Tag: Conflict

  • کویت میں فلپائنی سفیر کو ملک چھوڑنے کے حکم پر دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی

    کویت میں فلپائنی سفیر کو ملک چھوڑنے کے حکم پر دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی

    کویت: خلیجی ریاست کویت کی جانب سے فلپائنی سفیر کو ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کے حکم پر فلپائنی دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت اور فلپائن کے سفارتی تعلقات شدید بحران کا شکار ہیں، گذشتہ دنوں کویت حکام نے فلپانئی سفیر کو ایک ہفتے کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد فلپائنی حکام نے معاملے سے متعلق وضاحت طلب کر لی ہے۔

    فلپائنی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خارجہ نے کویت کے سفارت خانے کو ایک سفارتی مراسلہ بھیجا ہے جس میں کویت میں متعین فلپائنی سفیر ریناٹو پیڈرو ویلا کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دینے اور ملک چھوڑنے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے۔

    کویت اور فلپائن میں سفارتی بحران شدید: فلپائنی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

    مذکورہ مراسلے میں فلپائنی وزیر خارجہ ایلن پیٹر کیٹانو نے کویتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلپائنی سفارت خانے کے چار ملازمین کو حراست میں رکھنے اور تین سفارتی اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی بھی وضاحت کرے۔

    خیال رہے کہ فلپائن کے سفارتی عملے نے گھروں میں کام کرنے والی ملازماؤں کو ناروا سلوک کی اطلاعات پر ریسکیو کے نام پر کویتی حکومت کو اطلاع دیے بغیر نکالنے کی کارروائیاں کی تھیں جس پر کویت نے سفارت خانے سے شدید احتجاج کیا تاہم عملے نے باضابطہ طور پر معذرت کرلی تھی۔

    کویت: حکومت کی جانب سے جارحانہ بیانات پر فلپائنی سفیر دفتر خارجہ طلب

    واضح رہے کہ کویت نے ملازماؤں کو نکالنے کی کارروائیوں میں مصروف سفارتی عملے کے دو ارکان کو گرفتار بھی کیا تھا، فلپائن کے وزیر برائے امور خارجہ نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہوگا اور دونوں ممالک تارکین وطن کے تحفظ کے ایک معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف جواب دو، کرپشن کا حساب دو،قومی اسمبلی میں شور شرابا

    نواز شریف جواب دو، کرپشن کا حساب دو،قومی اسمبلی میں شور شرابا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پیر کو پھر شور شرابا ہوا، پی ٹی آئی اراکین نے نواز شریف جواب دو، کرپشن کا حساب دو کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس حسب توقع پیر کو بھی مچھلی بازار بنارہا، اپوزیشن اور حکومتی بنچوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف سخت تندو تیز جملوں اورنعروں کا تبادلہ ہوتا رہا ہال ایک دوسرے کی تضحیک سے گونجتا رہا۔

    لیگی رہنما سعد رفیق نے کہا کہ چور چور نہ کہیں، گالم گلوچ شروع ہوئی تو ایوان کی عزت نہیں ہوگی،حکومتی رکن دانیال عزیز اور پی ٹی آئی کی رکن شیریں مزاری کےدرمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    حکومتی وزیر خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان بنچوں پر کھڑے ہوکر شور شرابا کرتے رہے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں روز عمران خان کا منتظر رہتا ہوں۔


    جواب میں تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف کو لےآؤ میں عمران خان کولےآؤں گا جس پر اپوزیشن نے نعرے بازی کی تو سعد رفیق نے کہا کہ گالم گلوچ شروع ہوئی تو ایوان کی عزت نہیں ہوگی۔

    قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ پاناماکی رپورٹ غلط تھی تو وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیوں کیا، یہ جھوٹ تھا تو وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں بات کرنے کی کیا ضرورت تھی۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ اپوزیشن میں بات سننے کی جرأت ہونی چاہیے، اپوزیشن ارکان کے لیے تعلیم بالغان اسکول کھولنے چاہئیں۔

    بعدازاں اسپییکر قومی اسمبلی نے ہنگامہ خیز اجلاس آج 4 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

  • قومی اسمبلی کے اجلاس میں پھر شور شرابہ، پی ٹی آئی و لیگی ارکان میں گرما گرمی

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں پھر شور شرابہ، پی ٹی آئی و لیگی ارکان میں گرما گرمی

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج پھر شور شرابہ ہوا، پی ٹی آئی اور لیگی ارکان کے درمیان گرما گرمی جاری رہی، شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران لیگی ارکان کے جملے کسنے پر ایوان میں شور شرابہ ہوگیا، قریشی نے سعد رفیق کی جانب سے غنڈے کہنے پر معافی کا مطالبہ کردیا۔


