Tag: Construction

  • گھر بنانا مشکل ہوگیا، تعمیراتی صنعت تباہی کے دہانے پر

    گھر بنانا مشکل ہوگیا، تعمیراتی صنعت تباہی کے دہانے پر

    ملک بھر میں تعمیراتی سامان کی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا جس کے بعد تعمیراتی صنعت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے ٹیکسز میں بے تحاشہ اضافے کے بعد ہر شعبے کی طرح تعمیراتی شعبہ بھی ٹھپ ہوگیا۔

    عام شہری کا گھر بنانا خواب ہوگیا جبکہ بلڈرز نے بھی اپنے پروجیکٹس ادھورے چھوڑ دیے۔

    تعمیرات میں استعمال ہونے والے سریے، بجری اور سیمنٹ وغیرہ کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی ہیں، صرف ایک ماہ قبل ڈیڑھ لاکھ روپے فی ٹن ملنے والا سریا 3 لاکھ روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    تعمیراتی سامان فروخت کرنے والے دکاندار بھی پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھنے کے بعد سامان کی کھپت نصف ہوچکی ہے۔

    عام افراد اور بلڈرز کا کہنا ہے کہ ٹیکسز میں کمی کی جائے اور پائیدار معاشی حکمت عملی اپنائی جائے تاکہ ملک بھر میں ٹھپ پڑا کاروبار کا پہیہ پھر سے چل سکے۔

  • آباد کا ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    آباد کا ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) نے ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کردیا، آباد کا کہنا ہے کہ ملک میں تعمیراتی شعبے کا خام مال بہت مہنگا ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں آباد نے ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیاں تاحکم ثانی بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    آباد نے سریے کی خریداری بند کرنے اور ایک ہفتے سے جاری ہڑتال مزید جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایسوسی ایشن چیئرمین عارف جیوا کا کہنا ہے کہ حکومت نے مسائل حل نہیں کیے تو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان اور تعمیراتی سرگرمیان بند کر دی ہیں۔

    چیئرمین کے مطابق پاکستان میں تعمیراتی شعبے کا خام مال بہت مہنگا ہوچکا ہے، سریے اور سیمنٹ کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، منی بجٹ کے اعلان کے بعد پاکستان میں فی ٹن سریے کی قیمت ساڑھے 3 لاکھ روپے 60 ہزار روپے اور سیمنٹ کی بوری 1 ہزار روپے سے زائد ہوگئی ہے۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ پہلے فی اسکوائر فٹ سریے کی لاگت 700 روپے تھی جو اب 22 سو روپے کی ریکارڈ پر پہنچ چکی ہے، حکومت سریے پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرے تاکہ اس کی قیمت میں کمی ہو۔

  • مرمت کی جانے والی سڑک پر ٹھیکیدار کا فون نمبر درج کیا جائے گا

    مرمت کی جانے والی سڑک پر ٹھیکیدار کا فون نمبر درج کیا جائے گا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے قومی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے سڑک پر لگے بورڈز پر مرمت کرنے والے ٹھیکیدار کا نمبر درج کرنے کا اعلان کیا ہے، سڑک پر پڑے گڑھوں سے پریشان عوام خود ٹھیکیدار کو فون کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے قومی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان کر دیا۔

    مراد سعید کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے زیر کنٹرول قومی شاہراہوں کی مرمت کا فیصلہ کیا ہے، آئندہ تعمیر یا مرمت پر ٹھیکیدار اور پروجیکٹ مینیجر کی تفصیل درج ہوگی۔

    وفاقی وزیر کے مطابق پروجیکٹ کب شروع اور کب مکمل ہونا تھا، سب درج ہوگا۔ ہر پروجیکٹ بورڈ پر ٹھیکیدار، جی ایم اور پروجیکٹ مینیجرز کے نمبرز درج ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو سڑکوں پر گڑھوں نے پریشان کیا تو افسران اور ٹھکیداروں کو کال ہوگی، ہر سیکشن پر پروجیکٹ ڈائریکٹر کا نمبر درج کریں گے۔ کوئی اچھا کام کرے گا تو عوام تعریف کرے گی، برا کام ہوا تو کوئی بچ نہیں سکے گا۔

    مراد سعید کا مزید کہنا تھا کہ نئی پالیسی پر فوری عملدر آمد کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

  • سعودی عرب کے ترقیاتی ادارے کے زیراہتمام یمن میں 20 اسکول تعمیر

    سعودی عرب کے ترقیاتی ادارے کے زیراہتمام یمن میں 20 اسکول تعمیر

    ریاض : سعودی عرب کی طرف سے یمن کے مرکزی بنک کو امدادی رقم کی 26 ویں قسط بھی جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ سے تباہ حال یمن کی تعمیر نومیں سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے ہرممکن مدد فراہم کی کی جا رہی ہے،سعودی عرب کے یمن میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ پروگرام کے تحت جنگ کے دوران تباہ ہونے والے 20 سے زائد اسکولوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

