Tag: Conservatives win majority

  • نئی برطانوی پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس 18مئی کو ہوگا

    نئی برطانوی پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس 18مئی کو ہوگا

    لندن :برطانیہ میں عام انتخابات کے بعد نئی کابینہ کی تشکیل کیلئے صلاح مشورے جاری ہیں، کنزرویٹوپارٹی نے عام انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرلی ہے۔ پارلیمنٹ کا افتتاحی اجلاس اٹھارہ مئی کوہوگا۔

    برطانیہ میں چھ سو پچاس نشستوں پر مشتمل دارالعوام کے لئے عوام نے نمائندے منتخب کرلئے، کنزرویٹوپارٹی تین سواکتیس نشستیں جیت کر ایک بار پھرحکومت بنائے گی ۔

    کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون نے انتخابات جیتنے کے فورا بعد سابقہ کابینہ کے چاراہم وزیروں کو نئی کابینہ میں بھی رکھنے کا اعلان کیا ہے، ان میں وزیر خزانہ جارج اوسبورن، وزیرداخلہ تھریسا مے، وزیرخارجہ فلپ ہیمنڈاوروزیردفاع مائیکل فیلن شامل ہیں۔

    نئی برطانوی پارلیمنٹ کا افتتاحی اجلاس اٹھارہ مئی کو ہوگا، نئی پارلیمنٹ میں خواتین اور نسلی اقلیتوں کی نمائندگی میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ خواتین ارکان کی تعداد ایک سوتینتالیس سے بڑھ کرایک سواکیانوے ہوگئی ہے جبکہ نسلی اقلیت کے نمائندوں کی تعدادستائیس سے بیالیس ہوگئی۔

    اپوزیشن جماعتوں کے رہنما ایڈ ملی بینڈ، نک کلیگ اور نائجل فیراج نے انتخابات میں ناکامی کے بعد استعفی دے دیا ہے اور یہ جماعتیں نئے رہنما منتخب کریں گی جو حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے۔

  • برطانوی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی فاتح، ڈیوڈ کیمرون ایک بار پھر وزیرِاعظم

    برطانوی انتخابات، کنزرویٹو پارٹی فاتح، ڈیوڈ کیمرون ایک بار پھر وزیرِاعظم

    لندن: برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات میں کنزرویٹو پارٹی نے تین سوپچیس نشستیں جیت کر اکثریت حاصل کرلی، کنزرویٹو پارٹی کی حریف لیبرپارٹی کو بڑے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    برطانوی پارلیمانی انتخابات کا نتیجہ آگیا، حکمرانی کا تاج ایک بار پھر کنزرویٹوپارٹی کے قائدین کے سر پر سجے گا، ڈیوڈکیمرون کی دوبارہ ٹین ڈاؤؤننگ اسٹریٹ کے وزیراعظم ہاؤس میں واپسی ہوگی ۔

    کانٹے کے مقابلے کی امید کے باوجود لیبرپارٹی عوام کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ کنزرویٹو پارٹی کی کامیابی کا گراف بلند ہوا اور وہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی۔

    لیبرپارٹی کے ایڈملی بینڈ اپنی نشست بچانے میں کامیاب رہے لیکن پارٹی کی شکست کومایوس کن قراردیا۔

    اسکاٹش نیشنل پارٹی نے انسٹھ نشستوں میں سے چھپن نشستیں جیت کرتاریخی کامیابی حاصل کی۔

    کنزرویٹو پارٹی نے دوہزاردس کے الیکشن میں تین سوسات نشستیں جیتی تھیں اورلبرل ڈیموکریٹس کو ساتھ ملا کر پانچ سال حکومت کی، جبکہ لیبرپارٹی نے دوسواٹھاون نشستیں جیتیں تھیں۔