    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس کا آغاز دو گھنٹہ تاخیر سے ہوا۔
    اسپیکر نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن شاہ محمود قریشی کو تقریر کی اجازت دی۔

    انہوں نے گفتگو کے آغاز میں اسپیکر کو دو بار ایاز صادق کہہ کر پکارا جس پر لیگی ارکان نے شور کیا تو انہوں نے چڑ کر اور گفتگو پر زور دے کر یکے بعد دیگر چھ بار ایاز صادق پکارا تو عابد شیر علی و دیگر ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوئے اور لیگی ارکان نے شور کیا جو اسپیکر کی مداخلت پر خاموش ہوئے۔

    شیریں مزاری نے ن لیگی اراکین کے بولنے پر اعتراض کیا اور کہا کہ یہ مداخلت کررہے ہیں۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر ہمیں گزشتہ روز ہی خطاب کی اجازت دے دی جاتی تو یہ شور شرابہ نہ ہوتا.

    شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسپیکر لیگی ارکان کے منہ بند کرائیں تو میں بات کروں، اقتدار کے نشے میں میری آواز کو دبایا گیا تو مزاحمت کروں گا، اسپیکر میرا تحفظ کریں، اگر آپ کو اسپیکر بننا ہے تو اس کرسی پر بیٹھ کر جیالا نہ بنیں۔

    شاہ محمود قریشی کے طویل خطاب کے دوران لیگی ارکان کی جانب سے چپکے بار بار جملے کسے جاتے رہے جس پر قریشی تقریر روک روک کر انہیں سناتے رہے ، اسپیکر بار بار قریشی سے کہتے کہ آپ انہیں چھوڑیں اپنی تقریر جاری رکھیں تاہم گفتگو میں باربار مداخلت پر شاہ محمود قریشی چراغ پا ہوگئے اور ایوان میں شور کیا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز لیگی وزیر سعدرفیق نے ہمیں غنڈہ کہا ، ایوان میں ہماری 4 خواتین بھی ہیں، کیا یہ بھی غنڈہ ہیں؟ لیگی ارکان کو معافی مانگنی ہوگی،ریلوے میں تو آئے دن حادثات ہوتے ہیں، اگر سعد رفیق نے معافی نہیں مانگی تو ریلوے میں نہیں اس پارلیمان میں حادثہ ہوجائے گا، میں اسپیکر سے وضاحت چاہوں کہ ہم ارکان ہیں یا غنڈے؟اسپیکر نے کہا کہ اگر لفظ غنڈے استعمال ہوا ہے تو میں اسے اسمبلی کی کارروائی سے حذف کراؤں گا۔

    اسپیکر اسمبلی نے لیگی رکن سعد رفیق کو بات کرنے کی اجازت دی تو پی ٹی آئی نے اعتراض کیا جس پر اسپیکر نے کہا کہ طے ہوا تھا اب حکومتی رکن کی بار ی ہے اس لیے اعتراض نہ کیا جائے لیکن پی ٹی آئی ارکان نہ مانے بعدازاں سعد رفیق خود ہی اپنی تقریر سے دست بردار ہوگئے۔

    جماعت اسلامی کے رکن طار ق اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کرپشن کے خاتمے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے اور بدنیتی کا مظاہرہ کررہی ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، حکومت کو پاناما لیکس پر کمیٹی بنانا چاہیے تھی.

    بعدازاں اجازت ملنے پر تقریر کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ کل جو کچھ ایوان میں ہوا وہ اس لیے ہوا کہ ہمارے بھی جذبات تھے، پی ٹی آئی کے ارکان کی مزاحمت پر ہم نے عمران خان کے خلاف نعرہ لگایا۔

    میں سیاسی ورکر ہوں اس لیے تسلیم کرتا ہوں کہ کل میں نے اپنی تقریر میں لفظ غنڈہ استعمال کیا، اگر ہمارے لیڈر کو گالیاں دی جائیں تو ہم اس طرح کہیں گے، غنڈہ نہیں کہا غنڈہ گردی کا تاہم میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں، کسی کی بے عزتی کرکے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

    انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان لڑائی جھگڑا کرنے کے علاوہ کوئی قانونی سازی بھی کرلیا کریں وہ یہاں سے تنخواہ وصول کرتے ہں، ارکان ہماری ٹانگیں کھنیچنے کے بجائے بہترین اپوزیشن بنیں، ہماری کارکردگی پر تو بحث کری نہیں۔

     

    انہوں نے کہا کے پی کے میں درخت لگانے کی بات کی تو وہ کہاں گئی؟وہ درخت کہاں گئے کیا انہوں نے سلیمانی ٹوپی پہن لی؟ وہاں جیلوں سے کئی کئی قیدی فرار ہوجاتے ہیں لیکن صوبائی حکومت نے کسی پشیمانی کا مظاہرہ نہیں کیا، یہ ارکان اپنے کارکردگی کے بارے میں دو جملے برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں۔

    اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے شور کیا تو اسپیکر نے انہیں چپ کرایا اور سعد رفیق نے بھی شور کیا کہ مہربانی کریں شور نہ کریں آپ کو بھی موقع ملے گا،حوصلہ کریں، شیریں مزاری کے کہنے پر انہوں نے ہاتھ جوڑے کہ باجی میں آپ کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

    شاہ محمود قریشی نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر سعد رفیق کی معافی قبول کی، وزیر خزانہ اسحق ڈار نے مختصر خطاب کیا بعدازاں اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کی کارروائی کل صبح تک کے لیے ملتوی کردی۔


    ajlaAyaz Sadiq says PML-N members accuse him of… by arynews

     

    سعد رفیق کو بات کرنے کی اجازت دینے سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے شاہ محمود قریشی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرا رویہ اتنا کچھ سننے کے بعد تبدیل نہیں ہوا،میرے پاس ممبران کو عزت دینے کے سوا کچھ نہیں، جس طرح آپ منتخب ہوئے ہیں اسی طرح میں بھی منتخب ہوا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہہ مجھے جس طرح ڈی سیٹ کیا گیا میں عوام کی طرف گیا اور دوبارہ منتخب ہوکر آیا، تحریک انصاف کے استعفوں کا معاملہ آیا تو میں نے تحریک انصاف کو تحفظ نہیں دیا بلکہ قانون اور قاعدے کے مطابق اپنا کام سرانجام دیا اور چالیس دن ان کے استعفیٰ منظور نہ ہوئے لیکن مجھ پر حکومتی بنچوں سے اپوزیشن کی جانب داری کے الزامات عائد ہوئے، میں نے اپوزیشن کو بہت وقت دیا لیکن مجھ پر الزام لگا کہ میں جانب دار ہوں۔

    انہوں نے  کہا کہ مجھ پر جو تنقید کنٹینر پر کی گئی میں اس کا یہاں ہائوس میں بیٹھ کر جواب دینا نہیں چاہتا، قریشی صاحب نے ہائوس کی کتاب کو مقدس قرار دیا لیکن گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ارکان کی جانب سے ہائوس کی کتاب کو اٹھا کر زمین پر پٹخا گیا میرے پاس اس کی ویڈیو موجود ہے لیکن میں بات کو بڑھانا نہیں چاہتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا تھا، پی ٹی آئی کے ارکان نے بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اسپیکر کا گھیرائو کرکے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی تھی اور وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نعرے بازی کی تھی

    یہ پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس: اسپیکر کا گھیراؤ، پی ٹی آئی نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں

    اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی رکن اپنے مخصوص انداز میں مسلم لیگ ن کے ارکان کو خاموش کراتی رہیں جس پر خواتین ارکان بھی مسکرادیں۔

  • سیاسی کزنز میں لڑائی اچھی نہیں، جلد ختم کرادوں گا، شیخ‌ رشید

    سیاسی کزنز میں لڑائی اچھی نہیں، جلد ختم کرادوں گا، شیخ‌ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے خرم نواز گنڈا پور اور نعیم الحق کے جھگڑے پر کہا ہے کہ کزنز میں لڑائی ہوگئی جسے ختم کرنا ہے اگر میڈیا والے اس معاملے کو نہ اچھالیں تو یہ تلخی کل ہی ختم ہوجائے گی۔

    دونوں کے جھگڑوں میں بیچ بچائو کرانے والے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر چشم زدن میں فائر ہوگئے، دونو ں میرے برخوردار اور چھوٹے بھائی ہیں، جلد ان دونوں سے بات کرکے کھانا رکھوں گا تاکہ معاملہ رفع دفع ہو۔

    یہ پڑھیں: خرم نوازگنڈ اپوراورنعیم الحق کے درمیان تلخ کلامی

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گرمی بہت ہوگئی ہے، میں تو حیران رہ گیا، میڈیا نے بھی کوئی اور کیس نہیں دیکھا حالاں کہ اتنے بڑے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کی عوامی تحریک کے سیکریٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے فون پر بات ہوتی تھی وہ ان کی شکل سے واقف نہیں تھے، میرے لیے دونوں محترم ہیں معاملات کل تک ٹھیک ہوجائیں گے آج میں کچھ مصروف رہا۔

    انہوں نے خاتون اینکر کے ایک اور سوال پر کہا کہ مجھ سے سخت سوالات نہ کریں، ساری قوم ہی تلخ ہوگئی ہے، ہوگئی تلخی اب اس قضیے کو ختم کرنا ہے ، کزنز میں لڑائی ہوگئی اور یہ لڑائی ختم کرنی ہے، کزنز مل کر ہی رہیں تو اچھا ہے کزنز میں لڑائی اچھی نہیں لگتی۔

    یہ بھی پڑھیں: نعیم الحق اور خرم نواز گنڈا پور کا ایک دوسرے پر جوابی وار

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر میڈیا والے اس معاملے کو نہ اچھالیں تو یہ معاملہ کل ہی ختم ہوجائے گا۔

  • اسلام آباد: پی ٹی آئی اور پولیس میں ہاتھا پائی، متعدد کارکنان گرفتار

    اسلام آباد: پی ٹی آئی اور پولیس میں ہاتھا پائی، متعدد کارکنان گرفتار

    اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کنونشن کے دوران پولیس اور کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوگئی، پولیس نے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا، شاہ محمود قریشی بیچ بچائو کراتے رہے بعد میں میڈیا کو دیکھ کر پھٹ پڑے اور کہا کہ خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، عدالتی حکم کے باوجود ہمیں کنونشن سے روکا گیا۔

    اطلاعات کے مطابق اسلام آباد تاج مارکیٹ کے باہر آج تحریک انصاف نے یوتھ کنونشن کا اعلان کیا تھا تاہم پولیس نے وہاں دھاوا بول دیا، کارکنوں پر ڈنڈے برسائے اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

    اطلاعات ہیں کہ گرفتاریوں کی بیچ میں آنے والے خواتین پر بھی ڈنڈے برسائے گئے، خواتین پولیس نے بھی متعدد خواتین کارکنوں کو گرفتار کیا، یہ ساری گرفتاریاں میڈیا کے سامنے ہوئیں، شاہ محمود قریشی نے پولیس کو روکنے اور کارکنوں کو پیچھے کرنے کی کوشش کی تاہم ان کا بیچ بچائو کرانے کا عمل کام نہ آیا اور پولیس گرفتاریاں کرتی رہی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے ایسے فنکشن کو روکنے کا کوئی جواز نہیں، ہمارے کارکنان پر تشدد کیا گیا، انہیں گرفتار کیا گیا ساتھ ہی خواتین پر ڈنڈے برسائے گئے، نہ ہمارے ہاتھ میں اسلح ہے اور نہ ڈنڈا پھر بھی ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ایسا سلوک نہیں کیا جاتا کہ نہتے کارکنان پر ڈنڈے برسائے جائیں اور خواتین پر ہاتھ اٹھائے جائیں، عدالتی حکم کے باوجود ہمارا کنونشن سبوتاژ کیا جارہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی میڈیا سے بات کررہے تھے ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے اسی دوران پولیس اسی دوران ایک ایک کرکے کارکنان کو پکڑ کر لے جاتی رہی جسے تمام میڈیا نے دکھایا، اس پر شاہ محمود قریشی چیخے کہ میڈیا دیکھے ہمارے کارکنوں کو ڈنڈے مار ے جارہے ہیں، گرفتار کیا جارہاہے، انہوں نے اسی وقت اعلان کیا کہ وہ آئی جی کے پاس جارہے ہیں ان گرفتاریوں کے خلاف ان سے بات کریں گے۔

    ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن  صابر شاکر نے بتایا کہ عدالت نے آرڈر پاس کیا ہے کہ دھرنے کو روکنے کے لیے کوئی کنٹینر نہ لگایا جائے بلکہ جگہ مخصوص کی جائے۔

  • یمن: میزائل بیس پرفضائی حملے میں 7 افراد جاں بحق

    یمن: میزائل بیس پرفضائی حملے میں 7 افراد جاں بحق

    صنعا: یمن میں ہونے والے تازہ فضائی حملے میں اسکڈ میزائل بیس کو نشانہ بنایا گیا حملے کے سبب بیس پر بڑا دھماکہ ہوا جس سے سات افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق دھماکے کے میں درجنوں افراد مارے گئے جبکہ سیکنڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    سعودی عرب تقریباً ایک ماہ سے اپنئ اتحادیوں کے ہمراہ یمن میں تبدیلی کے خواہاں حوثی قبائل کے ٹھکانوں پر بمباری کررہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ میزائل بیس جسے نشانہ بنایا گیا ضلع ہدا کے فجاتان پہاڑ پر واقع ہے اس ضلع میں صدارتی محل اور بہت سے سفارت خانے بھی واقع ہیں۔