Tag: conference

  • سعودی عرب میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس: عباسی دور کی ملکہ زبیدہ کا ذکر

    سعودی عرب میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس: عباسی دور کی ملکہ زبیدہ کا ذکر

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں سکوں کی تاریخ پر کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تمام مسلمان بادشاہوں اور ملکاؤں کی جانب سے جاری کیے گئے سکوں کی تاریخ پیش کی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اسلامی کرنسی کی تاریخ پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    کانفرنس میں دنیا بھر کے ماہرین کنگ عبد اللہ فنانشل ڈسٹرکٹ میں شماریات، سکے، بینک نوٹوں اور تمغوں کے مطالعہ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

    18 مئی کو بین الاقوامی میوزیم ڈے کے موقع پر ہونے والی اس تقریب کا اہتمام سعودی عجائب گھر کمیشن نے کیا تھا جس کا مقصد اسلامی سکوں کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مملکت کے ثقافتی ورثے کو محفوظ کرنا ہے۔

    کانفرنس کے اسپیکر ڈاکٹر ایلین بیرن نے قدیم اور قرون وسطیٰ کے دور میں دی گریٹ کوئینز آف اسلام کے نام سے ہونے والے سیشن میں خواتین حکمرانوں کے بااثر کردار پر گفتگو
    کی۔

    ڈاکٹر ایلین بیرن نے ان خواتین کی ہمت اور ذہانت کے بارے میں گفتگو کی جس کی وجہ سے وہ تاریخ کے دھارے کو تشکیل دینے میں کامیاب ہوئیں۔

    انہوں نے شجر الدر، اور زبیدہ بنت جعفر جیسی ملکاؤں کا حوالہ دیا جو اسلامی دنیا کی پہلی ملکہ تھیں اور جنہوں نے اپنے نام سے سکے جاری کیے تھے۔

    ڈاکٹر ایلین بیرن نے جنیوا میں نومسماٹیکا جینیویس ایس اے نامی کمپنی کی بنیاد رکھی جو 2000 سے سکے فروخت اور نیلام کر رہی ہے اور قیمتوں کے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔

    ڈاکٹر بیرن ویانا اور روم میں حکومتی عجائب گھر کے منصوبوں پر کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بتانے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا کہ سکے نہ صرف عربی دنیا بلکہ پوری دنیا کی ثقافت کے لیے کتنے اہم ہیں۔

    ایک اور مقرر ڈاکٹر احمد الدسوقی جو قاہرہ یونیورسٹی کے شعبہ اسلامی آثار قدیمہ کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں نے بازنطینی دینار کے بارے میں بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ خالص عرب اسلامی پیسوں کی منتقلی کا مرحلہ ایک بڑا واقعہ تھا جس نے اسلامی ریاست کو اس وقت کی عالمی طاقتوں خاص طور پر بازنطینی ریاست کی سطح پر لا کھڑا کیا۔

  • جنیوا میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس، پاکستان امداد کی اپیل کرے گا

    جنیوا میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس، پاکستان امداد کی اپیل کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی مشترکہ میزبانی میں سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں ماحولیاتی تبدیلی سے بچاؤ سے متعلق کانفرنس ہوگی جس میں پاکستان سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے امداد کی اپیل کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں 9 جنوری کو ماحولیاتی تبدیلی سے بچاؤ سے متعلق کانفرنس ہوگی، سفارت ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف 9 جنوری کو کانفرنس کا آغاز کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سیلاب متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، نصف رقم کا بندوبست پاکستان اپنے وسائل سے کرے گا جبکہ بقیہ نصف عالمی برادری سے درکار ہے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق جنیوا کی کانفرنس میں کم سے کم خرچ آئے گا، وزیر اعظم نے کم سے کم وفد لے جانے کی ہدایت کی ہے، کانفرنس کے لیے تیار فریم ورک میں رقم کے شفاف استعمال کا طریقہ موجود ہے۔

