Tag: confiscated

  • جدہ: 30 ملین ریال کا تمباکو ضبط کرلیا گیا

    جدہ: 30 ملین ریال کا تمباکو ضبط کرلیا گیا

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک گودام سے 30 ملین ریال کا ذخیرہ کیا گیا سگریٹ اور تمباکو ضبط کرلیا گیا، مذکورہ مال کا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ زکوٖۃ و آمدنی نے جدہ میں ایک گودام پر چھاپہ مار کر بغیر ٹیکس ادا کیے گودام میں ذخیرہ سگریٹ اور تمباکو ضبط کرلیا۔

    محکمہ آمدنی کے مطابق ضبط کیے جانے والے تمباکو اور سگریٹ کی مالیت 30 ملین ریال ہے اور اس کا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تمباکو اور سگریٹ کے تقریباً ایک ہزار کارٹن ضبط کیے گئے، ان پر 90 ملین ریال تک کا جرمانہ ہوگا، بغیر ٹیکس ادا شدہ سگریٹ اور تمباکو ذخیرے کے مالک سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

    تفتیش میں ان فریقین کو بھی شامل کرلیا گیا ہے جنہوں نے تمباکو اور سگریٹ پر ٹیکس نہیں لیا تھا اور سارا سامان بالا ہی بالا گودام میں پہنچا دیا تھا۔

    محکمے نے وارننگ دی ہے کہ ہر طرح کے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس کی خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لیا جائے گا اور کسی سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

  • سعودی عرب: 10 لاکھ نقلی چارجر ضبط کرلیے گئے

    سعودی عرب: 10 لاکھ نقلی چارجر ضبط کرلیے گئے

    ریاض: سعودی اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف مارکیٹس سے 10 لاکھ نقلی چارجر اور دیگر الیکٹرانک اشیا ضبط کرلیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سال 2019 کے دوران یومیہ 2 ہزار 739 نقلی چارجر اور الیکٹرانک اشیا ضبط کی گئیں، سال کے اختتام تک یہ تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    سعودی اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ آرگنائزیشن چارجرز کے حوالے سے اپنے اسٹینڈرڈ مقرر کیے ہوئے ہے۔

    ان کے مطابق چارجر درآمد کرنے والے تاجروں کو اس کا پابند بنایا جا رہا ہے، تاجروں پر ایک پابندی یہ لگائی گئی ہے کہ وہ کوئی بھی چارجر سعودی مارکیٹ میں لانے سے قبل آئی ای سی ای ای کا سرٹیفکیٹ ضرور حاصل کریں۔

    اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے ایک اور پابندی یہ لگائی ہے کہ درآمد کرنے والا تاجر فیکٹری سے براہ راست رابطہ کرے، یہ پابندی اس لیے لگائی گئی ہے تاکہ سعودی بازاروں کو نقلی چارجر سے بچایا جاسکے۔

    انہوں نے بتایا کہ سال 2019 کے دوران 7 ہزار 560 لائسنس جاری کیے گئے، یہ لائسنس لینے والے وہ تاجر تھے جو آئی ای سی ای ای کی شرط پوری کر رہے تھے۔

    اس حوالے سے سنہ 2018 کے مقابلے میں 82 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    سعودی اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کا مزید کہنا ہے کہ سعودی محکمہ کسٹم پر یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ ایسا کوئی چارجر یا الیکٹرانک سامان ملک میں داخل نہ ہونے دیں جو سعودی اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کے معیار پر پورے نہ اترتے ہوں۔

    یاد رہے کہ آرگنائزیشن کے افسران صارفین کو نقلی اشیا سے بچانے کے لیے اچانک چھاپے مارتے ہیں، سنہ 2019 کے دوران 6 لاکھ 12 ہزار چھاپے مارے گئے۔ یہ سنہ 2018 کے مقابلے میں 52 فیصد زیادہ تھے۔

