Tag: coalition

  • چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر حکومتی اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس

    چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر حکومتی اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس

    اسلام آباد: آج حکومت کی چار اتحادی جماعتوں کا بڑا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے صدر، چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پراتحادی جماعتوں نےسر جوڑ لیے. اجلاس میں‌ ق لیگ،ایم کیوایم، بی اے پی اور جی ڈی اے کی پارلیمانی لیڈر شپ شریک ہوئی.

    چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر ہونے والے اس اجلاس میں چاروں جماعتوں کے 20 کے قریب رہنما  اور پارلیمانی لیڈر ز نے شرکت کی.

    اجلاس میں چاروں اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مشترکہ ملاقات کا فیصلہ کیا، چاروں جماعتیں وزیر اعظم کو حکومتی سطح پر مسائل سے آگاہ کریں گی.

    اتحادی جماعتوں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں جماعتوں کا مقصد حکومت کے خلاف کوئی اقدام اٹھانا نہیں.

    مزید پڑھیں: چوہدری شجاعت نے شہباز شریف سے مبینہ رابطوں کی تردید کر دی

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ بھی  مشاورت جاری رہے گی اور  مل کر حکمت عملی طے کی جائے گی.

    خیال رہے کہ اپریل میں‌ یہ خبر آئی تھی کہ لندن میں موجود مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت اور شہباز شریف نے مشترکہ دوستوں کی مدد سے ایک دوسرے سے رابطہ کیا اور ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ہے.

    البتہ 21 اپریل 2019 کو مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے مبینہ رابطوں کی تردید کر دی تھی.

  • شام کے شہر رقہ میں اتحادی افواج کی کارروائیاں ، ڈیڑھ ہزار سے زائد شہری ہلاک

    شام کے شہر رقہ میں اتحادی افواج کی کارروائیاں ، ڈیڑھ ہزار سے زائد شہری ہلاک

    دمشق : انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نگرانی کرنے والی تنظیم ایئر وارز نے کہا ہے کہ امریکا اور اتحادی افواج کی جانب سے رقہ شہر سے داعش کو بے دخل کرنے کی کارروائیوں میں 16 سو شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نگرانی کرنے والی تنظیم ایئر وارز نے گزشتہ روز ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ تعداد ہلاکتوں کی اس تعداد سے 10 گنا زائد ہے جو اتحادی افواج نے خود بتائی۔

    تحقیقات کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ امریکی اتحاد جس میں برطانوی اور فرانسیسی فوجیں شامل ہیں، کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کے نتیجے میں صرف رقہ میں 16 سو سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو دستاویزات انہوں نے تیار کی ہیں ان کے مطابق اتحادی افواج ممکنہ طور پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہیں، اس کے ساتھ تنظیموں نے متاثرین کو مالی معاوضے دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب مذکورہ رپورٹ پر اتحادی افواج کی جانب سے موقف سامنے آیا ہے کہ انہوں نے شہریوں کے جانی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے تھے لیکن الزامات موجود ہیں جن پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں اتحادی افواج کے ترجمان نے ای میل کے ذریعے اپنے ایک بیان میں کہا کہ داعش کی شکست کے دوران غیر ارادی طور پر کسی جان کا ضیاع افسوسناک ہے۔

  • امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : خاشقجی قتل میں بن سلمان کے ملوث ہونے سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کی مدد کے بغیر اسرائیل کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ میں مغربی طاقتوں کے اہم اور مضبوط اتحادی کی صورت میں سعودی عرب موجود ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب جیسا اتحادی و دوست موجود نہ ہوتا تو اتنا بڑا بیس مسیر آنا نہ ممکن تھا، جس کے باعث کوئی بھی موثر کارروائی نہیں کرسکتے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے کیوں کہ سعودیہ امریکا، اسرائیل اور دیگر ممالک کے لیے مفید ہے۔

    غاصب ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کا بھی کہنا تھا کہ جن ممالک کے پاس ایران جیسا دشمن ہو ان کے لیے سعودی عرب جیسے ممالک کی دوستی بہت اہم ہے اور ہم ایران کے خلاف سعودی عرب کو اپنا اتحادی تصور کرتے ہیں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہار جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی ولی عہد کے ملوث ہونے کے سی آئی اے کے انکشاف سے متعلق سوال پر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے انکشاف کیا تھا کہ معروف صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے بیہمانہ قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ٹیلی فونک رابطے کے ذریعے شہزادہ خالد بن سلمان کو دیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر پہلے بھی واضحات کرچکے ہیں کہ جمال خاشقجی قتل کے معاملے پر محمد بن سلمان پر پابندیاں نہیں لگا سکتے۔

  • یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادیوں کی یمن میں کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں تعینات امارتی سفیر کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو تیار ہونے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    برطانیہ میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی یمن میں مداخلت کا باعث ایران کی جانب سے ایک اور حزب اللہ کو پیدا کرنا ہے جسے یمن میں تیار کیا جارہا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے العربیہ  ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی سفیر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی یمنی حزب اللہ ہیں جو ایران کے ہمراہ عرب ریاستوں پر قبضے کی سازش کررہے تھے۔

    اماراتی سفیر نے بیان میں کہا کہ ایران اور حوثیوں کی سازش کو دیکھتے ہوئے عرب اتحاد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی سازشوں کو پسپا کردیا ہے۔

    یو اے ای سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ الحدیدہ اور دیگر محاصرہ زدہ علاقوں میں  امدادی آپریشنز  بھی جاری ہیں۔

    المزروعی کا کہنا تھا کہ یمنی حزب اللہ حوثی باغیوں کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کو تباہ کرنے کے بعد سمندری راستے سے آنے والی ترسیل تاحال بند ہوگئی ہے لیکن فضائی اور زمینی راستے سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ یمن کی سرکاری فوج اور اس کی حامی عرب اتحادی فوج اس وقت الحدیدہ شہر اور بندرگاہ کے کںٹرول کے حصول کے لیے بھرپور فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسلامی اتحاد کا قیام‘ پاکستانی دفترِخارجہ کا امتحان ہے: قریشی

    اسلامی اتحاد کا قیام‘ پاکستانی دفترِخارجہ کا امتحان ہے: قریشی

    اسلام آباد: رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، یہ معاملہ دفترخارجہ کے لئے بھی ایک چیلنج ہے.

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کا اجلاس چیئرمین اویس خان لغاری کی زیرصدارت معنقد ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ امریکا اور بحرین سمیت 18 ممالک سے دوہری شہریت کے معاہدے ہیں‌، اٹلی میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد پاکستانی ہیں،ملائشیا میں بھی پاکستانی مشن کو وہاں مقیم پاکستانیوں کی مدد کرنے پر زور دینے کے لیے اتفاق کیا گیا .

    پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما شاہ محمود قریشی نے اسلامی ممالک کے اتحاد کے متعلق کہا کہ سعودی عرب اورایران کے ایک دوسرے سے اچھےتعلقات ہیں.

    اسلامی اتحاد کے بعد ہمیں احتیاط سے فیصلے لینے ہوں گے، ہمارا کسی ایک ملک کی طرف جھکاؤ اچھا نہیں ہوگا، یہ ہمارے لیےحساس معاملہ ہے، جبکہ دفترخارجہ کے لئےبھی چیلنج ہے.

    قومی اسمبلی کی خارجہ امورکمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اسلامی اتحاد پرایران کو تحفظات ہیں، امن کے لئے ممالک کی پارلیمانی کمیٹیاں کردارادا کرسکتی ہیں،اویس خان لغاری کا کہا تھا کہ آئندہ ماہ خارجہ امورکمیٹی ایران کےدورے پر جائے گی۔


    انتالیس اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد، راحیل شریف سربراہ مقرر


    واضح رہے کہ رواں سال ماہ جنوری یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستانی بری فوج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کو 39 مسلم ممالک کی فوجوں کے اتحاد کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ چند دن قبل اس حوالے سے معاہدہ طے پایا گیا ہے تاہم انھیں فی الوقت اس معاہدے کی تفصیلات معلوم نہیں۔

    خیال رہے کہ 30 دسمبر 2015 میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان سمیت 30 سے زائد اسلامی ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا جس میں مصر، قطر،متحدہ عرب امارات،ترکی، ملائشیا، پاکستان اور کئی افریقی ممالک شامل ہیں۔

    ابتدائی طور پر اس اتحاد میں 34 ممالک تھے تاہم کئی دیگر ممالک کی شمولیت کے بعد اس اتحاد میں شامل ممالک کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔

    مشترکہ فوجی اتحاد کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہوگا، فوج کو دہشت گرد گروپوں کے خلاف تیار کیا جارہا ہے جو شدت پسندی میں ملوث گروپوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