Tag: COAS

  • پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی، جنرل باجوہ

    پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی، جنرل باجوہ

    اسلام آباد : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں طے کیا گیا کہ پاک فوج   ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرباجوہ کے زیرصدارت کورکمانڈرزکانفرنس بھارت کے غیر آئینی قدم اور ایل اوسی   صورت حال پر غور کیا گیا۔ پاکستانی حکومت کی جانب سےکشمیرمیں بھارتی اقدام کومستردکرنےکی حمایت بھی کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان نےکبھی بھی مقبوضہ کشمیرمیں آرٹیکل 370 یا 35 اےکوقبول نہیں کیا، کشمیریوں کی حمایت جاری رہے گی۔

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

     ااجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کےساتھ کھڑی ہے اورہم ہرطرح کےحالات کےلیےتیارہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم وطن کےدفاع کے لیے ہرحدتک جائیں گے اورپاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کےاختتام تک ساتھ دےگی۔

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی ، بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط بھی کردیے تھے۔

    مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پربھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا تھا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔

    بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا،بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔

    واضح رہے دو روز قبل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی، ڈی جی آئی ایس پی آر، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے کہا تھا کہ بھارت کشمیر میں ہر طرح کا اخلاقی اختیار کھوچکا ہے، کشمیر میں فوج کی غیرمعمولی نقل وحرکت جلتی پر تیل کا کام کرے گی، پاکستان افغان امن عمل کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے، ایسے وقت میں بھارتی جارحیت قابل افسوس ہے۔

    اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا، بھارتی ہٹ دھرمی سے خطے کا امن سبوتاژ ہو رہا ہے، بھارت عالمی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، عالمی رہنماؤں کی توجہ بھارتی مظالم کی طرف دلانا ہوگی۔

  • آرمی چیف سے ازبکستان کے اسٹیٹ سیکیورٹی سروسز کے چیئرمین کی ملاقات

    آرمی چیف سے ازبکستان کے اسٹیٹ سیکیورٹی سروسز کے چیئرمین کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ازبکستان کے اسٹیٹ سیکیورٹی سروسز کے چیئرمین عبدالسلام عزیزو کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں فوجی رابطوں، تربیت اور انسداد دہشت گردی کے امور کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ازبکستان کے اسٹیٹ سیکیورٹی سروسز کے چیئرمین عبدالسلام عزیزو کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی اور پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دوران ملاقات دونوں جانب سے دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیر غور آئے، دونوں کے درمیان فوجی رابطوں، تربیت اور انسداد دہشت گردی کے امور کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    ازبک مہمان نے علاقائی استحکام کے لیے پاک فوج کی کوششوں کی تعریف کی۔

    گزشتہ روز آرمی چیف اور وزیر اعظم عمران خان کی ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں ملکی سلامتی اور سیکیورٹی کی صورتحال پرتبادلہ خیال ہوا۔

    گزشتہ ہفتے آرمی چیف نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ امریکا کا دورہ کیا تھا۔ اپنے دورہ امریکا کے دوران انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی تھی۔

    آرمی چیف اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں امریکی اور پاکستانی قیادت کی ملاقات کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جبکہ افغان قیادت میں افغان کنٹرولڈ حل پر بھی زور دیا گیا۔

    آرمی چیف نے امریکی دفاعی ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ بھی کیا تھا جہاں ان کا تاریخی استقبال ہوا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

  • آرمی چیف کی امریکی سینیٹر لنزے گراہم اور جنرل ریٹائرڈ جیک کین سے ملاقات

    آرمی چیف کی امریکی سینیٹر لنزے گراہم اور جنرل ریٹائرڈ جیک کین سے ملاقات

    واشنگٹن: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی سینیٹر لنزے گراہم اور جنرل ریٹائرڈ جیک کین سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغانستان میں امن پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکی سینیٹر لنزے گراہم اور جنرل ریٹائرڈ جیک کین سے ملاقات ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغانستان میں امن پر بات چیت ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پاک امریکا تعلقات پر بھی بات چیت ہوئی، سینیٹر گراہم نے دورہ پاکستان کی یادیں تازہ کیں جبکہ انہوں نے خطے میں سیکیورٹی پر پاکستان کے کردار کی تعریف بھی کی۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک تعلقات کا استعمال کر کے خطے میں دیر پا استحکام لا سکتے ہیں۔

    ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان میں بہتر سیکیورٹی صورتحال پر روشنی ڈالی اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع سے بھی آگاہ کیا۔

    اپنے دورہ امریکا کے دوران اس سے قبل آرمی چیف نے امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا تھا جہاں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ان کی ملاقات ہوئی۔

    آرمی چیف اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں امریکی اور پاکستانی قیادت کی ملاقات کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا جبکہ افغان قیادت میں افغان کنٹرولڈ حل پر بھی زور دیا گیا۔

    گزشتہ روز آرمی چیف نے امریکی دفاعی ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ کیا تھا جہاں ان کا تاریخی استقبال ہوا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    آرمی چیف نے امریکی قائم مقام وزیر دفاع سمیت چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے ملاقات کی، اس موقع پر افغان امن عمل سمیت خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    انہوں نے امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے ملی سے بھی ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات

    واشنگٹن: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے بھی ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف اور امریکی وزیر خارجہ کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں امریکی اور پاکستانی قیادت کی ملاقات کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، ملاقات میں افغان قیادت میں افغان کنٹرولڈ حل پر بھی زور دیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط باہمی تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، یہ تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہونےچاہیئں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف نے امریکی دفاعی ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ کیا تھا جہاں ان کا تاریخی استقبال ہوا اور انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    آرمی چیف نے امریکی قائم مقام وزیر دفاع سمیت چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے ملاقات کی، اس موقع پر افغان امن عمل سمیت خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    انہوں نے امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے ملی سے بھی ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں قومی سلامتی سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں ملکی سیکیورٹی اور سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔

    اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز پر بھی سیاسی و عسکری قیادت کی ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات میں ملکی سلامتی اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔

    گزشتہ ملاقات میں دونوں اہم شخصیات نے امن و امان کی صورتحال اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی تھی۔

    خیال رہے کہ پاک فوج کی جانب سے اپنے اخراجات میں اضافہ نہ لینے پر وزیر اعظم نے پاک فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے فورسز نے اپنے اخراجات کو منجمد کیا، فورسز کے اقدام پر ان کا بہت شکر گزار ہوں۔

    دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ ملکی استحکام معاشی خود مختاری کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم اس وقت مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اپنی ذمے داریاں نبھانے کی ضرورت ہے تاکہ مشکل حکومتی اقدامات کامیاب ہوسکیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا۔

    آرمی چیف نے مزید کہا تھا کہ معاشی خود مختاری کے بغیر کوئی دوسری خود مختاری ممکن نہیں، ملک نہیں بلکہ خطے ترقی کرتے ہیں، معاشی کاوشیں کامیاب بنانے کے لیے سب کو ذمے داری پوری کرنا ہوگی۔

  • روسی گراؤنڈ فورسز کے سربراہ کی آرمی چیف سے ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق

    روسی گراؤنڈ فورسز کے سربراہ کی آرمی چیف سے ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق

    راولپنڈی: روسی گراؤنڈ فورسز کے کمانڈر  ان چیف نے جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں سیکیورٹی اور تربیتی امور پر گفتگو ہوئی۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق روسی گراؤنڈ فورسز کے کمانڈر ان چیف، جنرل اولیگ سلیوکوف نے آج جی ایچ کا دورہ کیا۔

