لندن: بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے برطانیہ کوئلے سے چلنے والا پاور پلانٹ دہکانے پر مجبور ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق گیس کی بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر برطانیہ نے کوئلے کا پاور پلانٹ چلانے کا فیصلہ کر لیا، نیشنل گرڈ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بجلی کی ضرورت پوری کرنے اور مہنگی گیس کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
برطانیہ نے 2024 کے بعد کوئلے کا استعمال مستقل ترک کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم اپنے ہدف تک بڑھنے سے قبل ہی اسے کوئلے کا پاور پلانٹ چلانا پڑ گیا۔ گرم، ساکت اور پت جھڑ کے موسم کی وجہ سے وِنڈ فارمز درکار بجلی پیدا نہیں کر سکتے، جب کہ گیس کی قیمتیں بھی اتنی بڑھ گئی ہیں کہ برطانیہ اس پر انحصار نہیں کر سکتا۔
نیشنل گرڈ نے اس صورت حال میں تصدیق کی ہے کہ کوئلے کا پلانٹ چلایا گیا ہے جس سے قومی بجلی کے 3 فی صد کی فراہمی شروع ہو گئی ہے، اس کے لیے ویسٹ برٹن اے کا پلانٹ چلایا گیا ہے جسے اسٹینڈ بائی کے طور پر رکھا گیا تھا۔
گزشتہ برس کوئلے کی بجلی کا ملک کی مجموعی بجلی میں حصہ 1.6 فی صد تھا، جو کہ پانچ سال قبل 25 فی صد تھا، برطانوی حکومت اور نیشنل گرڈ دونوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2024 تک کاربن اخراج ختم کرنے کے لیے کوئلے کی بجلی مکمل طور پر ختم کر دی جائے گی۔
لاہور: ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر کے دوسرے یونٹ کا آج افتتاح کیا جارہا ہے اور اس ضمن میں پنجاب حکومت کی جانب سے دیے جانے والے اشتہار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
آج ملک بھر کے مختلف اخبارات میں پنجاب حکومت کی جانب سے شائع شدہ اشتہار میں کوئلے کو معیشت کی غذا قرار دیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں چین کے اشتراک کو ظاہر کرنے کے لیے پیالے میں چوپ اسٹکس دکھائی گئی ہیں جو چین میں نہایت عام ہے۔
مذکورہ اشتہار نہ صرف اخبارات میں شائع کروایا گیا ہے بلکہ لاہور میں مختلف مقامات پر اس کے تشہیری بورڈز بھی لگائے گئے ہیں۔
تصویر بشکریہ: ٹوئٹر
کوئلے سے چلنے والے اس بجلی گھر کے دوسرے یونٹ کا آج افتتاح کیا جائے گا جس میں خصوصی دعوت پر چینی حکام بھی شرکت کریں گے جن میں چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے وائس چیئرمین اور چین کے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے چیئرمین شامل ہیں۔
دوسری جانب افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال شریک ہوں گے۔
یاد رہے کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ 2 یونٹس پر مشتمل ہے جو 1320 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔
اس کےپہلے یونٹ کا افتتاح مئی میں وزیر اعظم نواز شریف نے کیا تھا جو 660 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ماہرین کے تحفظات
ملک بھر میں چین کے اشتراک سے بنائے جانے والے کوئلے کے بجلی گھر پہلے ہی تنقید کی زد میں ہیں اور اب اس اشتہار نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئلہ صرف معیشت ہی نہیں، بلکہ لوگوں کی غذا بھی بننے جارہا ہے، افسوس کی بات یہ ہے کہ حکومت اپنے لوگوں کو اس قدر زہریلی غذا کھلانا چاہتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئلے کی پیداوار اور اس کا استعمال کسی ملک کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ کرسکتا ہے جس کا مطلب سیدھا سیدھا عوام کو مختلف جان لیوا بیماریوں کا شکار بنانا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کوئلے کا سب سے بڑا استعمال کنندہ چین ہے جو اپنی توانائی کی تمام تر ضروریات کوئلے سے پوری کر رہا ہے۔ چین اس وقت دنیا بھر میں موجود کوئلے کا 49 فیصد حصہ استعمال کر رہا ہے۔
کوئلے کا یہ استعمال چین کو آلودہ ترین ممالک میں سرفہرست بنا چکا ہے اور یہاں کی فضائی آلودگی اس قدر خطرناک ہوچکی ہے کہ یہ ہرروز 4 ہزار افراد کی موت کا سبب بن رہی ہے جو آلودگی کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔
دنیا بھر میں اب کوئلے اور دیگر فاسل فیولز کا استعمال کم کر کے آہستہ آہستہ توانائی کی ضروریات قابل تجدید ذرائع سے پوری کی جارہی ہیں جن میں سرفہرست شمسی توانائی کا استعمال ہے۔
کئی مغربی ممالک قابل تجدید اور ماحول دوست توانائی کے ذرائعوں اور ان کے استعمال کو اپنی معاشی پالیسیوں کا حصہ بنا چکے ہیں تاکہ دنیا بھر کو تیزی سے اپنا شکار کرتی فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی : پاکستان میں بجلی کا بحران جاری ہے جس سے نپٹنے کے لئے مختلف پیداواری کمپنیاں اپنے طور پر اقدامات کررہی ہیں اوران میں سے ایک حب پاور کمپنی ہے کہ جس نےچھ سو ساٹھ میگاواٹ کے نئے کول پاور پلانٹ کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حب پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو خالد منصورنے میڈیا کوبتایا کہ چھ سو ساٹھ میگاواٹ کا کول پاورپلانٹ چینی کمپنیوں کے تعاون سے تعمیر کیا جائیگا اور اس کی لاگت ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پلانٹ میں درآمدی کوئلہ استعمال کیا جائیگا اور تھر سے کوئلہ نکلنے کے بعدمقامی کوئلہ استعمال کیا جائے گا۔
خالد منصور کے مطابق تیل پر چلنے والے موجودہ بجلی گھروں کو کوئلے پر منتقل کرنے کے حوالے سے تاحال پالیسی واضح نہ ہونے کے بعد حبکونے اپنے بارہ سو بیانوے میگاواٹ کے موجودہ بجلی گھر کے چاروں بوائلرز کی اوورہالنگ کا فیصلہ بھی کیاہے۔