Tag: CM sindh

  • پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    پانی کا بحران: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تجاویز دے دیں

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی اور کراچی میں پانی کے بحران کے حل کے لئےتجاویز پیش کیں۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہونے والی ملاقات کے بعدتحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ان کے مسائل کو غور سے سنا ہے اور یقین دلایا ہے کہ واٹر بورڈ میں کرپشن اور گھوسٹ ملازمین کا خاتمہ کیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن جیتنے کے لئے ایک جماعت نے پانی کا مسئلہ اٹھایا وہ جماعت ہمیشہ حکومت میں شامل رہی مگر اس جماعت نے کبھی بھی پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا، اب بلدیاتی الیکشن کی تیاری ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماءخرم شیر زمان نے کہا کہ اب پانی پر لڑائیاں ہوں گی ، اس لئے کے فور منصوبے پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے تاکہ آئندہ سال گرمیوں میں پانی کا بحران ختم ہوسکے۔

  • پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    پانی کے بحران پرایم کیوایم کے وفد کی وزیراعلیٰ سے ملاقات

    کراچی : شہر قائد میں پانی کے بحران پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایم کیو ایم کے پانچ رکنی وفد نے ملاقات کی اور پانی کی قلت کو دور کرنے اور فراہمی کو منصفانہ بنانے کے لئے پانچ نکاتی ایجنڈہ پیش کیا۔

    ملاقات میں پیپلز پارٹی سے شرجیل میمن ، مراد علی شاہ ، اور سکندر میندھرو جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے خواجہ اظہار الحسن ، کنور نوید جمیل، محمد حسین، سید سردار احمد نے شرکت کی ۔

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے اور پینسٹھ ایم گی ڈی کے حوالے سے جون کے پہلے ہفتے میں ٹینڈر کیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے فون پر گفتگو کی اور کراچی میں امن وامان کی صورتحال اور پانی کے شدید بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    پانی کے شدید بحران کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کےباعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، وزیراعلیٰ شہریوں کوپانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

  • صحافیوں پرتشدد پروزیراعلیٰ سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی

    صحافیوں پرتشدد پروزیراعلیٰ سندھ نے تحقیقاتی کمیٹی بنادی

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر صحافیوں پر ہائی کورٹ کے باہر تشدد پر وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی امیر شیخ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں سے ملاقات کی، جس میں وزیربلدیات شرجیل میمن، وقار مہدی اور راشد ربانی شریک تھے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں پر پولیس تشدد پر افسوس کا اظہار کیا اور شرجیل میمن نے معافی مانگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹرز اور زخمی کیمرہ مینوں سے حقائق معلوم کئے۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی امیر شیخ کو واقعے کی انکوائری کرکے پانچ روز میں ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کا حکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے تھے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرہ مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔

    مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔ پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔

  • کورکمانڈر کراچی کی گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات

    کورکمانڈر کراچی کی گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات

    کراچی : کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کی ہے، جس میں امن و امان کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے گور نر ہاؤس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی ۔

    انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے بھی ملاقات کی۔ان ملاقاتوں میں ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدر آمد کا جائزہ لیا گیا جبکہ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر تیزی سے عملدر آمد کیلئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

  • سانحہ صفورہ کے چارملزمان گرفتار، وزیراعلیٰ کا دعویٰ

    سانحہ صفورہ کے چارملزمان گرفتار، وزیراعلیٰ کا دعویٰ

    نواب شاہ: وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورہ کے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا گیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سانحہ صفورہ کے چار ملزمان کو گرفتار کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے 13 مئی 2015 کو کراچی کے علاقے صفورہ گوٹھ میں سفاک دہشت گردوں نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس کو روک کر اس میں سوار افراد کو گولیوں سے بھون دیا تھا جس کے نتیجےمیں 47 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    آج صبح صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کی مدد سے ملزمان کے بے حد نزدیک پہنچ گئے ہیں اور جلد گرفتاریاں ہوں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ سندھ پولیس اور حکومت کی مشترکہ کوششوں سے کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات میں 65 فیصد کمی آگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتار مجرمان سے تفتیش جاری ہے اورجلد ہی اس تفتیش کی بنا پرمزید گرفتاریاں بھی ہوں گی۔

  • آئی جی سندھ کو برطرف کرنے کا حکم نہیں دیا،  سید قائم علی شاہ

    آئی جی سندھ کو برطرف کرنے کا حکم نہیں دیا، سید قائم علی شاہ

    کراچی :  وزیر اعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا نے سے متعلق خبر کی تردید کردی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ  نے صفورہ کے علاقے میں آغا خان کمیونٹی کی بس فائرنگ کے اندوہناک واقعے میں 45 بے گناہ افراد کے جاں بحق ہونے بعد انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کی خبر کی تردید کردی ہے.

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ میں ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا، جبکہ  اے آر وائی کے نمائندے کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس کےٹیلی فون نمبر سے آنے والی کال کے ذریعے پیغام دیا گیا تھا کہ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو عہدے سے ہٹا دیا گیاہے اور ان کی جگہ ڈی آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو کو آئی جی سندھ کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے.

