Tag: Confession of crime

  • قاتل کا انوکھا اعتراف جرم : پولیس بھی حیران رہ گئی

    قاتل کا انوکھا اعتراف جرم : پولیس بھی حیران رہ گئی

    ماسکو : روس میں ایک شخص نے جھگڑے کے بعد تین افراد کو گولیاں ماردیں وہ چاہتا تو موقع واردارت سے فرار بھی ہوسکتا تھالیکن اس نے پولیس کو ایک نئے انداز سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے مشرقی علاقے کے جنگل میں ایک شخص نے شراب پی کر جھگڑے کے دوران تین افراد کو قتل کردیا اور جرم کا اعتراف کرنے کے لیے انوکھا طریقہ اپنایا۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق روس میں سنگین جرائم کی تحقیق کرنے والی کمیٹی نے گزشتہ روز بتایا کہ اس شخص اور اس کے ایک جاننے والے نے چین کی سرحد کے قریب واقع علاقے خبرواسک میں ایک فارم میں شراب پینے کے دوران جھگڑا شروع کر دیا تھا۔

    کمیٹی کے بیان میں مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ اس شخص نے اس کے بعد اپنے جاننے والے ایک آدمی اور دو خواتین کو گولی مار دی تھی۔

    فارم کے دور دراز مقام پر واقع ہونے اور وہاں تک ٹرانسپورٹ کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے اس شخص کو اوخوتسک گاؤں  پہنچنے میں ایک ہفتہ لگا جہاں اس نے خود کو پولیس کے حوالے کیا اور بتایا کہ اس نے یہ جرائم کیے ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ شخص جس کی شناخت ابھی نہیں ہوئی، اسے حراست میں لے لیا گیا ہے اور تفتیش کار اس فارم کی جانب روانہ ہو گئے ہیں جو ایکی گھنے جنگل میں گھرا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ روس میں الکوحل مشروبات کے خلاف مہمات اور حکام کی جانب سے فروخت پر قابو پانے کے لیے جارحانہ اقدامات کے بعد چند برسوں سے شراب نوشی کم ہو رہی ہے لیکن اس پیش رفت کے باوجود شراب پینے کے دوران اس طرح کے واقعات عام ہیں۔

    واضح رہے کہ چار برس قبل 2017 میں ماسکو کے شمال مغربی گاؤں میں ایک شخص نے شراب نوشی کے جھگڑے کے دوران نو افراد کو قتل کردیا تھا۔

  • سفاک مالکن نے ملازمہ کو دردناک طریقے سے مار ڈالا

    سفاک مالکن نے ملازمہ کو دردناک طریقے سے مار ڈالا

    سنگاپور : مالکن نے اپنی ملازمہ کو انتہائی بہیمانہ اور دردناک طریقے سے موت کے گھاٹ اتار دیا، عدالت میں ملزمہ کیخلاف عمر قید کی سفارش کی گئی ہے۔

    سنگاپور میں ایک گھریلو ملازمہ سے انتہائی برا سلوک اور پھر قتل کے ایک خوفناک واقعے میں مرکزی ملزمہ نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ بھارتی نژاد ملزمہ نے اپنی ملازمہ کو اس بے رحمانہ طریقے سے قتل کیا جس کی کوئی دوسری مثال نہیں۔

    اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ40سالہ ملزمہ گائتری موروگیان نے جس طرح کے جرائم کا ارتکاب میانمار سے تعلق رکھنے والی اپنی 24 سالہ ملازمہ کے ساتھ کیا اس کی کوئی اور مثال موجود نہیں ہے۔

     ایک مقامی عدالت میں دیے گئے اپنے بیان میں گائتری موروگیان نے سماعت کے دوران  بتایا کہ وہ اپنی گھریلو ملازمہ پیانگ گائے ڈون کے قتل کی مرتکب ہوئی تھی۔

    ملزمہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے مقتولہ ملازمہ پر چھری سے حملے کیے تھے، اسے ڈنڈوں سے پیٹا تھا، اس کا جسم استری سے جلایا تھا اور پھر اس کا گلا اتنا دبایا تھا کہ پیانگ گائے ڈون کا انتقال ہو گیا تھا۔

