Tag: Cold War

  • نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    ماسکو: روس نے جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، اس پر روس جوابی کارروائی کرے گا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس نے کہا ہے کہ نیٹو کا تازہ ترین سربراہی اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ مغربی فوجی اتحاد ’’سرد جنگ کے منصوبوں‘‘ کی طرف لوٹ رہا ہے، لیکن ماسکو اس طرح کے خطرات کا جواب دینے کے لیے ہر طرح سے تیار ہے۔

    روسی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ کے اعلامیے کا ہدف روس ہے، روس تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے مناسب اور بروقت جواب دے گا۔

    جی 7 ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کا اعلان کر دیا

    بدھ کو لیتھوانیا میں نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’’زمین اور طاقت کی ہوس‘‘ ہے، اسی ہوس نے یوکرین پر اپنی وحشیانہ جنگ چھیڑ دی ہے، روس نے غلط اندازہ لگایا تھا کہ اس جنگ سے نیٹو ٹوٹ جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ نیٹو اپنی تاریخ میں پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط، زیادہ متحرک اور زیادہ متحد ہے۔

    یوکرین کا کیا کرنا ہے؟ روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی فون پر گفتگو

    روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ نیٹو اجلاس کے نتائج، اور روس کی سلامتی کو لاحق خطرات کا بہ غور تجزیہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مغربی طاقتوں نے دنیا کو جمہوریتوں اور مطلق العنانیت میں تقسیم کیا، اور اپنے لیے دشمن کی تلاش کا مقصد بس روس ہی تھا۔

  • نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نیویارک :‌ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام کے مسئلے پر امریکا اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اور دنیا کے امن و استحقام کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس اور امریکا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی کی امن کو لاحق جنگ کے خطروں کے پیش نظر جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی زیر صدارت سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    اقوام متحدہ سیکریٹری انتونیو گتریس نے مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے باعث دنیا کو لا حق خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پرایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ دوبارہ سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ماضی میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم موجود تھے، لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا‘۔

    انہوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور اسرائیل کے فلسطینی عوام پر بہیمانہ تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تقسیم نئے تنازعات پیدا کررہی ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان امریکا اور مغریبی اتحادیوں کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے کچھ دیر قبل سامنے آیا ہے، انتونیو گتریس نے یہ بیان سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

     ان کا اجلاس میں موجود تمام ممالک کے سربراہوں سے مزید کہنا تھا کہ ’شام میں کیمیائی حملوں کے بعد عالمی سطح پر امن وامان کی خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی ذمہ دارانہ انداز میں ہونی چاہیے‘۔


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے برطانیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ، شام میں ہونے والا کیمیائی حملہ برطانوی حکومت کی منظم سازش ہے اور اس ڈرامے کو برطانیہ نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر رچایا ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالااسد نے سات برسوں میں 50 مرتبہ عام شہریوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، جس کے واضح ثبوت موجود ہیں‘۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شام کی جانب سے ڈوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