Tag: cockroach

  • گلے میں لال بیگ گُھس گیا، 58 سالہ شخص مرتے مرتے کیسے بچا ؟

    گلے میں لال بیگ گُھس گیا، 58 سالہ شخص مرتے مرتے کیسے بچا ؟

    بیجنگ : چین میں اپنی نوعیت کا ایک انوکھا آپریشن کیا گیا جس میں ایک 58 سالہ شخص کے گلے میں پھنسا لال بیگ نکال لیا گیا۔

    مذکورہ لال بیگ نیند کے دوران ناک کے ذریعے داخل ہوا اور گلے میں جا کر پھنس گیا، جس کے سبب 3دن تک اس شخص کی حالت غیر رہی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 58 سالہ ہائکاؤ کو تین دن تک شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا، ہائکاو کی سی ٹی اسکین رپورٹس سے پتہ چلا کہ یہ کیڑا ان کی سانس کی نالی میں پھنس گیا تھا۔

    ہائکاو کو ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے کچھ ان کی ناک میں رینگ رہا ہو اور پھر ان کے حلق سے نیچے جا رہا ہو۔ انہیں معلوم نہیں تھا کہ آگے کیا ہونے والا ہے، ہائکاو نے محسوس کیا کہ ان کی سانس میں بدبو آنے لگی ہے۔

    کھانسی کے دوران زرد رنگ کا بلغم نکلنا شروع ہوگیا، جس کے بعد انہوں نے مقامی اسپتال جاکر معائنہ کرایا لیکن ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان کے اوپری سانس کی نالی میں کچھ بھی نہیں پایا گیا۔

    بعد ازاں انہوں نے کان ناک اور حلق کے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کیا اور سی ٹی اسکین کرانے سے پتا چلا کہ گلے کے نچلے حصے میں کوئی چیز پھنسی ہوئی ہے۔ ڈاکٹرز نے جب آپریشن کیا تو معلوم ہوا کہ وہ چیز دراصل لال بیگ تھی۔

    اگلے دن کے آپریشن کے دوران ڈاکٹرز نے واضح طور پر دیکھا کہ برونکس میں کوئی چیز موجود ہے، وہ بلغم میں لپٹا ہوا تھا، جب ڈاکٹر نے آس پاس کے بلغم کو نکالا تو انکشاف ہوا یہ ایک کاکروچ تھا۔

  • مریض کی کھوپڑی میں لال بیگ نے بچے دے دیے، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    مریض کی کھوپڑی میں لال بیگ نے بچے دے دیے، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    سر کے پچھلے حصے میں درد کی کچھ عرصے سے شکایت کرنے والے ایک مریض کا جب ایکسرے کیا گیا تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ سر کے اندر لال بیگ موجود ہے جس نے بچے بھی دے دیے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک شخص کے سر کے اندر لال بیگ جیسی چیز نظر آ رہی ہے، اس شخص کے سر کے پچھلے حصے میں کافی عرصے سے درد رہتا تھا، جب اس کا ایکسرے کیا گیا تو دیکھا گیا کہ اندر کیڑے جیسی کوئی چیز موجود ہے۔

    ڈاکٹروں نے یہ پریشان کن انکشاف بھی کیا کہ لال بیگ نما کیڑے نے کھوپڑی کے اندر بچے بھی دے دیے ہیں، ایکسرے رپورٹ میں آدمی کے کان کے قریب لال بیگ جیسا ایک کیڑا نظر آیا، اور پھر ان کے بچوں کو بھی نشان زد کیا گیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ لال بیگ نے کان کی نالی کے قریب بچے دیے جو کھوپڑی کے اوپری حصے تک پھیل گئے، یہ دیکھ کر مریض کو فوری طور پر سرجن کے پاس ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ ریفر کر دیا گیا۔

    ویڈیو دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے، کسی کو لگا یہ کسی ہارر فلم سے کم نہیں ہے، کسی نے لکھا کہ کیڑے تو انسانی جلد کے اندر بھی ہوتے ہیں، یہ کوئی بڑی بات نہیں۔

