کی مشروط توسیع کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں رینجرز کے نوٹی فکیشن پر مشاورت کافی دیر جاری رہی، وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ عشرت العباد کو ٹیلی فون کرکے ان سے مشاورت کی۔

    رینجرز کے اختیارات اور قیام میں توسیع سندھ اسمبلی کی منظوری سے مشروط ہے،رینجرز کے اختیارات میں توسیع میں تجدید سندھ اسمبلی سے آرٹیکل 147کے تحت لی جائے گی۔

    رینجرز کواغواء بھتہ خوری اور دیگر جرائم کیخلاف ایکشن کا اختیار دیا گیا ہے، چھاپے گرفتاریاں اور تحقیقات کا اختیار بھی حاصل ہوگا، رینجرز کو اختیارات سیکشن 5 کے تحت  دیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔

    سابق صدر نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انھیں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی ہدایت کی تھی۔

    آصف علی زرداری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ سول اور ملٹری تعلقات ملک اور قوم کے مفادات میں ہیں جن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کا کردار قابل تحسین ہے۔

  • نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کو نااہل قرار دے دیا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب ہم کہتے تھے کہ کے الیکٹرک کی کاکردگی خراب ہے تو ہم پر تنقید کی جارہی تھی اب نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کی نااہلی پر رپورٹ دیدی ہے ۔

    ان کاکہنا تھا کہ کے الیکٹرک نے صرف کراچی شہر سے پیسے کمائے ہیں بجلی کی پیداوار اور تقسیم پر کوئی توجہ نہیں دی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے قطر اسپتال کا دورہ کیا، جہاں مریضوں کی عیادت کی ۔

    اس دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اسپتال میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے ، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے سخت برہمی کا اظہار کیاان کاکہنا تھا کہ گرمی کی حالیہ شدید لہر کے بعد کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے ہسپتالوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے یقین دہانی کے باوجود ہسپتالوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہسپتالوں ،کراچی واٹر بورڈ،سیوریج اور دیگر ضروری عوامی خدمات کے اداروں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کی ہدایت کی تھی اور کے الیکٹرک نے اس پر عمل کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

    تاہم بدقسمتی سے آج جب میں یہاں مریضوں کی تیمار داری کیلئے آیا ہوں تو میں نے ذاتی طور پر لوڈشیڈنگ کا سامنہ کرنا پڑا ہے۔

    جس سے مریضوں اور ڈاکٹرز کو سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا یہ رویہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے۔کیونکہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو پہلے ہی بقایاجات کی ادائیگی کی جا چکی ہے ۔

  • بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں بجلی کے شدید بحران کے حل کیلئے دکانیں اور مارکیٹیں  رات نو بجے تک بند کرنے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن بعد سائیں سرکار جاگ اٹھی۔ لوڈشیڈنگ کا توڑنکال لیا گیا۔دفعہ ایک سوچوالیس کے تحت صوبے بھر میں دکانیں رات نوبجے بند کرنے کاحکم جاری کردیا گیا ۔

    اس سلسلے میں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک حکام کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مذکورہ فیصلے کو سندھ تاجراتحاد نے مسترد کردیا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ بجلی کی بچت کے لئے سرکاری دفاتر کے ائیر کنڈیشنر صبح 11 بجے کے بعد چلائیں جائیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ اسٹریٹ لائٹس بھی ایک پول چھوڑ کر جلائی جائیں۔ اور اس دوران بجلی سے چلنے والے سائن بورڈ اور بل بورڈز بھی بند رکھے جائیں۔

  • کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال،  درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال، درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی: ماہ صیام کے آغاز سے ہی ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، کراچی سمیت ملک کے بیشتر ترعلاقوں میں گرمی کی شدت برقرارشدید گرمی اور حبس کی وجہ سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں جبکہ بعض علاقوں میں بجلی چوبیس گھنٹے سے غائب ہے، سرجانی، شاہ فیصل کالونی، منظور کالونی، بلدیہ ٹاؤن، کیماڑی، مسان روڈ، سکندر آباد اور نارتھ ناظم آباد سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

