Tag: code of conduct

  • محرم الحرام : علمائے کرام نے مشترکہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا

    محرم الحرام : علمائے کرام نے مشترکہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا

    اسلام آباد : محرم الحرام کے سلسلے میں امن و امن کے قیام اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کیلئے مختلف مکاتب فکر کے علما کے اجلاس میں ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا۔

    اس حوالے سے چیئرمین متحدہ علما بورڈ پنجاب مولانا طاہر اشرفی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہائے کہا کہ کوئی فرقہ دوسرے کے خلاف بات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی سے سب کو اجتناب کرنا ہوگا، کسی کو کافر قرار دینا ریاست کا اختیار ہے ،
    کسی کو کوئی حق نہیں کہ وہ دوسروں کوکافر قرار دے۔

    مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ ہر کسی کو اپنی عبادات کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے، کوئی ریاست کے خلاف بات کرے تو کارروائی ریاست کی ذمہ داری ہے، جہاد کا جو پہلو ہے وہ بھی مکمل ریاست کو اختیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کی اجازت ہونی چاہیے، سب کی ذمہ داری ہے کہ شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں اور کہیں کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے پولیس کو فوری طور پر اطلاع دیں۔

    مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ توہین رسالت کے حوالے سے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں، ہم سب سیاست دانوں سے کہیں گے کہ مثیاق پاکستان کریں ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پچیس سال کے لئے خارجہ اور داخلہ اور معاشی پالیسی بنائی جائے، علمائے کرام ساتھ بیٹھے ہیں گزارش ہے کہ تمام سیاستدان بھی ساتھ بیٹھیں۔

  • ڈریپ نے  دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا

    اسلام آباد : ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا اور کہا ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے دوا ساز اداروں اور ڈاکٹروں کے حوالے سے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا ، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر عاصم روف نے ضابطہ اخلاق کے اجراء کی تصدیق کردی ہے۔

    سربراہ ڈریپ ڈاکٹر عاصم روف نے کہا کہ فارما کمپنیز، ڈاکٹرز کیلئے جاری کردہ ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ العمل ہو گا اور فارما کمپنیز، ڈاکٹرز ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

    سربراہ ڈریپ کا کہنا تھا کہ فارما کمپنیز ڈاکٹروں کے تعلقات پر مبنی ظابطہ اخلاق وفاقی کابینہ کی منظوری سے جاری کیا ہے ، فارما کمپنیز کو ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنانا ہو گا۔

    ڈریپ نے دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو نقد رقوم دینے سے روک دیا، ضابطہ اخلاق کےنوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ دوا ساز ادارے ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور دیگر افراد کے سفری اخراجات برداشت نہیں کریں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹروں کو ان کی اداروں کی جانب سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ کے بغیر غیر ملکی سفر کے اخراجات نہ دیے جائیں جبکہ ڈاکٹروں کی تعلیمی اور سائنٹیفک کانفرنسوں کے لیے غیر ضروری رقوم نہ فراہم کی جائیں۔

    ضابطہ اخلاق کے مطابق دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کو تفریحی دوروں کے اخراجات، مہنگی رہائش کے لیے رقوم فراہم کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سائنٹیفک اور تعلیمی کانفرنسوں کے لیے فراہم کی گئی رقوم کا حساب رکھا جائے، تمام طبی تعلیمی کانفرنسیں ملک کے اندر منعقد کی جائیں جبکہ طبی کانفرنسوں کے دوران تفریحی پروگرام، بے تحاشا مہنگے کھانے نہ مہیا کئے جائیں۔

    ڈریپ کا کہنا ہے کہ دوا ساز اداروں کو ڈاکٹروں کے ذاتی تفریحی اور سفری اخراجات برداشت کرنے، ڈاکٹروں کو ہر طرح کے تحائف دینے اور ڈاکٹروں کے اہل خانہ لئے ہر طرح کی تفریحی سرگرمیاں منعقد کرنے کی ممانعت ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق دوا ساز کمپنیوں کو نئے رولز پر عمل کے لیے سینئر افسران مقرر کرنے سمیت اداروں کو ڈاکٹروں اور طبی تنظیموں پر اخراجات کی تفصیل ڈریپ کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • پاکستان کی طاقت کو للکارنے والا نیست ونابود ہوجائے گا، پیر نورالحق قادری

    پاکستان کی طاقت کو للکارنے والا نیست ونابود ہوجائے گا، پیر نورالحق قادری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی طاقت کو جو للکارے گا وہ نیست ونابود ہوجائے گا، مضبوط پاکستان ہی کشمیر کو آزاد کراسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں محرم الحرام کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزارت مذہبی امور کی جانب سے محرم الحرام کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا۔

