Tag: CM sindh

  • سندھ میں287 نئے کرونا کیسز رپورٹ، ہلاکتوں کی تعداد 78ہوگئی

    سندھ میں287 نئے کرونا کیسز رپورٹ، ہلاکتوں کی تعداد 78ہوگئی

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آج سندھ میں 2599 ٹیسٹ میں سے287 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، مزید تین مریضوں کے انتقال کے بعد سندھ میں ہلاکتوں کی تعداد 78ہوگئی۔

    یہ بات انہوں نے ماہ رمضان المبارک کی آمد پر قوم کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں آج2599 ٹیسٹ میں سے287 نئے مریض سامنے آئے، آج کورونا کے3مریض انتقال کرگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 78 ہوگئی۔

    سندھ کے مختلف اسپتالوں میں اس وقت کورونا کے3352مریض جبکہ 2146مریض گھروں میں زیرعلاج ہیں،767مریض آئسولیشن سینٹرز اور439اسپتالوں میں ہیں،  آج کورونا کے30 مریض صحتیاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں، اب تک صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 802 ہوگئی ہے۔

    ضلع وسطی میں32نئے کیسز، شرقی میں57کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع جنوبی میں79ضلع غربی میں 18 کیسز آئے ہیں، ملیر میں8،کورنگی میں5نئے کیسز آئے ہیں، لاڑکانہ میں17نئے کیسز سامنے آئے ہیں، حیدر آباد میں13شکار پور میں11سکھر میں7نئے کیسز سامنے آئے۔

    ماہ رمضان شروع ہوچکا ہے اور گرمی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ گھروں میں رہیں، اپنے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں اور اپنا خیال رکھیں، آپ کی زندگی ہمیں بہت عزیز ہے، ڈاکٹرز، پولیس ،رینجرز اور ریونیو کے عملے کا شکر گزار ہوں۔

  • سندھ میں آج سب سے زیادہ 320 کیسز رپورٹ ، تعداد 3373 ہوگئی

    سندھ میں آج سب سے زیادہ 320 کیسز رپورٹ ، تعداد 3373 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں آج سب سےزیادہ  کورونا کیسزسامنےآئےہیں ، 320نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد مریضوں کی تعداد3ہزار373ہوگئی جبکہ اموات کی کل تعداد69ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ سندھ میں آج سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں زیادہ تعداد کراچی کی ہے، پریشانی کی بات ہے ،لاک ڈائون کی چھتری کوہر صورت سنبھالنا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج 320 نئے کیسز آئے ہیں، ملک میں 10ہزار کیسز ہو گئے، آج کل مریضوں کی تعداد 3373 ہوگئی ہے،320 کیسز میں 12 کیسز تبلیغی جماعت کے ہیں، باقی 308 کیس مقامی منتقلی کے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مقامی منتقلی کاتناسب 15.2 فیصد ہوگیاہے ، ہم سب کو اپنی آنکھیں کھولنی ہوگی، آج مزید 3 مریض کورونا کے باعث انتقال کر گئے ، جس کے بعد جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد 69 ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی جنوبی میں 79 کیسز کے اضافے سےتعداد 578 ہوگئی، کراچی شرقی میں 468 کیسز ہیں، جس میں 20 تبلیغی جماعت کےہیں، جبکہ شرقی میں نئے 42 کیس سامنے آئے اور جس کے بعد مقامی منتقلی کے448 کیس ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی غربی میں 259 کیس ہیں ، جس میں سے ایک تبلیغی جماعت کا ہے، غربی میں آج 48 کیسزآنے کے بعد مقامی منتقلی کے258 کیسز ہوگئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورنگی میں آج 16 نئےکیسزآنےکےبعدمریضوں کی تعداد 179 ہوگئی جبکہ ملیر میں155 کیسز میں سے8 تبلیغی جماعت کے ہیں ،آج ملیر میں 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد مقامی منتقلی کے کیسز کی تعداد147 ہوگئی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حیدرآباد میں 229 کیسز میں 158 تبلیغی جماعت کے ہیں، آج 19 نئےکیس آنے کےبعد حیدرآباد میں مقامی منتقلی کے 71 کیسز ہوگئے جبکہ ، لاڑکانہ میں 65 کیسز میں 42 زائرین ہیں اور مقامی منتقلی کے 23 کیسز ہوئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اسی طرح سکھر میں 347 کیسز میں زائرین کی تعداد237 ہے اور تبلیغی جماعت کے 76 کیس ہیں، سکھرمیں بھی مقامی منتقلی کے کیس 7ہوچکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کی گنجان آبادیوں میں مقامی منتقلی کے کیس بہت زیادہ بڑھ رہے ہیں، لاک ڈاؤن میں نرمی کی صورت میں بھی عوام کو چھتری اٹھائے رکھنی ہوگی ، چھتری کے بغیر بارش میں باہر نکلنے سے طرح بھیگ جاتے ہیں ، اسی طرح گھروں میں رہتے ہوئے کورونا سے بچ سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا عوام سےالتجاکروں گا کہ اپنے گھروں میں نماز ادا کریں، احتیاط میں ہماری اپنی، ہمارے پیاروں اور شہریوں کی زندگی ہے، عوام کی احتیاط ملک کو اس مرض سے نجات دلائے گا۔

  • ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا

    ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے رہا ہوں، ڈاکٹرز ہمارے فرنٹ لائن سپاہی ہیں ان کو مراعات دیں گے۔

    مراد علی شاہ نے کہا ہ وفاق سے اضافی پی پی ایز کے لیے مدد مانگی تھی، بطور وزیراعلیٰ سندھ کسی ملک سے مدد نہیں مانگ سکتا، کابینہ میٹنگ میں یہ کہا گیا تھا ہم صرف اسلام آباد کو دیکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے شروع میں بیرون ممالک سے ٹیسٹنگ کٹس منگوائی تھیں، بیرون ممالک کے صدر یا وزیراعظم میری بات نہیں سنیں گے۔

    مزید پڑھیں:وفاق اور سندھ میں دوریاں کم ہونے لگیں

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم کسی ملک سے مدد کا کہیں گے تو بات مانی جائے گی، وفاق مدد کرے کہ ہم ٹیسٹنگ کٹس اور وینٹی لیٹرز لے کر آئیں، کچھ صوبے کہہ رہے ہیں کہ روڈز بنائیں گے میرا مطالبہ ہے اسپتال بنائیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی آج بریفنگ نہیں دیکھی، این سی سی کی میٹنگ میں وفاقی حکوت نے ایک روڈ میپ دیا، وفاقی حکومت نے ایکسپورٹ کا کہا ہم نے کہا کھول دیتے ہیں.

    انہوں‌ نے کہا کہ لاک ڈاؤن پر ملے جلے سگنل وفاق کی طرف سے آرہے ہیں، پریس کانفرنس میں کوئی ایسی بات نہیں کی جو غلط ہو، کس نے کہا سندھ حکومت نے 8 ارب کا راشن دے دیا، امید ہے چیف جسٹس ازخود نوتس کیس میں ہمارے اقدامات کو دیکھیں گے۔

  • ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    ماہرین صحت کی وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کی تجویز

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے اور کوروناوائرس کے مریضوں کو بالکل الگ رکھنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات ہوئی ، اجلاس میں پی ایم اے نے وزیراعلیٰ سندھ کو مختلف تجاویز دیں۔

