Tag: coffee

  • سیاہ کافی کے حیرت انگیز فوائد

    سیاہ کافی کے حیرت انگیز فوائد

    سردیوں کا موسم ہے اور ایسے موسم میں گرم مشروبات کی طلب بے حد بڑھ جاتی ہے۔ حتیٰ کہ وہ افراد جو عام دنوں میں چائے کافی پینا پسند نہیں کرتے وہ بھی اس موسم میں چائے یا کافی سے حرارت حاصل کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

    کچھ افرد سیاہ کافی کو سخت ناپسند کرتے ہیں۔ بغیر چینی کی تلخ کافی پینے میں تو مشکل لگتی ہے لیکن درحقیقت اس کے بے شمار فائدے ہیں جنہیں پڑھنے کے بعد آپ بھی ہر روز سیاہ کافی پینا چاہیں گے۔


    جگر کے لیے فائدہ مند

    کیا آپ جانتے ہیں کسی بھی مشروب سے زیادہ کافی جگر کے لیے فائدہ مند ہے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں جگر کے مختلف امراض کا خطرہ 80 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ ان میں جگر کا کینسر ہونے کے امکانات بھی بے حد کم ہوجاتے ہیں۔


    دماغی امراض میں کمی

    سیاہ کافی آپ کے دماغ میں ڈوپامائن نامی مادے کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ مادہ آپ کے دماغ کو جسم کے مختلف حصوں تک سنگلز بھجنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

    ڈوپامائن میں اضافے سے آپ پارکنسن جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ اس بیماری کا شکار افراد کے اعصاب سست ہونے لگتے ہیں اور ان کی چال میں لڑکھڑاہٹ اور ہاتھوں میں تھرتھراہٹ ہونے لگتی ہے۔

    یہی نہیں ڈوپامائن کی زیادتی اور دماغی خلیات کا متحرک ہونا آپ کو بڑھاپے کے مختلف دماغی امراض جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بچا سکتا ہے۔


    کینسر کا امکان گھٹائے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 3 سے 4 کپ کافی پینے والے افراد میں مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ کافی جگر کے کینسر سمیت آنت اور جلد کے کینسر کے خطرات میں بھی کمی کرتی ہے۔


    ڈپریشن سے نجات

    طبی ماہرین کافی کو پلیژر کیمیکل یعنی خوشی فراہم کرنے والا مادہ کہتے ہیں۔ چونکہ کافی آپ کے دماغی خلیات کو متحرک اور ڈوپامائن میں اضافہ کرتی ہے لہٰذا آپ کے دماغ سے منفی جذبات پیدا کرنے والے عناصر کم ہوتے ہیں اور آپ کے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے۔


    ذہانت میں اضافہ

    کافی میں موجود کیفین آپ کے نظام ہضم سے خون میں شامل ہوتی ہے اور اس کے بعد یہ آپ کے دماغ میں پہنچتی ہے۔

    وہاں پہنچ کر یہ آپ کے دماغ کے تمام خلیات کو متحرک کرتی ہے نتیجتاً آپ کے موڈ میں تبدیلی آتی ہے اور آپ کی توانائی، ذہنی کارکردگی اور دماغی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔


    امراض قلب میں کمی

    ایک تحقیق کے مطابق دن میں 2 سے 3 کپ کافی پینا دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرنے کے برابر ہے۔ یہ فالج اور امراض قلب کے خطرے میں بھی کمی کرتی ہے۔


    ذیابیطس کا خطرہ گھٹائے

    سیاہ کافی آپ میں ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ لیکن اگر آپ اپنی کافی میں کریم اور چینی ملائیں گے تو یہ بے اثر ہوجائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آپ کی پسندیدہ کافی آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

    آپ کی پسندیدہ کافی آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

    کافی ایک پسندیدہ اور سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔ دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی یہ کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    انسانی نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح انسان کی ہر عادت اس کی پوری شخصیت کی عکاس ہوتی ہے، اسی طرح کسی انسان کی پسندیدہ کافی کے ذریعے بھی اس کی شخصیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں کہ کس قسم کی کافی پینے والے افراد کن عادات و مزاج کے مالک ہوتے ہیں۔

