Tag: congress

  • بھارت کے ریزورٹ میں لڑکی کا قتل: اہم شخصیت کا نام سامنے لانے کا مطالبہ

    بھارت کے ریزورٹ میں لڑکی کا قتل: اہم شخصیت کا نام سامنے لانے کا مطالبہ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے ایک ریزورٹ میں ایک نوجوان خاتون کے پراسرار حالات میں قتل کے بعد مقامی کانگریس رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث وی آئی پی شخصیات کا نام منظر عام پر لایا جائے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس ہیڈ کوارٹر میں کانگریس ریاستی صدر کرن ماہرا نے سینئر لیڈروں کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران انکتا بھنڈاری قتل کیس میں اتراکھنڈ حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

    کانگریس نے اس پورے واقعہ کی سی بی آئی سے تفتیش کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جانی چاہیئے۔

    کانگریس کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ جس ریزورٹ میں قتل ہوا وہ بغیر رجسٹریشن کے تھا، کئی بااثر افراد لگاتار ریزورٹ میں آتے رہے تھے، جس کے لیے ثبوتوں کو مٹایا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس نے ریمانڈ لینے کے لیے کوئی درخواست نہیں لگائی، آخر کیوں؟

    کانگریس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس وی آئی پی شخصیت کا نام بھی منظر عام پر لایا جائے جو اس معاملے میں ملوث ہے۔

    انہوں نے اب تک ہونے والی کارروائی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے جامع تفتیش کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے کہ اتراکھنڈ کے ریزورٹ میں چند روز قبل ایک نوجوان خاتون کا پراسرار حالات میں قتل ہوا تھا۔ خاتون کے آخری میسجز کے اسکرین شاٹس بھی منظر عام پر آئے ہیں جس میں انہوں نے ریزورٹ کے مالک پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔

  • یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کی امداد کے لیے کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے، یہ رقم گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے دو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن روسی حملے کے خلاف یوکرین کی مدد کے لیے کانگریس سے اضافی 33 ارب ڈالر مانگیں گے۔

    یہ امریکا کی کیف کو سہارا دینے کی بہت بڑی کوشش ہے جو ایک ایسی شدید جنگ لڑ رہا ہے جس کے جلد خاتمے کی کوئی امید نہیں ہے۔

    امریکی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جو بائیڈن کی نئی تجویز (مزید امداد کی) جو پانچ ماہ تک جاری رہنے کی امید ہے، میں 20 ارب ڈالر سے زائد رقم یوکرین کی فوجی امداد اور ہمسایہ ممالک کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔

    اس کے علاوہ 8 ارب 50 کروڑ ڈالر معاشی امداد کے لیے ہے تاکہ یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی حکومت کے معاملات چل سکیں، اور 3 ارب ڈالر خوراک اور شہریوں کی امداد اور دوسرے اخراجات کے لیے ہیں۔

    امداد کی نئی تجویز گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین اور مغربی اتحادیوں کے دفاع اور معاشی مدد کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی صدر ایک ایسے وقت میں درخواست کر رہے ہیں جب روس اور یوکرین کی لڑائی نویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں جنگ نے شدت اختیار کرلی ہے۔

    روس کی جانب سے دو نیٹو اتحادیوں پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس سپلائی بند کرنے سے بھی عالمی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

    یوکرین کو روسیوں سے لڑنے کے لیے درکار تمام مدد دینے کے لیے کانگریس میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز کے درمیان اتفاق موجود ہے اور اس کی حتمی منظوری یقینی دکھائی دیتی ہے، تاہم جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس یہ بھی چاہتے ہیں کہ قانون ساز کرونا وبا سے لڑنے کے لیے مزید اربوں ڈالرز کی منظوری دیں۔

