Tag: constituencies

  • سندھ کے 2 اور بلوچستان کے 1 حلقے پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    سندھ کے 2 اور بلوچستان کے 1 حلقے پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    کراچی / کوئٹہ: سندھ اسمبلی کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی 1 نشست پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے، پولنگ اسٹیشنز کے باہر رینجرز اہلکار تعینات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی ایک نشست پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہوگیا، تینوں حلقوں میں پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

    سندھ کے پی ایس 88 ملیر کے ضمنی الیکشن میں 20 امیدوار میدان میں ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان تحریک انصاف اور تحریک لبیک کے امیدوار مدمقابل ہیں۔

    حلقے میں پیپلز پارٹی کے محمد یوسف بلوچ، ایم کیو ایم کے ساجد احمد، تحریک انصاف کے جان شیر خان، تحریک لبیک کے کاشف علی جبکہ 16 آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    پی ایس 88 ملیر میں کل ووٹوں کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 627 ہے، حلقے میں 81 ہزار 425 مرد اور 64 ہزار 202 خواتین ووٹرز ہیں۔

    حلقے میں پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 108 ہے، 33 انتہائی حساس اور 27 حساس قرار دیے گئے ہیں۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر 8 پولیس اہلکار جبکہ حساس پر 4 اہلکار تعینات ہیں، پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں۔

    پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب پی ایس 43 سانگھڑ میں پیپلز پارٹی کے جام شبیر علی خان، تحریک انصاف کے مشتاق جونیجو جبکہ 5 آزاد امیدوار مدمقابل ہیں۔

    بلوچستان کے حلقہ پی بی 20 پشین 3 میں بھی 113 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ جاری ہے، پی بی 20 میں کل ووٹرز کی تعداد 99 ہزار 849 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد 58 ہزار 126 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 41 ہزار 723 ہیں۔

    حلقہ پی بی 20 میں پولنگ بوتھس کی تعداد 343 ہے، حلقے کے 3 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس اور 91 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

  • چوہدری نثار نے پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسمنٹ کا فیصلہ کرلیا

    چوہدری نثار نے پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسمنٹ کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آئندہ انتخابات کے لیے نئی حکمت عملی بناتے ہوئے مختلف حلقوں پر پاکستان تحریک انصاف سے سیٹ ایڈ جیسمنٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے ناراض کارکن اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے الیکشن 2018 کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی ہے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نئی حکمت عملی کے تحت آئندہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے مختلف حلقوں میں سیٹ ایڈجسمنٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 63 اور 59 کے علاوہ دو صوبائی نشتوں پر پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد پی ٹی آئی نے سرور خان کو چوہدری نثار کے خلاف بیان بازی کرنے سے روک دیا ہے.

    بااثر ذرائع کی اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ نواز کی مرکزی قیادت سے ناراض کارکن چوہدری نے انتخابات 2018 کے حوالے سے مقامی بااثر سیاسی شخصیات سے روابط تیز کردئیے ہیں۔


    مزید پڑھیں: چوہدری نثارنے مشکل وقت میں پیٹھ میں چھراگھونپا، میں اٹل فیصلہ کرچکا ہوں،نواز شریف


    یاد رہے کہ چند ماہ قبل چوہدری نثار اور ن لیگ کی مرکزی قیادت نواز شریف کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے تھے جس کے بعد چوہدری نثار سے مسلم لیگ سے اپنے راستے جدا کرلیے تھے۔

    نواز شریف نے چوہدری نثار کے پارٹی چھوڑنے پر کہا تھا کہ چوہدری نثار ہمارے سیاسی راستے جدا ہیں، ن لیگ میں انکی کوئی جگہ نہیں ہے، چوہدری نثارنے مشکل وقت میں پیٹھ میں چھرا گھونپا، چوہدری نثار بیانیے پر ساتھ دیتے تو اداروں سے مطالبات منوا سکتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