    اسپریسو

    سیاہ کافی اور اس کے ساتھ ذرا سی کریم کی آمیزش والی کافی پسند کرنے والے افراد قائدانہ صلاحیت کے مالک ہوتے ہیں۔ یہ کسی حد تک خود پسند بھی ہوتے ہیں۔ ان کی شخصیت کا سب سے بڑا جھول ان کا موڈ ہے جس کے یہ بے حد تابع ہوتے ہیں۔

    ایسے افراد نہایت نفاست پسند بھی ہوتے ہیں اور اپنی ظاہری شخصیت لباس، بال، جوتوں وغیرہ میں کوئی نقص برداشت نہیں کرتے۔

    کیپی چینو

    کافی میں دودھ کی یکساں آمیزش کر کے کیپی چینو پینے والے افراد دوستانہ مزاج کے حامل ہوتے ہیں اور لوگوں سے میل جول پسند کرتے ہیں۔

    یہ افراد تخلیقی صلاحیت کے بھی حامل ہوتے ہیں اور مختلف شعبوں کے فنکاروں سے تعلق رکھنا پسند کرتے ہیں۔

    لیٹے

    دودھ، کریم اور چینی کی آمیزش سے بنائی جانے والی لیٹی کافی پینے والے افراد فیصلے کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    یہ نہایت سخی اور دوسروں کی مدد کرنے کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہوتے ہیں۔ ان کی زندگی دوسروں کے سامنے ایک کھلی کتاب کی مانند ہوتی ہے۔

    یہ زندگی کی تلخیوں کو مختلف طریقوں سے کم کرتے ہیں، ویسے ہی جیسے تلخ کافی کو چینی اور کریم کے ذریعے کم کرتے ہیں۔ یہ نہایت آرام پسند اور اپنی ذات سے بے حد لاپرواہ ہوتے ہیں۔

    کولڈ کافی

    کولڈ کافی پسند کرنے والے افراد اپنی صحت کے متعلق نہایت لاپرواہ ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر بچوں کی طرح خوش ہوجانے والے ہوتے ہیں اور لوگوں سے ملنا جلنا پسند کرتے ہیں۔

    سیاہ کافی

    سادہ سیاہ کافی یعنی امیرکنو پینے والے افراد زندگی سے متعلق سیدھے سادے خیالات رکھتے ہیں اور ایک معمول پر کاربند رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ اپنی زندگی میں خطرات سے کھیلنے اور مہم جوئیوں سے پرہیز کرتے ہیں۔

    فریپی چینو

    کافی میں مختلف فلیورز (چاکلیٹ، ونیلا) کے سیرپ کی آمیزش کے ساتھ فریپی چینو پینے والے افراد باتونی اور مہم جو ہوتے ہیں۔ یہ نہایت فیشن ایبل ہوتے ہیں اور اپنے فیشن، اور دیگر اشیا کی نہایت تشہیر کرتے ہیں۔

    آرٹیسن کافی

    مختلف طرح سے سجائی جانے والی کافی کو آرٹیسن کافی کہا جاتا ہے۔ یہ کافی عام طور پر دستیاب نہیں ہوتی اور خصوصی طور پر بنائی جاتی ہے۔ اسے پینے کے شوقین افراد، پینے سے زیادہ اس کی سجاوٹ دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔

    اکثر و بیشتر اسے پینے والے افراد ہر جدید فیشن کو اپنانا ضروری سمجھتے ہیں قطع نظر اس کے، کہ وہ ان پر جچ رہا ہے یا نہیں۔ اس وجہ سے بعض اوقات وہ بھونڈے بھی نظر آتے ہیں۔

    کافی پیتے ہوئے دیکھنے کا انداز

    جس طرح کافی کی مختلف اقسام پینے والے کی شخصیت کی عکاس ہوتی ہیں، اسی طرح کافی یا چائے پینے کے دوران پینے والا کیا دیکھ رہا ہے، یہ بھی اس کے اندر کے رازوں کو ظاہر کرتا ہے۔

