Tag: CM sindh

  • کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ آج سندھ کابینہ کرے گی، مراد علی شاہ

    کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ آج سندھ کابینہ کرے گی، مراد علی شاہ

    خیر پور : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ سندھ کابینہ کرے گی، اس کیلئے کسی سے کوئی مشورہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے خیر پور میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ان کے صاحبزادے کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ صوبائی کابینہ کرے گی اس ضمن میں پیپلز پارٹی یا کابینہ کو کسی سے کوئی مشورہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد کراچی کے لوگوں کو خوشخبری ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو وہ ایڈ منسٹریٹر دیا جائے گا جو عوام کی خدمت کرے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کہی ہے کہ جب کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی میں محض چند گھنٹے ہی رہ گئے ہیں۔

    دلچسپ امر ہے کہ تین دن قبل صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ کراچی کا ایڈمنسٹریٹر اچھی شہرت کا حامل ہو گا۔ انہوں ںے دعویٰ کیا تھا کہ ایڈ منسٹریٹر کی تعیناتی پر تمام اسٹیک ہولڈر کا اتفاق ہو گا۔

    سندھ کابینہ نے چند روز قبل اپنے ایک اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو ایڈ منسٹریٹرز کی تعیناتی کا اختیار دیا تھا۔

  • حواس قابو میں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا، عامر لیاقت کا مراد علی شاہ کو جواب

    حواس قابو میں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا، عامر لیاقت کا مراد علی شاہ کو جواب

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ صاحب  حواس قابومیں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد علی شاہ ذہنی بیمار لگے ہیں ان کو چاہیے معائنہ کرائیں، صرف یہی سندھ دھرتی کے بیٹے نہیں ،سندھ دھرتی ہماری بھی ماں ہے.

    عامرلیاقت کا کہنا تھا کہ ان سے پوچھا جائے کیا کراچی سندھ کا حصہ نہیں ہے؟ کراچی کی جوحالت کررکھی ہے وہ سب کے سامنے ہے، سندھ تقسیم نہیں ہو سکتا مگر انتظامی طور پر معاملات بدل سکتے ہیں۔

    رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ مراد علی شاہ صاحب! سندھ ماں ہے تو کراچی اس کا بیٹا ! کون ہے جو بیٹے کو ماں سے الگ کرے گا، دُنیا میں کوئی وزیراعظم ایسا نہیں جسے وزیراعظم ہوتے ہوئے وزیراعلی بننے کا شوق ہو، وزیراعلی کوتو ہوسکتا ہے، وزیراعظم کو نہیں، حواس قابومیں رکھیے کوئی آپ کی ایگزیکٹو پاور شیئر نہیں کررہا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کااشارہ ملکی ادارے کی طرف تھا ، سندھ حکومت کراچی میں آج تک کورنگی کراسنگ کو ٹھیک نہیں کرپائی، وزیراعلیٰ سندھ جھوٹ بول رہےہیں ،کراچی صرف جہانگیر پارک کا نام نہیں ہے۔

    عامرلیاقت نے مزید کہا کہ مسائل کےحل کی بات آتی ہے تو مل کر بیٹھنا یہ خود پسند نہیں کرتے، عمران خان جب کراچی آتے ہیں تو یہ خود جانا ، ملنا پسند نہیں کرتے۔

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے، سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے۔

  • سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے: مراد علی شاہ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے جس کے دماغ میں یہ فتور ہے وہ نکال دے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے ہیں مگر ختم نہیں ہوئے، پاکستان ان ممالک میں ہے جہاں کرونا وائرس کے کیسز کم ہوئے۔ جو کامیابی کرونا وائرس سے نجات حاصل کرنے میں ہوئی اللہ کی مہربانی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آئین میں چاروں صوبوں کے اختیارات واضح ہیں، کچھ دوستوں نے آئین کو پامال کرنے کی باتیں کیں۔ ایک سال پہلے اسمبلی میں بھی کہا تھا سندھ ہماری ماں ہے، ماں کے ٹکڑے کرنے کی کوئی بات کرے گا تو سامنے کھڑے ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی کی ایگزیکٹو پاور کسی کے ساتھ شیئر نہیں کریں گے، جس کے دماغ میں فتور یا بھوسہ ہے وہ نکال دے۔ کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے یہ ہم سب کو پتہ ہے۔ پیپلز پارٹی نے گزشتہ 10 سال میں کراچی میں کام کیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نالوں کی صفائی کے لیے ہم نے ایک سسٹم بنایا، سندھ حکومت نے 38 نالے اپنے حصے لیے اور کام شروع کردیا، مدد لینے سے کبھی منع نہیں کیا ہم چاہتے ہیں وفاق سندھ پر توجہ دے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا مؤقف ایک ہے، آئین کے تحت کام کریں گے، ایگزیکٹو کاموں میں سیاسی جماعتوں کی کمیٹیاں نہیں بنتیں۔ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے 12 سالوں میں کچھ نہیں کیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 12 سال میں جو کام کیا اس سے کافی فرق پڑا ہے، کراچی میں بارش کے مسائل پر 2010 میں ریسرچ رپورٹ بھی بنی تھی، رپورٹ میں کچھ چیزوں کی نشاندہی کی تھی۔ سنہ 2009 میں 24 گھنٹے کی 125 ملی میٹر بارش میں شارع فیصل 4 دن بند تھا، اس بار میں یقین سے کہہ سکتا ہوں شارع فیصل 4 گھنٹے بھی بند نہیں رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 38 منصوبے مکمل کیے، 27 ارب سے زائد کی انویسٹمنٹ کی ہے، کراچی کے یہ 38 منصوبے میگا پروجیکٹ کے تحت کیے گئے ہیں، ہماری اس شہر اور صوبے پر پوری نظر ہے۔ بارشوں کے دوران پوری کابینہ سندھ میں سڑکوں پر لوگوں کے ساتھ موجود تھی۔

  • کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وبا سے لوگوں کی لاپرواہی کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل جب وہ شہر کے دورے پر نکلے تو انھوں نے کسی کو ماسک پہنے ہوئے نہیں دیکھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کرونا سے متعلق ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے رویوں میں تبدیلی لانی ہوگی، کل میں شہر کے دورے پر تھا، کسی کو ماسک پہنا ہوا نہیں دیکھا، پوچھنے پر بتایا گیا کہ نماز پر گئے تھے اس لیے ماسک نہیں پہنا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں زیادہ تر سروسز کو کھولنے کی تجویز سامنے آئی تھی، ہم نے کہا صوبائی حکومت صورت حال دیکھ کر اپنی تجاویز دے گی، ہمارے فیصلوں کی دیگر صوبوں نے پیروی کی ہے، این سی سی اجلاس میں 15 ستمبر سے اسکولز اور شادی ہالز کھولنے کی عارضی تاریخ دی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ روز بارش کے دوران شہر کے دورے پر

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم اسکولز، ریسٹورنٹس، درگاہیں اور کاروباری سرگرمیاں کھول دیں گے، تاہم ستمبر کے پہلے ہفتے میں دوبارہ صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، صورت حال اچھی ہوگی تو یہ سب سروسز کھولنے کا فیصلہ کریں گے، ہم جو بھی سروسز کھولیں گے وہ ایس او پیز کے تحت ہوں گی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا میں چاہتا ہوں کہ 14 اگست کو مزار قائد پر اسکولوں کے بچوں کو نہ بلایا جائے، گورنر کو اس سلسلے میں درخواست کروں گا کہ ہم دونوں ہی مزار قائد پر جا کر چادر چڑھائیں، ایس او پیز پر عمل کر کے دکھانا ہوگا تب جا کر عوام عمل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سروسز دوبارہ کھولیں گے تو اس کے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوں گے، ریسٹورنٹس رات 10 بجے تک کھولنے کی ہی اجازت ہوگی۔

  • گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سندھ کی سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ

    گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سندھ کی سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے صوبے سے گندم کی اسمگلنگ کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ خوراک کے اجلاس میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گندم کی قلت کیوں ہوئی ہے جس کی وجہ سے آٹے کی قیمتیں بڑھی، وزیراعلیٰ سندھ نے گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایات دیں، اجلاس میں گندم کی اسمگلنگ روکنے کے لیے صوبے کی سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ابھی گندم کی کٹائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان دنوں آٹے کی قیمت کم ہوتی ہے لیکن بڑھ رہی ہے، گندم کی پیداوار کاہدف سوائے سندھ کے کسی صوبے نے پورا نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ سے دیگر صوبوں میں گندم گئی تو بھی اپنے لوگوں کے پاس گئی لیکن گندم تو دیگر ممالک کی طرف اسمگل ہورہی ہے، گندم اسمگلنگ ہر صورت روکنی ہوگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو گندم کی نقل و حمل روکنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گندم ٹرانسپورٹ ہو رہی ہو تو محکمہ خوراک سے تصدیق کی جائے، گوداموں میں پڑی گندم کی اسمگلنگ سےحفاظت کرنی ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ میں آٹا مہنگا کیوں؟ وفاقی حکومت نے وجہ بتا دی