    ملزمہ کے حتمی اعتراف جرم کے بعد عدالت نے اسے مجرم قرار دے دیا ہے۔ عدالت ملزمہ کے لیے سزا کا اعلان بعد میں کرے گی جو کم از کم بھی عمر قید ہوسکتی ہے۔

  • نیویارک : سیاہ فام شخص کے قاتل نے نسلی فسادات کرانے کی سازش کا اعتراف کرلیا

    نیویارک : سیاہ فام شخص کے قاتل نے نسلی فسادات کرانے کی سازش کا اعتراف کرلیا

    نیو یارک : امریکہ میں نسلی امتیاز پر سیاہ فام شخص کو قتل کرنے والے سابق فوجی اہلکار نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    تیس سالہ ملزم جمیز جیکسن کا اپنے اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ وہ سال دوہزار سترہ میں بالٹی مور سے نیویارک اس لیے آیا تھا کہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا کر امریکہ بھر میں نسلی فسادات کراسکے۔

    جس کیلئے اس نے ایک چیھاسٹھ سالہ سیاہ فام شخص کو تیزدھار آلے سے قتل کیاتھا، ملزم کے اعتراف کے بعد عدالت ملزم کیخلاف فیصلہ تیرہ فروری کو سنائے گی, تیس سالہ ملزم جمیز جیکسن افغانستان میں امریکی فوج میں بھی اپنی خدمات انجام دے چکا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو آج بھی تعصب اور نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، امریکیوں میں یہ ذہنیت اتنی زیادہ جڑ پکڑ چکی کہ اب وہ خصوصاً ہر غریب سیاہ فام کو مشکوک سمجھتے ہیں۔

    اس سے ذلت آمیز سلوک کرتے ہیں،حتی کہ معمولی بات پہ گولی مار کر زخمی بھی کر دیتے ہیں۔ ان دلدوز واقعات کے خلاف امریکی عوام نے زبردست مظاہرے بھی کیے۔

    اسی ذہنیت کا اظہار  چند سال قبل سفید فام پولیس افسر ڈیرن ولسن نے عدالت میں کیا۔ 9 اگست 2014ء کی دوپہرکو اس نے امریکی شہر، فرگوسن میں ایک غیر مسلح 18سالہ سیاہ فام لڑکے، مائیکل براؤن کو گولی مار دی۔ لڑکے کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ گلی کے درمیان میں چل رہا تھا۔

  • پارٹی قیادت کے حکم پر قتل اور بھتہ خوری کی، رئیس مما کا عدالت میں اعتراف

    پارٹی قیادت کے حکم پر قتل اور بھتہ خوری کی، رئیس مما کا عدالت میں اعتراف

    کراچی : ایم کیوایم کے مبینہ ٹارگٹ کلر رئیس مما کو کراچی کی عدالت میں پیش کردیا گیا، ملزم نے دفعہ ایک سو چونسٹھ کے تحت اعترافی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے قتل و غارت سمیت اہم انکشافات کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کا سابق سیکٹر انچارج اور سنگین جرائم میں ملوث ملزم رئیس مما نے عدالت کے سامنے ایک سیاسی جماعت کی قیادت کے حکم پر ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کرلیا،ملزم نے سکیورٹی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔

    ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے الزامات میں گرفتار ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج رئیس مما کو نبی بخش پولیس نے سخت سکیورٹی میں سیشن کورٹ کراچی میں پیش کردیا۔

    دوران سماعت ملزم رئیس مما نے دفعہ 164کے تحت اعترافی بیان ریکارڈ کرادیا، ملزم نے انکشاف کیا کہ اسے مختلف سیاسی شخصیات کی سرپرستی حاصل رہی۔ سیاسی جماعت کے سربراہ کے حکم پر قتل وغارت کی اور سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: ٹارگٹ کلر رئیس مما 20روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    رئیس مما نے بھتہ خوری اور غیرقانونی اسلحے کی لین دین کا بھی اعتراف کیا، تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی نشاندہی پر گزشتہ دنوں عیدگاہ کے علاقے سے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ بھی برآمد کی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • فیصل آباد : لیڈیز ٹرائی روم میں خفیہ کیمرہ، منیجر کا اعتراف جرم