    وہ افراد جو چائے یا کافی پیتے ہوئے اپنے کپ کو دیکھتے ہیں، وہ عموماً سوچ میں ڈوبے رہتے ہیں، البتہ ہر کام پر مکمل توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔ ایسے افراد خیالوں کی دنیا میں رہنا پسند نہیں کرتے۔

    جو افراد جو چائے پینے کے دوران کپ کے پار کہیں اور دیکھتے ہیں، وہ عموماً لاپرواہ ہوتے ہیں لیکن اپنے ارد گرد کے حالات سے باخبر رہتے ہیں۔

    آنکھیں بند کر کے چائے یا کافی پینے والے افراد عموماً کسی جسمانی یا جذباتی تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں اور وہ تصور کرتے ہیں کہ کافی کی حرارت اور اس کا دھواں ان کی تکلیف کو مندمل کردے گا۔

    آپ کون سی کافی پینا پسند کرتے ہیں؟

  • کافی بنانے کے مختلف انداز

    کافی بنانے کے مختلف انداز

    کافی ایسا مشروب ہے جوخواتین وحضرات میں یکساں مقبول ہے، ۔کافی ویسے تو پورے سال ہی استعمال میں رہتی ہے لیکن سردیوں میں اسکی اہمیت اور طلب میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔

    آج ہم آپ کو کافی بنانے کی مختلف تراکیب بتائیں گے ،جن سے آپ گھر پر بآسانی کافی بنا سکتے ہیں۔

    ایکسپریسو کافی

    کافی 1- ٹیبل سپون

    چینی – 2 ٹیبل سپون

    پانی کھولتا ہوا-  2 ٹیبل سپون

    دودھ۔ – 2 کپ

    ec

    ترکیب

    ایک چھوٹے باؤل میں کافی اور چینی ڈال کر اس کے اوپر کھولتا ہوا پانی 2 ٹیبل اسپون ڈال کر الیکٹرک بیٹر سے خوب پھینٹیں اگر وہ نہ ہو تو پھر ہینڈ بیٹر سے پھینٹیں، اتنا پھینٹنا ہے کہ یہ اپنا رنگ بدل کر بالکل لائٹ کلر کا کریمی سا گاڑھا آمیزہ بن جائے گا اب اگر کولڈ کافی پینا ہے تو ٹھنڈا دودھ ورنہ ہاٹ کافی پینی ہو تو کھولتا ہوا دودھ استعمال کریں گے۔

    ایک کپ میں کافی کا آمیزہ ڈالیں اور پھر اوپر سے دودھ ڈال کر اسکو مکس کرلیں اور مزے سے نوش فرمائیں چاہیں تو اوپر سے تھوڑی سی فریش کریم بھی ڈال سکتے ہیں یہ آپ کی مرضی ہے۔

    ڈیٹ آلمنڈ آئسڈ کافی

    بادام – ایک سو پچاس گرام

    کھجور – 4عدد گٹھلی نکلی ہوئی

    کافی پاؤڈر – ایک کھانے کا چمچ

    شہد  – ایک کھانے کا چمچ

    ونیلا ایسنس-  ایک چائے کا چمچ

    برف – چار کپ

    dte

    ترکیب

    ایک پیالے میں بادام ڈال کر پانی ڈالیں پھر اسے بھیگنے کے لیے ایک طرف دو گھنٹے رکھ دیں، پھر بادام کو چھان کر پانی نکال دیں۔

    اب بادام دو کپ پانی اور چار عدد گٹھلی نکلی ہوئی کھجور کو بلینڈر میں ڈال کر بلینڈ کریں اور اسے چھان کر سخت چیزیں نکال دیں پھر بادام والے دودھ، ایک کھانے کا چمچہ کافی، ایک کھانے کا چمچہ شہد، ایک چائے کا چمچہ ونیلا ایسنس اور چار کپ برف کو دوبارہ بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کرلیں۔