  • لال بیگ اب انسانوں کے مددگار بن جائیں گے، لیکن کیسے ؟

    لال بیگ اب انسانوں کے مددگار بن جائیں گے، لیکن کیسے ؟

    ٹوکیو : ہمارے گھروں میں کثرت سے پایا جانے والا کیڑا لال بیگ جسے دیکھ کر کراہیت کا آنا عام سی بات ہے تاہم دنیا میں پائے جانے والے حشرات الارض میں لال بیگ کو ایک خاص اہمیت بھی حاصل ہے۔

    کچھ حشرات الارض کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور خوراک ہیں، ان میں سے ایک لال بیگ بھی ہے۔

    اس کے علاوہ سائنسدانوں نے لال بیگ کی ایک اور افادیت کے بارے میں بتا کر دنیا کو حیران اور شش و پنج میں مبتلا کردیا ہے۔

    اب سائنس دانوں کے لیے نیا چیلنج اس ڈیوائس کو مزید چھوٹا بنانا ہے(تصاویر بشکریہ رائٹرز)

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے سائنسدانوں نے ان لال بیگوں کو استعمال کرکے ان کے ذریعے انسانی جانیں بچانے کا حیرت انگیز طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو لال بیگ کی کمر پر نصب کی جاسکتی ہے۔ اس ڈیوائس کے ذریعے لال بیگ ریسکیو مشنز میں استعمال ہوسکیں گے۔

    Madagascar hissing cockroach mounted with a "backpack" of electronics pictured in Wako

    مثلا اگر کسی زلزلے یا کسی اور قدرتی آفت کے بعد لوگ منوں ملبے تلے دبے ہوں تو وہاں ایسے سیکڑوں لال بیگوں کو چھوڑا جاسکتا ہے جو یہ ڈیوائس لے کر چھوٹے سے سوراخ سے بھی ملبے میں گھس جائیں گے اور اندر پھنسے لوگوں کی نشان دہی کرسکیں گے۔

    Madagascar hissing cockroach mounted with a "backpack" of electronics pictured in Wako

    صرف یہی نہیں بلکہ ان لال بیگوں کو ڈیوائس اور ریموٹ کے ذریعے دائیں یا بائیں مڑنے کی ہدایات بھی دی جا سکتی ہیں۔

    یہ ڈیوائس کیسے کام کرے گی؟

    سائنسدانوں نے توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے لال بیگ کے جسم پر ایسی سولر فلم چپکائی ہے جو انسانی بال سے بھی تین گنا باریک ہے، جاپانی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اسے اتنا باریک اس لیے بنایا گیا ہے تاکہ لال بیگ بغیر کسی وزن کو محسوس کیے باآسانی حرکت کرسکے۔

    Madagascar hissing cockroach mounted with a "backpack" of electronics pictured in Wako

    اب سائنس دانوں کے لیے نیا چیلنج اس ڈیوائس کو مزید چھوٹا بنانا ہے تاکہ لال بیگوں کو کم سے کم بوجھ اُٹھانا پڑے اور اس میں کیمرہ اور سینسرز بھی نصب کیے جاسکیں تاکہ ریسکیو میں مزید آسانیاں ممکن ہوں۔

  • گھر میں لال بیگ رکھنے پر لاکھوں روپے کمانے کا موقع

    گھر میں لال بیگ رکھنے پر لاکھوں روپے کمانے کا موقع

    پوری دنیا میں گھروں سے لال بیگ ختم کرنے کے لیے مختلف جتن کیے جاتے ہیں، لیکن امریکا میں اس کے برعکس ہوا، ایک کمپنی کی جانب سے گھر میں لال بیگ رکھنے پر لاکھوں روپے کمانے کا موقع فراہم کر دیا گیا۔

    امریکا میں ایک کمپنی نے شہریوں کو اپنے گھروں میں 100 سے زائد لال بیگ رکھنے پر 4 لاکھ روپے دینے کی آفر کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق پیسٹ کنٹرول کمپنی گھر کے مالکان کو لال بیگ رکھنے پر 2000 ڈالر یعنی چار لاکھ روپے ادا کرے گی تاکہ وہ ان سے چھٹکارا پانے کے لیے بنائے گئے کیمیکل کا تجربہ کر سکیں۔