    کانفرنس میں سرکاری وفد کے سائز کو محدود رکھا گیا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر کانفرنس میں شریک ہوں گے، پاکستان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری مشترکہ میزبانی کر رہے ہیں، کانفرنس میں چاروں صوبوں سے نمائندگی ہوگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سیلاب کے فوری بعد 800 ملین ڈالرز کی فوری اپیل پر ڈھائی ملین ڈالرز ملے تھے۔

  • پنجاب پولیس کو غنڈہ فورس بناکر میرے آفس کو یرغمال بنایا ہوا ہے، عمر چیمہ

    پنجاب پولیس کو غنڈہ فورس بناکر میرے آفس کو یرغمال بنایا ہوا ہے، عمر چیمہ

    سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کو غنڈہ فورس بناکر میرے آفس کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

    اے آر وای نیوز کے مطابق سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں پنجاب کا آئینی، سیاسی اور قانونی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے، پولیس کو غنڈہ فورس بناکر میرے آفس کو یرغمال بنایا ہوا ہے، پنجاب پولیس اور ن لیگ کے غنڈوں نے مخالفین پر تشدد کیا، ایک رکن اسمبلی ہسپتال میں داخل رہیں، ابھی بھی صحیح سے بات نہیں کرسکتی۔

    عمر چیمہ نے مزید کہا کہ پنجاب میں غیر آئینی وزیر اعلیٰ آفس پر قابض ہوکر بیٹھا ہے، انوکھے لاڈلے جاکر وزیراعلیٰ کا الیکشن لڑے کیونکہ انکے والد وزیراعظم ہیں، میں نے تمام آئینی اداروں کوبھی خط لکھے ہیں، جب عدالتوں میں انصاف نہیں ملےگا تو عوام سڑکوں پر نکلے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا وزیراعلیٰ سے حلف لینے کا آئین میں کہیں نہیں لکھا، ایک جج صاحب کا خیال تھا کہ یہ غیر آئینی فیصلہ ہے، وکلا برادری نے بھی اس پر اپنا مؤقف دکھایا، صدر مملکت نے آئین پاکستان کے تحت رپورٹ بھیجی تھی، ن لیگ کے وکلا کے پاس اتنی بڑی ڈگریاں ہیں لیکن پروفیشنل نہیں۔

    سابق گورنر نے مزید کہا کہ میں نے بار بار لکھا کہ ہمیں سیکیورٹی کا خدشہ ہے کوئی سن نہیں رہا، وزیر داخلہ کو لیٹر لکھا کہ مجھے سیکورٹی دی جائے مگر جواب نہ آیا، سیکیورٹی اور گاڑیاں واپس لے لیں، آفس نہیں جانے دیا گیا، میں یہاں پر دیہاڑیاں لگانےنہیں آیا، جب تک اس آفس میں ہوں آئینی ذمے داری نبھاتا رہوں گا، عثمان بزدار شریف آدمی ہیں اس سے گاڑی بھی لے لی لیکن میں عثمان بزدار نہیں ہوں جو غنڈوں کے ذریعے دفترچھین لو گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے آزاد عدلیہ اور بہتر نظام کے لئے جدوجہد کی، آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے کام کیا، صدر پاکستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی، ان کا کہنا تھا کہ میں ملک میں نظام کی بہتری، ریفارمز اور اصلاحات کیلئے بیٹھا ہوں، میں جو کچھ بھی کررہا ہوں آئینی وقانونی کردار ادا کررہا ہوں، مجھ سے پہلے گورنر ایمرجنسی بھی لگاتے رہے اور اسمبلیاں بھی توڑتے رہے، گورنر ہاؤس میں فیملیز رہتی ہیں، انکی زندگیوں کو کیسے رسک میں ڈال سکتا ہوں۔

    عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ یہ خوفزدہ ہیں اور انہیں نظرآرہا ہے کہ ہم واپس آگئے تو انہیں بھاگنے نہیں دینگے، جسٹس جواد حسن کے خلاف ریفرنس نہیں بھیجیں گے، خواجہ آصف نے جو بات کی بالکل ٹھیک کی، آئندہ 24 گھنٹےمیں کوئی فیصلہ نہ ہوا تو لائحہ عمل بنائیں گے، سسلین مافیا کے ہاتھوں میں ملک نہیں دیا جاسکتا، پنجاب کے اندر وفاق کی بھی طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    سابق گورنر نے مزید کہا کہ ہم کوئی ایسی غیرذمے دارانہ حرکت نہیں کرنا چاہتے جس سے اداروں کو مشکل ہو، میرا مطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ آفس سے قبضہ ختم کرایا جائے۔

  • ‘اب مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں’

    ‘اب مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے کلاشنکوف کا تحفہ دیا تھا جو توشہ خانہ میں پڑی ہے،مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسکیننگ کے بعد انہیں عمران خان کیخلاف کچھ نہیں ملا، انہیں ایسا کچھ نہیں ملا کہ عمران خان کا کوئی رشتےدارحکومت میں ہو یا عمران خان کے توسط سے لگا ہوں، ان کو ایسا کچھ بھی نہیں ملا کہ عمران خان کےاکاؤنٹ سےاربوں نکلےہوں۔

    شہباز گل نے کہا کہ توشہ خانہ سوائے شوشہ خانہ کے کچھ نہیں ہے، عمران خان کوملنے والے 1 تحائف کا قانون کے مطابق ریوائس کرایا، توشہ خانہ میں تحائف لےجانے کیلئے ادائیگی 15سے بڑھاکر 50 فیصد کی گئی، عمران خان نے50فیصد کےحساب سےایک ایک پیسہ جمع کرایا، آزادانہ کمیٹی نےان تحائف کی ویلیوایشن کی، عمران خان نے بینک کے ذریعے پیسے جمع کرائے اور تمام تحائف کو ڈکلیئرڈ کرایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو ملائیشیا سے تحفے میں گاڑی ملی تھی، لیکن وہ گاڑی نہیں لی کیونکہ قانون میں اجازت نہیں جبکہ آصف زرداری اور نوازشریف تو گاڑیاں بھی لے گئے تھے، یہ دونوں 10 فیصد پیسے جمع کروا کر گاڑیاں لیکر گئے تھے صرف یہی نہیں بلکہ یہ زلزلہ زدگان کا ہار تک چوری کرکے لے گئے تھے جس کو بعد میں نکلوایا گیا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ ایک محترمہ پنجاب میں ہیلی کاپٹر کے جھولے لیا کرتی تھیں، آج کل وہ وزیراعظم آفس میں گھوم رہی ہیں، سناہےاس محترمہ نےایک دفتر کا دروازہ پاؤں کی ٹھوکر سے کھولا ہے، کابینہ ڈیژن نے ان سے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہر چیز ریکارڈ ہے، باجی کو کیبنٹ ڈویژن نے کہا کہ جھوٹ مت پھیلائیں سبکی ہوگی لیکن محترمہ نے کہا آپ لسٹ تو دیں تمام چیزیں ہمارے کھاتے میں ڈالنی ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ مجھےشک ہےکہ یہ لوگ اب وہاں سے کچھ چوری نہ کرلیں، سعودی عرب نے کلاشنکوف کا تحفہ دیا تھا 32606کلاشنکوف کا نمبر ہےج وریکارڈ کے مطابق توشہ خانہ میں ہے، مجھے شک ہے کہ وہ کلاشنکوف یہ لوگ غائب نہ کردیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف قوم کے پیسے پر ذاتی دورے کرتے تھے، زرداری نے دبئی کےذاتی 51 دورے کیےتھے، کیا عمران خان نے ایک بھی ذاتی دورہ کیا؟ کیا عمران خان نے کوئی پلاٹ بنایا یا خریدا؟ نہیں کیونکہ عمران خان کو قوم اور قوم کے پیسوں کی فکر تھی، اگرعمران خان نہ ہوتا توہم نےبھی باز نہیں آنا تھا لیکن عمران خان کے ڈنڈے کا سب کو ڈر تھا، آپ جوچاہےالزام لگالیں قوم کوپتہ ہے کہ عمران خان وفادار لیڈر ہے، وہ ایک بلا سائن کردے تو اس سے زیادہ مہنگا بک جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو لایا گیا ہے اور اس امپورٹڈ حکومت کے وزیراعظم ہاؤس میں آج شام کوٹ لکھپت جیل کے تمام لوگوں کا افطار ہے، جو انہیں اندر چھپا کر موبائل فراہم کرتے تھے وہ بھی افطاریاں کرینگے، پوری جیل کوآج عوام کے پیسوں پرافطاری کرائی جارہی ہے، یہ آپ کےباپ کا پیسہ نہیں عمران خان نے تنکا تنکا کرکے جوڑا تھا۔

  • رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے، کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے، بلاول بھٹو

    رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے، کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے اور کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے۔

    پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے اور کل بنی گالہ کا شیطان بند کردینگے۔ کل سحری نئے پاکستان میں ہوگی اور افطار تک ہم پرانے پاکستان میں داخل ہوچکے ہونگے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انشااللہ کل سےہم عوام کے مسائل کا حل نکالنے کا آغاز کرینگے، کل سے نئےسفر کی شروعات کرینگے، انتخابی اصلاحات کرکےشفاف انتخابات کرائیں گے، عوام کا فیصلہ ہوگا کہ وہ کس کو منتخب کرتے ہیں۔ اب سلیکٹڈ نہیں بلکہ الیکٹڈ سرکار حکومت بنائے گی۔

    پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ موجودہ حکومت کی رخصتی کی جائے، کئی بار کہا عمران خان باوقار طریقہ اپنالیں، عمران خان کو اسپورٹس مین اسپرٹ دکھانی چاہیے، شکست نظر آرہی ہے تو شکست مان لیں اور استعفیٰ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہارا ہوا شخص کوشش کریگا کہ ملک میں بدامنی اور تصادم ہو لیکن کل عدم اعتماد پر ووٹنگ پرامن انداز میں ہونی چاہیے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ آج عام آدمی شدید پریشان ہے لوگوں کو تبدیلی کے نام پر امید کی کوئی کرن نظر نہیں آرہی، آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے مشکلات ہیں، ہر صوبے سے تعلق رکھنے والوں نے 3 سال موجودہ رجیم کا مقابلہ کیا، میڈیا کی آزادی پر حملے برداشت کرنے والوں کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔

  • ’’یہ جلد دیکھیں گے احتساب کا عمل کیا ہوتا ہےان کو جواب دینا پڑیگا‘‘

    ’’یہ جلد دیکھیں گے احتساب کا عمل کیا ہوتا ہےان کو جواب دینا پڑیگا‘‘

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ جلد دیکھیں گے کہ احتساب کا عمل کیا ہوتا ہے اور انکوجواب دینا پڑیگا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جلد دیکھیں گے کہ احتساب کا عمل کیا ہوتا ہے اور انہیں جواب دینا پڑیگا، کونساادارہ ہے یا وزارت ہے ہر جگہ اربوں روپے کی کرپشن ہے، آج ایف آئی اے اور نیب خاموش ہے لیکن کل وزرا کو سب کا سامنا پڑیگا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ عدم اعتماد کو لٹکایا نہیں جاسکتا، ہمت ہوتی تو پہلےدن ہی اجلاس بلاتے، اسپیکرنے آئین توڑا ہے،1 دن میں اجلاس بلانا چاہیےتھا، لیکن وہ پہلےدن سے جانبداری کا مظاہرہ کر رہےہیں، جو آئین توڑیگا چاہے اسپیکر ہو، وزیراعظم ہو یا وزیر اسے آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں، جب وزیراعظم جلسوں پرآجائےتوسمجھ جاؤ کہ وہ جانے والا ہے، ہمت ہے تو میدان میں آؤ، یہ لوگ انہیں پرالزام لگارہےہیں جنہوں نے انہیں منتخب کیا تھا، عمران خان کو وہی لوگ نکالیں گے جنہوں نےمنتخب کیا تھا، حکومت کے اپنےارکان اوراتحادی ان سے تنگ ہیں اور اب اپنی جان ان سے چھڑانا چاہتے ہیں، فخرہےپورےعمل میں کوئی پیسےکا لین دین نہیں ہوا، کسی رکن نے وزارت مانگی نہ وعدہ کیا گیا۔