    نور الحق قادری نے کہا کہ دنیا بھر میں ظلوم کشمیر کے حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کی جارہی ہے، بھارت کے اندر سے بھی مظلوم کشمیریوں کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    مضبوط پاکستان ہی کشمیر کو آزاد کراسکتا ہے جو پاکستان کی طاقت کو للکارے گا وہ نیست ونابود ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو فرقوں میں بٹنے کے بجائے سب کو متحد ہوناچاہیے۔

    علاوہ ازیں وزارت مذہبی امور نے محرم الحرام کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت وزارت مذہبی امور میں محرم الحرام کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔

    ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ تمام مکاتب فکر محبت اور رواداری کو فروغ دیں گے،ایک دوسرے کے اکابرین کے بارے میں احترام کیا جائے،علما اور مقررین اپنی تقریروں میں اشتعال سے گریز کریں۔

    وفاقی وزارت مذہبی امور میں اہم اجلاس کے بعد وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ فرقہ واریت کشمیریوں کی کسی طرح مدد نہیں کرسکتی۔

    محرم الحرام کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے پیمرا اور میڈیا اداروں کو خطوط لکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نفرت پھیلانے والے لوگوں کو موقع نہ دے۔

  • ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    ضمنی انتخابات 2018: امید واروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، پاک فوج اورعدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق 61 نکات پر مشتمل ہے جس کے تحت صدر،وزیراعظم،گورنر،رکن قومی وصوبائی اسمبلی حلقےکادورہ نہیں کرسکیں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے تحت اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرز،چیئرمین وڈپٹی سینیٹ کے بھی حلقوں میں دورےپرپابندی رہے گی جبکہ وزرائےاعلیٰ اور دیگر وزراء بھی انتخابی حلقے کادورہ نہیں کرسکیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں پر بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائد ہے اور انتخابی مہم پولنگ کے دن سے 48گھنٹے قبل ختم ہوجائے گی۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان اوراعلیٰ عدلیہ کےخلاف ہرزہ سرائی پرپابندی ہوگی ۔ پولیس اورضلعی انتظامیہ سےمل کرعملدرآمد یقینی بنائیں گے اور مانیٹرنگ ٹیمیں خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی مجازہوں گی۔

    ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو پابند کیا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات مقررہ حدسےزائدنہیں ہونےچاہئیں،انتخابی مہم میں تشہیری بینرمقررہ سائزسےتجاوز نہ کریں۔ انتخابی ریلی کی اجازت ضلعی انتظامیہ سےلینالازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ کار ریلی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    سیاسی جماعتوں کےلیے تیار ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات میں مذہب،نسل،ذات کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لینے کی مخالفت نہیں کی جاسکے گی۔انتخابات میں شامل سیاسی جماعتیں کسی ایسے رسمی یاغیررسمی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں خواتین کو ووٹ کےحق سے محروم رکھاجائے۔

  • ہنزہ جانے والے مقامی سیاحوں کو ضابطہ اخلاق کی پیروی کرنا پڑے گی

    ہنزہ جانے والے مقامی سیاحوں کو ضابطہ اخلاق کی پیروی کرنا پڑے گی

    گلگلت: ہوٹل منتظمین اورمالکان کے حالیہ اجلاس کے دوران اتفاق رائے کے بعد قواعد و ضوابط کا مسودہ تیار کیا گیا ہےجس پر مقامی سیاحوں کو عملد درآمد کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وادی ہنزہ میں ہوٹل منتظمین کے صدر علی مدد نے ایک مقامی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ گلگلت اور بلتستان میں مقامی سیاحوں کی حفاطت کے لئے ہم نے چند قواعد و ضوابط مرتب کیے ہیں، جس کی پاسداری کرنا ضروری ہوگی.

    ہوٹل انتظامیہ کے صدرعلی مدد کا کہنا تھا کہ قواعد و ضوابط میں شامل ہے کہ مقامی ثقافت اور اقدار کا احترام کرنا ضروری ہے، مذہب اور فرقوں کے حوالے سے بحث سے اجتناب برتا جائے اور ہوٹل مالکان سے غیر اخلاقی مطالبے نہ کیے جائیں۔

    علی مدد نے کہا کہ یہ قواعد وضوابط سیروسیاحت کی غرض سے آنے والے افراد کے تحفظ کے تحت مرتب کیے گئے ہیں. انہوں نے بتایا کہ گزشتیہ سال وادی میں دس لاکھ سے زائد سیاح آئے اور بد نظمی کے کچھ واقعات پیش آئے تھے جس کے سبب ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازاں وادی میں شراب نوشی اور بلا اجازت مقامی آبادی کی تصاویر لینے پر بھی پابندی عائد ہے، ہوٹل منتظمین اور مالکان نے اپنےحالیہ اجلاس کے دوران اتفاق رائے کے بعد قواعد و ضوابط کا یہ مسودہ تیار کیا گیا ہے، جس پر عمل کرنا ہر ایک پر لاگو ہے۔

    ضابطہ اخلاق نافذ کرنے کا سبب

    یاد رہے کہ 2013 میں یہاں 9 غیر ملکی سیاحوں کو موت کے گھاٹ اتردیا تھا، اس کے بعد سے غیر ملکی سیاح نے کاغان کا رخ کرنے سے گھبراتے تھے،یہ حملہ نانگا پربت کے بیس کیمپ پر کیا گیا تھا، تاہم اب صورتِ حال بہتر ہے۔

    ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاحوں کو پابند کیا گیا ہے وہ رہائشی آبادیوں کے اندر نہ جائیں کہ اس سے ان کے معمولات متاثر ہوتے ہیں۔ شام کے اوقات میں مقامی افراد تفریح طبع کے لئے آتے ہیں، اس دوران وہ کسی غیر کی مداخلت کو پسند نہیں کرتے ہیں۔

  • پاکستان علماء کونسل نے محرم الحرام کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

    پاکستان علماء کونسل نے محرم الحرام کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

    اسلام آباد: پاکستان علماءکونسل نے محرم الحرام میں امن و امان اور مسالک کے درمیان رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کے لئے 10 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے احترام میں تشکیل دئیے جانے والے رابطہ اخلاق کی تیاری میں تمام مسالک سے مشاورت کی گئی ہے۔

    ضابطہ اخلاق کی تیاری کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا حافظ محمد طاہر اشرفی نے کی۔

    اجلاس میں تمام مسالک کے علماء نے اتفاق کیا کہ اسلام میں دہشت گردیم شدت پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کسی بھی مسلم یا غیرمسلم کو کافر اورواجب القتل نہیں دیا جاسکتا اور تمام مسالک کے پیروکاران کو آئینِ پاکستان کے تحت آزادی سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔

    علماء نے لاؤڈ اسپیکرایکٹ کی پاسداری پرزور دیتے ہوئے کہا کہ لاؤڈ اسپیکرمحض اذان اورخطبہ جمعہ کے لئے استعمال کیا جائے اوردیگرمذہبی تقاریب کے لئے مقامی انتظامیہ سے لازمی اجازت حاصل کی جائے۔

    علماء نے ضابطہ اخلاق میں یہ بھی طے کیا کہ پرتشدد اورمنافرت پرلٹریچر، کتابوں اورویب سائٹس پر پابندی عائد کی جائے۔

    ضابطہ اخلاق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذہبی مقامات کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے اور ان کے لئے خطرہ بننے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے۔

  • مدارس، مساجد کے لئے ضابطۂ اخلاق جاری

    مدارس، مساجد کے لئے ضابطۂ اخلاق جاری

    اسلام آباد: پاکستان علماء کونسل نے مدارس اورمساجد کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔

    مولانا طاہر اشرفی کی زیر صدارت اجلاس میں ضابطہ اخلاق کی منظوری دی گئی۔


    ضابطہٗ اخلاق میں کہا گیا کہ جمعہ کے عربی خطبہ اوراذان کے علاوہ لاﺅڈ سپیکر کا استعمال نہ کیا جائے۔

    مدرسہ انتظامیہ زیر تعلیم طلباءاساتذہ ، معلمات اور ملازمین کے کوائف کا ریکارڈ رکھیں۔

    کسی بھی غیر ملکی کو قانونی دستاویزات کے بغیر نہ رکھیں۔

    ضابطہ اخلاف میں کہا گیا ہے کہ افغانی طلباءاور اساتذہ کے سلسلہ میں حکومت پاکستان کے جاری کردہ مہاجر کارڈ کو ہی قانونی دستاویز سمجھا جائے گا۔

    رجسٹرڈ مدارس رجسٹریشن اورسالانہ آڈٹ رپورٹ اورغیر رجسٹرڈ مدارس جنہوں نے رجسٹریشن کے لیے درخواست دی ہوئی ہے وہ رجسٹریشن کے لیے دی گئی درخواست کی رسید اپنے پاس رکھیں۔

    ضابطہ اخلا ق میں وفاق المساجد نے لاﺅڈ سپیکرکے ناجائز استعمال کوروکنے کے قانون پر عمل کرنے، جمعہ کے عربی خطبہ اور مسنون اذان کے علاون لاﺅڈ سپیکر کا استعمال نہ کرنے نیز خطبات جمعہ ، دروس قرآن اور دیگر اجتماعات میں دوسرے مکتبہ فکر کے خلاف کسی بھی قسم کی توہین آمیز اور شر انگیز گفتگو نہ کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔


    دوسری جانب جمعیت العلمائے پاکستان اوردیگرسنی جماعتوں نے 14 فروری کولاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرپابندی کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے۔