Tag: Company

  • سعودی عرب میں کاروبار کرنے والے ہوشیار، سخت احکامات جاری

    سعودی عرب میں کاروبار کرنے والے ہوشیار، سخت احکامات جاری

    ریاض : سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط میں ایک نجی کمپنی نے حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولت "تجارتی پردہ پوشی” کی مہلت سے فائدہ اٹھایا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت تجارت نے گزشتہ روز  جاری کیے گئے  ایک بیان میں کہا ہے کہ خمیس مشیط میں ایک کمپنی سات برس سے لائٹنگ کا کاروبار کر رہی تھی، اس کی سالانہ آمدنی دس ملین ریال سے زیادہ تھی۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ تجارتی پردہ پوشی کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے مہلت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمپنی اپنے کاروبار کو قانون کے دائرے میں لا کر قانونی کارروائی سے بچ گئی۔

    وزارت تجارت کے بیان میں کہا گیا کہ کمپنی کے غیرملکی مالک نے ایک اور سعودی کے نام سے کمپنی رجسٹرڈ کرائی ہے، اب اس کا کاروبار قانون کے مطابق ہوگیا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں انسداد تجارتی پردہ پوشی "تسترتجاری” کی اصلاح کے لیے دی جانے والی مہلت کے خاتمے کے بعد مملکت کے مختلف ریجنز میں تفتیشی کارروائیاں جاری ہیں۔ تجارتی پردہ پوشی کے انسداد کے حوالے سے وزارت تجارت نے17 فروری تک مہلت دی گئی تھی۔

    گزشتہ برس بھی 6 ماہ کی مہلت دی گئی تھی جس میں مزید اضافہ کرتے ہوئے17 فروری کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس دوران تجارتی ادارے کے مالکان اصلاح کرلیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • کمپنی کا محنت سے کام کرنے والے ملازمین کو منفرد تحفہ

    کمپنی کا محنت سے کام کرنے والے ملازمین کو منفرد تحفہ

    محنت اور لگن سے کام کرنے والے اکثر ملازمین کا شکوہ رہتا ہے کہ کمپنی ان کی قدر نہیں کرتی لیکن اس برطانوی کمپنی نے اپنے ملازمین کو کام کا صلہ دینے کے لیے بہترین طریقہ اختیار کیا ہے۔ 

    شہر کارڈف میں ایک نجی کمپنی نے اپنے عملے کو عالمی وبا کورونا وائرس میں محنت اور لگن سے کام کرنے پر بہترین تحفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے کمپنی نے طے کیا ہے کہ تمام ملازمین کو سیر کے لیے بھیجا جائے گا۔

    کمپنی اپنے ملازمین کو سیر کے لیے اسپین کے کینری جزائر بھیجے گی۔4 دن کے ٹرپ کے لیے کمپنی 1 لاکھ پاؤنڈ خرچ کرے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ملازمین کو یہ تحفہ 2020 میں کورونا وبا کے باوجود بہترین نتائج دینے پر دیا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ملازمت کیلیے نوجوان کا انوکھا طریقہ کمپنی کو پسند آگیا، ویڈیو وائرل

    کمپنی کے چیف کمرشل آفیسر کے مطابق 2020 ہماری پوری مارکیٹ کے لیے واقعی ایک مشکل وقت تھا لیکن ہمارے ملازمین نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا، اور گھر سے بھی کام کیا۔ اس لیے 2 سال کے درمیان ان کے بہترین کام کی وجہ سے ان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

    کمپنی کے مطابق ملازمین کو سیر کے لیے یکم اپریل کو روزانہ کیا جائے گا۔

    اسی طرح 2018 میں جاپان میں ایک کمپنی نے زیادہ سونے والے اپنے ملازمین کے لیے انعام کا اعلان کیا تھا۔

    جاپانی کمپنی کا کہنا تھا کہ مشاہرے میں آیا ہے کہ ملازمین کے زیادہ دیر تک کام کرنے کی وجہ سے ان کی پیداواری صلاحیت میں واضح فرق پڑ رہا ہے کیوں کہ وہ اپنی نیند صحیح طریقے سے پوری نہیں کر پا رہے۔

    کمپنی نے ملازمین کی پیداواری صلاحیت میں آنے والی کمی کو دیکھتے ہوئے زیادہ سونے اور نیند پوری کرنے والے ملازمین کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ انعام دینے کا اعلان کیا گیا۔

