Tag: congress

  • شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی افواج کے انخلاء کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے سیکڑوں ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

    ان ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش ہے، اس لیے شام میں فی الحال امریکی فوج کی موجود گی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں ضروری ہے۔

    امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔

    امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

    ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوںشامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • عوام ایگزٹ پول کے جھانسے میں نہ آئیں: کانگریس کا مطالبہ

    عوام ایگزٹ پول کے جھانسے میں نہ آئیں: کانگریس کا مطالبہ

    دہلی: بھارتی جماعت کانگریس نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایگزٹ پولز کو یکسر نظر انداز کر دیں.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی انتخابات کا 7 واں اور  آخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ذرائع ابلاغ نے ایگزٹ پول جاری کر دیے.

    ان پولز میں حکمران جماعت بی جے پی کو فاتح قرار دیا جارہا ہے. البتہ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ ان پولز کو اہمیت نہیں دی جائے اور نتائج کے لیے 23 تاریخ‌ہی کا انتظار کیا جائے.

    اپوزیشن پارٹی کانگریس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی سے قبل ذرائع ابلاغ کے ایگزٹ پول فقط جھانسا ہیں. یہ ماضی میں‌ بھی غلط ثابت ہوچکے ہیں.

    ادھر بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے بھی کہا ہے کہ ان پولز پر اعتبار نہ کریں، مضبوط رہیں، ہم آخری تک مقابلہ کریں گے.

    مزید پڑھیں: مودی کی پریس کانفرنس مذاق بن گئی، راہول گاندھی کی شدید تنقید

    خیال رہے کہ بھارت کے سات مراحل پر مشتمل پارلیمانی انتخابات کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی جمعرات 23 مئی کو ہو گی۔

    بیش تر ایگزٹ پول کے مطابق نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد کو 339 سے 365 کے درمیان نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے.

    دوسرے جانب بی جے پی کی قیادت نےمنگل 21 مئی کو ایک خصوصی اجلاس میں نئی حکومت کی تشکیل پر غور کرے گا۔

  • شتروگھن سنہا کی قائد اعظم کی تعریف، اپنے ہی بیان سے مکر گئے

    شتروگھن سنہا کی قائد اعظم کی تعریف، اپنے ہی بیان سے مکر گئے

    نئی دہلی : شترو گھن سنہا نے قائداعظم سے متعلق بیان بدل دیا، اداکار کا کہنا ہے کہ جو کچھ کہا سلپ آف ٹنگ تھا، مولانا آزاد کا نام لینا چاہ رہا تھا، قائداعظم منہ سے نکل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف بالی ووڈ اداکار اور سیاست دان شترو گھن سہنا نے یوٹرن لیتے ہوئے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سے متعلق اپنے بیان کو زبان کی پھسلن قرار دے دیا۔

    شتروگھن سہنا کا کہنا تھا کہ وہ مولانا آزاد کا نام لینا چاہ رہے تھے لیکن زبان پر بانی پاکستان محمد علی جناح کا نام آگیا تھا، شتروگھن سنہا نے ایک بیان کہا تھا کہ مہاتما گاندھی سے محمد علی جناح تک سب کانگریس خاندان کا حصہ ہیں۔

    ان کے اس بیان نے بھارت میں تنازع کھڑا کردیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنے بیان کی وضاحت دینا پڑی۔

    اداکار سیاست دان کا کہنا تھا کہ میں نے جو کچھ کہا وہ سلپ آف ٹنگ تھا میں مولانا آزاد کہنا چاہتا تھا لیکن زبان سے محمد علی جناح نکل گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شتروگھن سنہا نے حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔

    مدھیہ پردیش میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شتروگھن سنہا نے مہاتما گاندھی، سردار پٹیل اور جواہر لال نہرو کے ساتھ ساتھ بانی پاکستان محمد علی جناح کی بھی تعریف کی تھی اور کہنا تھا کہ بھارت آزادی میں ان سب کا کردار ہے۔

  • بھارتی انتخابات: ایک شخص نے کانگریس رہنما کو تھپڑ رسید دیا

    بھارتی انتخابات: ایک شخص نے کانگریس رہنما کو تھپڑ رسید دیا

    احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں ایک شخص نے انتخابی مہم کے دوران کانگریس لیڈر کو تھپڑ جڑ  دیا.

    تفصیلات کے مطابق گجرات کے علاقے احمد آباد میں ایک شخص نے کانگریس رہنما ہاردک پٹیل کوتھپڑ مار دیا، بھارتی میڈیا کے مطابق ہاردک پٹیل گجرات میں ریلی سے خطاب کررہے تھے، جب یہ واقعہ پیش آیا.