  • حکومت کو نادہندگی سے بچانے کے لئے بائیڈن انتظامیہ کا بڑا فیصلہ

    حکومت کو نادہندگی سے بچانے کے لئے بائیڈن انتظامیہ کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی حکومت کو نادہندگی سے بچانے کے لیے امریکی سینیٹروں کے مابین معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیمو کریٹ پارٹی کی انتظامیہ کو مزید قرض لینے کی اجازت کے لیے قانون پاس کیا جائے گا، اس معاہدے کے نتیجے میں حکومت کو حزبِ اختلاف ری پبلکن پارٹی کے سینیٹرز کے ووٹ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ایوانِ نمائندگان قانون منظور کرچکا، آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، ،جہاں منظوری ملنے کے بعد ڈیموکریٹس کو بل پاس کرنے میں ریپبلکن سینیٹروں کی ضرورت نہیں رہے گی اور ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے سینیٹ میں 100 میں سے محض 51 ووٹ درکار ہوں گے۔

    خبررساں اداروں کے مطابق بائی پارٹیزن پالیسی سینٹر نے گزشتہ ہفتے انتباہ جاری کیا تھا کہ ملک 21 دسمبر سے 28 جنوری کے دوران نادہندہ ہو سکتا ہے، نادہندگی کی صورت میں 60 لاکھ افراد کےبیروزگار ہونےکاخدشہ ہے اور مقامی طور پر 15 کھرب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔

    دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کے ارکان نے اہم معاملے میں تعاون سے یہ کہہ کر انکار کردیا تھا کہ اس سب کی وجہ صدر بائیڈن کی جانب سے ٹیکس اور اخراجات بڑھانے کی ناقص پالیسی ہے۔

  • کانگریس میں اختلافات، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ مستعفی

    کانگریس میں اختلافات، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ مستعفی

    نئی دہلی: کانگریس پارٹی میں اختلافات، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے کانگریس پارٹی میں اختلافات کے باعث استعفیٰ دے دیا ہے، امریندر سنگھ نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنی تضحیک محسوس کر رہے تھے، میرے ساتھ یہ تیسری بار ہوا ہے۔

    پنجاب کے وزیراعلیٰ نے استعفیٰ کانگریس پارٹی کی تیسری میٹنگ کے دوران استعفیٰ دیا، استعفے سے قبل پارٹی صدر سونیا گاندھی سے ٹیلیفونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔

    امریندر سنگھ نے مزید کہا کہ میں ابھی کانگریس پارٹی میں ہوں ، میں اپنے حامیوں سے مشورہ کروں گا اور پھر مستقبل کے بارے میں فیصلہ کروں گا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ سے امریندر سنگھ پر کئی ایم ایل ایز نے عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، ان میں خاص طور پر سکھجندر رندھاوا ، ترپت راجندر باجوہ ، سکھبندر سرکاریا اور چرنجیت چننی شامل تھے۔

    ارکان کا کہنا تھا کہ سال دو ہزار سترہ میں انتخابات کے دوران کئے گئے وعدے وفا نہ ہوسکے، امریندر سنگھ کی قیادت میں چلنے والی حکومت مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

    یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ریاستی پارٹی کے صدر نوجوت سنگھ سدھو اور امریندر سنگھ کے درمیان تنازعہ استعفی کی وجہ بنی ہے، کانگریس نے سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو رواں سال اٹھارہ جولائی کو ریاستی پارٹی کوصدر بنایا تھا، جس پر امریندر سنگھ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

  • امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا

    امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا

    واشنگٹن: پاکستان کی سفارتی کوششیں رنگ لے آئیں، امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی موثر سفارتی کوششوں کے باعث امریکی کانگریس کی جنوبی ایشیا سے متعلق سب کمیٹی میں 22 اکتوبر کو مسئلہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کی سب کمیٹی برائے ایشیا کے چیئرمین براڈ شرمین نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کمیٹی کا اجلاس 22 اکتوبر ہو گا جس میں امریکا کی قائم مقام معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز بھی شرکت کریں گی۔

    کانگریس کی سب کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بالخصوص کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، اشیائے خورد ونوش کی کمی، ادویہ کے فقدان، سیاسی رہنماﺅں کی گرفتاری اور مواصلاتی نظام کی جبری بندش پر گفتگو کی جائے گی۔