    گلاس میں ڈال کر پیش کریں۔

    کیپی چینو

    چینی – 4 چائے کے چمچ یا حسبِ ذائقہ

    کافی – 2 چائے کے چمچ

    گرم پانی – 2 کھانے کے چمچ

    دودھ – 2 کپ

    کریم سجاوٹ کے لئے

    capo

    ترکیب

    دودھ کو اُبلنے کے لئے رکھیں، اِس دوران ایک چھوٹے پیالے میں چینی، کافی اور گرم پانی ڈال کر کانٹے کی مدد سے دس منٹ تک پھنٹیں۔ اِس دوران کافی کا رنگ ہلکا اور مقدار میں تین گُنا زیادہ ہو جائے گی۔

    اب اس مکسچر کو دو کپوں میں برابر ڈالیں اور تھوڑی اُونچائی سے کھولتا ہوا دودھ ڈال کر مکس کریں۔

    کریم سے سجا کر پیش کریں۔

    کولڈ کافی

    دودھ – 2 کپ

    کافی  – آدھا چائے کا چمچ

    فریش کریم – 2 کھانے کے چمچ

    چینی – 2 کھانے کے چمچ

    کافی آئس کریم 2 – اسکوپ

    برف – حسب ضرورت

    cold1

    ترکیب

    بلینڈر میں دودھ ، کافی، فریش کریم اور چینی ڈال کر بلینڈ کریں پھر آدھی سے زائد آئس کریم ڈال کے بلینڈ کریں۔

    اب گلاس میں ایک اسکوپ آئس کریم کا ڈالیں، اوپر دودھ والا مکسچر ڈالیں کافی سے گارنش کرکے اسٹرا اور چمچ کے ساتھ پیش کریں

    موکا چینو

    کافی – 2 چائے کا چمچ

    چاکلیٹ پاؤڈر – 4 چائے کے چمچ

    کنڈینسڈ ملک – 4 چائے کے چمچ

    گرم دودھ  – 2 کپ

    کریم – آدھا کپ

    چاکلیٹ  – گارنش کے لیے

    mo

    ترکیب

    ایک پیالے میں کافی، چاکلیٹ پاؤڈر، کنڈینسڈ ملک اور گرم دودھ ڈال کر ملائیں اور اتنا پھینٹ لیں کہ وہ گاڑھا ہو جائے پھر اسے گلاس میں ڈال کر پھینٹی ہوئی کریم اور چاکلیٹ سے گارنش کرکے سرو کریں۔

    بلیک کافی

    کافی – ایک چمچ

    پانی – ایک کپ

    چینی – ایک چمچ

    blck1

    ترکیب

    ایک چھوٹے کپ میں کافی ڈال کر اچھی طرح پھینٹیں پھر اس میں گرم پانی اور چینی ڈال کر اچھی طرح مکس کرکے سرو کریں ۔

    ہاٹ چاکلیٹ کافی

    دودھ  – آدھا لیٹر

    چینی – 2 کھانے کے چمچ

    کوکو پاؤڈر –  کھانے کے چمچ

    کافی – 3 چائے کے چمچ

    کریم – آدھا کپ

    دار چینی  – ایک چوتھائی چائے کا چمچ پسی ہوئی

    hot

    ترکیب

    دودھ میں چینی اور کوکو پاؤڈر ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں. اب مگ میں پہلے کافی ڈالیں اور پھر دودھ کا مکسچر شامل کر دیں۔

    آخر میں کریم اور دار چینی ڈال کر سرو کریں۔

    ٹرکش کافی

    پانی – ایک کپ

    کافی – ایک بڑا چمچ

    چھوٹی الائچی – ایک عدد

    چینی  – حسب ضرورت

    turkish

    ترکیب

    ایک ساس پین میں پانی اور چینی ڈال کر ابال لیں، جب ابال آجائے تو چولہا بند کرکے اس میں کافی اور الائچی شامل کردیں، پھر ساس پین چولہے پر رکھیں اور ابال آنے دیں ، جب جھاگ بننے لگے چولہا بند کردیں۔

