Tag: #CokeStudioExplorer

  • کوک ایکسپلورر، سندھ کے چھپے باصلاحیت گلوکار بہن بھائی

    کوک ایکسپلورر، سندھ کے چھپے باصلاحیت گلوکار بہن بھائی

    کراچی: کوک اسٹوڈیو نے چھپے ہوئے گلوکاروں کی آواز میں ریکارڈ ہونے والے لوک گیت کی ایک اور ویڈیو جاری کردی جس میں بہن بھائیوں نے اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگایا۔

    تفصیلات کے مطابق کوک اسٹوڈیو نے سیزن 11 سے قبل ناظرین کو اس بار کچھ نیا پیش کرنے کا اعلان کیا تھا، اس ضمن میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی۔

    لوک موسیقی کو پروان چڑھانے اور ملک کے دور دراز علاقوں میں چھپے باصلاحیت گلوکاروں کو سامنے لانے کے لیے کوک اسٹوڈیو نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کیا جسے کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کا نام دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کوک اسٹوڈیو نے باصلاحیت گلوکار تلاش کرلیے

    اس ایونٹ کو شامل کرنے کا مقصد ملک بھر سے باصلاحیت گلوکاروں کو مضبوط پلیٹ فارم مہیا کر کے اُن کی آوازوں کو سامعین تک پہنچانا اور پاکستان کی لوک موسیقی کو پروان چڑھانا ہے۔

    نئے فنکاروں کی کھوج کر کے میوزک پروڈیوسرز نے کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر کے تحت سندھی زبان میں لوک گیت ’فقیرا‘ کی ویڈیو ریلیز کردی جس میں شامو بائی اور اُن کے 14 سالہ بھائی وشنو نے آواز کا جادو جگایا۔

    ریکارڈنگ کی جھلکیاں

    گانے کی مکمل ویڈیو

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پروڈیوسرز نے اندرون سندھ کے علاقے دیوان لال چند کا رخ کیا اور وہاں مقامی سطح پر پرفارم کرنے والے بہن بھائیوں کی آوازوں کو ریکارڈ کر کے کوک اسٹوڈیو میں شامل کیا۔

    مزید پڑھیں: پاریک: کوک اسٹوڈیو کے پلیٹ فورم سے کالاشی فوک میوزک کا انوکھا تجربہ

    وشنو کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوگیا کہ وہ کوک اسٹوڈیو کے نئے سیزن میں سب سے کم یعنی 14 برس کی عمر میں اپنی آواز کا جادو جگائیں گے۔

     شامو بائی اپنے علاقے میں استانی کے فرائض انجام دے رہی ہیں اس کے علاوہ وہ ہامونیم پر اپنے بھائی وشنو اور والد کے ساتھ مختلف تقاریب میں آواز کا جادو بھی جگاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی میوزک انڈسٹری 2008 میں زوال کا شکار تھی کہ یک دم کوک اسٹوڈیو کا آغاز ہوا جس نے نہ صرف پاکستانی موسیقی کو جلا بخشی بلکہ اسے نئے انداز میں پیش کرتے ہوئے دنیا بھر میں پاکستانی نغموں کو سامعین تک پہنچایا۔

    کوک اسٹوڈیو نے پاکستانی ثقافت کے رنگوں کو مختلف سیزنز کا حصہ بنایا جس کے باعث پاکستان کے گانوں کو دنیا بھر میں خوب پذیرائی بھی ملی، پہلے سیزن سے چھٹے سیزن تک میوزک پروڈیوسر کی ذمہ داریاں گٹارسٹ روحیل حیات نے انجام دی تھیں۔

    ساتویں سیزن سے میوزک کو ترتیب دینے کی ذمہ داریاں پاکستان کے معروف میوزیکل بینڈ اسٹرنگز نے اپنے سر لیں اور دسویں سیزن تک اسے بخوبی نبھایا تاہم بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ نے گزشتہ سیزن کے اختتام پر کوک اسٹوڈیو سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

    کوک اسٹوڈیو نے سیزن 11 کے لیے دو نئے پروڈیوسر پاپ میوزیکل بینڈ نوری کے علی حمزہ اور زوہیب قاضی کو منتخب کیا گیا جو پاکستانی میوزک کی دنیا میں کافی عرصے سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوک اسٹوڈیو نے باصلاحیت گلوکار تلاش کرلیے

