Tag: contempt of court case

  • نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار

    لاہور: ہائی کورٹ نے نواز شریف کے عدلیہ مخالف بیانات میڈیا پر نشر کرنے سے روکنے اور توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔

    درخواست کی سماعت جسٹس مامون الرشید شیخ نے کی، درخواست گزار محمد شاہد رانا نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے 5 ججز نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا ہے، نااہلی کے بعد نواز شریف نے اسلام آباد سے لاہور تک ریلی میں عدلیہ مخالف تقاریر کیں۔

    درخواست گزار کے مطابق سابق وزیر اعظم نے عدلیہ کے خلاف عوام کو اکسانے کی کوشش کی، انھوں نے عدلیہ کے متعلق جو بیانات دیے وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں لہذا نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے جب کہ عدالت پیمرا کو نوازشریف کے میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر بھی پابندی لگانے کا بھی حکم دے۔

    سرکاری وکیل نے بیان دیا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے اس لیے مسترد کی جائے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں تو ہائی کورٹ کس طرح کارروائی کر سکتی ہے عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو مزید تیاری کے ساتھ عدالت پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 18 اگست تک ملتوی کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، نواز شریف سمیت 14 مسلم لیگی رہنماؤں کو نوٹس جاری


    قبل ازیں عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے لیے میاں نواز شریف، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ، دانیال عزیز سمیت فریقین کو 25 اگست کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور ہائیکورٹ کی حکومت سے وزیراعظم کے مشیروں کی تعداد اور مراعات کی تفصیلات طلب

    لاہور ہائیکورٹ کی حکومت سے وزیراعظم کے مشیروں کی تعداد اور مراعات کی تفصیلات طلب

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے حکومت سے وزیر اعظم کے مشیروں کی تعداد اور مراعات کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے درخواست پر سماعت کی، جس میں وزیر اعظم نواز شریف پر توہین عدالت کا الزام لگایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے بتایا کہ وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین کی تعیناتی کا معاملہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے اور حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں 5 مشیروں کا ذکر کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان کے اس وقت 7 مشیر ہیں۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نواز شریف کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواست دائر


    درخواست گزار کے مطابق حکومت نے جھوٹ بول کر معزز عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، جو توہین عدالت کے مترادف ہے لہذا وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کے تحت کارروائی کرتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے حکومت سے وزیر اعظم کے مشیروں کی تعداد اور مراعات کی تفصیلات طلب کر لیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی کو دھمکیاں، نہال ہاشمی کی آج پھر سپریم کورٹ میں پیشی

    جے آئی ٹی کو دھمکیاں، نہال ہاشمی کی آج پھر سپریم کورٹ میں پیشی

    اسلام آباد : جے آئی ٹی کو دھمکیاں دینے والے مسلم لیگ نون کے مستعفی سینیٹر نہال ہاشمی آج دوبارہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دھمکی آمیز بیان پر نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کے از خود نوٹس کی سماعت جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا، نہال ہاشمی آج سپریم کورٹ کے اظہار وجوہ نوٹس کا جواب دیں گے۔

    گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے توہین عدالت ازخود نوٹس میں نہال ہاشمی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ وہ تحریری جواب میں اپنی اشتعال انگیز تقریر کی وضاحت کریں۔

    پہلی پیشی میں نہال ہاشمی نے عدالت سے معافی مانگی تھی جو مسترد کر دی گئی تھی، نہال ہاشمی کا موقف تھا انہوں نے مائنڈ سیٹ کی بات کی ہے۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے نہال ہاشمی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : متنازع تقریرازخود نوٹس کیس، نہال ہاشمی کو 5 جون کو جواب جمع کرانے کا حکم


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نہال ہاشمی کی اس تقریر پر از خود نوٹس لیتے ہوئَے انہیں طلب کیا گیا تھا، اس سے قبل پیشی میں نہال ہاشمی نے اپنی تقریر سے متعلق بیان دیا تھا، جس کے بعد کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

    واضح رہے سینیٹر نہال ہاشمی کا متنازع اور دھمکی آمیز ویڈیو تقریر منظر عام پر آئی تھی، جس میں انہوں نے پامانا کیس میں تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو زمین تنگ کرنے کی دھمکی دی تھی، جس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے سینیٹر شپ سے استعفیٰ لے لیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