    تاہم بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ  سید قائم علی شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ میں ایسا کوئی آرڈر نہیں دیاہے اور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اپنے عہدے پر برقرار ہیں.

    علاوہ ازیں اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نےغفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوکومعطل کردیا تھا، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بس کو سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی اس کی انکوائری کروائی جارہی ہے۔

  • ڈی آئی جی حیدرآباد کی کراچی میں موجودگی پررپورٹ طلب

    ڈی آئی جی حیدرآباد کی کراچی میں موجودگی پررپورٹ طلب

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ سے ڈی آئی جی حیدرآباد ثناء اللہ عباسی کی کراچی میں موجودگی پر رپورٹ طلب کرلی ۔

    ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی حیدرآباد ثناء اللہ عباسی ضلع بدین میں سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کیخلاف مقدمات درج ہونے کے بعد کراچی آگئے تھے۔

     ڈی آئی جی حیدرآباد نے غفلت برتتے ہوئے ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کیلئے خود جانے کے بجائے جونیئر افسران کو تعینات کردیا تھا ۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ ثناء اللہ عباسی اپنی محکمہ جاتی ترقی کے سلسلے میں کراچی میں مقیم تھے ۔

  • پنجاب میں ترقیاتی منصوبےجاری، کراچی کھنڈرات میں تبدیل

    پنجاب میں ترقیاتی منصوبےجاری، کراچی کھنڈرات میں تبدیل

    کراچی : پنجاب میں توبےشمارترقیاتی منصوبےبن رہے ہیں، لیکن سندھ اوردوسرے صوبے ان پروجیکٹ سے محروم ہیں۔ وزیراعلٰی پجناب شہبازشریف کےمقابلےمیں سندھ کےسائیں کی کارکردگی پرسوال اٹھ رہےہیں۔

    شمسی بجلی گھر، میٹرو بس سروس، دانش اسکول پروگرام، آشیانہ اسکیم، پندرہ ارب لاگت سے دیہی روڈز پروگرام اور بے شمار تعمیراتی کام پنجاب میں جاری ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے ڈھیر لگادیے۔ دوسری جانب سید قائم علی شاہ سات سال سے وزیراعلیٰ سندھ کی کرسی پر ڈیرہ جمائے بیٹھے ہیں۔

    اس کے باوجود سب سے زیادہ ریونیو دینے والا کراچی کھنڈر بنتا جا رہا ہے۔ سڑکیں، پُل، انڈر پاسز ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

    تو دوسری جانب تھر میں کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ، ہو یا پورٹ قاسم پربجلی پراجیکٹ یا کوئی اور سندھ حکومت کا کوئی منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکاہے۔ اندرون سندھ کے شہری بھی تباہ حالی کا شکار ہیں۔

  • اختیارات کے غلط استعمال پر راؤ انوارکو ہٹایا گیا، قائم علی شاہ

    اختیارات کے غلط استعمال پر راؤ انوارکو ہٹایا گیا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوارنے اپنے اختیارات سے تجاوزکیا، اختیارات کے غلط استعمال پر انہیں عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔

    ان خیالات  کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل کراچی میں تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایس پی راؤ انوارنے اپنے اختیارات سے تجاوزکیا تھا ۔

    قائم علی شاہ نے کہا کہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکی سلامتی کیلئے کام کررہے ہیں،الطاف حسین نے پاک فوج کے خلاف غلط زبان استعمال کی۔

    انہوں نے کہاکہ بہت سارے فیصلے کراچی آپریشن کو متاثر کررہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی ایس پی بن قاسم عبدالفتح اور دو اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

  • پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں، فاروق ستار

    پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم نے پانی کے نام پر کراچی میں لسانی فسادات کا خدشہ ظاہر کردیا۔متحدہ رہنماء کہتے ہیں کہ پانی کے مصنوعی بحران کے ذمے دار وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور شرجیل میمن ہیں۔

    ان خیالات کا ااظہار ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر متحدہ رہنمائوں نے پانی بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے اس کا ذمے دار حکومت سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور شرجیل میمن کو ٹھہرا دیا۔

    متحدہ رہنما کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی ایم ڈی واٹر بورڈ اور پانی کے مسئلےکوسیاسی ایجنڈے پر چلا رہی ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ وزیر بلدیات گھوسٹ ملازمین اور شادی ہالز کو توڑنے جیسے ٹچے کام کرنے کے بجائے ہائیڈرنٹس مافیا اور پانی کے مصنوعی بحران کے خاتمے کے لئے کام کرتے تو عوام کو ریلیف ملتا۔

    متحدہ رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آر او پلانٹس کی آڑ میں دو سو فیصدکرپشن کی۔فاروق ستار نے واضح کر دیا کہ اگر صوبائی اسمبلی حقوق نہیں دے سکتی تو آئندہ اجلاسوں میں متحدہ اراکین اسمبلی احاطے میں اپنی اسمبلی لگائیں گے۔