    کوک اسٹوڈیو نے باصلاحیت گلوکار تلاش کرلیے

    کراچی: کوک اسٹوڈیو نے لوک موسیقی کو پروان چڑھانے کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کیا اور نئے گلوکاروں کو تلاش کر کے اُن کی آواز میں گانے ریکارڈ کیے۔

    تفصیلات کے مطابق کوک اسٹوڈیو اپنے نئے آنے والے سیزن سے قبل ناظرین کو اس بار کچھ نیا پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس ضمن میں ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے۔

    اس نئے ایونٹ کا نام کوک اسٹوڈیو ایکسپلورر ہے جس کا مقصد ملک بھر سے باصلاحیت گلوکاروں کو مضبوط پلیٹ فارم مہیا کر کے اُن کی آوازوں کو سامعین تک پہنچانا اور پاکستان کی لوک موسیقی کو پروان چڑھانا ہے۔

    کوک اسٹوڈیو کے سیزن 11 کے میوزک پروڈیوسر علی حمزہ اور زوہیب قاضی نے پسماندہ علاقوں سمیت ملک کے مختلف صوبوں کا دورہ کیا اور وہاں موجود چھپے ٹیلنٹ کو کو تلاش کیا جو موسیقی کی دنیا میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں مگر انہیں کوئی اچھا پلیٹ فارم نہیں ملتا۔

    کوک اسٹوڈیو کی جانب سے ریلیز کیا گیا پروگرام کا ٹریزر

    میوزک پروڈیوسرز نے بلوچستان کے صحرا سے منگل، دریہن اور شایان نامی گلوکاروں کو تلاش کیا۔

    کیلاش سے کوک اسٹوڈیو کی ٹیم کو نارینہ اور امرینہ نامی خواتین ملیں جنہوں نے پاپ میوزک کے ساتھ اپنی آواز کا جادو جگایا، یہ پہلا موقع  ہے کہ کیلاشی گانے کو بڑا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا۔

    سندھ سے دو بہن بھائی شامو بائی اور وشنو ملے جنہوں نے مقامی زبان اور میوزک کے ساتھ اپنا گانا ریکارڈ کرایا، وشنو کو سب سے کم عمر گلوکار ہونے کا یہ اعزاز بھی حاصل ہوگیا کہ وہ صرف 14 برس کی عمر میں کوک اسٹوڈیو نئے سیزن میں اپنی آواز کا جادو جگائے گا۔

    علاوہ ازیں کوک اسٹوڈیو نے قاسامیر نامی بینڈ تلاش کیا جن کی آوازوں نے دو دہائی تک ریڈیو پاکستان پر راج کیا۔

    میوزک پروڈیوسرز نے ٹورنٹو میں پاکستانی لڑکی مشال خواجہ کو بھی ڈھونڈ جو انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنی آواز کا جادو جگاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی میوزک انڈسٹری 2008 میں زوال کا شکار تھی کہ یک دم کوک اسٹوڈیو کا آغاز ہوا جس نے نہ صرف پاکستانی موسیقی کو جلا بخشی بلکہ اسے نئے انداز میں پیش کرتے ہوئے دنیا بھر میں پاکستانی نغموں کو سامعین تک پہنچایا۔

    کوک اسٹوڈیو نے پاکستانی ثقافت کے رنگوں کو مختلف سیزنز کا حصہ بنایا جس کے باعث پاکستان کے گانوں کو دنیا بھر میں خوب پذیرائی بھی ملی، پہلے سیزن سے چھٹے سیزن تک میوزک پروڈیوسر کی ذمہ داریاں گٹارسٹ روحیل حیات نے انجام دی تھیں۔

    ساتویں سیزن سے میوزک کو ترتیب دینے کی ذمہ داریاں پاکستان کے معروف میوزیکل بینڈ اسٹرنگز نے اپنے سر لیں اور دسویں سیزن تک اسے بخوبی نبھایا تاہم بلال مقصود اور فیصل کپاڈیہ نے گزشتہ سیزن کے اختتام پر کوک اسٹوڈیو سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

    کوک اسٹوڈیو نے سیزن 11 کے لیے دو نئے پروڈیوسر پاپ میوزیکل بینڈ نوری کے علی حمزہ اور زوہیب قاضی کو منتخب کیا گیا جو پاکستانی میوزک کی دنیا میں کافی عرصے سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں