Tag: coffee

  • سعودی عرب: کافی پر ریسرچ کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب: کافی پر ریسرچ کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کافی پر ریسرچ کے لیے گرانٹس کا اعلان کیا گیا ہے، سعودی عرب دنیا میں کافی کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے سعودی کافی کمپنی کے تعاون سے سعودی کافی ریسرچ گرانٹس کے لیے درخواستیں قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گرانٹس کا مقصد سعودی کافی پر تحقیق کے ذریعے ثقافتی بیداری کو فروغ دینا ہے، اس سے خطے کی کافی کی صنعت بھی متحرک ہوگی۔

    یہ گرانٹس سعودی اور بین الاقوامی محققین اور کافی کے مختلف شعبوں میں دلچسپی رکھنے والے ماہرین کے لیے دستیاب ہیں۔

    گرانٹس تین بنیادی تحقیقی راستوں کی حمایت کرتے ہیں، پہلا جزیرہ نما عرب میں کافی کی ابتدا اور اس سے وابستہ اہم ترین تاریخی ادوار اور واقعات کو دریافت کرتا ہے۔

    دوسرا ثقافتی ورثے کے طور پر سعودی کافی کے درمیان تعلق اور اظہار کی زبانی شکلوں جیسے شاعری، فنون لطیفہ، موسیقی، سماجی طریقوں، رسومات اور تہوار کی تقریبات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

    تیسرا راستہ مقامی کافی کی پیداوار کے فروغ سے متعلق ہے جو پائیدار اقتصادی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ یہ گرانٹ سعودی کافی سال انیشی ایٹو کا حصہ ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب دنیا میں کافی کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے اور مملکت کے وژن 2030 پروگرام کے منصوبوں کے مطابق گھریلو کافی کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے، کھپت اور اقتصادی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔

    سعودی عرب میں کافی کی کاشت کے لیے جازان، عسیر اور الباحہ میں کافی کے درختوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ کافی کے پھل دار درختوں کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • سعوی عرب کی مشہور کافی اب دگنی مقدار میں پیدا ہوگی

    سعوی عرب کی مشہور کافی اب دگنی مقدار میں پیدا ہوگی

    ریاض: سعودی عرب اپنی مشہور کافی کے بیجوں کی پیداوار کو دگنا کرے گا، اس کے لیے کسانوں کو آب پاشی کے جدید آلات اور پودوں کی صورت میں مدد فراہم کرنی شروع کردی گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کا الباحہ شہر اپنی مشہور شداوی کافی بینز کی پیداوار کو دوگنا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، یہ ایک انیشیٹو ہے جس سے خطے کے لیے روزگار اور آمدنی پیدا ہوگی۔

    الباحہ میں 200 سے زیادہ فارمز ہیں جہاں 22 ہزار سے زیادہ درخت ہیں جو اعلیٰ ترین معیار کی بینز اگاتے ہیں، الباحہ میں 1.6 ملین مربع میٹر کا مجموعی رقبہ دستیاب ہے جس میں 3 لاکھ درختوں کی گنجائش ہے۔

    ریجن میں ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت کے ڈائریکٹر فہد بن مفتاح الزہرانی نے کہا کہ کافی کی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوگا، اس سے ایک ہزار نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔ اس میں ایک کاروباری، تربیتی اور نمائشی مرکز ہوگا جو اس ریجن کو ایک الگ زرعی سیاحت کی منزل بنائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی علاقے میں درختوں کو پھلنے پھولنے کے لیے احتیاط سے کاشت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    وزارت نے کسانوں کو پانی کے ذرائع تک رسائی اور 60 سے 240 ٹن تک ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینک فراہم کرنا شروع کیے ہیں، کسانوں کو آب پاشی کے جدید آلات اور پودوں کی صورت میں بھی مدد فراہم کی گئی ہے، اس انیشیٹو سے اب تک 122 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

    اس کے علاوہ، وزارت اپنے دیہی پروگرام کے ذریعے چھوٹے کسانوں کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہے جس سے انہیں کافی بینز کی پیداوار، تیاری اور مارکیٹنگ میں مدد ملے گی۔

  • کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    کافی کا عالمی دن: کیا آپ اس جادوئی مشروب کے فوائد سے واقف ہیں؟

    بے شمار خصوصیات کی حامل کافی نہ صرف اپنے اندر بیش بہا فوائد رکھتی ہے بلکہ یہ ایک پسندیدہ اور سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    آج دنیا بھر میں کافی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    کافی انسانی جسم و دماغ کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ آئیں آج اس کے فوائد جانتے ہیں۔

    جگر کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بھی مشروب سے زیادہ کافی جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کے مختلف امراض کا خطرہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ ان میں جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بھی بے حد کم ہوجاتے ہیں۔

    دماغی امراض میں کمی

    سیاہ کافی آپ کے دماغ میں ڈوپامائن نامی مادے کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ مادہ آپ کے دماغ کو جسم کے مختلف حصوں تک سنگلز بھجنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

    ڈوپامائن میں اضافے سے آپ پارکنسن جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد کے اعصاب سست ہونے لگتے ہیں اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ اور ہاتھوں میں تھرتھراہٹ ہونے لگتی ہے۔

    یہی نہیں ڈوپامائن کی زیادتی اور دماغی خلیات کا متحرک ہونا آپ کو بڑھاپے کے مختلف دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچا سکتا ہے۔

    ڈپریشن سے نجات

    طبی ماہرین کافی کو پلیژر کیمیکل یعنی خوشی فراہم کرنے والا مادہ کہتے ہیں۔

    چونکہ کافی دماغی خلیات کو متحرک اور ڈوپامائن میں اضافہ کرتی ہے لہٰذا دماغ سے منفی جذبات پیدا کرنے والے عناصر کم ہوتے ہیں اور ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

    کینسر کا امکان گھٹائے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے، کافی جگر کے کینسر سمیت آنت اور جلد کے کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرتی ہے۔

    ذہانت میں اضافہ

    کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہضم سے خون میں شامل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ آپ کے دماغ میں پہنچتی ہے۔

    وہاں پہنچ کر یہ آپ کے دماغ کے تمام خلیات کو متحرک کرتی ہے نتیجتاً آپ کے موڈ میں تبدیلی آتی ہے اور آپ کی توانائی، ذہنی کارکردگی اور دماغی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    امراض قلب میں کمی

    ایک تحقیق کے مطابق دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنے کے برابر ہے۔ یہ فالج اور امراض قلب کے خطرے میں بھی کمی کرتی ہے۔

    سر درد سے نجات

    کافی میں موجود کیفین خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرتی ہے جس سے سر درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    ذیابیطس کا خطرہ گھٹائے

    سیاہ کافی ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے، لیکن اگر آپ اپنی کافی میں کریم اور چینی ملائیں گے تو اس مقصد کے لیے یہ بے اثر ہوجائے گی۔

  • دل کو صحت مند رکھنا ہے تو کافی پئیں

    دل کو صحت مند رکھنا ہے تو کافی پئیں

    روزانہ کافی پینے کی عادت بے شمار فائدوں کا سبب ہے، اب حال ہی میں دل کی صحت پر بھی اس کے اثرات کا علم ہوا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آسٹریلیا کی میلبورن یونیورسٹی اور موناش یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق سے پتہ چلا کہ روزانہ 2 سے 3 کپ کافی پینے سے امراض قلب،
    ہارٹ فیلیئر یا دل کے دیگر مسائل سمیت کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

    3 تحقیقی رپورٹس کے نتائج پر مشتمل اس تحقیق کے لیے ماہرین نے یو کے بائیو بینک کے ڈیٹا کو استعمال کیا، اس ڈیٹا میں 5 لاکھ سے زائد افراد کی صحت کا جائزہ کم از کم 10 سال تک لیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ان افراد نے جب تحقیق میں شمولیت اختیار کی تھی تو ان کے کافی پینے کی مقدار کو بھی جانا گیا تھا۔

    اس نئی تحقیق میں ماہرین کی جانب سے کافی پینے کی عادت اور دل کے مختلف امراض کے خطرے میں اضافے یا کمی کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    پہلی تحقیق میں 3 لاکھ 82 ہزار سے زیادہ افراد کو جانچا گیا جو امراض قلب کا شکار نہیں تھے اور ان کی اوسط عمر 57 سال تھی۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد روزانہ 2 سے 3 کپ کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں ان کے مستقبل میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، البتہ جو افراد دن بھر میں صرف ایک کپ کافی بھی پی لیتے ہیں ان میں بھی فالج یا دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین نے دوسری تحقیق میں مختلف اقسام کی کافی سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا، اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کسی بھی قسم کی کافی کے روزانہ 2 سے 3 کپ پینے سے امراض قلب کا امکان کم ہوتا ہے۔

    آخری اور تیسری تحقیق میں ایسے افراد کا جائزہ لیا گیا جو پہلے ہی دھڑکن کی بے ترتیبی یا کسی اور دل کی بیماری کا شکار تھے۔

    اس تحقیق کے نتائج میں دریافت کیا گیا کہ کافی کے استعمال سے دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا خطرہ پیدا نہیں ہوتا بلکہ ایسے مریضوں کا روزانہ ایک کپ کافی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوگیا۔

    ان تینوں تحقیقی نتائج سے یہ بات ثابت ہوئی کہ کافی پینے کی عادت دل کی صحت کو مجموعی طور پر بہتر بنانے کے لیے بے حد مفید ہے۔

    خیال رہے کہ ان تینوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج اپریل کے آغاز میں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے 71 ویں سائنٹفک سیشن کے دوران پیش کیے جائیں گے۔

  • روزانہ ایک کپ کافی سے اچانک موت کے خطرے میں کمی

    روزانہ ایک کپ کافی سے اچانک موت کے خطرے میں کمی

    کافی انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے اور حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ کافی کسی انسان کی اچانک موت کے خطرے میں کمی کرتی ہے۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع تحقیق کے مطابق دن میں 1 سے 8 کپ کافی پینے والے افراد کی اچانک موت کے خطرے میں 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کسی شخص کا جسم کیفین جذب کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم وہ افراد جن کا جسم کم یا آہستہ کیفین جذب کرتا ہے انہیں بھی کافی کے تمام فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کیا جائے تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔

    ماہرین اسے ’نیپ۔چینو‘ کا نام دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔

    اگر آپ دونوں کو ایک ساتھ استعمال کریں گے تو دگنا فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ کافی پینے کے بعد 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو پہلے سے زیادہ چاک و چوبند بنادے گا۔

  • کافی کے حیران کن فوائد

    کافی کے حیران کن فوائد

    بہت سے لوگ چائے کے مقابلے میں کافی کا انتخاب کرتے ہیں اور خاص طور صبح کو موڈ خوشگوار بنانے کے لیے کافی کو ترجیح دیتے ہیں لیکن کچھ لوگ کافی کا استعمال حد سے زیادہ کرتے ہیں مگر وہ اس کے منفی اور مثبت اثرات سے لاعلم ہوتے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کیفین کی کم مقدار کے ساتھ یومیہ کافی کے6 کپ انسان کو چاق وچوبند رہنے کے قابل بناتے ہیں۔

    اسی حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کافی کے فوائد پر روشنی ڈالی اور اس کی افادیت سے متعلق آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کافی کے مثبت اثرات کی وجہ اس میں پایا جانے والا سب سے اہم جزو کیفین ہے، انسانی جسم پر کیفین کے مثبت اثرات کئی تحقیقات کے ذریعے تسلیم شدہ ہیں۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ کافی میں موجود کیفین خون میں اینڈرلائن ( جسم کو مشقت کے لیے تیار کرنے والا ہارمون )کی سطح کو بڑھا کر کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کیفین چربیلے خلیوں کو توڑنے کے علاوہ ان کو جسم کے لیے بطور ایندھن استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔

  • کیا کافی کا زیادہ استعمال دل کے لیے نقصان دہ ہے؟ جواب مل گیا

    کیا کافی کا زیادہ استعمال دل کے لیے نقصان دہ ہے؟ جواب مل گیا

    کینبرا: طبی محققین نے کافی کے زیادہ استعمال اور دل کو لاحق ہونے والے صحت کے مسائل میں تعلق کا انکشاف کیا ہے۔

    محققین نے اس سوال کا جواب کہ کافی کا زیادہ استعمال دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے؟ ایک نئی تحقیق میں یہ دیا ہے کہ کافی کا بہت زیادہ استعمال آپ کے دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اور دل کے حوالے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

    یہ نتیجہ جینیات کی تحقیق کرنے والی یونی ورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے سینٹر فار پریشن ہیلتھ کے سائنس دانوں نے اپنی تحقیق میں اخذ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے تک ہیوی کافی کے استعمال سے (ایک دن میں چھ یا اس سے زیادہ کپ) خون میں چربی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں امراض قلب کے خطرات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں۔

    محققین کے مطابق کافی اور اس کی مقدار کا آپس میں تعلق ہے، مطلب یہ ہے کہ زیادہ کافی سے زیادہ خطرات بڑھتے ہیں۔

    محقق پروفیسر ایلینا ہائی پونن نے کہا یہ سمجھنا ضروری ہے کہ دل کی صحت کے لیے کافی کے استعمال میں توازن رکھنا چاہیے، اور وہ لوگ جنھیں ہائی کولیسٹرول کی شکایت ہے وہ تو کافی کے انتخاب میں بھی محتاط رہیں۔

    پروفیسر کے مطابق کافی اور کولیسٹرول میں کافی کی مقدار کا ایک کردار ہے، زیادہ غیر فلٹر شدہ کافی کے استعمال سے خون میں چکنائی بڑھ جاتی ہے، اس لیے بہتر ہے کہ ہمشیہ فلٹر شدہ کافی کا استعمال کیا جائے۔

  • یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    ریاض: نجران یونیورسٹی کی طالبات نے جامعہ کی کیفے ٹیریا کے خلاف شکایات کا انبار لگا دیا جس کے بعد کیفے ٹیریا کی جانب سے انہیں مفت کافی پیش کی جانے لگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر نجران کی یونیورسٹی کی طالبات نے شکایت کی تھی کہ جامعہ کے کیفے ٹیریا میں کھانے پینے کی اشیا صحت بخش نہیں ہیں۔

    دوسری شکایت یہ کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا میں تنوع نہیں ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا کے نرخ زیادہ ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کیفے ٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے باہر سے کھانے پینے کی اشیا لانے کو ممنوع قرار دے رکھا ہے۔

    تاہم طالبات کی شکایات کے بعد کیفے ٹیریا نے صبح انہیں گرما گرم مفت کافی پیش کرنا شروع کردی ہے جس پرطالبات نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    ایک طالبہ کے مطابق کیفے ٹیریا سے کھانے پینے کی جو اشیا ملتی ہیں ان سے صحت متاثر ہو رہی ہے، کھانوں میں کیلوریز بہت زیادہ ہیں جو صحت کے لیے مضر ہیں۔

    ایک اور طالبہ کا کہنا تھا کہ ایک جانب تو کیفے ٹیریا نامناسب کھانے پیش کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہمیں گھر سے ناشتہ لانے کی بھی اجازت نہیں۔

    طالبات کی شکایات کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا، یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق کیفے ٹیریا کو قواعد و ضوابط کا پابند بنا دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ طالبات کو مناسب وقت پر مناسب کھانے پینے کی اشیا معقول نرخوں پر فراہم کی جائیں۔

  • کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو آزمائیں

    کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو آزمائیں

    کافی دنیا بھر میں سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے، دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    آج دنیا بھر میں اس مشروب کے شوقین افراد کافی کا دن منا رہے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    یوں تو کافی کی کئی اقسام ہیں لیکن کیا آپ اس کی ایک قسم نیپ چینو کے بارے میں جانتے ہیں؟