    مقبوضہ کشمیر میں غصہ اورکشمیریوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں ، امریکی اخبار

    چیئرمین سب کمیٹی براڈ شرمین نے کہا کہ رواں برس اگست میں امریکا میں موجود کشمیری شہریوں سے ملاقات ہوئی جو کشمیر میں اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہ ہوپانے کے باعث ان کی زندگیوں سے متعلق شدید تشویش میں مبتلا تھے، مجھے اس وقت کشمیر کی تکلیف دہ صورت حال اور اس کی سنگینی کا اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی تھی۔

    ادھر امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غصہ اور کشمیریوں کی تکالیف بڑھ رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن بطور سزا کیا جارہا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر ہیں: شیلا جیکسن

    مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر ہیں: شیلا جیکسن

    واشنگٹن: رکن امریکی کانگریس شیلا جیکسن لی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیرکی حیثیت کی تبدیلی کے فیصلے سے خطرناک بحران نے جنم لیا ہے، بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    اپنے تحریری بیان میں شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر ہیں، جموں وکشمیر کی حیثیت کی تبدیلی کے فیصلے سے خطرناک بحران نے جنم لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی جبکہ مواصلاتی نظام بھی بند ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں حراستی کیمپ قائم کئے جارہے ہیں، امریکا اور اقوام متحدہ کشمیر میں بحران کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کریں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی فوری یقینی بنائی جائے۔

    امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    رکن کانگریس کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیئر جنگ کے دہانے پر ہیں، امریکی صدر ٹرمپ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے موقع پر دونوں ملکوں میں مذاکرات کرائیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے آگاہ کرے، پاک بھارت مذاکرات ہی مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہے۔

  • امریکی رکن کانگریس کا مبقوضہ کشمیر میں بحران پر شدید تشویش کا اظہار

    امریکی رکن کانگریس کا مبقوضہ کشمیر میں بحران پر شدید تشویش کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس جین شی کاسکی نے مقبوضہ کشمیر میں بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات کو معاملے کا حل قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی جبکہ مواصلاتی نظام بھی بند ہے۔

    امریکی رکن کانگریس جین شی کاسکی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کی حیثیت کی تبدیلی کے فیصلے سے خطرناک بحران نے جنم لیا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور اقوام متحدہ کشمیر میں بحران کے خاتمے میں مؤثر کردار ادا کریں، بھارت میں حراستی کیمپ قائم کیے جارہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ

    ان کا کہنا تھا کہ نسل در نسل مقیم افراد کو شہریت ثابت کرنے کا کہا جارہا ہے، بھارت میں ایسا طرز عمل خطرناک رجحان ہے جس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    ادھر ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے بعد سے 4 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، بنیادی آزادی چھین کر اور گرفتاریوں سے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

  • امریکی رکن کانگریس نے کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا

    امریکی رکن کانگریس نے کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ایرک سالویل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر کا جمہوری ڈھانچہ بحال کرے۔

    اپنے ایک بیان میں ایرک سالویل کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ صرف پاکستان اور بھارت کا نہیں ہے، کشمیریوں کے حقوق کو فوری بحال کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پوری دنیا پر اثر انداز ہوسکتا ہے، کشمیر کی صورت حال دنیا بھر کے لیے فوجی، معاشی اور اخلاقی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔

    رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ دوجوہری ممالک کو اس مقام پر جانے سے روکنا ہوگا جہاں سے واپسی ناممکن ہو، کشمیر میں ذرائع مواصلات فوری بحال کیے جائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قیادت کے بغیر یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہوسکتا ہے، امریکا کو سفارت کاری سے کشیدگی کم کرنے پر کام کرنا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام مسیحا کے منتظر ہیں، علی رضاسید

    ادھر وزیر اعظم عمران خان کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے آج مظفر آباد میں جلسہ کریں گے۔

