Tag: consequences

  • این ایچ ایس انگلینڈ : برطانیہ میں ہزاروں ملازمتیں قبل از وقت ختم

    این ایچ ایس انگلینڈ : برطانیہ میں ہزاروں ملازمتیں قبل از وقت ختم

    لندن : برطانیہ کی قومی ہیلتھ سروس ’این ایچ ایس انگلینڈ‘ کے خاتمے کو ملکی معیشت کے لیے تشویشناک صورتحال قرار دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی جانب سے این ایچ ایس انگلینڈ کو ختم کرنے کے اعلان پر میڈیا اور مختلف عوامی حلقے شدید تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا نے اس ادارے کو ختم کرنے کے حوالے سے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے، رپورٹس کے مطابق حکومت کے اعلان کردہ منصوبے پر ایک بلین کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اس منصوبے سے 20 سے 30ہزار ملازمتوں کے قبل از وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہزاروں ملازمتوں کے خاتمے پر ایک بلین پونڈ کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اس کے علاوہ ہیلتھ کیئر اور کارپوریٹ سیکٹر میں بھی کئی ہزار ملازمتیں ختم ہوں گی، گزشتہ سال بھی رضاکارانہ ملازمتیں چھوڑنے پر ملازمین کو 450 ملین پونڈ ادا کیے گئے تھے۔

    این ایچ ایس انگلینڈ کیا ہے؟

    یہ ایک اہم سرکاری ادارہ ہے جو انگلینڈ میں صحت کی خدمات (جیسے ہسپتال، ڈاکٹرز، ویکسینیشن وغیرہ) کو چلانے کا ذمہ دار ہے۔ اسے 2012 میں اس لیے بنایا گیا تھا تاکہ صحت کا نظام سیاست سے آزاد ہو کر بہتر طریقے سے کام کرے۔

    ابتدائی طور پر اسے این ایچ ایس کمیشننگ بورڈ کہا جاتا تھا لیکن 2013 میں اس کا نام این ایچ ایس انگلینڈ رکھ دیا گیا بعد میں اس کے ساتھ تین اور ادارے بھی ملا دیے گئے، جس سے یہ ایک بہت بڑا اور طاقتور ادارہ بن گیا۔

    ایک حالیہ سرکاری رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ ادارہ اب بہت پیچیدہ اور غیر مؤثر ہوگیا ہے۔ اس لیے حکومت اسے ختم کرکے صحت کے نظام کو سادہ اور مؤثر بنانا چاہتی ہے۔

  • کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    نیند کی کمی آپ کو بے شمار خطرات میں مبتلا کرسکتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عمر کا انحصار بھی آپ کی نیند کے دورانیے پر ہوتا ہے؟

    ماہرین کا ماننا ہے کہ کم سونے والوں کی زندگی مختصر ہوجاتی ہے جبکہ جو افراد جتنا زیادہ سوتے ہیں ان کی عمر میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔ ایک سائنسدان میتھیو واکر نے ٹیڈ ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیند کا تعلق ہماری جسمانی و دماغی صحت سمیت ہمارے رویوں سے بھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دماغ میں موجود ایک حصہ ہپو کیمپس نئی معلومات جمع کرتا ہے، تاہم جن افراد میں نیند کی کمی ہوتی ہے ان افراد کے ہپو کیمپس میں کام کرنے کے سنگلز نہیں دیکھے گئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ہمارے ڈی این اے کے دھاگوں کو بھی خراب کرسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک تجربے کے دوران روزانہ 6 گھنٹے، اور 8 گھنٹے نیند لینے والے افراد کے گروپ کی جانچ کی گئی۔

    ماہرین نے دیکھا کہ 6 گھنٹے نیند لینے والے افراد میں نہ صرف کام کرنے والے جینز کی کارکردگی میں رکاوٹ دیکھی گئی، بلکہ ایسے جینز جن کا تعلق ٹیومر، امراض قلب اور ذہنی تناؤ سے تھا ان کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگیا اور وہ فعال ہوگئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کا شکار افراد کے دماغ میں موجود میموری سرکٹس پانی سے بھر جاتے ہیں، میموری سرکٹس کی یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب ایک نیا (نومولود کا) دماغ تشکیل پارہا ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں ان میموری سرکٹس میں نئی معلومات جذب نہیں ہو پاتیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپنی نیند کو باقاعدہ اور بہتر بنا کر ہم اپنی زندگی کے بہت سے معاملات میں سدھار لا سکتے ہیں۔

  • امریکہ کی ایران کو بندرگاہیں بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی

    امریکہ کی ایران کو بندرگاہیں بند کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکا نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ باب المندب اور آبنائے ہرمز بندرگاہوں کو بحری ٹریفک کے لیے بند کرنے کی حماقت نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اس نے آبنائے ہرمز اورباب المندب بندرگاہیں بند کیں تو اس کے نتیجے میں ایران کو جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایران سے تیل کی خریداری پر مکمل پابندی عاید کیے جانے کے اعلان کے بعد تہران نے آبنائے ہرمز اور باب المندب بندرگاہوں سے تیل بردار جہازوں کو گذرنے سے روکنے کا کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایران اور دیگر تمام ممالک کو آبنائے ہرمز اور باب المندب سے عالمی تجارتی ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

    ایرانی وزارت پٹرولیم کے ایک ذریعے نے کہا تھا کہ تہران امریکا کی طر ف سے ایرانی خام تیل کی خریداری پر پابندی کے بعد پاسداران انقلاب کو تزویراتی اہمیت کی حامل باب المندب اور آبنائے ہرمز کو بند کرنے کاحکم دے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ 2 مئی کے بعد ایران سے تیل کی خریداری پر 8 ممالک کو دیا گیا استنثیٰ ختم کردیا جائے گااور اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔

  • چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں، امریکا نے وارننگ دے دی

    چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں، امریکا نے وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکا نے چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں روکنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی سرگرمیاں خطے کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر وفاع چیمز میٹس نے سنگاپور میں جاری سالانہ سیکیورٹی کانفرنس میں آج شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کی عسکری سرگرمیاں ہمسایہ ملکوں کو ڈرانے دھمکانے کے برابر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے دعووں کے برعکس اس سمندری علاقے میں فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ میزائل شکن بحری جہاز کو متعین کر رکھا ہے جبکہ چینی صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے کیے گئے وعدوں کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں انہیں فوری طور پر عسکری سرگرمیاں روکنا ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین کے دعوؤں کے برعکس ہھتیاروں کے اس نظام کو وہاں نصب کرنے کا براہ راست تعلق ان کا فوجی استعمال ہے جس کا مقصد ڈرانا دھمکانا اور دباؤ ڈالنا ہے۔


    بھارت افغانستان میں کروڑوں ڈالرزکےمنصوبوں پرکام کررہاہے،امریکی وزیردفاع


    جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کی پالیسی ہماری آزادانہ نقل و حرکت کو فروغ دینے کی حکمت عملی کے خلاف ہے، یہ چین کے وسیع مقاصد سے متعلق شکوک وشبہات کا اظہار کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ چین بحیرہ جنوبی چین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے دوسری طرف اس متنازع خطے پر ویت نام، فلپائن، برونائی، ملائیشیا اور تائیوان بھی ملکیت کا دعویٰ رکھتے ہیں۔


    بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کررہا ہے، امریکی وزیردفاع


    خیال رہے کہ چین نے اپنی سرحدوں سے باہر اپنی طاقت کو پروجیکٹ کرنا شروع کر دیا ہے جس میں زیادہ قابل ذکر بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزیروں پر تعمیراتی اور عسکری سرگرمیاں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