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ آپ گالیاں نکال کرلوگوں پر4 سال تک الزامات لگاتے رہے، لیکن ثابت ایک بھی نہ کرسکے، ابھی بھی عمران خان کے پاس 4 دن ہیں، الزامات ثابت کرکے دکھا دیں، آج ملک میں منی لانڈرنگ کی واضح مثال فارن فنڈنگ کیس ہے، پاکستان کی بدترین حکومت عمران خان نے ملک کو دی، ڈیویلپمنٹ کاایک کام 4سال میں شروع نہ ہوسکا، پاکستان کےعوام مشکلات میں ہیں، مشکلات آئیں گی لیکن ہم اس کامقابلہ کریں گے، عوام کیلئےعدم اعتماد کےعمل کو آگے لے جا رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں سیاسی وجمہوری عمل آئین کےمطابق ہو، یہ بلوچستان عدم اعتماد نہیں جہاں ساڑھے 3 ارب خرچ ہوئے، یہ آزادکشمیر یا جی بی کا الیکشن نہیں جہاں اربوں لگا کر حکومت بنائی گئی،پی ٹی آئی کاالیکشن نہیں جہاں اربوں روپےلگاکرعہدےحاصل کئے گئے،یہ کےپی کا الیکشن نہیں جہاں پیسے بانٹنے کی ویڈیو موجود ہے، سینیٹ کا الیکشن نہیں جہاں لوگوں نے اربوں روپے دیکر ٹکٹ حاصل کیے، یہ تحریک عدم اعتماد ہے اور اس میں فتح آئین کی ہی ہوگی۔

  • کرونا وائرس قومی بحران ہے: صدر مملکت عارف علوی

    کرونا وائرس قومی بحران ہے: صدر مملکت عارف علوی

    پشاور: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس قومی بحران ہے، مساجد میں علما کرونا وائرس سے متعلق آگاہی فراہم کریں، ماسک مہنگے ہوں تو کاغذ سے بھی ماسک بنایا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پشاور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس قومی بحران ہے، کرونا 50 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ اللہ ہماری مدد کرے گا، یہاں وائرس نہیں پھیلے گا۔ خطرہ ہوا تو قوم تیار ہے، ہم تمام وسائل استعمال کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے عمرہ بند کر دیا ہے، یہی صورتحال رہی تو حج سے متعلق ہدایات بھی آسکتی ہیں۔ ایران میں جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 2، 3 روز کے لیے اسکول بند کیے گئے ہیں، جاپان میں اپریل تک اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماسک مہنگے ہوں تو پیپر سے بھی ماسک بنایا جا سکتا ہے۔ مساجد میں علما بھی کرونا وائرس سے متعلق آگاہی فراہم کریں۔ ہم نے قوم کو کرونا وائرس کے خدشات سے متعلق جلدی تیار کر لیا ہے۔

  • افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے: زلمے خلیل زاد

    افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی اہم کردار ہے، افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امن کی کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے مہاجرین سے متعلق کانفرنس میں انٹر ایکٹو سیشن سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں زلمے خلیل زاد کاکہنا تھا کہ افغانستان کو اندرونی مسائل کا سامنا ہے۔ افغان امن عمل میں پیشرفت کے لیے پر امید ہیں۔ باہمی برداشت، سوچ میں تبدیلی اور مفاہمت کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں متحرک گروپوں کو ایک میز پر بٹھانا چیلنج ہے، افغانستان میں امن کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ افغان مسئلے کا حل انتہائی پیچیدہ ہے تاہم امن کی کوششیں جاری ہیں۔ افغانستان نے 40 سال تک بہت زیادہ مشکلات دیکھی ہیں، افغانستان میں آج بھی انتہائی خوفناک جنگ جاری ہے۔

    نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے افغان فریقین میں گفتگو پر زور دے رہے ہیں۔ افغانستان میں بہت جنگیں ہو چکی ہیں، امریکا پائیدار امن چاہتا ہے۔ امریکا اور طالبان میں امن معاہدہ پائیدار امن کی راہ ہموار کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے سے پاکستان اور افغانستان میں تجارت کی راہ ہموار ہوگی۔ افغان تنازعہ پر نفرت اور الزام تراشی سے آگے بڑھ کر سوچنا ہوگا، پاکستان اور افغانستان میں امن، اعتماد اور بہتر تعلقات کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔ افغان امن معاہدے سے پاک افغان تعاون کی راہیں کھلیں گی، پاکستان اور افغانستان میں معاشی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانا ہوں گے۔

    زلمے خلیل زاد نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا کے ساتھ ہمسایوں کا بھی کردار ہے، دیکھنا ہے امن کو کس طرح دو طرفہ اور علاقائی سطح پر عملی شکل دی جائے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کانفرنس میں کچھ دیر قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی فراخ دلی دہائیوں پر محیط ہے، پاکستان نے افغان مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ افغان مہاجرین کا دوسرا بڑا میزبان ملک ہے، پاکستان اور ایران افغان مہاجرین کو پناہ دینے والے بڑے ممالک ہیں۔ پاکستان کے افغان مہاجرین کو رجسٹر کرنے کے اقدام کو سراہتے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خدمات کے اعتراف میں عالمی تعاون محدود ہے، افغان مہاجرین کے لیے عالمی امداد بہت اہمیت رکھتی ہے۔ قرآن پاک نے مہاجرین کنونشن سے کہیں پہلے برابری کی بات کی تھی۔

  • مشرف کو سزائے موت: جی ایچ کیو میں خصوصی کانفرنس طلب

    مشرف کو سزائے موت: جی ایچ کیو میں خصوصی کانفرنس طلب

    اسلام آباد: پاک فوج کے سابق سربراہ و سابق صدر مملکت پرویز مشرف کو سزائے موت کے حکم کے بعد پاک فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں خصوصی کانفرنس طلب کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں خصوصی کانفرنس طلب کرلی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر ملٹری لیڈر شپ سے موجودہ صورتحال پر مشاورت جاری ہے۔

    خیال رہے کہ آج خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

    خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف 6 سال آئین شکنی کیس چلا۔

    سابق صدر پرویز مشرف اس وقت دبئی میں مقیم ہیں اور شدید علیل ہیں۔ وہ اپنے کیس کی پیروی کے لیے ایک بار بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

  • اراکین پارلیمنٹ کشمیر سے متعلق اہم کانفرنس میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں، صادق سنجرانی

    اراکین پارلیمنٹ کشمیر سے متعلق اہم کانفرنس میں بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں، صادق سنجرانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے زور دیا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر سے متعلق قومی پارلیمنٹرین کانفرنس میں بھر پور شرکت کو یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے اپنے ایک اہم ویڈیو پیغام میں قومی قیادت بشمول اراکین سینیٹ و قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی اور قانون ساز اسمبلیوں کے نمائندوں پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق قومی پارلیمنٹرین کانفرنس میں بھر پور شرکت کو یقینی بنائیں۔

    اس کانفرنس کا انعقاد 18 ستمبر کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں کیا جائے گا۔ چیئرمین سینیٹ نے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دنیا کے سامنے لائیں اور مودی سرکار کا بھیانک چہرہ بے نقاب کریں۔

    مسئلہ کشمیر : اقوام متحدہ اور عالمی برادری تباہی کے ذمہ دار ہوں گے، نعیم الحق

    اس کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی برادری تک کشمیریوں کی آواز کو پہنچانا ہے، جبکہ اس کانفرنس کے ذریعے بھارتی جارحیت کو بے نقاب کیا جائے گا۔

    ادھر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ مودی سرکار مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سے انکاری ہے، عالمی طاقتوں نے اقدامات نہ کیے تو اقوام متحدہ اور عالمی برادری خطے کی تباہی کے ذمہ دار ہوں گے۔