    بھارتی کے غیر قانونی اقدام کےخلاف کشمیری عوام کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہونے کے لیے آج مظفر آباد میں فقید المثال جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے، وزیر اعظم کشمیروں کی آواز بنیں گے۔

  • سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    سرکاری افسر پر کیچڑ اچھالنے کے الزام میں رکن کانگریس گرفتار

    مہاراشٹر : بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کی پولیس نے ممبئی گووا ہائی وے پر کام کا جائزہ لینے والے ڈپٹی انجینئر پر گدلے پانی سے حملہ کرنے پر کانگریس کے رکن اسمبلی نتیش رینے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے کے بیٹے نتیش رینے کی جانب سے ممبئی گووا ہائی وے کی خراب حالت پر احتجاج کرتے ہوئے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سامنے آئی۔

    رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد نتیش کے خلاف ان کے حلقے کانکاؤلی میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرادی گئی، سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ڈکشٹ گیدام کا کہنا تھا کہ انہیں مذکورہ کیس میں پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    رکن اسمبلی کی جانب سے سرکاری انجینئر پر گدلا پانی انڈیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوئی جس میں نتیش اور کانکاؤلی میونسپل کونسل کے صدر سمیر نالاواڈے کو ڈپٹی انجینئر پراکاش خیدکار پر مٹی سے بھرے گدلے پانی کی بالٹی انڈیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ نتیش اور ان کے حامیوں کے خلاف سرکاری ملازم پر تشدد کی سیکشن 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    نتیش کی جانب سےسرکاری عہدیدار سے نامناسب رویہ اختیار کرنے پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید پر سابق وزیر اعلیٰ نارائن رینے نے اپنے بیٹے کی کردار پر معذرت بھی کرلی تھی۔

    مہاراشٹرا کے سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے بیٹے کی جانب سے سرکاری عہدیدار پر گدلا پانی پھینکنے پر میں معذرت خوا ہوں، یہ احتجاج علاقے کے لوگوں کے لیے تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما کیلاش ویجیاوارگیے کے بیٹے اور رکن اسمبلی آکاش کی جانب سے ایک سرکاری ملازم پر کرکٹ کے بلے سے تشدد کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کانگریس کی اجازت کے بغیر سعودیہ کو اسلحہ کی فروخت کے لیے کوشاں

    ٹرمپ انتظامیہ کانگریس کی اجازت کے بغیر سعودیہ کو اسلحہ کی فروخت کے لیے کوشاں

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ مشرق وسطیٰ میں اپنے اہم اتحادی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو 7 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس نے کانگریس کو بتا دیا ہے کہ وہ ہنگامی حالات کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کی منظوری کے بغیر سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت یقینی بنائے گی۔

    امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو 7 ارب ڈالر مالیت کا اسلحہ فروخت کرے گی۔

    وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر سینیر حکام سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت روکنے کے بل کو غیر موثر کرنے اور روکی گئی دفاعی مصنوعات سعودی عرب کو مہیا کرنے کے لیے ہنگامی پلان پرعمل درآمد کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کا کہنا تھا کہ کانگریس کو بتایا گیا کہ امریکی انتظامیہ سعودی عرب کو ہنگامی بنیادوں پر اسلحہ کی فروخت کا ارادہ رکھتی ہے۔ کانگریس میں اعتراضات کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ملکوں کو اسلحہ کی فروخت جاری رکھے گی۔

    خیال رہے کہ امریکی وزارت خارجہ کو اسلحہ کی فروخت کی مانیٹرنگ پر اعتراض کا اختیار حاصل ہے۔ کانگریس کے قانون کے تحت امریکی انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو اسلحہ کی فروخت سے قبل کانگریس کو مطلع کرے۔

    تاہم ہنگامی حالت میں صدر کو یہ اختیار ہے کہ وہ کانگریس کو بتائے بغیر امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد کے پیش نظر کسی بھی ملک کو اسلحہ فروخت کرے۔