Tag: Contempt of court petition

  • عمران خان کےخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    عمران خان کےخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عمران خان کےخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اپنایا گیا کہ حقیقی آزادی مارچ کے دوران تحریک انصاف نےسرکاری ونجی املاک کونقصان پہنچایا،فائربریگیڈکی گاڑیوں کونقصان پہنچایا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انصاف کےتقاضوں کو مدنظر رکھتےہوئے عمران خان کےخلاف کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ نے درخواست کو فوری سماعت کےلیے منظور کرتے ہوئے لارجر رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے جو آج ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔

  • تجاوزات آپریشن میں مداخلت ، فردوس شمیم نقوی کی مشکلات میں اضافہ

    تجاوزات آپریشن میں مداخلت ، فردوس شمیم نقوی کی مشکلات میں اضافہ

    کراچی : سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ  جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بینچ 6 مارچ کو سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی گئی ، 6 مارچ کو چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بینچ سماعت کرے گا۔

    یاد رہے تجاوزات آپریشن میں مداخلت کرنے پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں فردوس شمیم نقوی کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی گئی تھی۔

    درخواست میں کہاگیا تھا کہ فردوس شمیم نقوی نے گلشن اقبال تجاوزات آپریشن میں رکاوٹ پیدا کی، فردوس شمیم نقوی الہ دین پارک سے متصل اراضی پر کرسی ڈال کر بیٹھ گئے اور کہا مجھے سپریم کورٹ کا فیصلہ دیا جائے۔

    درخواست گزار نےمزید کہا تھا کہ فردوس شمیم نقوی عدالتی کارروائی میں مداخلت کےمرتکب ہوئے ہیں۔ لہذا اُنھیں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے مستقل نااہل قرار دیا جائے، اور اُن کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے احکامات کراچی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری ہے ، سندھ حکومت نے تجاوزات کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا  تھا تجاوزات کےخلاف اینٹی انکروچمنٹ قانون کے تحت ایف آئی آردرج کی جائے گی۔

  • عدلیہ مخالف تقاریر، سپریم کورٹ میں نواز شریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    عدلیہ مخالف تقاریر، سپریم کورٹ میں نواز شریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی عدلیہ مخالف تقاریر پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سپریم کورٹ رجسٹری میں عدلیہ مخالف تقاریر پر نواز شریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی ہے، درخواست محمود اختر نقوی نے دائر کی، جس میں نواز شریف کی ریلی کے دوران عدلیہ مخالف تقاریر کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے اپنی نااہلی کو سازش قرار دیا ہے،میاں نواز شریف اسلام آباد سے لاہور تک اپنی ریلی کے دوران مختلف مقامات پر تقاریر کر رہے ہیں جس میں پانامہ لیکس فیصلے پر وہ مسلسل عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق نواز شریف کا یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اور آئین کے تحت سنگین جرم ہے کیونکہ آئین کے مطابق پاک فوج اورعدلیہ کے خلاف پروپیگنڈہ نہیں کیا جا سکتا ۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ مخالف بیان ، نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر


    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریلی میں تمام حدود و قیود کو پار کیا جا رہا ہے اور غفلت کی وجہ سے ایک بچہ بھی جاں بحق ہو گیا ہے ۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ میاں نواز شریف کے خلاف عدلیہ مخالف تقاریر پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ نوازشریف کی تقاریر کی اشاعت اور نشر کرنے پر پابندی لگائی جائے اور نواز شریف کے خلاف بچے کی ہلاکت کے باعث قانون کے مطابق کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔

    گذشتہ روز گوجرانوالہ میں اپنے خطاب میں نواز شریف نے کہا تھا کہ 70 برس سے پاکستان کی یہی تاریخ رہی ہے کہ جو بھی وزیر اعظم آیا اسے ذلیل و رسوا کرکے نکالا گیا، کسی کو پھانسی دی گئی اور کسی کو ہتھکڑی لگادی گئی اور کسی کو جیلوں میں ڈالا گیا، کیا منتخب وزیر اعظم کے ساتھ ایسا ہی ہوتا رہے گا؟


    مزید پڑھیں : عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے باہر نکلا ہوں، جلد ایجنڈا دوں گا، نواز شریف


    اس سے قبل سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جہلم میں خطاب کے دوران عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کروڑوں ووٹوں سے منتخب ہوا، 5 ججوں نے یک جنبش قلم مجھے باہر کردیا اب میں منتخب حکومتوں کو کچلنے کے عمل کے خلاف اور عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے ایک ایجنڈے کا اعلان کروں گا اور اپنی جدو جہد کو مقصد کے حصول تک جاری رکھوں گا۔

    انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو یک جنبش قلم سے فارغ کردیا گیا، کیا یہ عوام کے ووٹوں کی توہین نہیں ہے ؟ کیا آپ لوگ اس پر آواز نہیں اٹھائیں گے؟ کیا آپ کے وزیراعظم نے کوئی غلط کام کیا تھا؟


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

     

  • عدلیہ مخالف بیان ، نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    عدلیہ مخالف بیان ، نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور : ریلی کے دوران عدلیہ مخالف بیان پر نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی سپریم کورٹ کیخلاف تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی جہلم میں عدلیہ اور فوج مخالف تقریر کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔ توہین عدالت کی یہ درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف جی ٹی روڈ ریلی کے دوران خطاب کرکے سپریم کورٹ کے ججز کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں، نواز شریف کی تقاریر سپریم کورٹ پر حملہ اور آئین کے ساتھ بغاوت ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا بھی نواز شریف کے ساتھ ملا ہوا ہے جس کی وجہ سے نواز شریف کی تقاریر میڈیا پر نشر کرنے سے نہیں روکی جا رہی ہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی گئی ہے کہ نواز شریف کیخلاف آئین کے آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پیمرا کو بھی حکم دیا جائے کہ نواز شریف کی سپریم کورٹ کیخلاف تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

    درخواست میں نواز شریف، سعد رفیق اور خواجہ آصف سمیت اٹھارہ رہنماؤں کوفریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے باہر نکلا ہوں، جلد ایجنڈا دوں گا، نواز شریف


    یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جہلم میں خطاب کے دوران عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کروڑوں ووٹوں سے منتخب ہوا، 5 ججوں نے یک جنبش قلم مجھے باہر کردیا اب میں منتخب حکومتوں کو کچلنے کے عمل کے خلاف اور عوام کے ووٹوں کی حرمت کے لیے ایک ایجنڈے کا اعلان کروں گا اور اپنی جدو جہد کو مقصد کے حصول تک جاری رکھوں گا۔

    انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ووٹ سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو یک جنبش قلم سے فارغ کردیا گیا، کیا یہ عوام کے ووٹوں کی توہین نہیں ہے ؟ کیا آپ لوگ اس پر آواز نہیں اٹھائیں گے؟ کیا آپ کے وزیراعظم نے کوئی غلط کام کیا تھا؟


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