Tag: Conflict

  • چین نے عالمی برادری کو ’جنگ کے پھیلاؤ‘ سے خبردار کردیا

    چین نے عالمی برادری کو ’جنگ کے پھیلاؤ‘ سے خبردار کردیا

    چین نے عالمی برادری سے موجودہ جنگ کے اثرات کو عالمی معیشت تک پھیلنے سے روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکُن نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موجودہ جنگ کے اثرات کو عالمی معیشت تک پہنچنے سے روکنے کے لیے مزید اقدامات کرے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ خلیج اور ارد گرد کے پانی اہم بین الاقوامی تجارتی راستے ہیں، چین نے فریقین پر تنازع کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا صورت حال کو مزمید آگے برھنے سے روکا جائے۔

    چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی جائے اور مشاورت کا راستہ اختیار کیا جائے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ تنازعات کو کم کرنے اور علاقائی عدم استحکام کو روکنے کی کوششیں تیز کی جائیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کی 3 مرکزی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اسرائیل نے امریکی حملے کے بعد آج دوسرے روز بھی فردو جوہری مرکز پر حملہ کیا ہے جبکہ وسطی تہران پر متعدد تنصیبات کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی آج اسرائیل پر بڑے بیمارے پر میزائل حملے کیے ہیں، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے آج کے حملوں میں خیبرشکن، عماد، قدر، فتاح ون میزائل استعمال کیے گئے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آج اسرائیل پر کیے گئےحملوں میں حکمت عملی تبدیل کی گئی اور تل ابیب، حیفا سمیت شمال سے جنوب تک ڈرونز اور میزائلوں سےاہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے، دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بھی اس جوابی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایران کی جانب سے تقریبا 15میزائل داغے گئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی کے باعث خطے کے فضائی راستے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکے ہیں جس سے بھارت کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    اسرائیلی حملے اور اس پر ایرانی جوابی کارروائی کے بعد سے چھ ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ، چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر پڑے ہیں جو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تناؤ کے بعد فضائی حدود کی پابندیاں بھگت رہا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور اسرائیل کشیدگی کے بعد بھارتی ایئرلائنز کو اپنے درجنوں بین الاقوامی اور اندرونِ ملک پروازوں کے رخ موڑنے پڑے، متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کردی گئیں۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق دہلی سے ایران کے راستے جانے والی دو پروازیں ایران میں پھنس گئیں، جنہیں مختصر وقت میں واپس موڑ کر نکالا گیا۔

    امریکا سے بھارت جانے والی پروازوں نے کینیڈا کے ذریعے روس، منگولیا، چین اور بنگلادیش جیسے طویل راستوں کو اختیار کیا، جس کی وجہ سے پندرہ گھنٹے کی پرواز اب اٹھارہ گھنٹے سے زائد وقت لے رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وینکوور اور شکاگو سے دہلی جانے والی پروازوں کو جدہ موڑ دیا گیا، جب کہ بنگلور سے شارجہ جانے والی پروازوں کو بھی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور مختلف یورپی ممالک سے آنے والی متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں۔

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    یاد رہے گزشتہ روز اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • برطانیہ میں پیٹرول بحران : سوشل میڈیا پر خاتون نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    برطانیہ میں پیٹرول بحران : سوشل میڈیا پر خاتون نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    لندن : برطانیہ میں پیٹرول کی قلت کے باعث لوگ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، پیٹرول پمپس پر لمبی لمبی قطاریں ان کی بے بسی کا کھلا اظہار ہے۔

    ایسے موقع پر برطانیہ کے عوام مزید غم و غصے کا شکار ہوئے جب ایک خاتون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دس لیٹر پیٹرول فروخت کرنے کی کوشش کی۔ اسٹاک پورٹ کی رہائشی خاتون کی جانب سے جیسے ہی یہ پوسٹ شیئر کی گئی تو لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک خاتون صارف نے پیٹرول کے دو کینوں کی تصاویر کے ساتھ پوسٹ شیئر کی کہ وہ پیٹرول کے دو کین 50 پاؤنڈز کے عوض فروخت کرنا چاہتی ہیں۔ پوسٹ میں واضح کیا گیا تھا کہ قیمت میں کین شامل نہیں ہیں۔

    فیس بک کی خاتون صارف نے پیٹرول کی جو قیمت بتائی تھی وہ پمپس پہ فروخت کیے جانے والے پیٹرول کی قیمت سے چار گنا زائد تھی۔

    خاتون صارف نے اس کے بعد فیس بک سے پوسٹ ہٹادی لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ پوسٹ پیٹرول کے فروخت کیے جانے کی وجہ سے ہٹائی گئی ہے اور یا پھر عوامی ردعمل سے مجبور ہو کر ہٹائی گئی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے پیٹرول کی ترسیل میں خلل ایک بڑے بحران کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پیٹرول کی سپلائی کو معمول پر لانے کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

    لندن سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں پیٹرول پمپوں پر گزشتہ چند روز سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں جب کہ لوگوں نے آنے والے دنوں میں پیٹرول نہ ملنے کے خدشات کی وجہ سے اپنی ضروریات سے زیادہ پیٹرول خریدنا بھی شروع کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کے وزرا مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے اور صرف وقتی طور پر پیٹرول پمپوں تک تیل کی ترسیل ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے جو جلد معمول پر آجائے گی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایندھن کے بحران نے ایک بڑے سیاسی بحران کو بھی جنم دیتا دکھائی دے رہا ہے جب کہ وزیراعظم پر دباؤ ہے کہ وہ اس سلسلے میں قوم سے خطاب کریں۔

    رپورٹس کے مطابق حالات کی سنگینی کا نتیجہ ہے کہ دو افراد کو ایک دوسرے کو لاتیں اور گھونسے مارتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے جب کہ منرل واٹر کی بوتلوں کو پیٹرول سے بھرتے بھی نوٹ کیا گیا ہے۔ ایک جگہ سے چاقو بردار کی وڈیو بھی منظر عام پرآئی ہے۔

  • افغان تنازعہ کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی

    افغان تنازعہ کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی

    کابل:اقوام متحدہ نے اپنے رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغان تنازعہ کی وجہ سے لاکھوں افراد نے نقل مکانی کی جن میں 58 فیصد تعداد 18 سال سے کم عمر بچوں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعاون انسانی امور (او سی ایچ اے) کا کہنا تھا کہ 2019 کے پہلے 7 ماہ کے دوران 2 لاکھ 17 ہزار افراد ملک میں جاری لڑائی کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے 58 فیصد افراد 18 سال سے کم عمر بچے ہیں۔

    واضح رہے کہ اکثر اندرونی نقل مکانی کی وجہ قومی حادثات ہوتے ہیں، جن میں گزشتہ سال آنے والی تاریخی خشک سالی بھی شامل ہے، جس کی وجہ سے 2 لاکھ 45 ہزار افراد نے نقل مکانی کی تھی اور ان میں سے تقریباً ایک لاکھ افراد واپس نہیں آئے تھے۔

    او سی ایچ اے کے مطابق 10 لاکھ سے زائد افراد نے نقل مکانی کی ہے اور انہیں رواں سال کے آخر تک معاونت کی ضرورت ہوگی۔

    افغانستان کی جنگ، مختلف صورتوں میں 4 دہائیوں سے جاری ہے، سے لاکھوں افراد مختلف اوقات میں ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

    او سی ایچ اے کا کہنا تھا کہ جنوری سے جولائی کے درمیان 2 لاکھ 70 ہزار افراد ایران سے واپس آئے جو خود بھی معاشی بحران کا سامنے کر رہا ہے جبکہ 16 ہزار 700 افغان پاکستان سے اپنے وطن واپس لوٹے۔

    خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان بین الاقوامی فوج کے انخلا کے حوالے سے معاہدے کا اعلان جلد متوقع ہے۔

  • کرپشن اسکینڈل، کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف

    کرپشن اسکینڈل، کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف

    اوٹاوا:جسٹن ٹروڈو کرپشن سکینڈل میں کینیڈین وزیرِاعظم کا قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ٹروڈو کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ کے قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق رپورٹ منظرِ عام پر آئی ہے جس میں لگائے گئے الزامات کو انھوں نے تسلیم بھی کر لیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے جو کیا، ملکی مفاد میں کیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے اس رپورٹ کے کچھ نتائج سے اختلاف کیا ہے، اب دیکھنا ہو گا کہ کیا یہ تنازعہ اکتوبر میں ہونے والے انتخابات پر اثر انداز ہو گا یا نہیں۔

    کینیڈا کے ضابطہ اخلاق سے متعلق کمشنر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایس این سی-لاویلن کے معاملے میں مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    ٹروڈو کی سابق پرنسپل سیکریٹری جیرلڈ بٹس کا کہنا ہے کہ اس مقدمے میں کسی قسم کا سیاسی دباؤ نہیں ڈالا گیا، صرف اس مقدمے سے ملکی معیشت کو ممکنہ طور پر پہنچنے والے نقصان سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگست میں جاری ہونے والی ’فیڈرل اِیتھکس کمشنر‘ کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹروڈو نے مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

    کمشنر ماریو ڈیون کا کہنا ہے کہ ٹروڈو نے براہِ راست اور اپنے سینیئر حکام کے ذریعے سابق اٹارنی جنرل کو دباؤ میں لانے کے لیے مختلف حربے آزمائے۔

  • چئیرمین سینیٹ کے نام پر نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف

    چئیرمین سینیٹ کے نام پر نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف

    اسلام آباد : چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی کے معاملے پر نواز شریف اور شہباز شریف کے اختلافات سامنے آگئے ، شہباز شریف راجہ ظفر الحق جبکہ نواز شریف اور مریم نواز پرویز رشید کے حامی ہیں۔

    چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت ناموں پر تقسیم ہوگئی، شہباز شریف اور نواز شریف چئیرمین سینیٹ کے نام پر آمنے سامنے آگئے۔

    شہباز شریف راجہ ظفر الحق کو چئیرمین سینیٹ دیکھنے کے خواہشمند ہیں جبکہ مریم نواز اور نواز شریف پرویز رشید کو چئیرمین سینیٹ بنانے کے لئے سرگرم ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز مریم نواز شریف نے بلاول بھٹو زرداری سے خود ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا ، گفتگو میں مریم نواز نے بلاول بھٹو کو پرویز رشید کا نام چئیرمین سینیٹ کے لئے تجویز کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے پرویز رشید کے نام پر پارٹی میں مشاورت کا وقت مانگ لیا تھا ، پرویز رشید کو چئیرمین سینیٹ بنائے جانے پر اپوزیشن لیڈر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو ملنے کا بھی امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    خیال رہے رہبر کمیٹی کااجلاس کل ہوگا، جس میں نئے چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ کیا جائےگا۔

    یاد رہے اپوزیشن سنیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرادی، قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود تھے۔

    اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی تھی اور رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

  • ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی جاری، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج

    ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی جاری، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج

    ہانگ کانگ سٹی :حکومت مخالف مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج کا مقابلہ اپنی چھتریو ں سے کرتے رہے،پولیس نے وارننگ دینے کے بعد 300 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی کالونی ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع ہوگیا ہے جہاں مظاہرین کی ریلی کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے ضلع مونگ کوک میں 20 منٹ تک مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید کشیدگی کی صورت حال رہی جس کے بعدپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج شروع کردی جبکہ مظاہرین چھتریوں سے اپنا دفاع کررہے تھے۔

    پولیس نے 300 نوجوان کے ایک گروپ کو مظاہرہ ختم کرنے کے لیے وارننگ جاری کی لیکن انہوں نے پولیس کی ایک نہ سنی۔حکومت مخالف مظاہرین پر پولیس کی جانب سے تشدد کیوں شروع اس حوالے سے واضح طور پر رپورٹس سامنے نہیں آئیں تاہم اس سے قبل پرامن مظاہرے دیکھے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہانگ کانگ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے مانگ لی تھی۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے غم و غصے اور شدید احتجاج کے بعد کیرم لام مجرمان کی حوالگی سے متعلق مجوزہ بل پر بحث منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئی تھیں لیکن عوام نے احتجاج وقتی طور پر ختم کردیا تھا لیکن ملک میں جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کر دیا تھا۔

    ہانگ کانگ میں تازہ مظاہروں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا جس کے بعد مظاہرین نے گرفتار افراد کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی۔

    یاد رہے کہ ہانگ کانگ میں 2014 میں جمہوریت پسندوں نے دو ماہ تک طویل احتجاج کیا تھا اور اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوتی تھیں جس سے مونگ کوک سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں شامل تھا۔

  • قضیہ فلسطین عرب ممالک کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، سعودی سفیر

    قضیہ فلسطین عرب ممالک کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، سعودی سفیر

    ریاض/قاہرہ : سعودی سفیر اسامہ نقلی نے فلسطین میں یہودی آبادی کاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ عالمی برادری بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے فلسطین میں اسرائیلی توسیع پسندی اور یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہودی آباد کاری کی روک تھام کےلئے اقوام متحدہ کی منظورکردہ قراردادوں پرعمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق مصر میں سعودی عرب کے سفیر اسامہ نقلی نے ابوظبی میں منعقدہ پانچویں سیاسی تزویراتی ڈائیلاگ کے اجلاس سے خطاب میں سنہ 2016ء کو سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کردہ قرارداد 2334 اور فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی دوسری تمام قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنے سفارت خانے بیت المقدس منتقل نہ کرے اور القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم نہ کرے۔

    اسامہ نقلی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا امن کے قیام کے لیے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ضروری ہے، فلسطین، اسرائیل تنازع کے حل کے لیے عرب ممالک نے سنہ 2002ء میں بیروت سربراہ کانفرنس کے موقع پر ایک امن روڈ میپ جاری کیا تھا جسے اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے بھی حمایت حاصل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین سعودی عرب کے لیے انتہائی اہمیت کاحامل اور پوری عرب دنیا کا مرکزی مسئلہ ہے، اس ضمن میں عرب ممالک نے سنہ 2002ء میں جو امن روڈ میپ پیش کیا تھا وہ موجودہ حالات میں مسئلہ فلسطین کامناسب اور قابل قبول حل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ اس میں القدس کواسرائیل کے بجائے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ تنازع کے دو ریاستی حل کو نقصان پہنچانے والے اسرائیل کے یک طرفہ اقدامات کی سخت مخالفت کی گئی ہے۔

    اسامہ نقلی نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے حل اور فلسطین میں یہودی آباد کاری کی روک تھام بالخصوص سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 پر فوری طورپر عمل درآمد پر زور دیا۔

    اسامہ نقلی نے کہا کہ عالمی برادری اپنے سفارت خانے القدس منتقل نہ کرے اور القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قراردینے کی مساعی میں عرب ممالک کا ساتھ دے۔

    سعودی سفیر نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے چین کے جرات مندانہ موقف کی بھی تحسین کی اور کہا کہ عرب ممالک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنائے جانے کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

  • امریکا نے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے 12 شرائط عائد کر دیں

    امریکا نے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے 12 شرائط عائد کر دیں

    واشنگٹن : امریکی حکام نے ایران کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ ایران کسی بھی وقت امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن، ایران کے ساتھ مشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تہران کو امریکا کی 12 شرائط پوری کرنا ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگر ایران ان شرائط پر عمل درآمد میں؟ سنجیدہ ہے تو تہران کے ساتھ بات چیت کی جا سکتی ہے۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ واشنگٹن، تہران پر دباﺅ بڑھانے کی حکمت عملی اور مہم جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے سے علاحدگی کے اعلان کے بعد تہران کے ساتھ بات چیت کے لیے 12 شرائط عاید کی تھیں۔

    امریکا کی جانب سے عائد کردہ شرایط درج ذیل ہیں۔

    پہلی شرط جوہری اسلحہ کی تیاری روکنا، دوسری شرط عالمی معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینا، تیسری جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت والے میزائلوں کی تیاری بند کرنا، چوتھی جوہری ہتھیار تیاری کی سابقہ کوششوں کو سامنے لانا۔

    امریکا نے پانچویں شرط یہ عائد کی کہ دہشت گرد تنظیموں بالخصوص حزب اللہ، حماس اور اسلامی جہاد کی مدد بند کرنا، چھ یمن میں شیعہ مذہب کے حوثی باغیوں کی مدد ترک کرنا، سات شام میں موجود اپنی فوج واپس بلانا۔

    آٹھویں شرط یہ ہے کہ افغانستان میں طالبان اور دوسرے دہشت گرد گروپوں کی مدد بند کرنا، نویں القاعدہ کے رہنماؤں کی میزبانی ختم کرنا، دسویں شرط پڑوسی ملکوں کے لیے خطرہ نہ بننے کی ضمانت دینا، گیارویں ایران میں موجود تمام امریکیوں کو رہا کرنا، جبکہ بارویں شرط سائبر حملے بند کرنا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے خطے میں موجود امریکی مفادات کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو اسے مہلک حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دھمکی اس وقت دی جب امریکا نے خطے میں ایران کی طرف سے کسی بھی جارحیت کے پیش نظر اپنی فوج اور جنگی ہتھیار تعینات کیے ہیں۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس بات کی ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ ایران کسی بھی وقت امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

  • ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    ایران امریکا کشیدگی، سیّد حسن اللہ کی امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ سیّد حسن نصراللہ نے ایران امریکا کیشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان سرد جنگ تو کئی برسوں سے جاری ہے مگر کشیدگی جس نہج پر اس وقت پہنچی ہے اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ دونوں ممالک اس وقت جنگ کے دھانے پر ہیں اور امریکا نے اپنی مسلح افواج، جنگی طیارے اور بھاری جنگی ہتھیار خلیجی ممالک میں پہنچا دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک نے ایرانی خطرے کے پیش نظر امریکا کو اپنی فوج کو خلیجی سمندری حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ اقدامات کا مقصد تہران کو خطے کے ممالک کے حوالے سے اپنی معاندانہ پالیسی ترک کرنے، جوہری ہتھیاروں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے والے میزائلوں کی تیاری سے باز رکھنا ہے۔

    دوسری طرف ایران بار بار یہ دعویٰ کررہا ہے کہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اس کے میزائلوں سے سمندر میں موجود امریکی بحری بیڑے کو کسی بھی وقت نشانہ بنا کر تباہ کیا جا سکتا ہے۔

    حال ہی میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصرا للہ نے کھل کر امریکیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی۔ ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ جنگ کے حوالےسے لبنانی حکومت بھی مخمصے کا شکار ہے۔

    عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے لبنانی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی عادل الفیونی موجودہ حالات میں خاموشی اور ضبط نفس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیروت خلیجی ممالک کے ساتھ برادرانہ اور تزویراتی تعلقات کے تحفظ اور استحکام کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا تاکہ خلیجی بھائیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