Tag: Confessional statement

  • سی ای او کو قتل کرنے والے سافٹ ویئر انجینئر کا اہم بیان

    سی ای او کو قتل کرنے والے سافٹ ویئر انجینئر کا اہم بیان

    کراچی : شارع فیصل پر واقع ایک پلازہ میں گزشتہ روز سافٹ وئیر ہاؤس کے سی ای او کے قتل کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    کمپنی کے سابق سافٹ ویئر انجینئر قاتل شعیب کا بیان اے آر وائی نیوز پر نشر کردیا گیا، ملزم شعیب نے بتایا کہ کمپنی میں3ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی تھی۔

    ملزم شعیب نے بتایا کہ مجھے ڈپریشن کی بیماری ہے، ڈاکٹر نے ایک ماہ اسپتال میں داخل ہونے کا کہا تھا۔

    اس نے بتایا کہ میں بیماری کی وجہ سے دو ہفتے کے بعد دفتر گیا اور سی ای او سے اپنی رکی ہوئی تنخواہ مانگی، تنخواہ مانگنے پر مجھے ڈیڑھ گھنٹے تک انتظارکروایا گیا اور طنز کرنے لگے، آخر میں کہا گیا تنخواہ نہیں مل سکتی۔

    ملزم شعیب کا کہنا ہے کہ میں دفتر کے کچن سے چھری اٹھا کر لایا سی ای او نوید کو اسی سے قتل کیا، سی ای او نوید نے مجھے دھکا بھی دیا تھا۔

    اس نے بتایا کہ کمپنی میں جنوری کے بعد2سے3ماہ بعد ایک تنخواہ ملتی ہے، میں 7ماہ سے کمپنی میں بطور سافٹ وئیر انجینئر کام کر رہا تھا۔

    واضح رہے کہ مقتول نوید خان غیر ملکی سافٹ وئیر کمپنی کے پاکستان آفس کا سی ای او تھا جبکہ ملزم شعیب کمپنی کا سابق ملازم تھا۔

    ،مزید پڑھیں : مقتول سی ای او کے بھائی نے ساری کہانی بتادی

    پولیس کے مطابق شام کے وقت ملزم شعیب دفتر آیا اور سی ای او نوید کے کمرے میں داخل ہوا، تلخ کلامی اور جھگڑے کے دوران ملزم نے تیز دھار آلے کے وار کرکے نوید کو شدید زخمی کردیا جو اسپتال میں بعد ازاں دم توڑ گیا۔

     

  • گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف

    گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف

    کراچی : لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوگیا اور کہا میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا کر پوچھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری میں پولیس پرحملے ،قتل سمیت دیگرکیسز سماعت ہوئی ، دوران سماعت گینگسٹر عزیربلوچ کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوگیا۔

    عزیربلوچ نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ،جوڈیشل مجسٹریٹ عمران زیدی کوکئی ماہ سے بلایا جارہا ہے پیش نہیں ہورہے، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا جائے اور پوچھا جائے اقبالی بیان دیا تھا یا نہیں، مجھے یقین ہے مجسٹریٹ جھوٹ نہیں بولیں گے۔

    یاد رہے جوڈیشل کمپلکس میں جمع کرائے گئے اقبالی بیان میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ نے اہم انکشافات کیےتھے اور عدالت نے اس اقبالی بیان کو کیس کا حصہ بنا دیا تھا۔

    اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے اعتراف کیا ہے کہ پولیس افسران یوسف بلوچ، جاوید بلوچ اور چاند نیازی کی مدد سے اس نے لیاری گینگ وار کے ارشد پپو، اس کے بھائی اور ساتھی کو اغوا کیا، ان تینوں کے سر تن سے جدا کر کے لیاری کی گلیوں میں فٹ بال کھیلا اور لاشوں کو جلا دیا، اس کے بعد دہشت پھیلانے کے لیے لاشوں کی ویڈیو بنا کر پورے ملک میں پھیلا دی۔