    وفد نے تجاویز میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن کومزیدسخت کیاجائے ، ٹریٹری کیئر اسپتالوں سے کوروناوائرس کےمریضوں کو بالکل الگ رکھاجائے، حکومت سندھ کو لاک ڈاؤن15دن پہلے کرنا چاہیےتھا، وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں سےوائرس کم ہوااوربہت احتیاط ہوئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم دنبہ گوٹھ اسپتال کوبھی آئسولیشن سینٹرمیں تبدیل کریں گے، زیادہ نقصان لوگوں کےسماجی دوری نہ رکھنےکی وجہ سےہورہاہے، لوگ غیرضروری گھروں سےنہ نکلتےتوکراچی میں اتنےکیس نہ ہوتے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ مارچ سےلاک ڈاؤن کرناچاہتاتھا،لیکن ہونہ سکا، 15 مارچ سےپروازیں،ٹرین اوربس سروس بند کرانا چاہتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارےپاس4اقسام کےمریض ہیں، ایک زائرین،دوسرےتبلیغی،تیسرےبیرون ملک اورچوتھےمقامی ، ہماری اب تک کی حکمت عملی کامیاب ہے، ہم نےایران سےآنےوالوں کوسکھرمیں رکھا، ان میں سے280کیس مثبت آئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سچائی سےاپنےلوگوں کومرض سےبچانےمیں مصروف ہوں، میں نےشایداپنےفیصلوں میں غلطیاں کی ہوں، لیکن ہر فیصلہ اس مرض سےعوام کو بچانے کے لیے کیا تھا، مجھ پرتنقید بھی ہو رہی ہےلیکن اپنےکام پرتوجہ دےرہاہوں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ سندھ کی پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کےوفد سے ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات میں کوروناکی روک تھام سمیت دیگر امور پر گفتگوہوئی اور ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف کےمسائل پربات چیت ہوئی۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی وفدکومکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ پی ایم اےوفدنےبھی وزیراعلیٰ کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

  • سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز

    سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، مجموعی طور پر سندھ میں اب تک 389 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 93 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں کرونا سے گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 2 مریض انتقال کر گئے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 569 نئے ٹیسٹ کیے گئے، صوبے میں کرونا کے ابھی تک 13 ہزار 309 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، اب تک 14 سو 11 ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران 18 مریض صحت یاب ہو کر گھر چلے گئے، مجموعی طور پر سندھ میں اب تک 389 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔ کرونا وائرس سے صوبے میں اب تک 28 فیصد مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت 645 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، 7 مریض آئسولیشن سینٹر اور 992 مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 71 مریضوں کی عمر 1 تا 10 سال، 118 مریضوں کی عمر 11 تا 20 سال ہے، 311 مریضوں کی عمر 21 تا 30 سال ، 260 مریضوں کی عمر 31 تا 40 سال ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق 196 مریضوں کی عمر 41 تا 50 سال، 226 مریضوں کی عمر 51 تا 60 سال، 152 مریضوں کی عمر 61 تا 70 سال، 47 مریضوں کی عمر 71 تا 80 سال اور 5 مریضوں کی عمر 81 تا 90 سال کے درمیان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بہت ضروری ہے کہ عوام سماجی دوری اور لاک ڈاؤن کا خیال رکھیں۔ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں 68.3 فیصد مرد اور 31.7 فیصد خواتین ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مرد اس مرض سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ وہ باہر گھوم رہے ہیں، باہر گھومنے والے مرد کرونا باہر سے لے کر گھر جاتے ہیں اور خواتین کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ بچوں، خاندان، دوستوں اور شہریوں کی حفاظت آپ لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ احتیاط کریں گے تو سب محفوظ رہیں گے، ورنہ صورتحال بگڑ جائے گی۔

  • سندھ میں  ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    سندھ میں ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز سامنےآئے ، جو انتہائی تشویش ناک ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات ہوچکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انتہائی تشویش ناک ہے آج کورونا کے سب سےزیادہ کیسز سامنےآئے ، 24 گھنٹے میں 104 کوروناکےکیس آئے، جو مجموعی ٹیسٹ کا 20 فیصد ہیں اور یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے، جو تشویش کا باعث ہے

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹےمیں 531 ٹیسٹ کیے گئے ،104 یعنی 20فیصدمثبت آئے ،وزیراعلیٰ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات زیادہ ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ صورتحال خراب ہونےکی وجہ لاک ڈاؤن پرسختی سے عمل نہ ہوناہے، لاک ڈاؤن پر جب تک سختی سےعمل ہورہاتھاتوصورتحال بہتر تھی ،ملیر میں لاک ڈاؤن کافی کمزور تھا ،آج مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں بھی کیس بڑھ رہےہیں ،وہاں لاک ڈاؤن سخت کیا جارہاہے، 371 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کوچلے گئے ہیں اور آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 4 ہزار 788 ہوگئی ہے، پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 336 اور سندھ میں 1214، خیبر پختونخوا میں 656، بلوچستان میں 220 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلا مزید 5 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہوگئی۔