    تھپڑ مارنے والے شخص کا نام ترن گیجار ہے، جس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسے ہاردک پیٹل کی ایک مہم کی وجہ سے شدید اذیت برداشت کرنا پڑی تھی.

    مزید پڑھیں: مخالف کی انتخابی مہم کیوں چلائی؟ مودی سرکار نے بنگلا دیشی اداکار کو ملک بدر کر دیا

    ترن نامی اس شخص‌کے مطابق اس کی بیوی حاملہ تھی، مگر احتجاجی ریلی کی وجہ سے اُسے اسپتال پہنچے میں شدید مشکلات پیش آئی، تب ہی اس نے فیصلہ کر لیا کہ وہ اس کا بدلے ضرور لے گا.

    خیال رہے کہ ہاردک پٹیل تازہ تازہ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں، مودی سرکار ہاردک پٹیل پرقومی پرچم کی توہین پربغاوت کا مقدمہ بھی کرچکی ہے۔

    ہاردک پٹیل نے اس شخص پر مقدمہ درج کرا دیا ہے، جسے پولیس گرفتار کر چکی ہے.

  • امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکی کانگریس کا یمن میں عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے ایک قرار داد منظور کی ہے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یمن میں سرگرم عرب اتحاد کی عسکری سپورٹ روک دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس کی اکثریت والے ایوان نمائندگان میں قرار داد کے حق میں 274 اور مخالفت میں 175 ووٹ آئے، واضح رہے کہ ریپبلکنز کی اکثریت والی سینیٹ سے یہ قرار داد پہلے ہی منظور ہو چکی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگریس کی اس قرار داد کی منظوری میں کئی ماہ کا عرصہ لگ گیا۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد اب اس قرار داد کو وہائٹ ہاؤس ارسال کیا جائے گا تاہم وہائٹ ہاؤس کی جانب سے گزشتہ ماہ یہ کہا جا چکا ہے کہ صدر ٹرمپ اس کو مسترد کر دیں گے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دوسرا موقع ہو گا جب امریکی صدر قانونی سازی کے خلاف اپنا ویٹو کا حق استعمال کریں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ویٹو کے حق کا غیر مؤثر بنانے کے لیے سینیٹ اور ایوان نمائندگان دونوں میں اس قرار داد کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن جنگ میں سعودی حمایت ختم کرنے کےلیے امریکی سینیٹ میں قرار داد پیش

    خیال رہے کہ نومبر 2018 میں کئی برسوں سے یمن میں جاری سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والے عرب اتحاد کی حمایت ختم کرنے کے لیے قرارداد لانے اور اس پر گفتگو کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی جس میں 63 سینیٹرز حق میں جبکہ صرف 37 مخالفت میں ووٹ دئیے تھے۔

    امریکی سینیٹرز کا جنگ میں حمایت کرنے کی تحریک چلانا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کانگریس نے یمن جنگ میں سعودی عرب کی حمایت کرنے کے لیے قرار داد منظور کی تو میں بحیثیت صدر اسے ویٹو کردوں گا۔

  • مودی کے لیے مشکلات، سلمان خان کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

    مودی کے لیے مشکلات، سلمان خان کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

    ممبئی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کے رہنما نے اشارہ دیا ہے کہ بالی ووڈ کے اداکار سلمان خان لوک سبھا کے الیکشن سے قبل اُن کی جماعت میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن سے قبل سلمان خان کی اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس میں متوقع ہے اور اگر ایسا ہوگیا تو راہول گاندھی کو  بھارت کا  وزیراعظم بننے سے کوئی روک نہیں سکتا۔

    بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمال ناتھ نے اشارہ دیا جس سے یہ تاثر پیدا ہوگیا کہ جلد سلمان خان کانگریس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔

    کمال ناتھ کا کہنا تھا کہ سلمان خان آئندہ ماہ مدھیہ پردیش آئیں گے اور 18 روز تک رابطے میں رہیں گے۔ بھارتی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ سلمان خان کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن یا اُن کی انتخابی مہم کا حصہ بنا سکتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: بھارتی الیکشن، ووٹرز کی سوچ فلموں کے ذریعے تبدیل کرنے کی تیاری

    یاد رہے کہ بھارت میں اپریل مئی کے دوران لوک سبھا کے انتخابات ہوں گے جس میں فتح حاصل کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں نے تیاریاں شروع کردیں جبکہ حکمراں جماعت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔

    مجموعی طور پر کانگریس نے مختلف علاقوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو بہت ٹف ٹائم دیا ہوا ہے جبکہ سابق حکمراں جماعت نے سیاسی افق پر نیا چہرہ پریانکا گاندھی کی صورت میں بھی متعارف کرایا جنہوں نے بی جے پی کے گڑھ میں اپنا پہلا بھرپور سیاسی شو کیا تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت جارحیت اور فوجیوں کو استعمال کر کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کی خواہش مند ہیں۔

    سیاسی میدان میں انٹری یا کانگریس میں شمولیت کے حوالے سے سلمان خان کے مینیجر کا کہنا تھا کہ دبنگ خان سیاست میں حصہ لینے نہیں بلکہ مدھیہ پردیش میں سیاحت اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کے حوالے سے منعقدہ پروگرام میں شرکت کرنے آرہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’واہگہ بارڈر‘ پر پاکستانی جھنڈا کیوں لہرایا؟ سلمان خان کا پرچہ کٹ گیا

    اُن کا کہنا تھاکہ سیاحت اور مذہبی و قومی ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے ریاستی حکومت نے 18 روزہ پروگرام ترتیب دیا جس میں سلمان خان بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔

    دوسری جانب کانگریس کے مقامی رہنما کا کہنا تھا کہ اُن کی جماعت اور قیادت اندور کی نشست سے سلمان خان کو ٹکٹ دینے کی خواہش مند ہے جس کے لیے بات چیت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جےپی نے سلمان خان کو مدھیہ پردیش کی نشست سے الیکشن لڑنے کی پیش کش کی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔

  • پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی میں‌ ناکامی، مودی نے اعتراف کرلیا

    پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی میں‌ ناکامی، مودی نے اعتراف کرلیا

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف کی جانے والی فضائی کارروائی میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان کو  برتر قرار دے دیا۔

    ایک روز قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کے جلسے سے خطاب کے دوران مودی نے پاکستان کے ساتھ ہونے والی فضائی جھڑپ میں پاکستان کی برتری کا بلواسطہ اعتراف کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مودی نے خطاب کے دوران کا کہ ’اگر بھارت کے پاس رافیل طیارے موجود ہوتے تو صورتحال بہت مختلف ہوتی‘۔

    مزید پڑھیں: ابھی نندن کی رہائی، عمران خان کا فیصلہ بہادری قرار، بھارتی وزیراعلیٰ کا خراج تحسین

    دوسری جانب کانگریس جماعت کے لیڈر راہول گاندھی نے بھارتی وزیر اعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’مودی کیا آپ کو شرم نہیں آتی؟‘۔

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ’پیارے وزیراعظم آپ نے ملک کے 30 ہزار کروڑ روپے چوری کر کے اپنے دوست انیل امبانی کو دیے، رافیل طیاروں کی خریداری میں تاخیر کا کوئی اور نہیں بلکہ آپ ہی ذمہ دار ہیں‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مودی کی وجہ سے ہی ونگ کمانڈر ابھی نندن کی طرح دیگر پائلٹ پرانے جنگی طیارے چلا کر اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں کیونکہ دفاعی بجٹ کی رقم میں ہیر پھیر کی گئی‘۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی، بھارتی وزیر نے حکومت کا جھوٹ بے نقاب کردیا

    یاد رہے کہ بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی تاہم پاک فضائیہ کی جانب سے بھرپور اقدامات کے بعد بھارتی طیارے واپس چلے گئے تھے۔

    اگلے رہی روز بی ایس ایف کے طیاروں نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دو طیاروں کو تباہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک پائلٹ ہلاک اور دوسرا زندہ گرفتار ہوا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ابھی نندن کو رہا کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے دو روز قبل واہگہ بارڈر کے مقام پر بھارتی حکام کے حوالے کیاگیا۔

    اسے بھی پڑھیں: برطانوی صحافیوں نے بھی پاکستانی طیارہ گرانے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا ثابت کر دیا

    پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور اقوام متحدہ نے بھی اس اقدام کی تائید کی جبکہ سوشل میڈیا صارفین نے عمران خان کو نوبل پرائز دینے کے لیے بھی مہم شروع کی۔

  • ’جس جنگ میں بادشاہ کی جان کو خطرہ نہ ہو اُسے جنگ نہیں سیاست کہتے ہیں‘

    ’جس جنگ میں بادشاہ کی جان کو خطرہ نہ ہو اُسے جنگ نہیں سیاست کہتے ہیں‘

    نئی دہلی: بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ بھارت کی ناکام حکومتیں اقتدار حاصل کرنے کے لیے جنگوں کا سہارا لیتی ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کانگریس کے رہنما اور پنجاب حکومت کے وزیر سدھو کا حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کھوکھلے اور سیاسی مقاصد کے لیے  کتنے بے قصور لوگوں اور جوانوں کو قربانی دینا ہوگی۔

