Tag: CNG Closed

  • سی این جی بند اور پیٹرول مہنگا ہے، رکشہ ڈرائیور رو پڑا

    سی این جی بند اور پیٹرول مہنگا ہے، رکشہ ڈرائیور رو پڑا

    کراچی : شہر قائد میں گزشتہ کئی روز سے سی این جی کی سپلائی معطل ہونے سے ڈرائور طبقہ شدید مالی مشکلات سے دو چار ہے خصوصاً رکشہ ڈرائیور سخت پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، سندھ اور بلوچستان میں سی این جی اسٹیشنز دو ہفتے بعد بھی نہیں کھل سکے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ جولائی تک مزید بند رکھے جائیں گے۔

    سستے ایندھن کے حصول کے لیے عوام خصوصاً رکشہ ڈرائیور طبقہ انتظار کی بھاری قیمت ادا کررہا ہے۔ رکشہ ڈرائیورز مذکورہ صورتحال پر شدید پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ روز کمانے والوں کے لئے گیس کی بندش مناسب نہیں۔

    موجود ہ صورتحال میں سی این جی سے رکشہ چلانے والا طبقہ انتہائی پریشانی میں مبتلا ہے، ایک رکشہ ڈرائیور اے آروائی نیوز کے نمائندے سے اپنی پریشانی بیان کرتے ہوئے روپڑا۔

    رکشہ ڈرائیور کا روتے ہوئے کہنا تھا کہ غصے میں صبح ناشتہ کیے بغیر گھر سے نکلا ہوں، پریشانیوں نے ہر طرف سے گھیر لیا ہے پیٹرول پر رکشہ چلانے سے کچھ نہیں بچتا۔

    ایک اور رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ ایک طرف ہوشربا مہنگائی تو دوسری طرف سی این جی اسٹیشن بند ہیں، سی این جی کی بندش سے ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہورہے ہیں، ہم محنت کش بھوک سے مررہے ہیں۔

  • صوبہ سندھ میں سی این جی اسٹیشنز ایک بار پھر بند

    صوبہ سندھ میں سی این جی اسٹیشنز ایک بار پھر بند

    کراچی: صوبہ سندھ میں گزشتہ پورا ہفتہ سی این جی اسٹیشنز کی بندش کے بعد ہفتے کی رات کو کھولے والے اسٹیشنز آج صبح 8 بجے ایک بار پھر بند کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا شیڈول ایک بار پھر بحال ہوگیا جس کے بعد صبح 8 بجے اسٹیشنز بند کردیے گئے۔

    سی این جی اسٹیشنز صبح 8 بجے سے 24 گھنٹے کے لیے بند رہیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ پورا ہفتہ سندھ کو گیس کی شدید قلت کا سامنا تھا جس کے باعث سی این جی اسٹیشنز بھی بند تھے۔

    سی این جی اسٹیشنز ہفتے کی روز رات 8 بجے کھولے گئے تھے جنہیں 36 گھنٹوں بعد دوبارہ بند کردیا گیا۔

    سندھ میں گیس کا بحران پیر کے روز شروع ہوا تھا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

    بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

    پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزیر اعظم نے نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ بھی طلب کرلی تھی۔