    آرمی چیف سے روسی گراؤنڈ فورسزکے کمانڈر ان چیف کی ملاقات میں دونوں افواج میں تعاون، رابطوں کو فروغ دینے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان، روس میں فوجی تعاون سے خطے کے امن کو فروغ ملے گا، پاک روس تعاون سے خطےمیں اقتصادی استحکام بھی آئے گا۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان باہمی تعاون اور بہتر تعلقات پریقین رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، ملکی سلامتی اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال

    آئی ایس پی آر کے مطابق روسی کمانڈر نے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی کامیابیوں کوزیادہ اہمیت دے۔

    روسی گراؤنڈ فورسز کے کمانڈر ان چیف نے مزید کہا کہ روس پاکستان کے ساتھ مزید بہترتعلقات کا خواہاں ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو آمد پر روسی کمانڈر نے یاد گار شہدا پر حاضری دی، پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔

  • وزیر اعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، ملکی سلامتی اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال

    وزیر اعظم سے آرمی چیف کی ملاقات، ملکی سلامتی اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں ملکی سلامتی اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی، ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی۔

    ملاقات میں ملکی سلامتی اور سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دونوں اہم شخصیات نے امن و امان کی صورتحال اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کے حالات کو دیکھتے ہوئے فورسز نے اپنے اخراجات کو منجمد کیا، فورسز کے اقدام پر ان کا بہت شکر گزار ہوں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ فورسز کی جانب سے کہا گیا کم کیے گئے اخراجات کو بلوچستان اور فاٹا میں خرچ کیا جائے۔

    اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی معیشت پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی استحکام معاشی خود مختاری کے بغیر ممکن نہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہے ہیں، ہم سب کو اپنی ذمے داریاں نبھانے کی ضرورت ہے تاکہ مشکل حکومتی اقدامات کامیاب ہوسکیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا۔

    آرمی چیف نے مزید کہا تھا کہ معاشی خود مختاری کے بغیر کوئی دوسری خود مختاری ممکن نہیں، ملک نہیں بلکہ خطے ترقی کرتے ہیں، معاشی کاوشیں کامیاب بنانے کے لیے سب کو ذمے داری پوری کرنا ہوگی۔

  • آرمی چیف کا بیان ان کے وژن کی ترجمانی کرتا ہے: فردوس عاشق اعوان

    آرمی چیف کا بیان ان کے وژن کی ترجمانی کرتا ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کا بیان ان کے وژن کی ترجمانی کرتا ہے، قوم کے لیے جان کی قربانیاں دینے والے سے زیادہ خیر خواہ کون ہو سکتا ہے، متحد ہو کر مشکل حالات سے نکلنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہ آرمی چیف کا بیان ان کے وژن کی ترجمانی کرتا ہے، کسی بھی ملک کی قومی سلامتی مالی خود مختاری پر منحصر ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں سب سے بڑا کردار قوم کا ہے، ریاست کا فرض ہے عوام کو سہولتیں ان کے دروازے پر دینا، اپنے حقوق کے لیے فرائض کو ساتھ جوڑنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ قوم متحد ہو کر مشکل سے نکل سکتی ہے، بیساکھیوں کو چھوڑ کر اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے پڑے گا۔ فوج نے سب سے پہلے اپنا حصہ ڈالا۔ پاک فوج کی جانب سے قوم کے لیے قربانیاں دی گئیں۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ قوم کے لیے جان کی قربانیاں دینے والے سے زیادہ خیر خواہ کون ہو سکتا ہے، متحد ہو کر مشکل حالات سے نکلنا ہوگا۔ مشکل معاشی حالات میں بھی پاک فوج نے اپنا حصہ ڈالا۔

    خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی معیشت پر نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی استحکام معاشی خود مختاری کے بغیر ممکن نہیں۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہے ہیں، ہم سب کو اپنی ذمے داریاں نبھانے کی ضرورت ہے تاکہ مشکل حکومتی اقدامات کامیاب ہوسکیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ایک قوم بن کر سوچنا ہوگا۔