    سدھو کا کہنا تھا کہ ’جس جنگ میں بادشاہ کی جان کو خطرہ نہ ہو اُسے جنگ نہیں سیاست کہتے ہیں، بھارت کی ناکام حکومتیں جنگ کا سہارا لے کر اقدار حاصل کرنا چاہتی ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: نوجوت سنگھ سدھو کا بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم

    نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگانے سے بہتر ہے اُن سے بات چیت اور مذاکرات کیے جائیں، جنگ کی صورت میں دونوں ممالک کے عوام کا نقصان ہوگا جو کسی کے حق میں نہیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سرحد کے اندر اور باہر سے اگر بھارت کو دہشت گردی کا سامنا ہے تو اس کا الزام عائد کرنے کے بجائے ہمیں اپنے آپ کو ٹھیک کرنا ہوگا اور اپنے درمیان لوگوں کو دیکھنا ہوگا۔

    سدھو نے بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’چند عناصر کی وجہ سے پورے ملک یا قوم کو  دہشت گرد قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نےبیج بویاتھاوہ آج تناور درخت بن گیا ہے، نوجوت سنگھ سدھو

    اسے بھی پڑھیں: مودی کی انتہاء پسندی اور حکمرانی کی لالچ، اروند کیجری وال نے بھارتی وزیر اعظم کا چہرہ بے نقاب کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کے مداح اور دوست نے وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اقدام ایک ارب لوگوں کی خوشی کا سبب بنے گا۔

    نوجوت سنگھ سدھو نے عمران خان کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہر بہترین عمل لوگوں کے دلوں میں خود ہی گھر کرلیتاہے، بھارتی پائلٹ کی واپسی پر اُن کے اہل خانہ کی خوشی محسوس کرسکتا ہوں۔

  • کانگریس نریندر مودی پر برس پڑی، بی جے پی کو نکمی اور ناکارہ حکومت قرار دے دیا

    کانگریس نریندر مودی پر برس پڑی، بی جے پی کو نکمی اور ناکارہ حکومت قرار دے دیا

    دہلی: بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے  پلوامہ حملے کے بعد بھارتی وزیر اعظم کو نشانے پر رکھ لیا.

    تفصیلات کے مطابق کانگریس کے ترجمان نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حملے کے بعد بھی وزیر اعظم اپنی تشہیری مہم میں مگن تھے۔

    [bs-quote quote=”نریندر مودی نے اس لیے سوگ کا اعلان نہیں کیا، کیوں‌کہ انھیں اپنی حکومت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح منسوخ کرنا پڑتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان کانگریس”][/bs-quote]

    کانگریس کے ترجمان رندیپ سورجیوالا نے خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی نے فوری مذمتی بیان بھی جاری نہیں‌ کیا، کیوں کہ اس وقت وہ ایک دستاویزی فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے.

    کانگریس کا یہ بھی کہنا تھا کہ نریندر مودی نے اس لیے سوگ کا اعلان نہیں کیا، کیوں‌کہ انھیں اپنی حکومت کے مختلف منصوبوں کا افتتاح منسوخ کرنا پڑتا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان مخالف پالیسی کے بجائے مودی سرکار کارکردگی پر الیکشن لڑے: فواد چوہدری

    کانگریس کے ترجمان نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا دنیا میں کوئی ایسی نکمی اور ناکارہ حکومت بھی ہے، جس کے وزیر اعظم فوجیوں پر حملے کے بعد فلم کی شوٹنگ کرتے رہیں؟ کیا یہی ہے بی جے پی کی قوم پرستی؟ کیا یہی ہے مودی حکومت کی اصلیت؟

    انھوں نے واقعے کے فوری بعد نریندر مودی کے جنوبی کوریا کے دورے پر بھی کڑی تنقید کی.

  • امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    واشنگٹن: امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کو ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی کا خط موصول ہوا جس میں ٹرمپ کو 5فروری کو کانگریس سے خطاب کی باضابطہ دعوت دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ ٹرمپ خط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    خط کے متن کے مطابق امریکی صدر کو مخاطب کرکے کہا گیا ابھی بہت سے مقاصد ہیں جو ہمیں حاصل کرنے ہیں۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا، امریکا میں کئی ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے بعد سرکاری اداروں میں کام شروع ہوگیا۔

    بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مجھے خوشی ہے ہمارے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہوا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری رہے۔