اسلام آباد : حکومت پاکستان نے گزشتہ ماہ سود کے خلاف اپیل واپس لینے کے بعد ایک اور قدم اٹھا لیا، شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے سود کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کیلئے13رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جب کہ مفتی تقی عثمانی، مفتی ارشاراحمد، منصورالرحمان، اشفاق تولہ کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
اس کے علاوہ 13رکنی کمیٹی میں بینکوں کے نمائندے، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایس ای سی پی، چیئرمین بینکس ایسوسی ایشن بھی شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی شرعی عدالت کے فیصلے سے متعلق اسٹیک ہولڈرز کی استعداد کا جائزہ لے گی اور شرعی عدالت کے فیصلے پرعمل درآمد اور رکاوٹوں کو دور کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں حکومت نے سود کے خلاف اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شرعی عدالت کا سود کے خلاف فیصلہ تسلیم کرکے نظام مصطفیٰ اور اسلامی بینکنگ نظام تیزی سے نافذ کرنے کی کاوشیں کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : سودی نظام، شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں واپس
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ وفاقی شریعت کورٹ کے فیصلے کیخلاف حکومت اور نیشنل بینک اپیلیں واپس لے رہی ہے اس فیصلے میں وزیراعظم کی اجازت اور گورنر اسٹیٹ بینک کی مشاورت بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہوگی معیشت کو تیزی سے سودی نظام سے پاک کرنے کیلئے اقدامات کریں
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ کرنے کا معیار صرف قرآن و سنت ہے اسلامی نظام کے نفاذ کے راستے میں کئی چیلنجز درپیش ہیں تاہم 75 سال سے جاری نظام کو یکدم تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