Tag: Complete lockdown

  • ” مکمل لاک ڈاؤن لگاکر معیشت کو تباہ نہیں کرسکتے "

    ” مکمل لاک ڈاؤن لگاکر معیشت کو تباہ نہیں کرسکتے "

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بھی مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن لگاتے ہیں تو ہمیں دوسری طرف بھی دیکھنا ہے،کیا لاک ڈاؤن سے ہم اپنی معیشت کو بچالیں گے؟

    تفصیلات کے مطابق آپ کا وزیراعظم ایک بارپھر آپ کے ساتھ کے لائیو سیشن میں وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت پاکستان میں کرونا کی چوتھی لہر آئی ہے، بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا سب سے زیادہ خطرناک ہے، یہ زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے مکمل لاک ڈاؤن کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں تباہی دیکھی ، ان کی حکومت نے بغیر سوچے لاک ڈاؤن کیا، بھارتی حکومت نے اوپر کی کلاس کا سوچا اور لاک ڈاؤن لگادیا،محنت کش لوگوں کا نہیں سوچا،صرف ایلیٹ کی جانب دیکھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سندھ حکومت کی کوشش تھی کہ لاک ڈاؤن کردیں، مانتا ہوں کہ لاک ڈاؤن بالکل ٹھیک فیصلہ ہے اس کا پھیلاؤ کم ہوجائےگا، مگر لاک ڈاؤن لگاتے ہیں تو ہمیں دوسری طرف بھی دیکھنا ہے، دیہاڑی دار طبقہ ، ٹیکسی والے چھوٹے مزدور کیسے گزاراکرینگے؟ بچے گھر میں بھوکیں ہونگے تو کیسے کہیں گے کہ باہر نہ جائیں، جب تک اس کا جواب آپ کے پاس نہیں تو کبھی لاک ڈاؤن نہ لگائیں، سندھ حکومت لاک ڈاؤن لگاتی ہے تو ذہن میں رکھیں لوگوں کو بھوکا کردینگے۔

    لائیو سیشن میں وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مشکل فیصلے وقت پر کئے،لوگوں کو بچایا،معیشت کو بچایا اس وقت بھی ہم نے کرونا کا پھیلاؤ روکنا اور معیشت کو ساتھ لیکر چلنا ہے، ہماری معیشت مشکل وقت سے نکلی اور اللہ کےکرم سےاوپر جارہی ہے، ہمیں کسی صورت لاک ڈاؤن لگاکر معیشت کو تباہ نہیں کرنا ،حکمت عملی کے تحت ہمیں کورونا کا پھیلاؤ روکنا ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب تک ملک بھر میں تین کروڑ افراد کو کرونا ویکسین لگ چکی، حکومت پوری کوشش کررہی ہے کہ ویکسینیشن میں کوئی کمی نہ آئے، اسکولوں سے متعلق میرا نظریہ یہ ہے کہ جب تک اسکولز کے اساتذہ عملے کو ویکسین نہ لگے تو نہیں کھولنےچاہئیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل فیصلے کرکے لوگوں کو کورونا سے بھی بچایا، ورلڈاکنامک فورم کے مطابق پاکستان تیسرا ملک ہے جس نے بہتر طریقےسے کوروناکاسامناکیا، وبا پر قابو پانے کے لئے این سی اوسی کےذریعے سائیٹیفک فیصلے کئےگئے، قوم نے بہت تعاون کیا اس پر شکریہ اداکرناچاہتاہوں، سوائے پاکستان کے پوری دنیا میں مساجد بند ہوئیں،ایس اوپیز پر عملدرآمد کرانے میں علما کا بھی شکریہ اداکرتاہوں

  • کورونا کی بگڑتی صورتحال ، سندھ حکومت کا کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن  پر غور

    کورونا کی بگڑتی صورتحال ، سندھ حکومت کا کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور

    کراچی: سندھ حکومت نے کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر کراچی میں  مکمل لاک ڈاؤن  پر غور شروع کردیا ، طبی ماہرین ،محکمہ صحت سندھ نے15دن کے فوری لاک ڈاؤن کی سفارش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورونا کی چوتھی لہر خطرناک صورتحال اختیار کرگئی اور کورونا کی مثبت شرح 30فیصد سے زائد ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے پیش نظر سندھ حکومت نے کراچی میں لاک ڈاؤن سمیت سخت اقدامات پر غور شروع کردیا ہے ، کورونا ٹاسک فورس اجلاس میں مزیدسختیوں پرمشاورت کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ نےکورونا ٹاسک فورس کا اجلاس جمعے کو طلب کیا ہے، تاجروں اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن پر حتمی فیصلہ ہوگا۔

    خیال رہے طبی ماہرین اور محکمہ صحت سندھ نے15دن کے فوری لاک ڈاؤن کی سفارش کی ہے۔

    دوسری جانب طبی ماہرین کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پر سندھ حکومت نے این سی او سی سے رابطہ کیا اور کہا ہے کہ طبی ماہرین کی رپورٹ پرمزید سختیاں کی جائیں اور عوام کوکوروناکی روک تھام کیلئےاحتیاطی تدابیرکیلئےپابند بنایا جائے۔

    سندھ حکومت نے این سی اوسی کو سفارشات میں کہا ہے کہ آمدورفت کےذرائع کومحدود کیا جائے اور ممکن ہوتوموسم گرما کی چھٹیوں میں اضافہ کیا جائے۔

  • پنجاب حکومت کا  صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی زیر صدارت صوبے میں کرونا صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت آٹھ مئی سے صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن کرنے جارہی ہے، فیصلے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران نقل وحرکت محدود ، پبلک ٹرانسپورٹ اور سیاحتی مقامات بند رہیں گے جبکہ شہروں کے داخلی، خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے جائیں گے، چیک پوائنٹس پر پولیس، رینجرز اور فوج تعینات کی جائے گی۔

    اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کرونا پر قابو پانے کیلئے پندرہ سے بیس دن نہایت اہم ہیں، عوام عید سادگی سے منائیں اور کرونا پر قابو پانے کیلئے حکومتی کوششوں کاساتھ دیں اس کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ذمہ دار شہری کا ثبوت دیں۔

    اجلاس میں مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ عید پر زیادہ چھٹیوں کا مقصد لوگوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنا ہے، شہری عید کی چھٹیوں کے دوران غیر ضروری سفر سےگریز کریں، این سی او سی ہدایت پر پارکس،سیاحتی مقامات کو بند رکھا جائے اور کرونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کی اہمیت سے متعلق شعور اور آگاہی کو بڑھایاجائے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس: ملک میں مزید 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ

    واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 119 مزید اموات ہوئیں، ان میں سے 58 مریض پنجاب میں جاں بحق ہوئے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 113 کیسز رپورٹ ہوئے، ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 8 لاکھ 41 ہزار 636 ہوچکی ہے، نیشنل کمانڈ سینٹر کے مطابق کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 38 ہزار 727 ہوچکی ہے۔

  • کورونا کی بگڑتی صورت حال ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا

    کورونا کی بگڑتی صورت حال ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا

    لاہور: پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز اور اموات کے پیش نظر ہفتہ اوراتوارکو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا ، شہریوں سےگزارش ہےآج اشیاضروریہ کی خریداری کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں کورونا وائرس کی صورت حال کے پیش نظر پابندیاں مزیدسخت عائد کردی گئیں ، کمشنرلاہور ڈویژن محمد عثمان نے کہا ہے کہ ہفتہ اوراتوارکو شہرمیں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا اور تمام قسم کےکاروبار اور مارکیٹیں مکمل بند رہیں گی۔

    کمشنر محمدعثمان کا کہنا تھا کہ میڈیکل اسٹور، پٹرول پمپ، دودھ دہی، گوشت اور سبزی کی دکانیں کھلی رہیں گی، شہریوں سے گزارش ہے آج اشیا ضروریہ کی خریداری کرلیں جبکہ ہفتہ،اتوار کو بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔

    کمشنر لاہور نے کہا کہ کورونا سے روزانہ ریکارڈتعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں، کورونا وائرس کاپھیلاؤ روکنے کے لیے مشکل فیصلے کرنا لازم ہے، سخت فیصلوں کوکامیاب بنانے میں ہمارا ساتھ دیں۔

    خیال رہے پنجاب میں کورونا سے اموات کا سلسلہ جاری ہے ، ایک دن میں مزید 83 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 2296 نئےکیسز رپورٹ ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ لاہورمیں 1086 نئے کیسز  اور 30 اموات سامنے آئیں ،  جس کے بعد لاہور میں اموات کی  تعداد3458 تک پہنچ گئی۔

  • کورونا کی خطرناک صورتحال،   2 ہفتے کے مکمل لاک ڈاؤن  کی سفارشات تیار

    کورونا کی خطرناک صورتحال، 2 ہفتے کے مکمل لاک ڈاؤن  کی سفارشات تیار

    لاہور : پنجاب میں کورونا پھیلاؤکی شرح میں خطرناک حدتک اضافہ  کے بعد پنجاب حکومت نے 2 ہفتے کے مکمل لاک ڈاؤن  کی سفارشات تیار کرلی اور کہا مکمل لاک ڈاؤن سے کورونا کے بڑھتے کیسز کو روکا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے 11اپریل تک نافذکیے گئےلاک ڈاؤن کی مدت ختم ہوگئی ہے، کوروناکی تیسری لہر سے نمٹنےکیلئے پنجاب حکومت نے سخت لاک ڈاؤن کی سفارشات تیار کرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نجاب حکومت این سی اوسی اجلاس میں ضروری کاروبارکواستثنیٰ دے کر  2 ہفتوں کیلئے مکمل لاک ڈاؤن عائد کرنے تجویز دے گی تاہم بڑی مارکیٹوں، شاپنگ مالزکوسخت حفاظتی اقدامات کیساتھ کھولنےکی تجویز بھی زیر غور آئے گی۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں کوروناوائرس کے باعث سب سے زیادہ لاہور متاثرہوا ، لاہورمیں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح 19 فیصد تک پہنچ چکی ہے ، این سی اوسی کی منظوری کےبعدلاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کی جائےگی۔

    خیال رہے پنجاب کے5بڑےشہروں میں مثبت کیسزکی تعداد15فیصدسےزائدہوچکی ہے اور  صوبے  میں7بڑےاسپتالوں میں اوپی ڈیز 20 اپریل تک بند کردی گئیں ہیں۔

    خیال رہے چوبیس گھنٹے میں خطرناک وائرس سے مزید 58 افراد انتقال کر گئے، این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں اب تک کورونا سے انتقال کرنے والوں کی تعداد پندرہ ہزار پانچ سو ایک ہو چکی ہے۔

    ایک روز کے دوران چوالیس ہزار پانچ سو چودہ افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں چار ہزار پانچ سو چوراسی نئے مریض سامنے آئے، ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح دس اعشاریہ دو نو فیصد رہی۔

  • کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کورونا کیسز میں اضافہ، ماہرین صحت کا مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے ، سوشل میڈیا پر لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، ڈاکٹرز انجکشن لگاکر کورونا کا شکار کردیں گے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر قیصرسجاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 22 جنوری کو پی ایم اے نے ہیلتھ الرٹ جاری کیا تھا ، اس حساب سے تیاری نہییں کی گئی ، رمضان میں تمام چیزیں کھول دی گئیں،عید پر سب گلے ملے، احتیاطی تدابیر نہ اپنانے کانتیجہ آپ کےسامنےہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ لوگ ایس اوپیزپرعمل درآمد نہیں کررہےہیں اور ڈاکٹرزکی بات نہیں مان رہےہیں ، کورونا کے کیسزمیں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، اعدادوشمار کے مطابق کوروناکے2لاکھ15ہزارکےقریب کیسزہوچکے ہیں۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہمارےپاس یونیفام پالیسی نہیں ہے، گزشتہ دنوں سے شہرمیں خود کی صورتحال پیداہوگئی ، لوگوں نےگھروں میں ہی اسپتال بناناشروع کردیا تھا۔

