Tag: #CMpunjabElection

  • ’پرویز الٰہی آج بھی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں‘

    ’پرویز الٰہی آج بھی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں‘

    لاہور: مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے اور آج بھی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا اداروں کے ساتھ 30 ،40 سال سے تعلق رہا ہے ان پر تنقید کرنے والوں کی کیسے حمایت کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ادارے ملک کی سالمیت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور ادارے ہیں تو پاکستان میں استحکام ہے۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ تنقید الگ چیز ہے لیکن اداروں کے خلاف نازیبا گفتگو برداشت نہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/hamza-shahbaz-became-the-interim-chief-minister/

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں چوہدری شجاعت نے ڈپٹی اسپیکر کو خط لکھا تھا جس کے بعد دوست محمد مزاری نے رولنگ دی تھی کہ ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کیے جاتے ہیں۔

    ڈپٹی اسپیکر نے چوہدری شجاعت کے خط کو جواز بنا کر حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب برقرار رکھا تھا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور ق لیگ نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا جہاں عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ یکم جولائی کا اسٹیٹس بحال کردیا۔

     

     

  • "زرداری، شریف مافیا ملک کو گھٹنوں پر لے آیا”

    "زرداری، شریف مافیا ملک کو گھٹنوں پر لے آیا”

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ مافیا تیس سال سے ملک تباہ کررہا ہے،ہم سری لنکا جیسی موومنٹ سے دورنہیں جب لوگ سڑکوں پر نکل آئینگے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ صرف تین ماہ میں زرداری،شریف مافیا ملک کو سیاسی ومعاشی طورپرگھٹنوں پرلےآیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ مافیا تیس سال سےاپنی لوٹی ہوئی دولت بچانےکیلئےملک کو تباہ کررہاہے، سوال یہ ہےکہ کب تک ریاستی ادارے اس بات کی اجازت دیتےرہیں گے؟۔

    عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستانی عوام اس مافیا کو مزید لوٹ مار کی اجازت نہیں دینگے، عوام کا حقیقی آزادی کی کال پر ردعمل شانداررہا، ہم سری لنکا جیسی موومنٹ سے دور نہیں جب لوگ سڑکوں پر نکل آئینگے۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کی صورت حال کے بعد عوام سے ویڈیو لنک خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ جو کچھ پنجاب اسمبلی میں ہوا، اس پر حیران ہوں اب سب کی نظریں سپریم کورٹ کی طرف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اب سب کی نظریں‌ سپریم کورٹ کی طرف ہیں، عمران خان

    عمران خان نے کہا کہ میری ہمیشہ دعا رہی کہ ہماری جمہوریت مضبوط ہو، جمہوریت کی ایک بنیاد اخلاقیات ہوتی ہے لیکن سب نے تماشا دیکھا کہ سیاست دانوں کی قیمتیں لگ رہی تھیں۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سمجھ نہیں آتی کس قسم کا انسان ہے ؟ اس سے قبل بطور پارٹی سربراہ میرے خط کو تو پارلیمنٹ میں مسترد کردیا گیا تھا اس ڈپٹی اسپیکر نے تو پرویزالٰہی کا ووٹ بھی حمزہ کے کھاتے میں ڈال دیا۔

  • اب سب کی نظریں‌ سپریم کورٹ کی طرف ہیں، عمران خان

    اب سب کی نظریں‌ سپریم کورٹ کی طرف ہیں، عمران خان

    بنی گالا: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس پر حیران ہوں اب سب کی نظریں سپریم کورٹ کی طرف ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جوکچھ ہوااس پرحیران ہوں میری ہمیشہ دعا رہی کہ ہماری جمہوریت مضبوط ہو، جمہوریت کی ایک بنیاد اخلاقیات ہوتی ہے لیکن سب نے تماشا دیکھا کہ سیاست دانوں کی قیمتیں لگ رہی تھیں۔

    عوام آج رات پر امن احتجاج کریں

    انہوں نے کہا کہ کسی اور معاشرے میں ایسی خریدو فروخت ہوتی تو ایکشن لیا جاتا عوام سے کہتا ہوں کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس کے خلاف عوام آج رات پر امن احتجاج کریں۔