    وزیر خوراک ہری رام نے بتایا کہ اس وقت کراچی میں گندم کی مارکیٹ میں قیمت 4400 روپے ہے، سال2019میں ان دنوں میں گندم کی قیمت3575 روپے تھی، مئی 2020 میں آٹے کی قیمت 45 فی کلو تھی۔

  • سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 14 سو سے زائد کیسز کی تصدیق

    سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 14 سو سے زائد کیسز کی تصدیق

    کراچی: وزیر اعلیٰ سند مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 14 سو 47 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد 39 ہزار 555 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 14 سو 47 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ صرف کراچی میں 24 گھنٹے میں 963 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 8 ہزار 513 ریکارڈ ٹیسٹ کیے گئے، صوبے میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 39 ہزار 522 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 39 ہزار 555 ہوگئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 29 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 679 ہوگئی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج 468 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے، سندھ میں صحتیاب مریضوں کی تعداد 19 ہزار 137 ہوگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت 19 ہزار 739 مریض زیر علاج ہیں، 18 ہزار 263 ہوم آئسولیشن میں، 60 آئسولیشن سینٹرز میں زیر علاج ہیں۔ 14 سو 16 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، 435 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 83 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

  • کورونا وائرس ، سندھ میں ایک دن میں ریکارڈ 38 اموات ، 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    کورونا وائرس ، سندھ میں ایک دن میں ریکارڈ 38 اموات ، 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 38 مریض انتقال کرگئے، اور اموات کی تعداد 465 تک جا پہنچی جبکہ 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان پر کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 38 مریض انتقال کرگئے، کورونا کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 465 ہوگئی ، یادرہے گذشتہ روز انتقال کرنے والوں کی تعداد 31 تھی، کورونا کے باعث اموات بڑھنے پر دل افسردہ ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج کوروناکے1247 مریض سامنے آئےہیں، اس وقت 310 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ آج 522 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو چلے گئے، جس کے بعد صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 13272 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 5481 ٹیسٹ کیےگئے، ٹیسٹس کےنتیجےمیں 1247 نئے مریض ظاہر ہوئے، اب تک کورونا وائرس کے 176703 ٹیسٹ کیےگئے، ٹیسٹوں کے نتیجے میں اب تک 27307 مریض سامنے آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کورونا کے 13623 مریض زیر علاج ہیں، جس میں سے 12565 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ہیں ، 127 قرنطینہ مراکز جبکہ 931 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ کورونا وائرس کے 68 مریض وینٹی لیٹرز ہیں۔

    کیسز کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کراچی میں کورونا کے 923 کیسز رپورٹ ہوئے ، جن میں کورنگی میں215، شرقی میں 213 اوروسطی 183 ، جنوبی میں180، غربی میں 69 اور ضلع ملیر میں63 کیسز سامنے آئے ، اسی طرح گھوٹکی میں29، حیدرآباد میں24، لاڑکانہ میں23 ، جیکب آباد میں22، سکھر میں21، جامشورومیں14، شہید بینظیرا ٓبادمیں 8،سجاول میں7، خیرپور میں7 اور قمبرمیں5 ، کشمور اوردادومیں4،4، ٹھٹہ اور بدین میں3،3سانگھڑمیں ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے سےکیسوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، عوام کو محتاط رہنا ہوگا، بصورت دیگر صورتحال بگڑ جائے گی۔

  • سندھ حکومت اومنی گروپ کو دی گئی سبسڈی کا جواب دے، شہباز گل

    سندھ حکومت اومنی گروپ کو دی گئی سبسڈی کا جواب دے، شہباز گل

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اومنی گروپ کو دی گئی سبسڈی کا جواب دے، وزیراعلیٰ سندھ شوگر انکوائری کمیشن کے روبرو حاضرنہیں ہوئے اور نہ ہی کوئی جواب دیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتائی، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اومنی گروپ کو901.02ملین کی سبسڈی دی، سندھ حکومت نے جو سبسڈی دی وہ تقریباً9ارب سے زائد رقم بنتی ہے۔

    اومنی گروپ کی8شوگرملز نے سبسڈی2015سے2018کے دوران لی، اس کے علاوہ 2015میں476.47 ملین روپے،2017 میں424.56 ملین کی سبسڈی دی، سندھ حکومت اس کا جواب دے۔

    ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 13مئی کو شوگرانکوائری کمیشن نے وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو بلایا تھا، وزیراعلیٰ سندھ نہ تو کمیشن کے سامنے حاضرنہیں ہوئے اورنہ ہی کوئی جواب دیا۔ انکوائری کمیشن نے وزیراعلیٰ سندھ سے4ارب کی سبسڈی سے متعلق سوالات کرنے تھے

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس فارمولے پر عمل پیرا ہے کہ عوام کو لوٹ کر شوگر ملز بناؤ، چلاؤ اور پھرمہنگائی کی صورت میں ان کو مزید لوٹو۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ سندھ کی شوگرانکوائری کمیشن میں طلبی، ڈی جی ایف آئی اے کوایک اورخط

    یاد رہے کہ چینی کی ایکسپورٹ اور سبسڈی دینے کے معاملے پر شوگرانکوائری کمیشن کے روبرو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کے نوٹس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے ڈی جی ایف آئی اے کو ایک اور خط لکھ دیا۔

    خط میں ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی سےمتعلق نوٹس فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس معاملے میں سندھ حکومت کو کیوں گھسیٹا جارہاہے، سبسڈی ہو یاچینی کی قیمت بڑھنے کامعاملہ، سندھ حکومت کا اس سے تعلق ہی نہیں۔

  • عوام بازاروں میں غیر ضروری رش نہ کریں: وزیر اعلیٰ سندھ کی اپیل

    عوام بازاروں میں غیر ضروری رش نہ کریں: وزیر اعلیٰ سندھ کی اپیل

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے آج 762 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، عوام بازاروں میں غیر ضروری رش نہ کریں، احتیاطی تدابیر اپنانا ہی اس وبا سے نجات پانے کا راستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے آج 762 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، صوبے میں کرونا سے 24 گھنٹے میں 14 مریض انتقال کر گئے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق 24 گھنٹے میں 4 ہزار 336 ٹیسٹ کیے جس میں 762 مثبت آئے۔ اب تک 1 لاکھ 53 ہزار 902 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جن میں سے 21 ہزار 645 مثبت آئے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والوں کی تعداد 354 ہوگئی ہے۔ اس وقت 14 ہزار 78 مریض زیر علاج ہیں، گھروں میں 12 ہزار 424 مریض زیر علاج ہیں۔ آئیسولیشن سینٹرز میں 794 اور اسپتالوں میں 860 مریض زیر علاج ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 155 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 34 وینٹی لیٹرز پر ہیں، آج مزید 198 مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے جس کے بعد صحتیاب مریضوں کی تعداد 7 ہزار 213 ہوگئی ہے۔

    انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بازاروں میں غیر ضروری رش نہ کریں، احتیاطی تدابیر اپنانا ہی اس وبا سے نجات پانے کا راستہ ہے۔

  • سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز ، اموات 200 تک جا پہنچی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور 11 مریض انتقال کر گئے ، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 12017 اور اموات کی تعداد 200 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا کی صورتحال پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ میں 24گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید537 کیسز رپورٹ ہوئے اور کورونا سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد12017ہوگئی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24 گھنٹےمیں 11 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد سندھ میں اسوقت تک 200 مریض کورونا سے انتقال کر چکے ہیں  جبکہ آج 68 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے اور صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2149 ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ  گزشتہ 24 گھنٹےمیں کورونا کے 3730 ٹیسٹ کئے گئے، کورونا کے ابتک95053 ٹیسٹ کئے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  نئے کیسز میں سے 432 کا تعلق کراچی سے ہے، ملیر میں 142، وسطی میں 62 ،شرقی میں 61 ، جنوبی، کورنگی میں 58،58 اور غربی میں 51 مزید کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اندرون سندھ کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا کہ سکھر میں 22، شکارپور 19، قمبر شہداد کوٹ میں 11، ٹنڈوالہیار میں 8 ، لاڑکانہ میں 7 ، حیدرآباد، سانگھڑ، مٹیاری میں 4،4 ، جیکب آباد میں 3، سجاول میں 2 ، میرپور خاص، جامشورو اور بدین میں 1،1نیا کیس سامنے آیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج سے کاروبا ر ایس او پی کے تحت دیئےگئےوقت کےمطابق شروع ہوا، تمام کاروباری دوستوں کو بتائی گئی ایس او پی تحت کام کرنا ہے،میں خود بھی شہر کا دورہ کر کے جائزہ لوں گا، انتظامیہ کسی کو ہراساں نہیں کرے مگر ایس او پی پر عمل کویقینی بنائیں۔