    کمپنیوں کے طے کردہ اس ضابطے کے مطابق زیادہ سونے والے ملازمین کو مخصوص پوائنٹس دیے جائیں گے جنہیں وہ کیفے ٹیریا اور کیفے وغیرہ میں استعمال کر سکتے ہیں۔

  • کویت: غیر ملکیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنیوں کا اعلان

    کویت: غیر ملکیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنیوں کا اعلان

    کویت سٹی: کویتی انشورنس ریگولیٹری یونٹ نے 11 کمپنیوں کی فہرست شائع کی ہے جو 60 سال یا اس سے زائد عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسی جاری کرنے کے اہل ہیں۔

    کویتی ویب سائٹ کے مطابق ان 11 کمپنیوں میں کویت انشورنس، گلف انشورنس، الاحلیہ انشورنس، وربہ انشورنس، گلف انشورنس، ری انشورنس انٹرنیشنل تکافل انشورنس، ایلاف تکافل انشورنس، بوبیان تکافل انشورنس، بیتک تکافل انشورنس، عرب اسلامی تکافل انشورنس اور انایا انشورنس کمپنی شامل ہیں۔

    انشورنس ریگولیٹری یونٹ کا کہنا ہے کہ کمپنیوں نے درج ذیل شرائط کو پورا کیا ہے جو ان کی منظوری کے لیے درکار ہیں۔

    پہلی شرط یہ ہے کہ یہ کویتی شیئر ہولڈنگ کمپنی ہو جسے یونٹ نے انشورنس پالیسی کے موضوع سے متعلق انشورنس کاروبار کرنے کے لیے لائسنس دیا ہو۔

    اس کے اپنے نیٹ ورکس کے ذریعے صحت کے دعووں ہیلتھ کلیمز کا انتظام کرنے اور اس کا ثبوت یونٹ کو جمع کروانے کی اہلیت ہونی چاہیئے یا (صحت) انشورنس کلیمز مینجمنٹ کمپنیوں میں سے کسی کے ساتھ معاہدہ ہونا چاہیئے۔

    کمپنی کے خلاف جاری کیے گئے تمام حتمی عدالتی فیصلے مکمل طور پر طے کیے گئے ہوں گے جب تک کہ فیصلے عدالتی طور پر معطل نہ کیے گئے ہوں۔

    ہیلتھ کلیمز مینجمنٹ کمپنی اور ہیلتھ سروس فراہم کرنے والوں کے نیٹ ورک کی تمام مالی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے پابند ہونا ضروری ہے۔

    یونٹ کی طرف سے متعین کوئی دوسری شرائط کے مطابق یونٹ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کمپنی کو منظور شدہ فہرست سے منسوخ کر دے اگر یہ ثابت ہو جائے کہ سابقہ ​​شرائط میں سے کوئی بھی شرط پوری نہیں کی گئی ہے۔

  • بھارت: کمپنی کو لوٹ کر رپورٹ درج کروانے والا ملازم گرفتار

    بھارت: کمپنی کو لوٹ کر رپورٹ درج کروانے والا ملازم گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے قرض اتارنے کے لیے اپنی ہی کمپنی کو لوٹ لیا اور لٹنے کی رپورٹ بھی پولیس کو درج کروا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق قرض اتارنے کے لیے اپنی ہی کمپنی کو لوٹنے کی سازش کر کے لاکھوں روپے وصول کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، پولیس کی تفتیش کے دوران سامنے آیا کہ جس شخص نے یہ مقدمہ درج کروایا تھا وہ خود اس میں ملوث تھا۔

    مذکورہ ملازم نے پولیس کو جا کر رپورٹ درج کروائی اور من گھڑت کہانی سنائی کہ وہ ملازمین کی تنخواہ لے کر آرہا تھا جب راستے میں پانچ افراد نے اس پر حملہ کر کے تشدد کیا اور 7 لاکھ روپے کی رقم لے کر فرار ہوگئے۔

    پولیس نے تفتیش کر کے جلد ہی سچائی کا پتہ لگا لیا جس کے بعد مذکورہ ملازم کو حوالات میں بند کر کے اس سے تفتیش شروع کردی گئی۔

    ملزم نے بتایا کہ وہ ایک نجی کمپنی میں ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے اور اس کے پاس مزدوروں کی تنخواہ کے پیسے تھے۔ وہ قرض دار تھا اور اسے سے نجات پانے کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر سارا ڈرامہ رچایا۔