    سعودی عرب کے ترقیاتی پروگرام کے تحت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کی مدد سے زیرزمین موجود پانی کی نکاسی، پینے کے پانی کے حصول اور آب پاشی کےلیے پانی کے حصول میں مدد لی جائے گی۔

    پانی کے حصول کے لیے شمسی توانائی سے مدد لی جا رہی ہے اور سعودی کی حکومت کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں سولر پینل فراہم کیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب کی طرف سے یمن کے مرکزی بنک کو امدادیرقم کی 26 ویں قسط جاری کی، 10 کروڑ 36 لاکھ 259 ڈالر کی امدادی رقم سے یمن میں شہریوں کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کو ممکن بنانے میں مدد کی جائے گی۔

    سعودی عرب اس مد میں یمن کے مرکزی بنک کو اب تک ایک ارب 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرچکا ہے۔

  • وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں جلد سے جلد دور کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ستمبر تک منصوبہ مکمل کرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت گورنر پنجاب سے کل ہونے والی ملاقات میں دی۔ ملاقات میں پنجاب حکومت کو حاصل کی گئی زمین کی قیمت کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں گورنر نے وزیر اعظم سے 30 فیصد مقامی افراد کی ادائیگی نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ انہوں نے گورنر پنجاب کی سربراہی میں مذہبی کمیٹی کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم کو 31 اگست کو گورنر ہاؤس میں ہونے والی سکھ کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ کہ نارووال میں کرتار پور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر 90 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔ کرتار پور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکریٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا بھی آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی 60 فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبر میں کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا۔

  • چینی بحری جہاز کی تیاری‘ امریکہ‘ انڈیا اور جاپان کیلئے چیلنج

    چینی بحری جہاز کی تیاری‘ امریکہ‘ انڈیا اور جاپان کیلئے چیلنج

    بیجنگ : چین کا سب سے بڑا اور جدید ترین بحری جہاز مشرق وسطیٰ میں قائم امریکی اجارہ داری کےلیے بڑا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکہ کی جدید اسلحے میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی دوڑ برسوں پرانی ہے مگر اب تھنک ٹٰینک نے دعوی کیا ہے کہ چین اپنا تیسرا اور بڑا طیارہ بردار بحری جہاز تیار کر رہا ہے۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز نے چینی سرکاری میڈیا کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس 11 طیارہ بردار بحری جہاز ہیں اور چین امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے کم از کم چھ طیارہ بردار جہاز بنانا چاہتا ہے جن میں سے تیسرا اور چین میں اب تک تیار کیا جانے والا سب سے بڑا بحری بیڑہ تیاری کے مراحل میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس بحری جہاز کو ٹائپ 002 کا نام دیا گیا ہے تاہم چینی سرکاری میڈیا کی جانب سے دیے جانے والے اشاروں کے باوجود چین کی وزارت دفاع نے اس موضوع پر بات کرنے سے انکار کیا ہے اور اس منصوبے کو راز میں رکھا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی تھینک ٹینک سنٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈی کی جانب سے شائع کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چین میں شنگائی کے قریب جیانگ نان شپ یارڈ میں ایک بڑا جنگی جہاز گزشتہ چھ ماہ سے زیر تعمیر ہے۔

    امریکی ادارے پینٹا گان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ چین میں طیارہ بردار بحری جہاز پر کام شروع ہو چکا ہے لیکن اس وقت کوئی تصاویر شائع نہیں ہوئی تھی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی اور مشرقی افواج اور دفاعی تجزیہ نگار اس جنگی بیڑے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے یہ چین کا سب سے بڑا اور جدید ترین جہاز ہے جو ہر طرح کا حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ بیٹرہ چین کی اپنی فوج کو جدید اسلحے سے لیس کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے اور امریکہ کی مشرقی ایشیا میں کئی دہائیوں سے قائم اجارہ داری کے لیے بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔

  • مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا

    مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا

    لاہور: واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم پر اسی ماہ جنوری میں کام شروع ہوجائے گا، ڈیم پر کام جنوری کے دوسرے ہفتے سے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق واپڈا کا کہنا ہے کہ جنوری کے دوسرے ہفتے سے شروع کیے جانے والے مہمند ڈیم کی کامیابی کے لیے عالمی اداروں کا تعاون حاصل ہے۔

    واپڈا کے مطابق کنٹریکٹ ایوارڈ سے پہلے جوائنٹ وینچر کے ساتھ تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، کام کے آغاز کا مقصد مئی تک پانی کے کم بہاؤ سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    خیال رہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر 49 سال پہلے منظور کی گئی تھی لیکن اس پر کام شروع نہ ہو سکا، منصوبے سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور 12 لاکھ ایکڑ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

    واپڈا کے ترجمان کے مطابق واپڈا نے 2018 میں پانی اور پن بجلی میں اہم کام یابیاں حاصل کی ہیں جس کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر ممکن ہوسکے گی۔

    واپڈا کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز بھی 2019 کے وسط میں متوقع ہے۔