    دو بار یہ عمل دہرائیں پھر کپ میں نکال کر گرم گرم پیش کریں۔

  • اب گرمیوں بھی کافی کا استعمال آسان

    اب گرمیوں بھی کافی کا استعمال آسان

    کافی دنیا کے سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے مشروب میں سے ایک ہے لیکن پاکستان جیسے ملک میں موسمِ گرما میں کافی پانی انتہائی دل گردے کا کام ہے لیکن اب کافی کے مداحوں کے لئے ایک خوشخبری ، کالڈ کافی نا صرف یہ کہ خوش ذائقہ ہوتی بلکہ اس کے طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ گرم کی بجائے کولڈکافی پینے کے فوائد زیادہ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کولڈ کافی ذائقہ میں مزیدار ہوتی ہے اور گرم کافی کی نسبت یہ صحت پرمثبت اثرات رکھتی ہے۔بریو کافی دیگر طریقوں سے بنائی گئی کافی سے بہت بہتر ہے۔

    اجزاء

    ٹھنڈا دودھ 2 کپ
    کافی 2 چائے کے چمچ
    چینی 4 کھانے کے چمچ
    پھینٹی ہوئی آئس کریم 4 اسکوپ
    پانی آدھا کپ

    ترکیب

    آدھا کپ پانی میں 4 کھانے کے چمچمے چینی اور دو چائے کے چمچے کے برابر کافی ابال کر اچھی طرح پھینٹیں اورٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں۔ اب ۲ کپ ٹھنڈا دودھ اور 1/2 کپ پھینٹی ہوئی کریم کو بلینڈر میں ڈال کراچھی طرح بلینڈ کریں۔

    آپ کی کولڈ کافی تیار ہے گلاس میں نکال کر آئس کریم کی ٹاپنگ کے ساتھ مہمانوں کے پیش کیجئے۔

  • کافی کے دل پراثرات

    کافی کے دل پراثرات

    بہت سے لوگ یہ سجھتے ہیں کہ کافی پینے سے دل کو نقصان پہنچتا ہے، لیکن ایسی بات نہیں ہے ۔ جو لو گ کیفین بہت زیادہ پینے لگتے ہیں یا جو کیفین کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں، کافی ان کے لئے تو نقصان دہ ہوسکتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لئے اس کی عادت نقصان دہ نہیں ہوتی۔

    صدیوں سے کافی کے بارے میں شبہات پائے جاتے ہیں کہ صحت پر اس کا بر اثر پڑسکتا ہے۔ ستر ھویں صدی کے آخر میں فرانسیسی ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کافی سے تھکان ، فالج اور نامردی کا امکان پیدا ہوجاتا ہے ۔ بیسویں صدی کے آغاز میں طب مغرب کی بعض کتابوں میں کافی کو وہی حیثیت دی گئی جو مورفین یا شراب کی لت کی ہے۔ پھر بیسویں صدی کے وسط میں بعض تحقیقی جائزوں میں بتایا گیا کہ کافی پینے سے لبلبے کے سرطان ، بلند فشار خون اور امرض قلب کا خطرہ ہوتا ہے۔

    کافی بالکل بے ضرر تو نہیں کیفین اس کا خاص جزو ہے جس کی لت بھی پڑسکتی ہے اور یہ مزاجی کیفیت( موڈ) میں تغیر کا باعث بھی ہوتی ہے ،لیکن دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے شاید ہی دل کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے چائے جس میں کافی کی نسبت آدھی کیفین ہوتی ہے دل کے لئےمفید بھی ہوسکتی ہے۔

    سیکڑوں مرکبات ایسے ہیں جو جوش دیتے وقت کافی میں خاص مہک یا خوش بو اور ذائقہ پیدا کرتے ہیں ،لیکن ابھی تک تحقیق کاروں کی ساری توجہ کیفین پر مرکوز رہی ہے۔ البتہ اب دیگر مرکبات کے اثرات کے بارے میں بھی جاننے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    کافی میں موجود کیفین بعض لوگوں کے دل کی دھڑکن کو قدرے تیز کردیتی ہے۔ کافی سے وہ شریانیں بھی تنگ ہوسکتی ہیں جو دل اور پھیپھڑوں سے ذرا دور والے اعضا میں ہوتی ہیں۔

    جو لوگ پابندی سے کافی نہیں پیتے، وہ جب ایک آدھ پیالی پیتے ہیں تو فشار خون وقتی طور پر بڑھ جاتا ہے ، لیکن جو پابندی سے کافی پینے والے ہیں انہیں یہ شکایت نہیں ہوتی۔ زیادہ تر تحقیقی مطالعوں میں کافی نوشی اور بلند فشار خون کے درمیان کسی واضح تعلق کا پتا نہیں چلتا۔