    ساری معلومات تھیں زرداری پیسہ چلائے گا

    عمران خان نے کہا کہ ہم نے ریاستی مشینری، ساری پارٹیوں اور کرپٹ الیکشن کمیشن کوشکست دی اور آج وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہورہا تھا تو آصف زرداری کل رات سے پنجاب میں تھا ساری معلومات تھیں یہ پیسہ چلائے گا یہ عوام کا چوری کیا گیا پیسہ استعمال کرکے پاکستان کی جمہوریت کا جنازہ نکالتا ہے۔

    آرٹیکل 63 اے میں لکھا ہے پارلیمانی پارٹی کے فیصلے پر عمل ہوتا ہے

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مافیاز ہیں سیاست دان نہیں حیران ہوں انہوں نے اسمبلی میں کیا کیا ہے جبکہ آرٹیکل 63 اے میں واضح لکھا ہوا ہے پارلیمانی پارٹی کے فیصلے پر عمل ہوتا ہے ہم نے بھی 25 لوٹوں کے خلاف پارلیمانی لیڈر کے ذریعے خط لکھا تھا۔

    ڈپٹی اسپیکر نے پرویزالٰہی کا ووٹ بھی حمزہ کے کھاتے میں ڈال دیا

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سمجھ نہیں آتی کس قسم کا انسان ہے اس سے قبل بطور پارٹی سربراہ میرے خط کو تو پارلیمنٹ میں مسترد کردیا گیا تھا اس ڈپٹی اسپیکر نے تو پرویزالٰہی کا ووٹ بھی حمزہ کے کھاتے میں ڈال دیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس سے قبل بھیڑ بکریوں کی طرح سندھ ہاؤس میں ممبران پارلیمنٹ فروخت ہوئے ادھر نامورڈاکو آصف زرداری لوگوں کی خرید و فروخت کر رہا تھا یعنی پاکستان کے عوام کے پیسوں سے لوگوں کی خریدو فروخت ہوئی۔

    اگر کسی اورمعاشرے میں ایسی خرید وفروخت ہوتی توایکشن لیا جاتا

    عمران خان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں لوگوں کی خرید و فروخت ہوئی کوئی ایکشن نہیں ہوا جب یوسف گیلانی کے بیٹے کی فوٹیج آئی لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا یہ بھی یاد ہے ایمل کانسی کے وکیل نے کہا تھا پاکستانی سیاست دان پیسوں کے لیے اپنے ضمیر بیچ دیتے ہیں اگر کسی اورمعاشرے میں ایسی خرید وفروخت ہوتی توایکشن لیا جاتا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 25 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے باوجود بھی پر امن رہے ہم نے ضمنی انتخابات میں مہم چلائی اور تاریخی میں کبھی اس طرح عوام نہیں نکلی جیسے عوام نے ہمیں سپورٹ کیا۔

    معیشت تباہ کردی، مہنگائی آسمانوں پر پہنچ گئی

    انہوں نے کہا کہ عوام کوغصہ تھا کس کی جرأت ہے باہر سے ہمارے وزیراعظم کو ہٹوائے ہماری عوام کو غصہ تھا کہ کرپٹ لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے، عوام کو یہ غصہ تھا کہ مسائل حل کرنے کی بجائے مزید تبادہی کردی، ہماری معیشت تباہ کردی مہنگائی آسمانوں پر پہنچ گئی۔

  • ق لیگ کے ووٹ مسترد، حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ‌ پنجاب برقرار

    ق لیگ کے ووٹ مسترد، حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ‌ پنجاب برقرار

    لاہور: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے ق لیگ کے ووٹ مسترد کرکے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ‌ پنجاب برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری نے ق لیگ کے خط کو جواز بنا کر ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی کہ ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کا خط موصول ہوا جس کی بنیاد رپ ق لیگ کے ووٹ گنتی میں شامل نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ووٹ کی ڈائریکشن کے لیے پارٹی سربراہ کو حق حاصل ہے جبکہ پرویز الٰہی کو 176 اور ق لیگ کے 10 ووٹ ملے ہیں تاہم ق لیگ کے تمام ووٹ مسترد کیے جاتے ہیں۔

    دوست محمد مزاری نے کہا کہ چوہدری شجاعت کے خط کے مطابق ق لیگ کے تمام ارکان حمزہ شہباز کو ووٹ دیں گے جبکہ انہوں نے خط میں ارکان کے نام لے کر حمزہ شہباز کو ووٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔

    ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ پرویز الٰہی کو ملنے والے 10 ووٹ مسترد کرتا ہوں اور ووٹوں کی اکثریت کی بنیاد پر حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب رہیں گے۔