     اوچ شریف میں بھی بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن کر سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں جس سے ٹریفک کا بدترین جام ہو گیا۔

    مظاہرین نے واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا کہ گرمیوں کے آغاز سے ہی اوچ شریف میں لوڈ شیڈنگ کا 18سے 20گھنٹے تک ہے۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث 6روز سے بجلی بند ہے۔

    — DR. AyEsHa (@DrAyesha4) June 20, 2015

     

    مظاہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈ شیڈ نگ کا دورانیہ کم کرکے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بند نہ کی گئی تو قومی شاہر اہ بند کرکے ملک بھر کا زمینی رابطہ منقطع کردیںگے۔

     


    لوڈشیڈنگ: وزیراعظم نے ریلیف دینے کی ہدایت کرڈالی


    نوابشاہ میں بھی شدید گرمی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔

     ملک میں بجلی کی مجموعی طلب بیس ہزار میگاواٹ ہے جبکہ پیداوار ساڑھے پندرہ ہزار میگاواٹ ہے، شاٹ فال ساڑھے چار ہزار تک پہنچنے سے بڑے شہروں میں آٹھ سے دس گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں چودہ گھنٹے تک کی لوڈ شیدنگ کی جارہی ہے ۔

     

     

    لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو وولٹیج کی کمی کی بھی شکایات ہیں،وولٹیج کی کمی کے باعث گھروں میں موجود الیکٹرونکس کا سامان جل گیا ہے۔ جبکہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پانی و بجلی کی عدم فراہمی پر شہریوں کو احتجاج پر بلانے کے لیے بھی استعمال کیے گئے، ڈسکہ، ملتان، گجرات اور جڑواں شہروں سمیت کئی شہروں میں انتظامیہ لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پانے میں ناکام ہے۔

     

     

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا بڑے شہروں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ چھوٹے شہروں اور دیہات میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

     

    رمضان شروع ہوتے ہی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مختلف شہروں میں پارہ ہائی ہے، محکمہ موسمیات نے کراچی میں چندروزگرمی برقراررہنے کی پیش گوئی کردی۔

     کراچی میں چوالیس ڈگری کوچھوتے پارے نے شہریوں کو نڈھال کیا، تواندرونِ سندھ میں بھی سورج آگ برسارہا ہے، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیاہے کہ گرمی کی شدت چارسےپانچ روزبرقرار رہے گی ۔

    گزشتہ روز کوٹ ادو، ملتان، رحیم یارخان اور سبی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں موسم گرم رہا، بھکرمیں سب سے زیادہ گرمی تھی جہاں پارہ اڑتالیس تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے رمضان کے پہلے عشرے میں بالائی پنجاب، ہزارہ ڈویژن، زیریں سندھ اور کشمیر میں پری مون سون بارشوں کی نوید سُنائی ہے۔

  • کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کے الیکٹرک کو غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کے متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    انہوں نے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے موقع پر کسی بھی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے اور عوام کو تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نے پانی کے منصوبے کے فور کا افتتاح کردیا

    وزیراعلیٰ سندھ نے پانی کے منصوبے کے فور کا افتتاح کردیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کو پانی فراہمی کے منصوبے ۔ کے فور ۔ کا افتتاح کردیا ۔

    اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ  وزیراعظم سے پراجیکٹ کیلئے رقم مانگیں تو وہ کہتے ہیں کہ وزیرخزانہ سے بات کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم کراچی آتے ہیں اور امن و امان سے متعلق ہر طرح سے تعاون کرتے ہیں لیکن منصوبے کیلئے رقم کے معاملے پر کہتے ہیں کہ اس بارے میں وزیرخزانہ سے کہا جائے۔