  • سندھ میں کوروناوائرس کے92نئےکیسز رپورٹ، اموات کی تعداد 21 ہوگئی

    سندھ میں کوروناوائرس کے92نئےکیسز رپورٹ، اموات کی تعداد 21 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ میں کوروناوائرس کے92نئےکیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی ، جس کے بعد صوبےمیں مجموعی تعداد1188ہوگئی جبکہ 349افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے جس چیز کا ڈر تھا افسوس کےساتھ آج وہ ہی ہوگیا،ایک ہی خاندان کے 7افراد میں کورونا وائرس ظاہر ہوا ہے، ضلع وسطی کراچی میں گھرکاسربراہ باہر سےوائرس لیکر گھرگیا، خاندان سمیت ایک سال کےبیٹے اور6سال کی بیٹی میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کچی آبادی میں رہنےوالوں سےگزارش ہے راشن اور امداد ضرور لیں، راشن اور امداد کے ساتھ کورونا وائرس گھر نہ لے جائیں، راشن یا امدادلیتے وقت ایک دوسرے سےفاصلہ ضرور رکھیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 24 گھنٹےمیں ہم نے 642 ٹیسٹ کیے اور اس کےدوران کوروناکے92کیس ظاہر ہوئے ،اس وقت سندھ میں کورونا کیس کی تعداد1128 ہے اور 349 مریض صحتیاب ہوئے، جو متاثرہ افراد کا31 فیصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  24 گھنٹےمیں ایک موت ہوئی ،اموات کی تعداد 21 ہوگئی ،کورونا کے سبب مرنےوالوں کی شرح 1.8 فیصدہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایران سے 4 مرحلوں میں 1380 افرادجنھیں سکھر میں رکھا تھا، سکھرمیں رکھے280 افرادکی کوروناٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ، ان میں 242 ٹھیک ہوکر اپنے گھروں کوچلے گئے۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ  اس وقت سکھر میں 38 افراد ، گھروں میں 436 افراد اور اسپتالوں 59 مریض زیر علاج ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ لوگوں کےمجبورہوکرخودکشیاں کرنےکی خبربےبنیاد ہے، عوام تکلیف میں ہیں مگر حکومت ان کابھرپور ساتھ دے رہی ہے، لاک ڈاؤن ختم ہوگاتو زندگی نئےاصولوں کےساتھ شروع ہوگی،عوام کواپنی اور اپنےخاندان کی صحت کابھرپور خیال رکھنا ہوگا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی کورونا کیخلاف جنگ میں کامیابی پر چینی ڈاکٹروں کو مبارکباد

    وزیراعلیٰ سندھ کی کورونا کیخلاف جنگ میں کامیابی پر چینی ڈاکٹروں کو مبارکباد

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں کامیابی پر چینی ڈاکٹروں  کو مبارکباد دی اور درخواست کی کہ ہمیں چین سےریپڈ ٹیسٹنگ مشینن اور کٹس چاہییں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چین کے شعبہ طب کے9 رکنی وفد کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چین نے کورونا کے خلاف جنگ کر کےاس کو شکست دی ،میں چین کی کامیابی پر آپ کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ چین میں کوروناسے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کوروناکےخلاف جنگ میں چین کی رہنمائی کی ضرورت ہے، ہم اپنی ٹیسٹنگ کی گنجائش بڑھا رہے ہیں، ہمیں چین سےریپڈ ٹیسٹنگ مشینن اور کٹس چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ محدود وسائل ہیں،صرف2040 ٹیسٹ یومیہ کر سکتے ہیں، ہمیں چین کی مکمل مدداور رہنمائی کی ضرورت ہے۔

    چینی وفد نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا کہ لوگوں کوکہیں کھڑکیاں کھول کرتازہ ہوالیں، چین حکومت سندھ کی ہر ممکن مدد کرنا چاہتاہے۔