    آرمی چیف نے مزید کہا تھا کہ معاشی خود مختاری کے بغیر کوئی دوسری خود مختاری ممکن نہیں، ملک نہیں بلکہ خطے ترقی کرتے ہیں، معاشی کاوشیں کامیاب بنانے کے لیے سب کو ذمے داری پوری کرنا ہوگی۔

  • آرمی چیف کی برطانوی مشیر قومی سلامتی اور سیکریٹری دفاع سے ملاقات

    آرمی چیف کی برطانوی مشیر قومی سلامتی اور سیکریٹری دفاع سے ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی برطانوی مشیر قومی سلامتی اور سیکریٹری دفاع سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور علاقائی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانوی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی سیکریٹری دفاع سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور علاقائی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ برطانوی سیکیورٹی ایڈوائزر نے امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    واضح رہے کہ آرمی چیف 20 جون کو سرکاری دورے پر لندن پہنچے تھے۔ گزشتہ روز آرمی چیف نے برطانوی وزارت دفاع کا دورہ کیا تھا جہاں برطانوی جنرل سر نک کارٹر نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    آرمی چیف اور برطانوی جنرل کی ملاقات میں وفود کی سطح پر جیو اسٹریٹجک صورتحال اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل انٹرنیشنل اسٹریٹجک انسٹی ٹیوٹ آف اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان دیرپا امن اور استحکام حاصل کرنے کے قریب ہے، دیرپا امن و استحکام میں بامقصد عالمی شراکت اور حمایت اہم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ علاقائی چیلنجز سے نمٹنے میں بامقصد عالمی شراکت، حمایت اور عزم اہمیت کے حامل ہیں۔ بہتر سیکیورٹی کے نتیجے میں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، غیر ملکی سرمای کاری علاقائی رابطوں کے لیے مرکزی اہمیت رکھتی ہے۔

  • جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کا دارومدار تنازعات کے جلد حل میں ہے، آرمی چیف

    جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کا دارومدار تنازعات کے جلد حل میں ہے، آرمی چیف

    لندن : آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا جنوبی ایشیامیں دیرپاامن واستحکام کا دارومدارتنازعات کےجلدحل میں ہے، سیکیورٹی کی بہتر صورتحال سے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموارہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانیہ میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیزمیں "پاکستان کے علاقائی سکیورٹی سے متعلق نکتہ نظر "کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے اپنے خطاب کے دوران پاکستان میں بہتر ہوتی ہوئی امن و امان کی صورتحال سمیت قومی سلامتی اورجنوبی ایشیامیں تازہ پیش رفت پر کہا جنوبی ایشیاء میں دیرپا ترقی اور امن و استحکام کا مکمل دار و مدار دیرینہ تنازعات کے جلد حل میں ہے ۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا پاکستان امن اوراستحکام اورپائیدارترقی کی جانب گامزن ہے، دیرپاامن واستحکام اورپائیدار ترقی کے عمل کو بین الاقوامی شراکت اورتعاون سے مزید تقویت ملے گی ، علاقائی چیلنجزسے نبر دآزما ہونے کیلئے عالمی تعاون ضروری ہے۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کی بہتر صورتحال سے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموارہوگی،اور علاقائی رابطہ کاری کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوسکے گا ، بلاشبہ علاقائی روابط کے فروغ کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

    آرمی چیف نے زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کا دارومدار تنازعات کے جلد حل میں ہے، خطے کے دیرینہ اور حل طلب تنازعات کاجلدحل نکالا جانا چاہیئے۔

    خیال رہے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سرکاری دورے پر لندن میں موجود ہیں، آرمی چیف برطانیہ کے سینئر سول اور فوجی حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے، دورے میں جیواسٹریٹجک، دفاعی اور سیکیورٹی امور پر بات چیت ہوگی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اہم شخصیات سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور جیواسٹریٹجک ماحول پر گفتگو ہوگی، اس کے علاوہ ملاقاتوں میں دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کے امور بھی زیر غور آئیں گے۔