    کافی میں پائے جانے والے بعض اجزا سے خون میں کولیسٹرول معمول سے بڑھ جاتا ہے ، لیکن اگر کافی کو نتھار لیا جائے تو ان اجزا سے بچاجاسکتا ہے۔ اگر کافی نتھاری ہوئی یا تقطیر شدہ نہ ہوتو بھی کولیسٹرول پر زیادہ اثر نہیں پڑتا۔

    دوسال قبل ہالینڈ میں تجربوں کے دوران پتا چلا کہ جو لوگ روزانہ چھے پیالی یا اس سے بھی زیادہ کافی پیتے ہیں، ان کے خون میں ہومو سسٹین نامی مادہ ان لوگوں کی نسبت قدرے زیادہ ہوجاتا ہے جو کافی پیتے ہی نہیں ۔ یہ بات آپ کے علم میں ہوگی کہ ہو مو سسٹین کی زیادتی امرض قلب کا سبب بن سکتی ہے۔

    بعض لوگ کافی پیتے ہیں تو یہ ان کے دل کی دھڑکن میں معمولی اضافے کا باعث بن جاتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کو یہ شکایت نہیں ہوتی خواہ وہ دل کے مریض ہی کیوں نہ ہوں۔ بہر حال اگر کسی کو یہ شکایت محسوس ہوتو اسے رفتہ رفتہ کیفین کے استعمال میں کمی کردینی چاہئے۔

    مختلف ملکوں میں جو طویل المیعاد تحقیقی جائز ے تیار کیے گئے ہیں ان میں امرض قلب اور کافی کے باہمی تعلق کے بارے میں کوئی خاص بات معلوم نہیں ہوئی۔
    حال ہی میں ہارورڈ یونی ورسٹی میں دو جائزے تیار کیے گئے جن میں سے ایک کا تعلق خواتین اور دوسرے کامردوں سے تھا۔ اندازہ ہی لگایا گیا کہ جو لوگ روزانہ پانچ پیالی کافی پی لیتے ہیں ان کے لئے بھی امرض قلب کا امکان اس عادت کی وجہ سے نہیں بڑھتا۔

    امریکا میں بعض طبی اداروں کی رائے یہ ہے کہ دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے زیادہ تر لوگوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ بات یہ ہے کہ کیفین کے معاملے میں کچھ لوگ دوسروں کی نسبت زیادہ حساس ہوتے ہیں اور وہ اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ کافی ان کے دل پر اثر کررہی ہے۔ اگر وہ واقعی یہ محسوس کریں تو انہیں کافی نوشی ترک کردینا چاہئے رہے دوسرے لوگ تو جب تک کوئی ٹھوس بات سامنے نہ آئے وہ اس سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔

  • کافی پینے سے جگر کے خطرناک امراض سے محفوظ رہاجاسکتاہے

    کافی پینے سے جگر کے خطرناک امراض سے محفوظ رہاجاسکتاہے

    طبی ماہرین کی نئی تحقیق کے مطابق کافی پینے سے جگر کے امراض سے محفوظ رہاجاسکتاہے۔

    طبی ماہرین کی تحقیق کے دوران جگر کی بیماری میں مبتلا اور صحت مند افراد پر مشتمل گروپ کو کئی دن تک روزانہ کافی پلائی گئی اس تحقیق کے نتائج کے مطابق کافی پینے والے افراد میں پی ایس سی کے امکانات کم ہوگئے۔گزشتہ برس یورپ میں کافی پینے والوں پر کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق معتدل مقدار میں کافی پینے سے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کی شرح پچیس فیصد تک کم کی جا سکتی ہے۔ عالمی طبی ماہرین و سائنسدانوں کی حالیہ تحقیق کے مطابق چائے، کافی اور اخروٹ کے استعمال سے مرض الزائمر یعنی یادداشت کے کھونے اور دیگر دماغی امراض کا خطرہ چالیس فیصد کم ہو جاتا ہے۔