    پولیس نے ملزم کے بقیہ ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا۔

  • اماراتی کمپنی کی ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری

    اماراتی کمپنی کی ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کار کمپنی نے میسجنگ سافٹ ویئر ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری کردی، کمپنی کی جانب سے مزید سرمایہ کاری بھی کی جائے گی۔

    اماراتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابو ظہبی میں قائم خود مختار سرمایہ کاری ادارے مبادلہ انویسٹمنٹ کمپنی نے ٹیلی گرام کے 5 سالہ پری آئی پی او قابل تبدیل بانڈز میں 75 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کردی۔

    ٹیلی گرام سیلف نیمڈ سیکیورٹی فوکسڈ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا آپریٹر ادارہ ہے جبکہ ابو ظہبی کیٹالسٹ پارٹنر بھی اس میں مزید 75 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے، ان کمپنیوں کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری سے تعاون کی ایسی نئی راہیں کھلنے کی توقع ہے جو کہ ابو ظہبی کے ایکو سسٹم برائے تخلیق کاری اور تکنیکی کمپنیوں کو مزید جدت دیں گی۔

    سنہ 2013 میں قائم کی گئی محفوظ پیغام رسانی کی اس ٹیلی گرام ایپ کو مکمل انکرپٹڈ بنایا گیا ہے، یہ سوشل میڈیا کا ایک مکمل پلیٹ فارم بھی مہیا کرتا ہے اور اس کا عالمی ہیڈ کوارٹرز متحدہ عرب امارات میں واقع ہے۔

    یہ دنیا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی گئی 10 بڑی ایپس میں شامل ہے جس کے ماہانہ فعال استعمال کرنے والوں کی تعداد 50 کروڑ سے زائد ہے۔

    مبادلہ کے روس اور سی آئی ایس سرمایہ کاری پروگرام کے سربراہ فارس سہیل فارس المزروعی کا کہنا تھا کہ کمپنی کے لیے وہ پاویل کے وژن سے بہت متاثر ہیں جس کی وجہ سے اور ٹیم کے کام سے یہ کمپنی غیر معمولی بنی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیلی گرام میں سرمایہ کاری بطور اسٹریٹجک شراکت دار کے ہے اور اس کے نتیجے میں ابو ظہبی میں ٹیکنالوجی کا ایکو سسٹم مزید مستحکم ہوگا جبکہ اعلی معیار کی مزید تکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ مہارت کے نئے مقام ملیں گے۔

    ٹیلی گرام کے بانی و سی ای او پاویل دوروف کا کہنا تھا کہ مبادلہ کیٹالسٹ پارٹنرز اور مبادلہ کی جانب سے 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری قابل اعزاز ہے، ٹیلی گرام مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی خطے میں اپنی ترقی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے گامزن رہے گا۔

  • کامیاب سال گزارنے پر کمپنی کا اپنے ملازمین کو شاندار تحفہ

    کامیاب سال گزارنے پر کمپنی کا اپنے ملازمین کو شاندار تحفہ

    چین کی ایک کمپنی نے اپنے ہر ملازم کو سال بھر نہایت محنت سے کام کرنے پر پلے اسٹیشن 5 بطور تحفہ دیا جس پر ملازمین خوشی سے نہال ہوگئے۔

    یہ شاندار تحفہ چین کی ایک گیمنگ کمپنی نے اپنے ملازمین کو دیا ہے، تحفے میں پلے اسٹیشن 5، گرافک کارڈز اور ننٹینڈو سوئچ کنسول شامل ہیں۔

    اس حوالے سے کمپنی کے ایک ملازم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی میں سالانہ میٹنگ کے موقع پر ایک کامیاب سال کے لیے ملازمین کو یہ شاندار تحفہ دیا گیا۔

    مذکورہ گیمنگ کمپنی ان کمپنیوں میں شامل ہے جو کرونا وائرس وبا کے دوران نقصان میں جانے کے بجائے فائدے میں رہی اور اس نے گیمنگ گیجٹس کی فروخت میں اضافے کے باعث سال 2020 کے دوران بے تحاشہ منافع کمایا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ریلیز کیا جانے والا پلے اسٹیشن 5 نہایت مقبول ہوچکا ہے اور اس کی فروخت لاٹری سسٹم کے ذریعے کی جارہی ہے۔

    پلے اسٹیشن 5 میں 8 کور سی پی یو، کاسٹیوم جی پی یو، تھری ڈی آڈیو، 8 کے گیمنگ سپورٹ، بجلی کے کم استعمال کا آپشن، پی ایس فور بیک ورڈز کمپیٹبلٹی اور الٹرا فاسٹ ایس ایس ڈی جیسے فیچرز شامل ہیں۔

  • فلپ فون استعمال کریں اور 1 ہزار ڈالر جیتیں

    فلپ فون استعمال کریں اور 1 ہزار ڈالر جیتیں

    واشنگٹن : امریکی ریاست یوٹاہ کی ایک کمپنی نے عجیب و غریب چیلنج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ایک ہفتے تک پرانہ فلپ فون استعمال کرنا ہوگا اور جیتنے والے کو 1 ہزار امریکی ڈالر انعام میں دیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست یوٹاہ سے تعلق رکھنے والی انٹرنیٹ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص اس مقابلے میں شرکت کرے گا اسے ایک ہفتے تک اسمارٹ فون سے دوری اختیار کرنی ہوگی جس کے بعد ہی وہ اس انعام کا حق دار قرار پائے گا۔

    انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی کو ایسے بہادر نفس کی ضرورت کی ہے جو اپنی خوشی سے اپنا اسمارٹ فون سات دن کے لیے کمپنی کو دے اور کمپنی فلپ والا موبائل استعمال کرنے کےلیے دے گی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ادارے کا پسندیدہ امید وار وہ ہوگا جو اسمارٹ فون کا عادی ہو، سوشل میڈیا کا ماہر ہو۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ امید وار کےلیے بونس پوئنٹ ہوگا اگر وہ سوشل میڈیا پر سرگرم ہو یا ویڈیو بلاگر ہوں۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ جو شخص چیلنج پورا کرے گا کمپنی اسے ایک ہزار ڈالر دے گی اور ساتھ ساتھ وہ طبی امداد کی کٹ اور روڈ کا نقشہ بھی وصول کرے گا، پاکٹ فون بُک، نوٹ پیڈ اور پین بھی دے گا اور 1990 میں استعمال ہونے والی سی ڈی بھی دے گا۔

  • کمپنی کرپشن کیس، شہباز شریف آج نیب میں پیش ہوں گے

    کمپنی کرپشن کیس، شہباز شریف آج نیب میں پیش ہوں گے

    لاہور: شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن کیس میں آج نیب نے طلب کر لیا، سات سوالات پر مشتمل طلبی کا سمن جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی صدر کو تیرہ مئی کو نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوں گے، سوالات کے جواب وکیل عطا تارڑ جمع کرائیں گے۔

    شہباز شریف سے سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی قیام کی سمری فنانس اور محکمہ قانون کی رائے کے بغیر کیوں منظور کی گئی، ایک محکمہ کام کر رہا تھا تو ایل ڈبلیو ایم سی کے قیام کو کیوں ضروری سمجھا گیا؟

    نیب کے سمن میں سوال کیے گئے ہیں کہ کمپنی کے قیام کے لیے کیا تمام تقاضے پورے کیے گئے، اگر نہیں تو پھر کس نکتے پر قیام کا فیصلہ کیا گیا، اور آئی ایس ٹیک کمپنی کو کیوں نیلامی کا عمل مکمل کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟

    خیال رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ کیس میں اہم پیش رفت

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ملزمان کروڑوں روپے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے۔

  • پلاسٹک کو بلامعاوضہ ری سائیکل کرنے والی کمپنی

    پلاسٹک کو بلامعاوضہ ری سائیکل کرنے والی کمپنی

    پلاسٹک کرہ زمین کو گندگی کے ڈھیر میں تبدیل کرنے والی سب سے بڑی وجہ ہے۔ پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے ہزاروں سال درکار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پلاسٹک بڑے پیمانے پر استعمال کے باعث زمین کی سطح پر مستقل اسی حالت میں رہ کر اسے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں تبدیل کرچکا ہے۔

    دنیا بھر میں جہاں پلاسٹک کا استعمال کم سے کم کرنے پر زور دیا جارہا ہے وہیں استعمال شدہ پلاسٹک کے کسی نہ کسی طرح دوبارہ استعمال کے بھی نئے نئے طریقے دریافت کیے جارہے ہیں۔

    امریکا کی ایسی ہی ایک کمپنی ٹیرا سائیکل مفت میں ان اشیا کو ری سائیکل یا استعمال کے قابل بناتی ہے جو سخت ہوتی ہیں اور آرام سے ٹوٹ نہیں پاتیں۔ ان اشیا میں پرفیوم کی بوتلیں، استعمال شدہ سگریٹ، پین اور ٹوتھ برش سمیت دیگر اشیا شامل ہیں۔