    چینی وفد نے کہا کہ بغیر علامت کےبھی کوروناوائرس کےمریض ظاہر ہوئے ، بغیرعلامات کے ظاہر کورونا کے مریضوں کی آئسولیشن ضروری ہے، راشن کی تقسیم میں بھی ہجوم نہیں ہونا چاہیے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چین سے کوروناختم کرنے میں وہاں کے ڈاکٹر مبارکباد کے مستحق ہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی تھیلیسیمیاکےمریضوں کیلئےخون کابندوبست کرنے کی ہدایت

    وزیراعلیٰ سندھ کی تھیلیسیمیاکےمریضوں کیلئےخون کابندوبست کرنے کی ہدایت

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تھیلیسیمیاکےمریضوں کیلئےخون کابندوبست کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیرصحت کو تھیلیسیمیاکےمریضوں کا خاص خیال رکھنے اور مریضوں کیلئےخون کابندوبست کرنےکی ہدایت کردی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا تھیلیسیمیاکےمریضوں کووقت پرخون مہیاکیاجائے، تھیلیسیمیاکےمریض بچوں کی فکرہے،ان کوتکلیف نہیں ہونی چاہئے۔

    خیال رہے لاک ڈان کی وجہ سے جہاں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملی ہے وہاں خون کے عطیات نہ ملنے پر تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کی زندگیوں کو کئیں خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

    یاد رہے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تھلیسیمیا کے مریض بچوں کے لیے خون کا عطیہ دیا تھا اور کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب بلڈ بینکس میں خون کی کمی قابل تشویش ہے، اس صورت حال کے باعث خون کی بیماریوں مبتلا بچوں اور افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔

  • سندھ میں 15 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان، وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کردیں

    سندھ میں 15 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان، وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کردیں

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا جو 15دن جاری رہے گا، لاک ڈاؤن کا اطلاق رات بارہ بجے سے ہوگا، لوگوں کو بلاضرورت گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے اس حوالے ان کا کہنا ہے کہ اس دوران لوگوں کو بلاضرورت گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات ہیں کہ بغیر کسی مضبوط وجہ کے کسی کو بھی سڑک پر نہیں آنے دیا جائے گا، اگر کوئی شخص بیمار ہے تو اسے اسپتال لے جایا جاسکے گا تاہم اسپتال جانے کیلئےگاڑی میں تین لوگوں سے زائد کی اجازت نہیں، ہوگی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی ہدایات میں مزید کہا ہے کہ تمام سروسز، فون، یوٹیلیٹی، ٹی وی کیبل، فون، موبائل سروسز بلا تعطل جاری رکھی جائیں گی،۔

    س کے علاوہ حیسکو، سیپکو، واسا، کے ڈبلیو ایس بی، ایس ایس جی سی اور دیگر اداروں کو اپنی سروسز زبردست طریقے سے دینی ہے، اے ٹی ایمز کھلے رہیں گے، بینک اپنا جو کام جاری رکھیں گے اور اپنا ضروری اسٹاف مہیا کریں گے

    لاک ڈاؤن میں گھریلو کھانے پینے کی اشیاء کی دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت ہوگی، کریانہ شاپس اور میڈیکل اسٹورز کھولنے کی بھی اجازت ہوگی۔

    مزید پڑھیں : صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

    اس کے علاوہ ایک گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ صرف ایک شخص سفر کرسکے گا، لاک ڈاؤن کا اطلاق مساجد اور عبادت گاہوں پر بھی ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم عوام کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ کی سہولیات بڑھانے جارہے ہیں، میں ان ٹیسٹ کی سہولیات پورے صوبے کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز تک پہنچانا چاہتا ہوں، جو ٹیسٹ کیے ہیں، وہ بھی سلیکٹیو کیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے عوام کو اس بیماری سے ہر صورت بچانا ہے، اس اہم فیصلے سے جو مسائل (یعنی روزگاریا دیگر) پیدا ہوں گے میں اُن کے حل کے لیے بھی اقدامات کروں گا