Tag: Commerce

  • سعودی عرب: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سوشل میڈیا اسٹارز بھی پھنس گئے

    سعودی عرب: ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سوشل میڈیا اسٹارز بھی پھنس گئے

    ریاض: سعودی عرب میں سوشل میڈیا کی ان معروف شخصیات کے خلاف کارروائی کی گئی جو تجارتی اشیا کی تشہیر کر رہے تھے، جس کی وجہ سے لوگوں کی غیر معمولی تعداد وہاں پہنچ کر کرونا وائرس ایس او پیز کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے اور تجارتی مراکز کے اشتہارات بنانے پر اسنیپ چیٹ کی مزید 13 معروف شخصیات کے خلاف کیسز درج کر لیے گئے۔

    اب تک اسنیپ چیٹ کی معروف شخصیات کی تعداد 20 ہو چکی ہے جن پر کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی درج کی گئی ہے۔ سعودی وزارت تجارت نے کرونا وائرس کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

    اسنیپ چیٹ کی جن مشہورشخصیات پر خلاف ورزی درج کی گئی ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تجارتی مراکز کے لیے اشتہاری مہم کی جس سے ان مارکیٹس میں لوگوں کا غیر معمولی رش ہوگیا جس کی وجہ سے کرونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کرنا ممکن نہیں رہا۔

    قبل ازیں وزارت تجارت نے اسنیپ چیٹ کی 7 معروف شخصیات جن میں خواتین بھی شامل تھیں، کے خلاف مقدمہ دائر کر کے ان کا کیس وزارت داخلہ کو ارسال کردیا تھا جبکہ مزید خلاف ورزیوں پر 13 شخصیات کے خلاف کیس وزارت داخلہ کو ارسال کیا گیا ہے۔

    اس ضمن میں وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ تجارتی مالز اور مارکیٹوں میں سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کو یقینی بنانے کے لیے وزارت نے واضح طور پر ہدایت کی تھی کہ مارکیٹوں میں سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کیا جائے جس کی پابندی کرنا مارکیٹ و دکاندار کا فرض ہے، خلاف ورزی پر چالان کیا جائے گا۔

    وزارت تجارت کی جانب سے جاری ہدایت کے باوجود سوشل میڈیا کی معرف شخصیات نے مختلف دکانوں، شورومز، ورکشاپس، فرنیچر اور گھڑیوں کی دکان کا اشتہار بناتے ہوئے لوگوں کو وہاں آنے کی دعوت دی جس سے دکانوں اور تجارتی مراکز میں غیر معمولی رش ہونے کا اندیشہ پیدا ہوا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے متعدد کمرشل دکانوں اور مالز کو بند کیا جاچکا ہے جن کی اشتہاری مہم سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات نے کی تھی، افتتاح والے دن لوگوں کی بڑی تعداد میں وہاں پہنچنے سے سماجی فاصلے کے اصول پر عمل ممکن نہ ہونے پر مالز کو بھی سیل کیا گیا تھا۔

  • حکومت کا کنسٹریکشن شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینا قابل ستائش اقدام ہے، احمد حسن مغل

    حکومت کا کنسٹریکشن شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینا قابل ستائش اقدام ہے، احمد حسن مغل

    اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کنسٹریکشن شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے جو قابل ستائش اقدام ہے۔

    اپنے ایک بیان میں احمد حسن مغل کا کہنا تھا کہ اس سے تعمیراتی شعبے کے مسائل بہتر طور پر حل ہوں گے، اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور معیشت جلد بحالی کی طرف گامزن ہو سکے گی۔

    انہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے لیکن حکومت نے کچھ ایسے اقدامات اٹھائے تھے جن کی وجہ سے اس شعبے کی ترقی میں اضافہ ہونے کی بجائے کمی واقع ہوئی ہے، جس سے معیشت کو کافی نقصان پہنچا ہے، لہذا اس بات کی اشد ضرورت تھی کہ حکومت کنسٹریکشن شعبے کیلئے سازگارماحول پیدا کرتی۔

    انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت کی طرف سے تعمیراتی شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے سے اس شعبے کی بہتر ترقی کیلئے سازگار حالات پیدا ہوں گے جس سے کاروباری اور اقتصادی سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے گا۔

    احمد حسن مغل نے کہا کہ بہت سی ذیلی صنعتوں کی ترقی تعمیراتی شعبے کی ترقی سے وابستہ ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کنسٹریکشن انڈسٹری کے چیدہ چیدہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور اس کیلئے مزید سازگار پالیسیاں بنائے تاکہ یہ شعبہ بہتر ترقی کرکے معیشت کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکے۔

    انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ تعمیراتی شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے سے اس شعبے کے دیرینہ مسائل جلد حل ہوں گے اور معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔

  • نجی شعبے کی سہولت کیلئے اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کی کوشش

    نجی شعبے کی سہولت کیلئے اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کی کوشش

    لاہور: پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ و ٹریڈ کے چیئرمین سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ پنجاب حکومت اسمارٹ ریگولیشنز بنانے کے لیے کوشاں ہے، جو نجی شعبے کے درپیش مسائل کو حل کریں گے۔

    اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کاروبار و سرمایہ کاری کو بہتر طور پر فروغ دینے میں معاون ثابت ہوں گے۔

    تنویر الیاس خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ون ونڈو سہولت پر بھی کام ہو رہا ہے تاکہ سرمایہ کار وں کو تمام مطلوبہ سہولیات ایک ہی جگہ سے مل سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب کے چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ تاجر برادری کے مسائل سے آگاہی حاصل کر سکیں اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے تاکہ ان کو کاروبار اور سرمایہ کاری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سہولت ہو۔

    پنجاب بورڈ آف انوسٹمنٹ و ٹریڈ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد چیمبرآف کامرس اپنی تحریری تجاویز ارسال کرے اور یقین دہانی کرائے کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ان کو حل کرانے میں تعاون کریں گے۔

    اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب حکومت اسلام آباد کے اردگرد ایک نیا انڈسٹریل زون بنانے میں بھرپور تعاون کرے کیونکہ علاقے میں صنعتکاری کو فروغ دینے کیلئے اس کی سخت ضرورت ہے۔ اس موقع پر دیگر نے بھی خطاب کیا۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان

    اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے آخری روز مندی کا رجحان رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سال دوھزار انیس سے تین روز قبل مندی کا شکار رہی، جعلی اکاؤنٹس میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کار حصص فروخت کرتے رہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے مطابق حکومت کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس میں شامل کے افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے بعد سرمایہ کاروں نے حصص کی فروخت کو ترجیح دی جس کے باعث انڈیکس میں ایک موقع پر 819 پوائنٹس کی کمی بھی ہوئی۔

    بعد ازاں اختتامی مراحل میں سو پوائنٹس کی ریکوری کے بعد انڈیکس 686 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ھزار 167 پر بند ہوا۔

    ہفتہ وار معاشی رپورٹ، روپے کی قدر مستحکم، اسٹاک میں 344 پوائنٹس کی کمی، سونے کے بھاؤ بھی کم

    مارکیٹ میں مجموعی طور پر تیرہ کروڑ شیئرز کا کام ہوا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران 100 انڈیکس میں 334 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    جبکہ سونے کی فی تولہ قیمتیں 800 روپے کم ہوئی تھیں۔

  • گردشی قرضہ ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے: ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

    گردشی قرضہ ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے: ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

    کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا ہے کہ گردشی قرضہ ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضیٰ مغٖل کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے گردشی قرضہ تیرہ سو ارب روپے سے تجاوز کر کے ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی طرح اسے ٹالنے کے بجائے اسکا مستقل حل نکالا جائے، ن لیگ کے وزیر خزانہ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد گردشی قرضہ کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا۔

    مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ سابق وزیرخزانہ پانچ سال میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گردشی قرضہ چھوڑ کر ملک سے فرار ہو گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی کئی حکومتوں نے آئی ایم ایف سے معاہدوں میں توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کا وعدہ کیا مگر اس پر عمل درامد نہیں کیا، جس کی وجہ سے گردشی قرضہ بڑھتا چلا گیا۔

    صدر پاکستان اکانومی واچ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل اس کے خاتمہ کا دعویٰ کیا تھا، جس اب پورا کرنے کی ضرورت ہے۔

  • دستکاری کی زوال پزیر صنعت کی سرپرستی کی جائے: یونائیٹڈ بزنس گروپ

    دستکاری کی زوال پزیر صنعت کی سرپرستی کی جائے: یونائیٹڈ بزنس گروپ

    اسلام آباد: یونائیٹڈ بزنس گروپ کے رہنما اورایف پی سی سی آئی کے صدراتی امیدوار انجینئر دارو خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ دستکاری کی زوال پزیر صنعت کی سرپرستی کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، دارو خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ اگر اس صنعت کی سرپرستی کی جائے تو اس شعبے سے وابستہ لاکھوں خواتین کو با عزت روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس شعبہ کو ترقی دینے سے دیہی عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا، ملک زرمبادلہ کما ئے گا اور دیہات سے شہروں کی جانب نقل مکانی میں بھی کمی آئے گی۔

    دارو خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ خواتین کے با اختیار ہونے سے معاشرے اور خاندان پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ایک زمانہ میں دستکاری کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا تھا۔

    رہنما یونائیٹڈ بزنس گروپ کا کہنا تھا کہ اب یہ شعبہ زوال کا شکار ہوچکا ہے جس کی وجوہات میں مداخل کی بڑھتی ہوئی قیمت، قرضوں کی عدم فراہمی، آڑھتیوں کی لوٹ مار اور ارباب اختیار کی حوصلہ شکنی ہے ، جس نے اسے ناقابل تلاقی نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے زور دیا کہ دستکارے کے شعبے کو نقصان پہنچانے کی سب سے زیادہ ذمہ داری مڈل مین پر عائد ہوتی ہے جبکہ غریب دستکاروں کو انکے ظلم سے بچانے کیلئے کبھی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ہے، اس شعبہ میں پاکستان اور چین کے اشتراک سے نہ صرف بھاری زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے بلکہ عالمی منڈی پر اجارہ داری بھی قائم کی جا سکتی ہے۔

  • فرسودہ نظام بدلنے کے لیے کاروباری برادری حکومت سے بھرپور تعاون کرے: ایف پی سی سی آئی

    فرسودہ نظام بدلنے کے لیے کاروباری برادری حکومت سے بھرپور تعاون کرے: ایف پی سی سی آئی

    کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹری(ایف پی سی سی آئی) کے نائب صدر عاطف اکرام شیخ کا کہنا ہے کہ فرسودہ نظام بدلنے کے لیے کاروباری برادری حکومت سے بھرپور تعاون کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھاکہ وزیر اعظم عمران خان ملک کی معاشی حالت میں انقلاب لانے کی مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں، جس میں انھیں کاروباری برادری کا بھرپور تعاون حاصل ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو ترقی دینے کے لیے ان کے خیالات اور عزم سے کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔

    نائب صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کاروبار کی لاگت کم کرنے، ٹیکس کے نظام کو بدلنے اور کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹیں جلد از جلد دور کرنے کی یقین دہانی خوش آئند ہے۔

    انھوں نے کہا کہ چھوٹے کاروبار اور ایس ایم ایز کے بارے میں ان کے خیالات قابل قدر ہیں اورکاروبار کے تمام شعبوں کو بہتر ماحول فراہم کرنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ جب تک کاروبار ترقی نہیں کریں گے، ملک سے غربت دور ہو ہی نہیں سکتی۔

    عاطف اکرام شیخ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ملک کو خوشحال بنانے کا عزم کیا ہے، جس کے لیے بیوروکریسی کی ذہنیت تبدیل کرنا ضروری ہے، اس میں کامیابی کے بعد پاکستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

  • مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ، تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ، تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

    اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کا کہنا ہے کہ مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ میں تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ ( جولائی تا نومبر 2018ء ) کے دوران برآمدات اور درآمدات میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں تجارتی خسارہ 14.51 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2018-19 ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2018ء) کے دوران 9 ارب 12کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں، جو گزشتہ مالی سال 2017-18 ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2017ء) کی 9 ارب ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 11کروڑ 60 لاکھ ڈالر زیادہ رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں برآمدات میں 1.29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، دوسری جانب ملکی درآمدات مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2018ء) کے دوران 23 ارب 63کروڑ ڈالر رہیں، جو گذشتہ مالی سال 2017-18ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2017ء) کی 23 ارب 81 کروڑ ڈالر کی درآمدات کے مقابلے میں18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کم رہیں۔

    پی بی ایس کا کہنا ہے کہ اس طرح درآمدات میں 0.78 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی، اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ مالی سال 2017-18ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2017ء) کے دوران تجارتی خسارہ 14 ارب 81کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا، جو مالی سال 2018-19ء کے پہلے پانچ ماہ (جولائی تا نومبر 2018ء) کے 14 ارب 51 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کے مقابلے میں 31 کروڑ ڈالر سے کم رہا، اس طرح تجارتی خسارے میں 2.03 فیصدکمی ریکارڈ کی گئی۔

  • روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے سفارشات پیش کریں گے: ایف پی سی سی آئی

    روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے سفارشات پیش کریں گے: ایف پی سی سی آئی

    اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر کریم عزیز ملک کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کے لیے سفارشات پیش کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، کریم عزیز کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کا ایک حصہ حکومت کی اقتصادی سمت کے بارے میں تذبذب کا شکار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس تذبذب کی وجہ سے بے چینی اور عدم استحکام کو ہوا مل رہی ہے، حکومت کے اہم عہدیداروں کے مابین رابطے کا فقدان کی خبروں پر تاجروں اور صنعتکاروں کو تشویش ہے۔

    پاک فوج معاشی زبوں حالی سےلاتعلق نہیں رہ سکتی،سابق صدر ایف پی سی سی آئی

    ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف درامدات جو برامدات سے دگنی سے زیادہ ہیں مہنگی ہو گئی ہیں بلکہ برامدات کے لیے آنے والا خام مال بھی مہنگا ہوگیا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر کا کہنا تھا کہ تقریباً ہر چیز کی قیمت بڑھ رہی ہے، روپے کی قدر کو مستحکم کرنا سٹیٹ بینک کے بس کا روگ نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہوکر ڈیڑھ مہینے کی درامدات کے برابر رہ گئے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ رہی ہے۔

  • غیر ضروری درآمدات کو مزید محدود کیا جائے: اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز

    غیر ضروری درآمدات کو مزید محدود کیا جائے: اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز

    کراچی: اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کا کہنا ہے کہ غیر ضروری درآمدات کو مزید محدود کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ غیر ضروری درامدات پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کئے جائیں تاکہ تجارتی خسارے میں ہونے والے اضافہ کو روگا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات کا بڑھتا ہوا فرق ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے، جس کے تدارک کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ خسارہ مزید بڑھ جائے گا۔

    ان کا موقف تھا کہ سال رواں میں غیر ملکی قرضوں اور سود کی مد میں 9.3 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے جبکہ پہلی سہ ماہی ادائیگی 2.4 ارب ڈالر ہے جو ادا کر دی گئی ہے۔

    اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست کا کہنا تھا کہ سال رواں میں ملک کو بارہ ارب ڈالر کی ضرورت درپیش ہے جبکہ گزشتہ سال غیر ملکی قرضوں اور سود کی مد میں 7.5ارب ڈالر ادا کیے گئے تھے۔

    شاہد رشید بٹ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق 2023 ء تک پاکستان کو قرضوں اور سود کی مد میں انیس ارب ڈالر سالانہ ادا کرنا ہوں گے جس کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