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اچھے انسان ہیں پرمعاشی معاملات میں تعاون نہیں کرتے، وفاقی منصوبوں میں بھی سندھ کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    کراچی میں پانی کی فراہمی کا سب سے بڑا منصوبہ کے فور کو بھی وفاقی بجٹ میں شامل نہیں کیا گیا ، ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت اللہ کا نام لیکر کام شروع کردیا ہے ۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں کے فور منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ یہ منصوبہ پچیس ارب روپے کی لاگت سے 2017 میں مکمل ہوگا۔

    وفاق نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اس منصوبے پر آنے والے اخراجات کی آدھی رقم وفاقی حکومت دے گی پر تاحال اس منصوبے کیلئے کچھ نہیں دیا گیا ۔

    ان کاکہنا تھا کہ کے فور منصوبہ برسوں سے سرد خانے میں پڑا تھا 2005سے اس منصوبے پر کام نہیں ہوا کراچی میں وسائل کی کمی کے باوجود لوگ پاکستان اور بیرون ملک سے یہاں آتے ہیں اور ہم نے اس شہر کی ترقی کو آئندہ بیس سال کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

    وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ وفاق نے کے فور منصوبے کے لئے دو ارب روپے بھیج دئیے لیکن ابھی تک تو موصول نہیں ہوئے پتا نہیں کہاں ہے لیکن ہم اس منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

  • یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    کراچی : یورپی یونین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست کردی، پاکستان میں پھانسی کی سزا بحال کئے جانے بعد یورپی یونین تشویش کا شکار ہے۔

    یورپی یونین کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں شفقت حسین کی پھانسی روکنے کی درخواست کی ہے۔

    یورپی یونین کا مؤقف تھا کہ شفقت حسین کوکم عمری میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ یورپی یونین کے وفد کی درخواست پروزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ درخواست وفاقی حکومت کو بھیجیں گے۔

  • ایپکس کمیٹی کااجلاس : امن و امان سے متعلق اقدامات کا جائزہ

    ایپکس کمیٹی کااجلاس : امن و امان سے متعلق اقدامات کا جائزہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔ تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، کورکمانڈر کراچی نوید مختار، ڈی جی رینجرز بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، اور صوبائی وزراء شریک ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں رینجرز نے سندھ پولیس کے تبادلوں اور تقرریوں پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا سانحہ صفورہ کے بعد پولیس نے جتنی تیزی سے ملزمان کو گرفتار کیا ،وہ قابل تعریف ہے۔

    وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کاکہنا تھا سندھ میں اڑتالیس مدرسوں کو مشکوک قراردیا گیا ہے، اجلاس کے بارے میں ذرائع کاکہنا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر تفصیلی غور کیا گیا اور اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری داخلہ مختار سومرو پر برہمی کا اظہار کیا کہ کالعدم تنظیموں کے 61 افراد کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں رینجرز کی طرف سے سندھ پولیس کے تبادلوں اور تقرریوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پولیس تبادلوں سے قبل ایپکس کمیٹی کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کاکہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، خصوصی طور پر سانحہ صفورہ کے بعد پولیس نے جتنی تیزی سے ملزمان کو گرفتار کیا ،وہ قابل تعریف ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں کاررائیوں میں مزید تیزی لائی جائے گی اور مشکوک مدرسہ جات کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس وقت حالت جنگ میں ہیں دہشت گردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی ۔

    انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال میں امن و امان کیلئے 70 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا جارہا ہے ،ا جلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ اجلاس میں پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنے کیلئے کارروائی کی جائے گی ۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 48 مدرسوں کو مشکوک قراردیا گیا ہے اور دیگر مدرسوں کی بھی چھان بین کی جائے گی، شرجیل میمن کاکہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی نے کراچی میں امن وامان اور کراچی آپریشن کے حوالے سے اہم فیصلے کئے ہیں اور تمام اداروں کے درمیان مضبوط رابطے ہیں، کوآرڈینیشن کا کوئی فقدان نہیں ہے ۔