  • سعودی عرب میں حج سے قبل 35 ٹن مضر صحت غذائی مواد کی ضبطی

    سعودی عرب میں حج سے قبل 35 ٹن مضر صحت غذائی مواد کی ضبطی

    ریاض :سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے گذشتہ ہفتے کے دوران 35 ٹن اور 3519 لیٹر غذائی مواد ضبط کر کے تلف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ پیش رفت زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے آنے والے حجن مشنوں اور عازمین حج کے پاس موجود غذائی اشیائ، دواؤں اور طبی ساز و سامان کی تلاشی اور معائنے کے ضمن میں سامنے آئی۔م

    ذکورہ سعودی اتھارٹی نے 7015 کے قریب فوڈ، میڈیسن اور میڈیکل آئٹمز کو کلیئر کیا جب کہ 575 آئٹمز کو مختلف وجوہات کی بنا پر کلیئر کرنے سے انکار کر دیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی سلسلے میں 16 سے 23 ذوالقعدہ کے دوران فود اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے معائنہ کاروں نے مدینہ منورہ میں غذائی مواد سے متعلق 237 مقامات کا دورہ کیا، اس دوران 10 تنصیبات کو بند کر دیا گیا اور 149 کلو گرام غذائی مواد تلف کر دیا گیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ ریجن میں غذائی مواد سے متعلق 951 مقامات کا دورہ کیا گیا،اس دوران 10 تنصیبات کو بند کر دیا گیا اور 28471 کلو گرام اور 3374 لیٹر غذائی مواد کو تلف کیا گیا۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے معائنہ کار مکہ مکرمہ کے پانچ مرکزی داخلی راستوں پر بھی موجود ہیں تا کہ غذائی مواد کی منتقلی میں استعمال ہونے والے وسائل کا معائنہ کیا جا سکے،اس دوران معائنے کی 6875 کارروائیوں کے نتیجے میں 6525.5 کلو گرام اور 145 لیٹر ناقابل استعمال غذائی مواد ضبط اور تلف کیا گیا۔

  • بے نامی جائیدادیں ضبط ہونا شروع

    بے نامی جائیدادیں ضبط ہونا شروع

    اسلام آباد : حکام نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے افراد کی بے نامی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کردیا، ایف بی آر نے راولپنڈی میں 7 ہزار کینال اراضی ضبط کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے خفیہ جائیدادیں رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی تھی جس کی معیاد 30 جون تک تھی جس میں آج رات تک توسیع کی گئی تھی، ایف بی آر بے نامی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈریل بیورو آف ریونیو کی جانب سے راولپنڈی میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے 7 ہزار کینال اراضی ضبط کرلی ہے، سینیٹرچوہدری تنویرکی6ہزاربےنامی اراضی کاپتہ لگایاگیا، بےنامی جائیدادچوہدری تنویرنےاپنےملازمین کےنام بنارکھی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری تنویر نے جن ملازمین کے نام جائیدادیں کررکھی تھی ان میں عبدالعزیز، اظہر علی، موہن معروف، شاہ جہاں بیگم اور راجہ شکور شامل ہیں، ایف بی آرکی جانب سےملازمین کونوٹس بھی جاری کردئیے، سینیٹرچوہدری تنویرکاتعلق مسلم لیگ نواز سےہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈریل بیورو آف ریونیو کو کراچی میں بھی ایف بی آرکو8بےنامی جائیدادضبط کرنےکی اجازت مل گئی، بےنامی جائیدادوں میں کراچی سول لائنزمیں پلاٹ نمبر18/2شامل ہے۔

    یاد رہے کہ حکومت نے خفیہ جائیدادیں رکھنے والوں کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی جس کی معیاد 30 جون تک تھی جس میں بعدازاں توسیع کردی گئی تھی جس کی مدت آج رات ختم ہوجائے گی، اس ضمن میں وزیراعظم پاکستان نے دو بار قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کیا اور عوام کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ اپنی پراپرٹیز کو قانونی بنائیں اور ملک کی مدد کریں۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، بے نامی ایکٹ 2017 کو لوگ نظر انداز کررہے ہیں، 2018 میں جو ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی گئی اُس میں بے نامی ایکٹ کو نافذ نہیں کیا گیا تھا۔