    دوسری جانب چیئرمین واپڈا کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم کا ڈیزائن2017 میں مکمل ہوا، کام جلد شروع ہوگا۔ نیلم جہلم منصوبہ کامیابی سے مکمل ہوا، چاروں یونٹ کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جوائنٹ وینچر مکمل کرنے سے قبل شراکت داروں سے مذاکرات جاری ہیں۔ جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہمند ڈیم پر کام شروع ہوگا۔ ماضی میں مختلف وجوہات کی بنا پر منصوبہ تاخیر کا شکار رہا۔ 5 دہائیوں کے بعد پاکستان میں اہم منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔

  • سپریم کورٹ نے6منزل سے زائد تعمیرات پرپابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا

    سپریم کورٹ نے6منزل سے زائد تعمیرات پرپابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا

    کراچی : سپریم کورٹ نے 6منزل سے زائد تعمیرات پرپابندی سےمتعلق فیصلہ واپس لےلیا اور شہر میں قانون کے مطابق تعمیرات جاری رکھنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں کراچی میں 6منزلوں سے زائد عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں عدالت نے 6منزل سے زائد تعمیرات پر پابندی سے متعلق فیصلہ واپس لے لیا اور شہر میں قانون کے مطابق تعمیرات جاری رکھنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین کے مطابق تعمیر کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے6 ماہ پہلے 6 سے زائد منزل والی عمارتوں پرپابندی لگائی تھی، جس کے بعد 6 منزل سے زائد عمارت پر پابندی کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی: 6 منزل سے بڑی عمارت تعمیر کی اجازت نہیں، نوٹی فکیشن جاری

    یاد رہے فروری 2018 میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں 6 منزلہ تجارتی یا رہائشی عمارتوں کی تعمیرات کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق کسی بلڈر کو 6 منزل سے بڑی عمارت اور اس کی بکنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی، مکان تعمیر کرنے سے قبل بلڈرز کو حلف نامے جمع کروانے ہوں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ 2017 میں سپریم کورٹ نے بلند عمارتوں کی تعمیرات پر پابندی عائد کرتے ہوئے شہر میں صرف 6 منزلہ عمارت کی اجازت دی تھی علاوہ ازیں فلاحی اور رفاحی پلاٹوں پر تعمیر شادی ہال یا رہائشی عمارات مسمار کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔

  • ڈڈوچہ ڈیم کیس: پنجاب حکومت کا ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار

    ڈڈوچہ ڈیم کیس: پنجاب حکومت کا ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈیم سے متعلق پنجاب کابینہ کے جواب کے حوالے سے استفسار کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کہا تھا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھیں، آپ نے خود ہی انکار کیسے کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ہدایت کی تھی کہ پنجاب حکومت بحریہ ٹاؤن سے ڈیم تعمیر کروانے پر غور کرے، پہلے بھی سیکریٹری ایری گیشن نے فضول بہانے بنائے، انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پنجاب کابینہ ڈیم کے حوالے سے 15 دن میں جواب دے، صرف پیسوں کے لیے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔ ان لوگوں کو اپنا حصہ چاہیئے۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    بعد ازاں عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانے سے انکار کردیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے فوری طور پر ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

  • کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور  پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے مابین معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت ملک میں کم لاگت میں گھروں کی تعمیر کے لیے پی ایم آر  اگلے ماہ سے کام شروع کر دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک، بینکوں کے صدور اور شیئرز ہولڈرز کے مابین معاہدے پر دستخط کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہوئے، پی ایم آر سی کی تقریب میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سمیت دیگر بینکوں کے صدور نے بھی شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ سندھ کچی آبادی محکمے کے مطابق کراچی میں 562 کچی آبادیاں ہیں، جہاں پر  بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں، اسٹیٹ بینک کے وژن 2020 میں ایسی بستیوں میں آباد کاری کے ساتھ ہاؤسنگ، زراعت اور ایس ایم ای بنیادی نکات میں شامل ہے۔

    شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    چیئرمین پی ایم آر سی رحمت علی حسنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متوسط و کم آمدنی والے افراد کی ضروریات کو پورا کرے گا، پی ایم آر سی میں نجی شعبے کی شمولیت 51 فیصد ہے جبکہ ورلڈ بینک نے 140 ملین ڈالرز کی کریڈٹ لائن دی ہے۔

    پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے انتظامی سربراہ مسٹر روپن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھروں کی لاگت کا معاملہ بہت اہم ہے، گھر بنانے کی لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان میں سالانہ 4 سے 6 لاکھ گھروں کی طلب بڑھ رہی ہے، پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی آئندہ ماہ سے کام شروع کردے گی۔

    دس ہزار کا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا، اسٹیٹ بینک

    عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں موجود نمائندے ناموس ظہیر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد گھروں کی کمی کا سامنا ہے، ملک میں دو فیصد خواتین کے نام جائیداد کی ملکیت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