    یہ قسم دراصل کافی اور قیلولے کا امتزاج ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کریں تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔ اس طرح سے نیند بھگانے کو نیپ چینو کا نام دیا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔ اگر آپ دونوں ایک ساتھ استعمال کریں گے تو آپ دگنا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں یہ امتزاج کیسے کام کرتا ہے۔

    ہمارے دماغ میں ایک کیمیکل ایڈنوسین پیدا ہوتا ہے جو اگر بہت ساری مقدار میں جمع ہوجائے تو ہم غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    جب ہم کافی پیتے ہیں تو کیفین دماغ کے ریسیپٹرز کو ایڈنوسین وصول کرنے سے روک دیتی ہے، تاہم کیفین کو خون میں شامل ہو کر اپنا کام دکھانے کے لیے 20 منٹ درکار ہیں۔

    ایسے وقت میں قیلولہ کام کرتا ہے۔ نیند قدرتی طور پر دماغ سے ایڈنوسین کو صاف کردیتی ہے۔

    اب جب آپ کافی پی کر قیلولہ کریں گے تو غنودگی ویسے ہی ختم ہوجائے گی، اس کے بعد ہمارے دماغ میں کیفین موجود ہوگی جو غنودگی کو دوبارہ پیدا ہونے سے روکے گی، یوں ہم پہلے سے زیادہ اور طویل وقت کے لیے مستعد اور چاک و چوبند رہ سکتے ہیں۔

    کیا آپ آج کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو کو آزمانا چاہیں گے؟

  • کوئلہ چائے کے بعد اب پیش ہے کوئلہ کافی

    کوئلہ چائے کے بعد اب پیش ہے کوئلہ کافی

    آپ نے اب تک کوئلہ چائے اور مٹکا چائے کے بارے میں تو سنا ہوگا؟ لیکن کیا آپ نے کبھی کوئلہ کافی چکھی ہے؟

    انڈونیشیا کے شہر یوگیا کارتا میں مقبول اس انوکھی کافی میں کوئلے کی آمیزش کی جاتی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ اس کافی میں کوئلہ چائے کی طرح کوئلے کی دھونی نہیں دی جاتی، بلکہ کھولتا ہوا کوئلہ براہ راست کافی کے کپ میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    انڈونیشیا میں اس کافی کو کوپی جوس کہا جاتا ہے۔ جوس کا لفظ دراصل اس آواز کی طرف اشارہ ہے جو گرما گرم کوئلے کو کھولتی ہوئی کافی میں ڈالنے سے پیدا ہوتی ہے۔

    اسے پینے کے شوقین افراد کا کہنا ہے کہ یہ کافی معدے کے درد، سینے میں جلن، متلی اور ڈائریا کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    اس کافی کو بنانے کے لیے اس میں کافی پاؤڈر اور 2 سے 3 چمچے چینی ملائی جاتی ہے، اس کے بعد اس میں گرم پانی ڈالا جاتا ہے۔ اس کے بعد آگ سے سلگتا ہوا کوئلہ نکال کر براہ راست کافی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    کچھ کو اس کا ذائقہ عام کافی جیسا لگتا ہے، جبکہ کچھ کے خیال میں جلتا کوئلہ کافی کے اندر موجود چینی کو جلا دیتا ہے جس سے کافی میں ہلکا سا کیریمل کا ذائقہ آجاتا ہے۔

    اس کافی کو سب سے پہلے سنہ 1960 میں تیار کیا گیا تھا جب اسے تیار کرنے والے شخص کو یہ کافی پینے کے بعد اپنے معدے کے امراض میں افاقہ معلوم ہوا۔ بعد ازاں اس شخص نے اس کافی کی فروخت شرع کردی۔

    یوگیا کارتا میں یہ کافی جابجا ٹھیلوں اور ڈھابوں پر بکتی نظر آتی ہے۔

    کیا آپ یہ کوئلہ کافی پینا چاہیں گے؟