Tag: CONTACTS

  • پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    اسلام آباد : پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے، ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ،رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلزبین الاقوامی لیبارٹریز بھیجےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے کرونا وائرس کی تشخیص کیلئے چین، ہانگ کانگ،ہالینڈ کی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے ، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر نے کہا ہے کہ چین سے پھیلنے کرونا وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں، رپورٹ ہونیوالے مشتبہ کیسز کے سیمپلز عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے چین، ہانگ کانگ اور ہالینڈ میں قائم لیبارٹریوں میں بھیجے جائیں گے۔

    ڈاکٹر ظفر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ایک نیا جرثومہ ہے جس کی تشخیص کی صلاحیت دنیا کی چند مخصوص وائرولوجی لیبارٹریز کے پاس ہے، اگلے دو ہفتوں میں پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت مہیا کر دی جائے گی ۔

    انھوں نے مزید کہا کہ قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد نے اقدامات شروع کردی، عالمی اداروں کی تعاون سے جلد این آئی ایچ میں کورونا وائرس کی تشخیص شروع ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، ڈاکٹر ظفر مرزا

    گذشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کرونا وائرس کا اوریجن چین سے مل رہا ہے ، اس وائرس میں مبتلامریضوں نےچین میں سفر کیا ہے ، یہ وائرس جانوروں کےذریعے انسانوں میں منتقل ہوتاہے۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ چین میں540کروناوائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ اب تک 17لوگوں کی کرونا وائرس سے موت ہوچکی ہے، پاکستان میں ابھی تک کروناوائرس کا کوئی کیس سامنےنہیں آیا۔

    معاون خصوصی نے کہا تھا کہ ایک ہفتےمیں 41پروازیں چین سے لاہور،کراچی اسلام آبادآتی ہیں، کروناوائرس سے نمٹنےکیلئے اہم ایئرپورٹس پر اسکریننگ سسٹم لگایاہے، چین سے آنےوالےمسافربغیراسکریننگ ایئرپورٹس سے باہر نہیں جاسکتے۔

  • بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو  مکمل تعاون کی یقین دہانی

    بھارتی دراندازی : ترک حکومت کی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : بھارت کی دراندازی پر ترک حکومت نے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور  وقار پر  سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک وزیر خارجہ میولت چاؤش اولو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور بھارت کی دراندازی اور خطے میں امن کی بگڑتی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ہے لیکن سالمیت اور وقار پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، بھارت کی جارحیت کےخلاف دفاع کامکمل حق رکھتے ہیں۔

    ترک وزیر خارجہ نے اپنی حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    یاد رہے گذشتہ روز شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کو خط لکھا تھا ، جس میں کہا تھابھارتی طیاروں نے آج صبح ایل اوسی کی خلاف ورزی کی ، بھارت کی دراندازی پاکستان کےخلاف جارحیت ہے ، جس سےخطےمیں امن وسلامتی کیلئےسنگین خطرات ہیں، بھارت کی جانب سےدھمکی آمیز بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی دراندازی پاکستان کے خلاف جارحیت ہے، شاہ محمود کا انتونیوگوتریس کو خط

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ اقدام اقوام متحدہ کےچارٹرکی خلاف ورزی ہے، پاکستان اپنےدفاع میں مناسب کارروائی کرنےکاحق رکھتاہے، سلامتی کونسل بھارتی جارحانہ اقدامات کوفوری رکوائے۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سیکریٹری جنرل اوآئی سی ڈاکٹریوسف احمدالعثمین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا دونوں رہنماؤں کےدرمیان خطےمیں امن وامان صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرنے پر شدید احتجاج کیا اورکہا ان حالات میں بھارت کواوآئی سی اجلاس میں مدعوکرناہمیں گوارا نہیں، اوآئی سی،پاکستان کیخلاف اس بھارتی جارحیت کی مذمت کرے۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

  • پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کو حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت

    پی ٹی آئی کی ایم کیو ایم کو حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیق سے رابطہ کیا اور حکومت سازی کےعمل میں مل بیٹھنے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نے حکومت بنانے کے لیے سیاسی رابطے شروع کر دئیے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے عام انتخابات کے نتائج کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلفونک رابطہ کیا اور حکومت سازی کے عمل میں مل بیٹھنے کی دعوت دے دی۔

    جس کے بعد ایم کیوایم نے پی ٹی آئی کو گرین سگنل دے دیا اورحکومت سازی کیلئے مل بیٹھ کر بات کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

    رابطے میں جہانگیر ترین اور خالد مقبول صدیقی نے ملاقات پر اتفاق کیا ، دونوں جماعتوں کے وفود کل تک ملاقات کریں گے، جس میں حکومت سازی کےعمل کے لئے با ضابطہ مذاکرات ہوں گے۔

    خیال رہے کہحکومت سازی کے لیے دونوں پارٹیوں کے درمیان یہ پہلا با ضابطہ رابطہ ہے۔ْ


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کا مرکز سمیت 3 صوبوں میں حکومت بنانے کا اعلان


    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے مرکز اور پنجاب سمیت تین صوبوں میں حکومت بنانے کا اعلان کردیا ہےجبکہ سندھ میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نےدو سواکیاون حلقوں کے نتائج کااعلان کردیا ہے ، جس کے مطابق پی ٹی آئی 115 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی، ن لیگ 62 سیٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی 42 نشستوں کےساتھ تیسرے نمبرپر ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی، نواز شریف کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت

    چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی، نواز شریف کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت

    لاہور: چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی کے لیے نااہل وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کو اتحادی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو نومنتخب آزاد سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دیا ہے، جس کے تحت وہ دیگر رہنمائوں کے ہمرا جماعتوں سے ملاقات کریں گے۔

    ذارئع کے مطابق نا اہل وزیر اعظم نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی اور حاصل بزنجو سے خصوصی رابطے کی ہدایت کی ہے جبکہ وہ خود بھی نو منتخب سینیٹرز سے انفرادی رابطے کریں گے۔

    سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت حرام قرار

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی تعیناتی کے لیے مزید 19 سینیٹرز کی حمایت درکار ہے جس کے لیے وزیر اعظم سمیت سینئر لیگی سینیٹرز نے بھی رابطوں کی مہم تیز کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکی اس لیے چیئرمین سینیٹ کی تعیناتی کے لیے سیاسی جوڑ توڑ اور رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ذرائع کے مطابق اس وقت ن لیگ کے پاس 34 سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔

    سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ‘ عدالت کی الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سے جواب طلبی

    علاوہ ازیں آج وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ناہل وزیر اعظم نواز شریف سے جاتی امرا میں ملاقات کی جس میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے تبادلہ خیال کیا اور اتحادی جماعتوں سے رابطوں پر غور سے متعلق بھی بات چیت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