    پیسٹ انفارمر نے کہا کہ لال بیگوں سے نجات کے لیے بنایا گیا نیا کیمیکل نسانوں اور پالتو جانوروں کے لیے محفوظ ہے، انھوں نے بتایا کہ اس تجربے کو عمل میں لانے کے لیے 7 گھروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ منتخب شدہ گھروں میں ایک ماہ کے لیے لال بیگوں کو چھوڑا جائے گا، بعد ازاں انھیں ختم کرنے کے لیے ان پر نیا کمیکل چھڑکا جائے گا۔

    کمپنی کے مطابق لال بیگ ختم کرنے کا نیا کیمیکل اگر غیر مؤثر ثابت ہوا تو کمپنی روایتی طریقوں سے ان سے چھٹکارا حاصل کرے گی، جس کی کوئی قیمت وصول نہیں کی جائے گی۔

  • گھر سے لال بیگ کیسے ختم کیے جائیں؟ آسان طریقے

    گھر سے لال بیگ کیسے ختم کیے جائیں؟ آسان طریقے

    لال بیگ ایک انتہائی ڈھیٹ قسم کا کیڑا ہے، اس کی افزائش نسل بہت تیزی سے ہوتی ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ تمام گھر کو جہنم زار بنا دیتا ہے، اس کی تمام گندگیوں میں سے سب سے خطرناک بات اس کا بچوں میں دمہ کا سبب بتایا گیا ہے۔

    اس کی جلد سے جو باقیات جھڑتے ہیں وہ ہوا کو آلودہ کرکے بچوں کو خاص کر دمہ کا مریض بنا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دمہ کے مرض میں مبتلا لوگوں کی تکلیف میں بھی اضافہ کافی حد تک ممکن ہے۔​

    آپ کئی بار چاہے آپ کا گھر جتنا بھی صاف کیوں نہ ہو پھر بھی لال بیگز کا مسئلہ ختم نہیں ہوتا اور اگر کسی کیڑے مار کمپنی یا شخص کی خدمات حاصل نہ ہوسکیں تو لوگوں کو سمجھ نہیں آتا کہ لال بیگوں سے نجات کیسے حاصل کی جائے۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسے عام گھریلو قسم کے طریقے بتا رہے ہیں جو اس حوالے سے انتہائی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں اور ان پر عمل کرکے اس مصیبت سے باآسانی چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔

    گرم پانی اور سرکہ
    یہ ایک آسان اور سادہ طریقہ ہے جس کے لیے زیادہ چیزوں کی بھی ضرورت نہیں بس کچن کو رخ کرنا ہوگا۔ وہاں سے کچھ گرم پانی لیں، اس میں ایک حصہ سفید سرکے کو ملا کر اچھی مکس کریں۔

    اس کے بعد متاثرہ جگہوں کو اچھی طرح اس سلوشن سے صاف کریں اور رات میں کچن کے ڈرین پائپ میں اسے انڈیل دیں، اس سے پائپس اور ڈرین کی صفائی ہوجائے گی جبکہ لال بیگ بھی کچن میں اکٹھا نہیں ہوں گے۔

    گرم پانی، لیموں اور بیکنگ سوڈا
    ایک اور آسان ٹوٹکا ایک لیموں، 2 کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈے کو ایک لیٹر گرم پانی میں ملا کر اچھی طرح مکس کریں اور سنک کے نیچے والے حصے کو اس سے صاف کریں یا ڈرین پائپ میں انڈیل دیں، اس سے کچن میں اس کیڑے کی افزائش رک جائے گی۔

    بورک ایسڈ اور چینی
    یہ بھی ایک کام کرنے والا طریقہ ہے، بس کچھ مقدار میں بورک ایسڈ اور چینی کو مکس کریں اور ان جگہوں پر پھیلا دیں جہاں لال بیگ زیادہ نظر آتے ہوں۔ چینی ان کیڑوں کو اپنی جانب کھینچے گی جبکہ بورک ایسڈ ان کا خاتمہ کرے گا۔

    پودینے کا تیل
    پودینے کے تیل یا لیونڈر آئل سے بھی یہ مدد لی جاسکتی ہے، بس کسی بھی تیل کو کچن اور کیبنٹس میں اسپرے کریں اور جادو دیکھیں۔