    پلاسٹک کو ری سائیکل کرنے کے خواہشمند افراد اس کمپنی سے رابطہ کرتے ہیں جس کے بعد یہ کمپنی ان کے گھر پر جا کر استعمال شدہ پلاسٹک وصول کرتی ہے۔

    یہ کمپنی پلاسٹک کو توڑ کر ان اداروں اور افراد کو فراہم کرتی ہیں جو پلاسٹک کو ری سائیکل کرنے کا کام کرتے ہیں۔

    اب تک یہ کمپنی 21 ممالک سے 8 کروڑ افراد سے پلاسٹک جمع کر کے دنیا بھر کی کمپنیوں کو روانہ کر چکی ہے جہاں اس پلاسٹک کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے دریا اور سمندر پلاسٹک سے اٹ چکے ہیں اور سنہ 2050 تک ہمارے سمندروں میں آبی حیات اور مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔

    نیدر لینڈز کے ماحولیاتی ادارے گرین پیس کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ ٹن پلاسٹک پیدا کیا جاتا ہے جس میں سے 10 فیصد ہمارے سمندروں میں چلا جاتا ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاریوں سے متعلق مزید مضامین پڑھیں

  • ایس ای سی پی نے نومبر میں 1,060 نئی کمپنیاں رجسٹر کیں

    ایس ای سی پی نے نومبر میں 1,060 نئی کمپنیاں رجسٹر کیں

    اسلام آباد: اسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی پی) نے نومبر میں ایک ہزار ساٹھ نئی کمپنیاں رجسٹر کیں، گذشتہ مالی سال کے اس ماہ کے مقابلے میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں بیس فیصد اضافہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اب رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد تیرانوے ہزار ایک سو ستاون(93,157) ہوچکی ہے، رجسٹریشن کے عمل میں نام کی آسان شرائط، فیس کی کمی اور کمپنی رجسٹریشن آفسز کی سہولت کاری جیسی مختلف اصلاحاتی اقدامات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے۔

    ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ تقریباً بہتر72 فیصد کمپنیاں بطور پرائیویٹ لمیٹڈ رجسٹر ہوئیں جبکہ چھبیس فیصد سنگل ممبر، دو فیصد پبلک ان لسٹڈ، غیر منافع بخش کمپنیاں اور لمیٹڈ لائیبلٹی کمپنیاں ہیں، سب سے زیادہ ٹریڈنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں کی رجسٹریشن ہوئی جن کی تعدادایک سو پینسٹھ (165) تھی۔

    خدمات کے شعبے میں ایک سو ترپین (153)، تعمیرات کے شعبے میں ایک سو بیس(120)، انفرمیشن ٹیکنالوجی میں ایک سو سترہ(117)، سیاحت میں انہتر(69)، رئل اسٹیٹ میں سینتیس (37)، خوراک اور مشروبات میں پینتیس(35)، کارپوریٹ ایگری کلچر فارمنگ کے شعبے، تعلیم کے شعبے، مارکیٹنگ اور ایڈورٹائیزنگ کے شعبے میں کمپنیز کی رجسٹریشن کی تعداد بتیس (32) رہی۔

    ایس ای سی پی کے مطابق انجینئرنگ میں تیس (30)، ٹرانسپورٹ میں تیئس (23)، ایندھن اور توانائی میں انیس، (19) صحت کے شعبے میں سولہ (16)، ٹیکسٹائل میں پندرہ (15)، آٹو اینڈالائیڈ، مواصلات، لاگینگ، کان کنی اور فارماسیوٹیکل میں چودہ(14) اور پچانوے(95) کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹر ہوئیں۔

    چھتیس نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، ان سرمایہ کاروں کا تعلق آسٹریا، آذربائیجان، بیلجیم، چین، ڈنمارک، فرانس، یونان، جنوبی کوریا، کویت، مڈغاسکر، ملائشیا، اومان، سپین، ترکی اور برطانیہ سے ہے، چار سو آٹھ کمپنیاں اسلام آباد میں رجسٹر ہوئیں، لاہور میں دوسو اکسٹھ، کراچی میں دو سو ایک کمپنیاں رجسٹر ہویئں جبکہ پشاور، ملتان، فیصل آباد، گلگت بلتستان، کوئٹہ اور سکھر میں باسٹھ (62)، اٹھاون(58)، تیس (30)، تئیس(23)، تیرہ(13) اور چار(4) کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