    راجہ بشارت کا ردعمل

    دوسری جانب سابق وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر ساجد احمد خان ہیں جس کی وجہ سے چوہدری شجاعت کے خط کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی کے راجا بشارت نے اعتراض اٹھایا کہ چوہدری شجاعت خط بھیجنے کے مجاز نہیں ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر ساجد احمد خان ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر آپ بطور امیدوار پرویز الٰہی کی حیثیت ہی ختم کر رہے ہیں۔

    راجا بشارت نے اعتراض اٹھایا کہ چوہدری شجاعت خط بھیجنے کے مجاز نہیں ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر ساجد احمد خان ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر آپ بطور امیدوار پرویز الٰہی کی حیثیت ہی ختم کر رہے ہیں۔

  • چوہدری شجاعت نے پرویزالٰہی کو ووٹ دینے سے معذرت کرلی

    چوہدری شجاعت نے پرویزالٰہی کو ووٹ دینے سے معذرت کرلی

    لاہور: مسلم لیگ ق کے سربراہ چویدری شجاعت حسین نے پرویز الٰہی کو ووٹ دینے سے معذرت کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ووٹ دینے سے معذرت کرلی۔

    ذرائع کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ ق لیگ عمران خان کے امیدوار کو ووٹ نہیں دے گی۔

    سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت نے مونس الٰہی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے امیدوار کو وزیراعلیٰ پنجاب نہیں بننے دوں گا۔

    ڈپٹی اسپیکر کو چوہدری شجاعت کا خط موصول

    دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کو ق لیگ کےسربراہ چوہدری شجاعت کا خط موصول وہگیا جس میں کہا گیا ہے کہ ق لیگ کے ارکان ووٹنگ میں غیرجانبدار رہیں۔

    خط کے متن کے مطابق ہم عمران خان کے امیدوار کی حمایت نہیں کرتے اس لیے ق لیگ کے ووٹ نہ گنے جائیں۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے چوہدری شجاعت کا خط ایوان میں دکھا دیا۔

    واضح رہے کہ پرویز الہٰی یا حمزہ شہباز، تخت لاہور پر کون بیٹھے گا؟ اس کا فیصلہ اب سے کچھ دیر بعد ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: پرویز الہٰی یا حمزہ شہباز، تخت لاہور پر کون بیٹھے گا؟فیصلے کی گھڑی آگئی

    سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے فری اینڈ فیئر انتخاب کے لیے ووٹنگ آج جمعہ 22 جولائی کو ہوگی، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے حکومتی اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے امیدوار پرویز الہٰی میں مقابلہ ہوگا۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 4 بجے طلب کیا گیا تھا لیکن ابھی تک ووٹنگ نہیں ہوسکی ہے، ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے، ممبران اسمبلی شو آف ہینڈ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تحریک انصاف نے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ حکومتی اتحاد کی تعداد 179 ہے۔

  • ایوان کے باہر ن لیگ اور اسمبلی سیکیورٹی کے درمیان جھگڑا

    ایوان کے باہر ن لیگ اور اسمبلی سیکیورٹی کے درمیان جھگڑا

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے باہر ن لیگ اور اسمبلی سیکیورٹی کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایوان کے باہر ن لیگ کے پرائیویٹ افراد کی جانب سے اندر جانے پر سیکیورٹی سے جھگڑا ہوا، سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روکا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خلیل طاہر سندھو اور وزیراعلیٰ کے سیکریٹری کی سیکیورٹی سے ہاتھا پائی ہوئی۔

    دوسری جانب ن لیگی رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ہمارے اسٹاف کو اندر جانے سے روکا ہے۔

    واضح رہے کہ پرویز الہٰی یا حمزہ شہباز، تخت لاہور پر کون بیٹھے گا؟ اس کا فیصلہ اب سے کچھ دیر بعد ہوجائے گا۔

    سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے فری اینڈ فیئر انتخاب کے لیے ووٹنگ آج جمعہ 22 جولائی کو ہوگی، وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے حکومتی اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے امیدوار پرویز الہٰی میں مقابلہ ہوگا۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج 4 بجے طلب کیا گیا تھا لیکن ابھی تک ووٹنگ نہیں ہوسکی ہے، ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے، ممبران اسمبلی شو آف ہینڈ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تحریک انصاف نے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ 188 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ حکومتی اتحاد کی تعداد 179 ہے۔