    کھیرے
    کھیرے تو لگ بھگ ہر ایک ہی کھاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ لال بیگ کو اس کی مہک پسند نہیں؟ جی ہاں یہ درست ہے اور کھیرے کے چند ٹکڑے متاثرہ جگہوں پر رکھ کر ان کیڑوں کو وہاں سے دور رکھا جاسکتا ہے۔

    نیم
    نیم کے پتوں سے لے کر اس کے تیل تک سب ہی لال بیگ اور کیڑوں کو کچن سے دور رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

    بس نیم کے چند پتے کچن میں رکھ دیں اور صرف 3 دن میں تبدیلی کو محسوس کریں۔اس کے علاوہ نیم کے تیل کو گرم پانی میں ملا کر مکس کرنے سے بھی ایسا کیا جاسکتا ہے۔

    دارچینی
    دار چینی بھی اس حوالے سے مددگار ہے، بس دارچینی کے سفوف کو کچھ مقدار میں کچن میں بکھیر دیں اور لال بیگوں کی افزائش کو روک دیں۔

    لہسن مرچ اور پیاز
    ایک لیٹر پانی میں لہسن کا ٹکڑا یا پوتھی، ایک چائے کا چمچ سرخ مرچ اور ایک پیاز کا پیسٹ شامل کردیں۔

  • خواتین لال بیگ سے کیوں ڈرتی ہیں؟

    خواتین لال بیگ سے کیوں ڈرتی ہیں؟

    خواتین لال بیگ سے کیوں ڈرتی ہیں؟، اس بارے میں دو رائے پائی جاتی ہیں، پہلی یہ کہ دیکھنے میں تو یہ ایک چھوٹا سے کیڑا ہے مگر اس کے چلنے کی رفتار ناقابل یقین ہے، جسے دیکھ کر خاتون خوف کا شکار ہوجاتی ہیں ۔

    خواتین کی لال بیگ سے ڈرنے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ لال بیگ زیادہ تر اندھیرے میں رہتا ہے جہاں روشنی ہو تو وہ چھپا رہتا ہے اندھیرے میں اچانک باہر آنے پر لوگ خوف کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    چند ماہ قبل بھارت سے ایک خبر رپورٹ ہوئی تھی کہ بھارت کے علاقے بھوپال میں لال بیگ سے ڈرنے پر شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی، خاتون کا کہنا تھا کہ اگر اس گھر میں ایک بھی لال بیگ نظر آیا تو میں اس گھر میں نہیں رہوں گی، اس شخص نے اپنی بیوی کا خوف ختم کرنے کے لئے تین سالوں میں اٹھارہ گھر خریدے۔

    شوہر کے مطابق اس کی بیوی انتہائی حد تک لال بیگ سے خوفزدہ رہتی ہے، یہی وجہ ہے کہ انھیں اتنے کم عرصے کے
    دوران اتنی بار گھر تبدیل کرنا پڑا۔

  • لال بیگوں کے آٹے سے پروٹین بھری ڈبل روٹی انسانی خوراک کے لیے تیار

    لال بیگوں کے آٹے سے پروٹین بھری ڈبل روٹی انسانی خوراک کے لیے تیار

    برازیلیا: برازیل کے تحقیقی ماہرین نے انسانی جسم میں موجود پروٹین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے لال بیگوں والی ڈبل روٹی تیار کرلی جسے مستقبل میں عام خوراک کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کی یونیورسٹی آف ریو گرانڈ نے اقوام متحدہ کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی ڈبل روٹی تیار کرلی جو مستقبل میں انسان استعمال کرسکیں گے۔

    تحقیقاتی ماہرین نے اقوام متحدہ کی آبادی سے متعلق رپورٹ کو سامنے رکھا جس میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2050 تک کراہ ارض پر انسانوں کی آبادی 9 کھرب 70 ارب سے تجاوز کرسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگر آبادی اتنی تعداد میں بڑھ گئی تو انسانی خوراک کی نہ صرف قلت ہوگی بلکہ قحط پڑجائے گا۔ آبادی کے بڑھتے ہوئے خدشے کے باعث نہ صرف خوراک میں کمی ہوجائے گی بلکہ انسان کے درکار پروٹین کی مقدار کو فراہم کرنا بھی ناگزیر ہوجائے گا۔

    ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے برازیل کے تحقیقاتی ماہرین نے آٹے اور معدے میں لال بیگوں کو ملا کر ایسی ڈبل روٹی تیار کی جو انسانی جسم میں موجود پروٹین کی مقدار کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

    مزید پڑھیں: رنگ گورا کرنے کی کریمز میں لال بیگوں کا استعمال

    محقق اندریسا جینزن کا کہنا تھا کہ ڈبل روٹی کے لیے گندگی میں بیٹھنے والے لال بیگ استعمال نہیں کیے گئے بلکہ پالتو ’لابسٹر‘ نامی لال بیگوں کو آٹے میں شامل کیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں شمالی افریقہ میں پائے جانے والے لال بیگوں کو لاکر آٹے کے ساتھ پیسا گیا، مارکیٹ میں ان لال بیگوں کی قیمت 51 ڈالر فی کلو ہے۔

    برازیل کے محققین کا کہنا تھا کہ پروٹین کی کمی کو ویسے تو دیگر کیڑوں کو استعمال کر کے بھی پورا کیا جاسکتا ہے مگر لال بیگوں کا چناؤ دو وجوہات کی بنا پر کیا گیا، پہلی تو یہ کہ ان میں سب سے زیادہ پروٹین موجود ہے اور دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ کراض ارض پر یہ لاکھوں سال سے موجود ہیں جو قدرتی طور پر اپنا ارتقائی عمل اور جنیاتی خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: چین نے تیس کروڑ امریکی لال بیگ کیوں پال لیے؟

    محققین کی جانب سے تیار کی جانے والی ڈبل روٹی کو جینزن نے پروٹین سے بھرپور قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تیاری کے لیے استعمال ہونے والے آٹے میں 10 فیصد لال بیگوں کا استعمال کیا گیا جس سے پروٹین میں 133 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک عام ڈبل روٹی میں 9.7 گرام پروٹین ہوتے ہیں۔

    اندریسا کا کہنا تھا کہ ڈبل روٹی اور عام ڈبل روٹی میں کوئی خاص فرق نہیں کیونکہ ہم نے اس کی ساخت، خوشبو، رنگ اور ذائقے کا مشاہدہ کیا تو کوئی خاص تبدیلی نظر آئی البتہ کچھ کھانے والوں کو یہ مونگ پھلی کے ذائقے جیسے لگ سکتے ہیں۔

  • لال بیگ سے خوفزدہ امریکی خاتون کا انوکھا احتجاج

    لال بیگ سے خوفزدہ امریکی خاتون کا انوکھا احتجاج

    ٹیکساس: لال بیگ اور کیڑے مکوڑوں سے خوفزدہ امریکی خاتون نے حکومتی نااہلی کے خلاف انوکھے انداز میں احتجاج کیا اور خود ہی لال بیگ بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خاتون نے حکومتی نااہلی کو اجاگر کرنے کے لیے متعدد بار شکایات درج کیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی تو انہوں نے انوکھے طرز کا احتجاج کیا تاکہ مسئلہ حل ہوجائے۔

    ویسے تو کیڑے مکوڑوں سے پریشان لوگ انہیں ختم کرنے کے لیے مختلف ادویات کا استعمال کرتے ہیں مگر امریکی خاتون نے خود تو کچھ نہ کیا بلکہ حکومت کے رحم و کرم پر ہی رہیں۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی سے متعلق اجلاس کا انعقاد کیا گیا تو مذکورہ خاتون وہاں لال بیگ کا کاسٹیوم زیب تن کر کے پہنچ گئیں اور شدید احتجاج کیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ ’میں نے کچھ روز قبل باغیچے میں پودا لگایا تو اُس کی وجہ سے میرے گھر میں مچھر، لال بیگ اور دیگر کیڑے مکوڑے آنے لگے‘۔

    امریکی خاتون شہری کا کہنا تھا کہ مقامی حکومت کو متعدد بار شکایات درج کروائیں مگر کوئی شنوائی نہ ہوئی، اگر میرے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو احتجاجاً گھر کے باہر یہی لباس پہن کر بیٹھی رہوں گی۔

    کونسل کے سربراہ نے خاتون کو مسئلہ حل کرنے کی تسلی دیتے ہوئے متعلقہ محکمےکو شکایت دور کرنے کی ہدایت کی۔