Tag: Complains

  • عمران خان کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیا جائے، پیپلزپارٹی کا الیکشن کمیشن کو خط

    عمران خان کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیا جائے، پیپلزپارٹی کا الیکشن کمیشن کو خط

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم عمران خان کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا وہ عمران خان کے خلاف کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری جنرل پیپلزپارٹی نیئر حسین بخاری نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ، جس میں کہا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کانوٹس لے، وزیر اعظم نے اسمبلی ممبروں کو ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کا اعلان کیا، جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی خواتین اسمبلی کہہ رہی ہیں وزیراعظم نے50 کروڑفنڈدیا، الیکشن کمیشن عمران خان کے خلاف کارروائی کرے۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اراکین قومی اسمبلی سے ملاقاتیں کی تھیں، جس میں مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی۔

    خیال رہے ایوان بالا کی سینتیس نشستوں کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان سمیت تین سو چالیس ارکان نے ووٹ کاسٹ کردیا، صرف ایک ووٹ باقی ہے، جماعت اسلامی کے رکن نے ووٹ نہیں دیا، عملہ پانچ بجے تک انتظار کرے گا جبکہ سندھ ، خیبرپختو نخوا اور بلوچستان اسمبلی میں بھی ووٹنگ جاری ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مانیٹرنگ سیل کو تاحال 2 شکایات موصول ہوئیں، دونوں شکایات بلوچستان اسمبلی میں ووٹنگ سے متعلق ہیں۔

    شکایات میں کہا گیا کہ بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کی پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی ، شکایات کےازالے کےلیےپریذائیڈنگ آفیسر کو احکامات دیدیے اور بلوچستان اسمبلی میں رکن الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی کو شکایات کے جلد ازالے کی ہدایت کردی ہے۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو گزشتہ رات دل میں تکلیف کے باعث ملتان کے کارڈیولوجی اسپتال منتقل کیا گیا، مفتی عبدالقوی کی ای سی جی،سی بی سی بلڈ اور آرپی ایم ٹیسٹ نارمل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کی تھانے میں اچانک طبیعت بگڑ گئی، جنہیں فوراً ملتان کے کارڈیولوجی اسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹرز کے مطابق مفتی عبدالقوی کو دل کی تکلیف کے باعث اسپتال لایا گیا، اسپتال میں مفتی عبدالقوی کی ای سی جی،سی بی سی بلڈ اور آرپی ایم ٹیسٹ کیےگئے، تمام ٹیسٹ کلئیرآئے۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلڈ پریشرہائی تھا جو اب نارمل ہے، مفتی عبدالقوی کارڈیولوجی اسپتال کے سی سی یو وارڈ کےبیڈنمبر دو پر ہیں، ٹیسٹ نارمل آنے کے باوجود مفتی عبدالقوی کو آج اسپتال میں رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملتان کی عدالت نے گزشتہ روز چاردن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس ، مفتی عبدالقوی 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    واضح رہے کہ مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے، جس کے بعد پولیس نے انھیں جھنگ جاتے ہوئے ہائی وے پولیس کی مدد سے گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مفتی قوی پر مبینہ طور پر قندیل کے بھائیوں کو قتل کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا، اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • پاناما کیس ، صدرنیشنل بینک کا جے آئی ٹی کیخلاف سپریم کورٹ کو خط

    پاناما کیس ، صدرنیشنل بینک کا جے آئی ٹی کیخلاف سپریم کورٹ کو خط

    اسلام آباد : صدر نیشنل بینک سعید احمد نے بھی پاناما جے آئی ٹی ممبران پر مرضی کا بیان لینے کیلئے دباؤ ڈالنے اور دھمکی آمیز تحکمانہ لہجہ اختیار رکھنے کاالزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے پاناما جے آئی ٹی کے خلاف سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا، خط میں جے آئی ٹی ممبران کے رویے کی شکایت کی گئی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی ارکان نے پانچ گھنٹے تک انتظار کروایا گیا اور کچھ ممبران کا رویہ دھمکی آمیز ہے۔ ان ممبران کا یہ رویہ سپریم کورٹ کے حکم کی نفی کرتا ہے۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ جے آئی ٹی ممبران نے مرضی کا بیان لینے کیلئے دباؤ ڈالا ، جس کا سپریم کورٹ نوٹس لے۔

    سعید احمد کا کہنا ہے کہ مجھے بتایا گیا تھا کہ بطور گواہ بلایا جا رہا ہے، میرے ساتھ سلوک سے لگا جیسے میں سنگین جرم میں ملوث ہوں، 12 گھنٹے تفتیش کی گئی عام دنوں کی بات اور ہے رمضان میں یہ ظلم کے مترادف ہے۔

    پاناما کیس کی تفتیش کیلئے سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے ایف آئی اے کے واجد ضیاء کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ جے آئی ٹی 2 ماہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما فیصلے میں اٹھائے گئے پندرہ سوالوں کے جواب تلاش کریں گے۔

    واضح رہے کہ سپریم كورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اور اس ٹیم کی تشکیل کے لیے 6 اداروں سے نام طلب کیے تھے اور قرار دیا تھا کہ عدالت ناموں کا جائزہ لے کر خود جے آئی ٹی تشكیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش كرے گی جب كہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔


    مزید پڑھیں : تصویر کیوں لیک ہوئی؟ حسین نواز سپریم کورٹ پہنچ گئے


    یاد رہے اس سے قبل حسین نواز نے جے آئی ٹی پیشی کی تصویر لیک ہونے کی ذمہ داری  سربراہ جےآئی ٹی اور ٹیم پر عائد کی تھی اورسپریم کورٹ سے رجوع کر لیا تھا۔

    سین نواز کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے درخواست جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ تصویر کا اجراء کر کے میرے موکل کی تضحیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی وضاحت کے لیے جے آئی ٹی سے جواب طلب کیا جائے کیوں کہ تصویر لیک ہونے کی ذمہ دار جے آئی ٹی ہی ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