    انھوں نے ڈاکٹروں سے گزارش کی کہ برانڈکانام نہ لیں ، ڈاکٹرزبرانڈکانام بتادیتےہیں پھروہ ادویات غائب ہوجاتی ہیں، جس کو موقع لگتاہےمتعلقہ ادوایات غائب کرکے ملک کولوٹتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ لوگ خوف سے اپنا ٹیسٹ نہیں کراتے، ہم اب کورونا پازیٹو کاطبی علامات کی بنیاد پر فیصلہ کررہے ہیں ، ٹیسٹنگ کااسمارٹ لاک ڈاؤن سےکوئی تعلق نہیں، کوروناسےاتنی زیادہ اموات ہورہی ہیں کہ لوگ ڈر گئے ہیں، کچھ لوگ میری بات کوکنفرم کرنے کیلئے ٹیسٹ کراتے ہیں لیکن اب زیادہ تر لوگ ٹیسٹ نہیں کروارہے۔

    پی ایم اے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ کراچی،لاہور،اسلام آبادسے پتہ چلا صرف گلیوں کوٹینٹ لگا کر بند کیا گیا، ٹینٹ کے اندرساری چیزیں ویسےہی چل رہی ہوتی ہیں جیسےعام زندگی، اسمارٹ لاک ڈاؤن کا خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہورہا۔

    انھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ڈاکٹرز اور اسپتالوں پردباؤ کا بڑھنا ہے، 3ہزارسےزائدڈاکٹرز،پیرامیڈیکس اسٹاف آئسولیشن میں ہیں، سوشل میڈیا پر کورونا پر طرح طرح کی باتیں پھیلائی جارہی ہیں، لوگوں سے کہا جارہا ہےاسپتال نہ جائیں، تاثردیاجارہاہےکہ ڈاکٹرزانجکشن لگاکرکوروناکاشکارکردیں گے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ یہ سب سسٹم میں خرابی کےباعث ہورہاہے، سیاستدان جودواپریس کانفرنس میں بتاتےہیں وہ لوگ ذخیرہ کر لیتے ہیں ، اسمارٹ لاک ڈاؤن کانتیجہ 15دن بعد سا منے آتا ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کامکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کورونا سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئےمکمل لاک ڈاؤن کیا جائے ، ادویات اور سامان کی کمی کو پورا کیا جائے اور نجی اور سرکاری اسپتالوں فری علاج کیا جائے، نجی اسپتالوں کو ادائیگی حکومت کرائے۔

    ڈاکٹر قیصر سجاد نے مزید کہا کہ مویشی منڈی لگانے پر مکمل پابندی لگائی جائے، منڈی لگانے پر پابندی نہ لگائی توکیسزمیں خطرناک اضافہ ہوگا، مویشی منڈیاں لگانی ہیں تو شہرسےباہرلگائیں، شہرکےاندرمویشی منڈیاں لگانےپرپابندی ہونی چاہئے، مویشی منڈیوں سےکانگووائرس پھیلنےکاخطرہ بھی ہے، پاکستان میں سب کی باتیں سنی اورمانی گئیں مگرڈبلیو ایچ اوکی نہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کا مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا مکمل لاک ڈاؤن کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    لاہور : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مارکیٹوں کو بند کرنے کے بجائے وارننگ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں گورنر ، وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزرا نے شرکت کی جبکہ چیئرمین این ڈی ایم اےلیفٹیننٹ جنرل محمد افضل بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں کورونا کے حوالے سے مختلف اقدامات اور 2 ہفتےکے لاک ڈاؤن کی تجویز کا جائزہ لیا گیا جبکہ اربن ڈویلپمنٹ کی کورونا سے متاثرہ علاقوں کی جیو ٹیگنگ بریفنگ دی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا۔

    لاہور میں بڑھتے کیسز پر وزیر اعظم نے اظہار تشویش کیا اور فیصلہ کیا کہ لاہور سمیت کسی بھی ضلع میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی شہروں کو ٹاؤن کی سطح پر لاک ڈاؤن کیا جائے گا، لاہور میں بھی صرف ریڈ زون بنائے گئے ، صرف علاقوں میں لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : لاہور میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز ،وزیراعظم کا پابندیاں مزید سخت کرنے کا حکم