    جوڈیشل کمپلیکس میں جمع کرائے گئے 164 کے اقبالی بیان میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے سابق صدر آصف زرداری، اویس مظفر ٹپی، شرجیل میمن اور قادر پٹیل و دیگر کے بھی راز کھولے تھے۔

    رینجرز اہل کاروں کے قتل کیس میں جمع اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی حساس معلومات دینے کا بھی اعتراف کیا جبکہ اقبالی بیان کے آخری حصے میں عزیر نے کہا کہ ایران کو کراچی کے حساس اداروں کے اعلیٰ افسران کے نام اور رہائش گاہوں کی معلومات بھی دی۔

  • شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کرکے قتل کیا ، ٹارگٹ کلر کا اعتراف

    شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کرکے قتل کیا ، ٹارگٹ کلر کا اعتراف

    کراچی : کراچی میں ایس آئی یو کے ہاتھوں گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باو نے لرزہ خیر انکشاف کیا کہ شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کیا اور تشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے پاک کالونی میں ایس آئی یو کی خفیہ اطلاع پر ٹارگٹڈکارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کا ٹارگٹ کلر نجیب باؤ گرفتار کرلیا جبکہ ملزم سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو نے بتایا کہ گرفتارٹارگٹ کلرنجیب عرف باؤ کا تعلق گینگ وار جاسم گولڈن گروپ کا کارندہ ہے، جاسم گولڈن گروپ عزیربلوچ کی سرپرستی میں کارروائیاں کرتا تھا، گرفتار ٹارگٹ کلر نجیب باؤ نے درجنوں افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باو نے انتہائی لرزہ خیر انکشافات کیے ، جس میں ملزم نے بتایا شناختی کارڈ دیکھ کر اردو بولنے والوں کو اغوا کرتے تھے، مغویوں کو پہلے امن کمیٹی کے دفتر پھر عزیربلوچ کے پاس لے جاتے تھے، مغویوں کو تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا جاتا۔

    ملزم نے بتایا کہ کئی مغویوں کو امن کمیٹی کے دفتر میں استاد تاجو کے سامنے قتل کیا، سال دوہزار گیارہ ماڑی پورمیں کوچ سے 7اردو بولنے والوں کو اغوا کیا،مغویوں کوتشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دیں۔

    ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ بابا لاڈلہ،تاج محمد تاجو کے ساتھ کچھی آبادی پر حملہ کیا، جس میں فیصل پٹھان، ملانثار، شیراز کامریڈ،شکیل بادشاہ اور عزیربلوچ کے دیگر لڑکے بھی تھے، لڑائی میں ایم 16، راکٹ لانچر، دستی بم، آوان بم اور کلاشنکوف کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 6 کچھی افراد کو ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے اور جیسے ہی رینجرز اور پولیس کی نفری پہنچی ہم سب فرار ہوگئے۔

    ٹارگٹ کلرنجیب باؤ کے مطابق علی محمد محلے میں امن کمیٹی کے دفتر کو ٹارچر سیل بنایا ہوا تھا جہاں درجنوں اردو اسپیکرز اور کچھی لڑکوں کو اغواء کر کے وہاں لاتے مغویوں پر بدترین تشدد کے بعد کبھی چھوڑ دیتے کبھی عزیر بلوچ کے حوالے کرتے، ملزم کے مطابق گینگ وار میں ہر کام کا الگ معاوضہ ملتا تھا۔

    ملزم نے مزید بتایا کہ پکٹ ڈیوٹی کرنے کے روزانہ 500 روپے اجرت ملتی تھی، پکٹ ڈیوٹی پر رینجرز یا پولیس کو دیکھتے ہی وائرلیس سیٹ پر اطلاع دیتا، عید کے تین دن جاسم گولڈن کا جواء چلانے کے 400 روپے یومیہ اجرات ملتی۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے مذید تفتیش جاری ہے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