Tag: construction sector

  • تعمیراتی شعبے کے لیے اچھی خبر

    تعمیراتی شعبے کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد : نگراں حکومت کی جانب سے ڈالر کی قیمت میں کمی کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے باعث عوام کو توقع تھی کہ اب ہر چیز سستی ہوجائے گی، تاہم تعمیراتی شعبے میں اس حوالے سے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔

    تفصلات کے مطابق پاکستان بیورو برائے شماریات نے سیمنٹ کی خوردہ (ریٹیل) قیمت کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک بھر میں سیمنٹ کی فی بوری کی خوردہ قیمت میں گزشتہ ہفتے کے دوران معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پی بی ایس کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ8 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے شمالی علاقوں میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1196 روپے ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں معمولی سی کم ہے۔

    اسی طرح جنوبی علاقوں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط ریٹیل قیمت 1187 روپے ریکارڈ کی گئی جو پیوستہ ہفتے میں بھی 1187 روپے تھی۔

    اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹیل قیمت 1172 ، راولپنڈی 1177، گجرانوالہ 1220، سیالکوٹ 1200، لاہور 1230، فیصل آباد 1200، سرگودھا 1180، ملتان 1203، بہاولپور 1230، پشاور 1180 اور بنوں میں 1160 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اسی طرح کراچی میں سیمنٹ کی فی بوری کی اوسط ریٹل قیمت 1157، حیدرآباد 1180، سکھر1150 ،لاڑکانہ 1173، کوئٹہ 1190 اور خضدار میں 1170 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    لاہور : حکومت پنجاب نے بھی تعمیراتی شعبے کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کردیا اور تعمیرات سے متعلق اجازت ناموں کا کاون ونڈو سسٹم متعارف کرا دیا، عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ تعمیراتی شعبے میں انقلابی اصلاحات سےکرپشن اور تاخیری حربوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے وژن کے مطابق حکومت پنجاب نے بھی تعمیراتی شعبے کےلیےخصوصی پیکیج کا اعلان کردیا ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تعمیراتی شعبے سےمتعلقہ اجازت ناموں کا ون ونڈو سسٹم متعارف کرا دیا گیا ہے، متعلقہ این او سی اور نقشہ جات کی منظوری اب ای خدمت مراکز سے ہوگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ای خدمت مراکز میں ضروری اجازت نامے بغیررشوت اور آسانی سےمل سکیں گے اور اب عوام کو اب فائلیں اٹھائے دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ تعمیراتی شعبے سےمتعلقہ خدمات کےاین او سی کےلیے ٹائم فریم مقرر کر دیا ہے، مقررہ مدت میں این او سی اور اجازت نامے جاری کرنے کی پابند ی ہوگی اور رہائشی یا کمرشل عمارتوں کی تعمیر کے نقشے کی منظوری 30 دن میں دینی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمرشلائزیشن یا لینڈ کنورژن کا این او سی 45 دن میں مہیا کیا جائے گا اور نئی ہاؤسنگ اسکیموں کی منظوری ڈیولپمنٹ اتھارٹیز سے 60 اورٹی ایم ایز سے 75 دن میں ہوگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ماضی میں ان خدمات کےلیےکئی کئی ماہ دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے تھے، تعمیراتی شعبے میں انقلابی اصلاحات سے کرپشن اور تاخیری حربوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ای گورننس سےمعمولات زندگی اورطرز زندگی کوبہتر بنایا جارہا ہے اور ہر سطح پر عوام کے لیے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ڈویژنل ہیڈکوراٹرز میں ای خدمت مراکز میں ون ونڈوآپریشن شروع ہوچکا ہے، تعمیراتی شعبے سےمتعلقہ32 خدمات سمیت مجموعی طور پر 78 خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں، ایزآف ڈوئنگ بزنس کےلیےہمارے اقدامات معاشی بحالی کے ضامن ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ شہریوں اور کاروباری حضرات کیلئے پنجاب کوموسٹ فیورٹ ڈیسٹی نیشن بنارہےہیں، دوسرےمرحلے میں اگست کےپہلے ہفتے سے خدمات کادائرہ ضلعی سطح تک بڑھائیں گے، جس سے 36اضلاع میں عوام تعمیراتی شعبے میں سہولت کیلئے ان خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے فرسودہ نظام کو عوام کی سہولت کےلیےآسان ترین بنادیا ہے، اقدام سے نہ صرف قیمتی وقت بچے گا بلکہ رشوت کا بھی خاتمہ ہو گا۔