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مارکیٹوں کو بند کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا اور مارکیٹوں کو بند کرنے کےبجائےوارننگ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں کورونا ایس او پیز کی پابندیاں مزید سخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہورہی ہے ، سخت ایکشن لیا جائے۔

    خیال رہے پنجاب میں کوروناوائرس کےمریضوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ کوروناسےجاں بحق افراد کی تعداد938 تک جا پہنچی ہے۔

  • پنجاب حکومت کا مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا فیصلہ

    پنجاب حکومت کا مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا جبکہ پیر سے جمعرات تک دکانیں اور مارکیٹیں ایس اوپیزکےتحت کھل سکیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ہفتے میں تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ  پیر سے جمعرات تک دکانیں اور مارکیٹیں ایس اوپیزکےتحت کھل سکیں گی تاہم شاپنگ مالز اور بڑے پلازہ کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، جمعہ، ہفتہ اور اتوار پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔

    وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ نرمی کےدنوں میں دکانیں اوربازارکھلےرہیں گے، ہفتےمیں 3دن لاک ڈاؤن ہو،4دن نرمی کی جائے جبکہ شاپنگ پلازہ اورمال 7کے7دن بندرہیں گے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیرمیں اس حوالےسےنوٹی فکیشن جاری ہوجائےگا، ہمیں حفاظتی اقدام کرنےہیں اورمعیشت کاپہیہ بھی چلاناہے، تاجر4دن میں نرمی کافائدہ اٹھائیں اورکاروبارچلائیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پراس وقت عوام کی اورخطرات سےنمٹنےکی ذمےداری ہے، اب ذمےداری عوام اورحکومت دونوں کی ہے، جہاں پرایس اوپیزکی خلاف ورزی ہوئی وہاں سختی کرنی پڑے گی۔

    دوسری جانب پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کےلئےایس او پیزکی تیاری شروع کردی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے6بڑےشہروں میں نرمی نہیں کی جائےگی، شہروں میں لاہور،فیصل آباد،ملتان،گوجرانوالہ،راولپنڈی،گجرات شامل ہیں ،6شہروں میں لاک ڈاؤن بدستورجاری رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق 15اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی، جن میں شیخوپورہ،ننکانہ صاحب ، ساہیوال، اوکاڑہ ، نارووال، حافظ آباد، جہلم، خوشاب، بہاولپور، بہاولنگر، لیہ ، مظفرگڑھ،وہاڑی اورلودھراں سمیت دیگراضلاع شامل ہیں۔

    ان اضلاع میں چھوٹی مارکیٹیں کھولنےکی اجازت ہو گی، نرمی والےاضلاع میں مارکیٹیں فجرسےشام 5بجےتک کھلیں گی، لاک ڈاؤن میں نرمی18مئی تک ہو گی۔

    خیال رہے پنجاب میں کوروناکے 438 نئےکیس سامنےآگئے ، جس کے بعد کوروناوائرس کےکنفرم کیسزکی تعداد10471 ہوگئی جبکہ کورونا سے اب تک 191 افراد جاں بحق ہوئے اور 4131افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کراچی میں آج 12 سے ساڑھے 3 بجے تک سخت لاک ڈاؤن، عوام کی نقل وحرکت پرمکمل پابندی

    کراچی میں آج 12 سے ساڑھے 3 بجے تک سخت لاک ڈاؤن، عوام کی نقل وحرکت پرمکمل پابندی

    کراچی : شہر قائد سمیت سندھ بھر میں جمعے کے موقع پر 12 بجے سخت لاک ڈاون کا آغاز ہوگا، دن 12 سے ساڑھے 3بجےتک کاروباری سرگرمیاں مکمل بندرہیں گی اور شہری گھروں میں محدودرہیں گے جبکہ نمازجمعہ کےاجتماعات نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں لاک ڈاؤن کا40 واں روز ہے، شہریوں کو کورونا سے بچانے کیلئے حکومت سندھ سرگرم عمل ہیں ،کراچی سمیت سندھ بھر میں آج دن12سے ساڑھے 3بجےتک مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔

    ساڑھے تین گھنٹے کے لیے تمام کاروباری سرگرمیاں مکمل بندرہیں اور عوام کی نقل وحرکت پرمکمل پابندی ہوگی جبکہ ہر قسم کی ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔

    حکومت سندھ کےاحکامات کے مطابق ڈبل سواری اور نمازجمعہ کےاجتماعات پر پابندی برقرارہے،زیادہ سےزیادہ صرف پانچ افرادکونمازباجماعت ادا کرنے کی اجازت ہوگی اور خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا، شہری باجماعت نماز گھروں میں ادا کرنے کے پابند ہوں گے۔

    انتظامیہ کا کہناہےکہ سخت لاک ڈاون کے دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے،بلا ضرورت گھر سے نکلنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، شہری محکمہ داخلہ کی ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل کریں۔

    گذشتہ روز وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن پورا رمضان جاری رہے گا، نئے نوٹی فیکشن کی ضرورت نہیں، گزشتہ جمعہ کی طرح آج بھی دن بارہ سے ساڑھے تین بجے تک مکمل لاک ڈاؤن ہوگا، لوگ گھروں میں عبادت کریں، وزیراعظم سے امید تھی سندھ حکومت کے کاموں کی تعریف کریں گے، متضاد بیانات ٹھیک نہیں۔

  • کراچی : آج دوپہر 12سے 3.30بجے تک سخت لاک ڈاؤن ،عوام کے گھروں سے نکلنے پر پابندی

    کراچی : آج دوپہر 12سے 3.30بجے تک سخت لاک ڈاؤن ،عوام کے گھروں سے نکلنے پر پابندی

    کراچی : شہر قائد میں جمعہ کے موقع پر دوپہربارہ سےساڑھے تین تک سخت لاک ڈاؤن ہوگا ،اس دوران گھر سے نکلنے سمیت تمام سرگرمیوں پر پابندی ہوگی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لاک ڈاون کے 33 واں روز ہے ، سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کو گھروں تک محدود رکھنے کے لئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔

    کوروناوائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر آج بھی نمازجمعہ کے اجتماعات پرپابندی برقرارہے اور صوبائی حکومتوں کے احکامات کے مطابق آج دوپہربارہ سےساڑھے تین تک لاک ڈاون مزید سخت ہوگا۔

    ساڑھے تین گھنٹے کے سخت لاک ڈاون میں سڑکوں پر پولیس اور رینجرز کاکڑاپہرہ ہوگا نہ کوئی دکان کھلےگی نہ ٹرانسپورٹ چلےگی ، صرف متعین کردہ تین سےپانچ افرادکو نماز جمعہ مسجد میں ادا کرنےکی اجازت ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں سے گھر میں رہنےکی اپیل ہے۔

    پولیس کے مطابق دوپہر 12سے 3:30تک کسی کو گھرسے نکلنےکی اجازت نہیں ہوگی جبکہ مساجدمیں نماز جمعہ کی اجتماعات کرنے کی اجازت نہیں ہے، شہریوں سے اپیل ہے گھروں میں نماز جمعہ ادا کریں۔

    دوسری جانب کراچی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ اس جمعہ بھی لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد ہوگا،امید ہے لوگ تعاون کریں گے، ساڑھے تین گھنٹے کے مکمل لاک ڈاون کے دوران تمام کاروباری اور عوامی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی،شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہوگی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ماہرین کے مطابق اگلے 15 دن بہت اہم ہیں ،اگلے 15دن لاک ڈاؤن سخت کریں گے، عوام تراویح گھروں میں پڑھیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کوروناصورتحال کےباعث مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں،ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس میں اپنےخدشات سےآگاہ کردیا ہے ، اگر بڑے اجتماعات سے گریز نہ کیاگیا تو وبا تیزی سے پھیلے گی، علما کرام سے میری درخواست ہے حکومت سے تعاون کریں ، ہمارے اسپتال بھرگئے ہیں۔