Tag: connecticut

  • امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون مسلمان رکن حملے میں زخمی

    امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون مسلمان رکن حملے میں زخمی

    کنیکٹی کٹ: امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون مسلمان رکن حملے میں زخمی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کے ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون مسلمان رکن عائشہ خان حملے میں زخمی ہو گئیں، حملہ آور نے مریم خان پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے 3 بچوں کے ساتھ عید کی نماز کے لیے مسجد پہنچی تھیں۔

    حملہ آور نے مریم خان اور بچوں پر بے ہودہ تبصرے کیے اور مریم کو تشدد کر کے زمین پر گرا دیا، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے جس کی شناخت 30 سالہ آندرے ڈیسمنڈ کے نام سے ہوئی ہے۔

    ریاست کے گورنر اور ہاؤس اسپیکر نے واقعے کی مذمت کر کے مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

  • جادو ٹونے کے الزام میں پھانسی پانے والوں کے لیے 400 سال بعد معافی

    جادو ٹونے کے الزام میں پھانسی پانے والوں کے لیے 400 سال بعد معافی

    غیر ترقی یافتہ معاشروں میں انصاف کی تاخیر اور عدالتی کارروائیوں میں غلطیوں کے اعترافات کی ویسے تو کئی مثالیں موجود ہیں، اب امریکا میں بھی 400 برس بعد 12 ایسے افراد کو بری کیا گیا ہے جنہیں صدیوں قبل پھانسی دے دی گئی تھی۔

    امریکی ریاست کنیکٹی کٹ نے تقریباً 400 سال قبل نو آبادیاتی امریکا میں جادو ٹونے کے الزام میں مارے گئے 12 افراد کو بری کر دیا ہے۔

    سنہ 1600 کی دہائی کے وسط میں شمال مشرقی ریاست کنیکٹیکٹ میں 12 افراد پر ڈائن اور جادوگر ہونے اور جادو ٹونا کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا، ان میں سے 11 کو پھانسی دے دی گئی تھی، جبکہ ایک کو رہائی ملی۔

    اب نیو انگلینڈ کی ریاست میں قانون سازوں نے جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی جس میں ان ملزمان کی بے گناہی کا اعلان کیا گیا اور ان 9 خواتین اور 2 مردوں کی موت کو انصاف کی کمی قرار دیا۔

    اس مہم کو ایک گروپ نے چلایا تھا، جس میں مرنے والوں میں سے کچھ کی اولادیں بھی شامل ہیں۔

    گروپ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدام ان سینیٹرز کے لیے پرجوش، خوش کن اور قابل تعریف تھا جنہوں نے اس اقدام کے حق میں ووٹ دیا۔

    گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ نیو انگلینڈ میں پہلے ڈائن قتل کی 376 ویں سالگرہ کے موقع پر آیا ہے، جو کہ ایلس ینگ کی تھی۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اولادوں، وکلا، مؤرخین، دونوں جماعتوں کے قانون سازوں اور بہت سے دوسرے لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے اس سرکاری قرارداد کو ممکن بنایا۔

    سترہویں صدی میں نیو انگلینڈ میں سینکڑوں افراد، جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں، ان پر جادو ٹونے کا الزام لگایا گیا تھا، ان میں سب سے زیادہ مشہور سیلم وچ کرافٹ واقعہ ہے، جو میسا چوسٹس میں پیش آیا تھا، کیونکہ یہ علاقہ اس وقت خوف، جہالت اور توہم پرستی کی لپیٹ میں تھا۔

    اس دوران درجنوں کو پھانسی دی گئی، زندہ جلایا گیا یا قتل کردیا گیا۔

    کنیکٹیکٹ وِچ ٹرائلز (ڈائن مقدمات) 1647 اور 1663 کے درمیان ہوئے، جو سیلم ڈائن ٹرائلز سے تقریباً 30 سال پہلے ختم ہوئے جن میں کنیٹی کٹ میں تقریباً 34 افراد پر جادو ٹونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    ریاستوں اور ممالک نے حالیہ برسوں میں ملزم ڈائنوں کے اوپر سے الزامات صاف کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

    پچھلے سال، میساچوسٹس نے باضابطہ طور پر الزبتھ جانسن کو معاف کیا تھا، جو سیلم ٹرائلز میں سزا یافتہ واحد خاتون تھیں جنہیں ابھی تک بری ہونا باقی تھا۔

    انہیں مہلت دی گئی تھی اور 1740 کی دہائی میں 70 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی ان کی موت ہوگئی تھی۔

    پچھلے سال اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے بھی ان ہزاروں خواتین کے نام باضابطہ معافی نامہ جاری کیا جنہیں صدیوں پہلے سزائے موت دی گئی تھی۔سولہویں اور اٹھارویں صدی کے درمیان اسکاٹ لینڈ میں تقریباً 4 ہزار لوگوں پر جادو ٹونے کا الزام لگایا گیا تھا، جن میں سے 25 سو کو سزائے موت دی گئی تھی۔

    ان میں سے زیادہ تر کا اعترافات کرنے کے بعد گلا گھونٹ دیا گیا اور پھر جلا دیا گیا، یہ اعترافات اکثر تشدد کے ذریعے حاصل کیے جاتے تھے۔

  • امریکا: مالک نے بہترین ملازمہ کو دکان کتنے میں فروخت کی؟ لوگ حیران

    امریکا: مالک نے بہترین ملازمہ کو دکان کتنے میں فروخت کی؟ لوگ حیران

    کنیکٹیکٹ: امریکا میں ایک سیلون کے مالک نے بہترین ملازمہ کو دکان اتنی قیمت میں فروخت کی کہ لوگ جان کر حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں ایک چلتے ہوئے سیلون کے مالک نے پورا کاروبار اپنی بہترین ملازمہ کو صرف ایک ڈالر میں فروخت کر دیا۔

    ریاست کے شہر نیو ہیون میں واقع ایک سیلون کے مالک پائیو امپیراٹی نے ملازمہ کیتھی مورا کو اپنا سیلون فروخت کیا، اور اس سے محض اعزازی قیمت وصول کی، جو کہ 1 ڈالر تھی۔

    کیتھی مورا نامی ملازمہ ٹیکنیکل ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد 15 برس قبل اٹلی ہیئر سیلون سے وابستہ ہوئی تھیں۔

    32 سالہ مورا نے بتایا کہ جب وہ ہائی اسکول سے باہر آئیں تو انھوں نے سوچا کہ کوئی بھی انھیں تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے ملازم نہیں رکھے گا، لیکن پھر انھیں پائیو امپیراٹی کا نمبر ملا اور رابطے کے بعد انھوں نے ملازم رکھ لیا، مورا نے کہا اس کے بعد ہم دونوں ایک خاندان کی طرح کام کرتے رہے۔

    79 سالہ پائیو امپیراٹی نے اس حوالے سے بتایا کہ مورا بہت اچھی ہیئر ڈریسر ہیں، ان کے اخلاق بھی بہت اعلیٰ ہیں، اسی لیے میں نے اپنی دکان ان کے ہاتھوں ایک ڈالر میں فروخت کر دی ہے، ہم آگے بھی دوست رہیں گے۔

    خیال رہے کہ کیتھی مورا ایک ایسی دکان کی مالک بن گئی ہیں جو ہزاروں ڈالر مالیت کی ہے، جس میں قیمتی سامان اور بہت سارے گاہک بھی ان کی جھولی میں آگئے ہیں، تاہم وہ اس کا کرایہ اپنے پرانے مالک کو دیتی رہیں گی، جب کہ پایئو ایک آزادانہ ٹھیکے دار رہیں گے۔