    فیصل آباد : لیڈیز ٹرائی روم میں خفیہ کیمرہ، منیجر کا اعتراف جرم

    فیصل آباد میں ملبوسات کے مشہور برانڈ کےخواتین ٹرائی روم میں کیمرے لگانے کا معاملہ۔۔شاپ مینجر نے لیڈیز ٹرائی روم میں خفیہ کیمرے لگا کر ریکارڈنگ کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ٹرائل روم میں خفیہ کیمرے لگانے کے معاملے پر گرفتار مینیجر نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    پولیس کی حراست میں تفتیش کے دوران دکان کے مینجر فیاض نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ دو ماہ سے لیڈیز ٹرائی روم میں نصب خفیہ کیمروں کے ذریعے خواتین کی ریکارڈنگ کر رہا تھا۔

    ملزم فیاض نے بتایا کہ ویڈیوز دیکھنے کے بعد انہیں کمپیوٹر سے ڈیلیٹ کردیا کرتا تھا، اس نے کوئی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل نہیں کی۔

    پولیس ملزم مینجر فیاض اورسیلزمین رضوان کو علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے دونوں کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرے گی۔

    واضح رہے کہ سات فروری کو فیصل آباد کی پیپلزکالونی میں واقع معروف برانڈ کی ڈریس شاپ کے لیڈیز ٹرائی روم میں نصب خفیہ کیمرے پکڑے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : ملبوسات کے ٹرائل روم میں کیمرا‘ مزید دو افراد گرفتار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ظافرقتل کیس: گولی غلطی سے لگی، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

    ظافرقتل کیس: گولی غلطی سے لگی، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

    کراچی : سی ویو فائرنگ کیس میں ملوث ملزم خاور برنی نے اعتراف جرم کرلیا، ملزم نے بیان دیا ہے کہ صرف گاڑی روکنے کے لیے ٹائروں پر فائر کیے تھے، غلطی سے پستول اوپر ہوئی اور گولی ظافر کو جا لگی، عدالت نے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ویو پر نوجوان ظافر کو موت کے منہ میں دھکیلنے والے ملزم خاور برنی کو جسمانی ریمانڈ کے لیےعدالت میں پیش کیا گیا۔

    اپنے بیان میں ملزم نےاعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ایکسیڈنٹ کرکے بھاگنے والوں کو صرف روکنے کیلئے گولیاں ٹائروں پر مارنا چاہتا تھا، بے دھیانی میں پستول اوپر ہوگئی اور گولی ظافر کو جا لگی، عدالت نے ملزم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

    ظافر قتل کیس ایس آئی یو کے حوالے کردیا گیا، مقتول ظافر کے والد اور وکیل کا مطالبہ ہے کہ خاور برنی پر دہشت گردی کا مقدمہ چلایا جائے،جبکہ پولیس اسے قتل کے مقدمے کے طور پر ہینڈل کر رہی ہے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ ملزمان کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں کیس میرٹ پر چلے گا۔


    مزید پڑھیں: سی ویو، اوورٹیک کرنے پر فائرنگ، نوجوان جاں بحق


    یاد رہے کہ گزشتہ روز کلفٹن کے علاقے سی ویو ریسنگ ٹریک پر گاڑیوں کی ریس میں اوور ٹیک کرنے کے دوران ٹکر لگنے کے تنازعے پر فائرنگ سے ظافر نامی نوجوان جاں بحق اور اس کا دوست زخمی ہوگیا تھا۔

    پولیس نے دو گاڑیاں تحویل میں لے کر پانچ افراد کو حراست میں لیا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کار نے اوور ٹیک کرنے والی ہیوی بائیک کو ٹکر ماری تو ڈبل کیبن میں موجود افراد نے کار کا تعاقب کیا اور گولیاں برسادیں۔

    مقتول ظافر ڈی ایچ اے کا رہائشی اور اے لیول کا طالب علم تھا۔